YouVersion Logo
Search Icon

احبار 24

24
چراغوں کی نِگہداشت
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 2بنی اِسرائیل کو حُکم کر کہ وہ تیرے پاس زَیتُون کا کُوٹ کر نِکالا ہُؤا خالِص تیل رَوشنی کے لِئے لائیں تاکہ چراغ ہمیشہ جلتا رہے۔ 3ہارُونؔ اُسے شہادت کے پردہ کے باہر خَیمۂِ اِجتماع میں شام سے صُبح تک خُداوند کے حضُور قرِینہ سے رکھّا کرے۔ تُمہاری نسل در نسل سدا یِہی آئِین رہے گا۔ 4وہ ہمیشہ اُن چراغوں کو ترتِیب سے پاک شمعدان پر خُداوند کے حضُور رکھّا کرے۔
5اور تُو مَیدہ لے کر بارہ گِردے پکانا۔ ہر ایک گِردہ میں اَیفہ کے دو دہائی حِصّہ کے برابر مَیدہ ہو۔ 6اور تُو اُن کو دو قطاریں کر کے ہر قطار میں چھ چھ روٹیاں پاک میز پر خُداوند کے حضُور رکھنا۔ 7اور تُو ہر ایک قطار پر خالِص لُبان رکھنا تاکہ وہ روٹی پر یادگاری یعنی خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی کے طَور پر ہو۔ 8وہ سدا ہر سبت کے روز اُن کو خُداوند کے حضُور ترتِیب دِیا کرے کیونکہ یہ بنی اِسرائیل کی جانب سے ایک دائِمی عہد ہے۔ 9اور یہ روٹیاں ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کی ہوں گی۔ وہ اِن کو کِسی پاک جگہ میں کھائیں کیونکہ وہ ایک جاوِدانی آئِین کے مُطابِق خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں سے ہارُونؔ کے لِئے نِہایت پاک ہیں۔
جائز اور راست سزا کی ایک مثال
10اور ایک اِسرائیلی عَورت کا بیٹا جِس کا باپ مِصری تھا اِسرائیلِیوں کے بیچ چلا گیا اور وہ اِسرائیلی عَورت کا بیٹا اور ایک اِسرائیلی لشکر گاہ میں آپس میں مار پِیٹ کرنے لگے۔ 11اور اِسرائیلی عَورت کے بیٹے نے پاک نام پر کُفربکا اور لَعنت کی۔ تب لوگ اُسے مُوسیٰؔ کے پاس لے گئے۔ اُس کی ماں کا نام سلومِیتؔ تھا جو دِبری کی بیٹی تھی جو دان کے قبِیلہ کا تھا۔ 12اور اُنہوں نے اُسے حوالات میں ڈال دِیا تاکہ خُداوند کی جانب سے اِس بات کا فَیصلہ اُن پر ظاہِر کِیا جائے۔
13تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 14اُس لَعنت کرنے والے کو لشکر گاہ کے باہر نِکال کر لے جا اور جِتنوں نے اُسے لَعنت کرتے سُنا وہ سب اپنے اپنے ہاتھ اُس کے سر پر رکھّیں اور ساری جماعت اُسے سنگسار کرے۔ 15اور تُو بنی اِسرائیل سے کہہ دے کہ جو کوئی اپنے خُدا پر لَعنت کرے اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔ 16اور وہ جو خُداوند کے نام پر کُفربکے ضرُور جان سے مارا جائے۔ ساری جماعت اُسے قطعی سنگسار کرے۔ خواہ وہ دیسی ہو یا پردیسی جب وہ پاک نام پر کُفربکے تو وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔
17اور جو کوئی کِسی آدمی کو مار ڈالے وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔ 18اور جو کوئی کِسی چَوپائے کو مار ڈالے وہ اُس کا مُعاوضہ جان کے بدلے جان دے۔
19اور اگر کوئی شخص اپنے ہمسایہ کو عَیب دار بنا دے تو جَیسا اُس نے کِیا وَیسا ہی اُس سے کِیا جائے۔ 20یعنی عضُو توڑنے کے بدلے عضُو توڑنا ہو اور آنکھ کے بدلے آنکھ اور دانت کے بدلے دانت۔ جَیسا عَیب اُس نے دُوسرے آدمی میں پَیدا کر دِیا ہے وَیسا ہی اُس میں بھی کر دِیا جائے۔ 21الغرض جو کوئی کِسی چَوپائے کو مار ڈالے وہ اُس کا مُعاوضہ دے پر اِنسان کا قاتل جان سے مارا جائے۔ 22تُم ایک ہی طرح کا قانُون دیسی اور پردیسی دونوں کے لِئے رکھنا کیونکہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
23اور مُوسیٰؔ نے یہ بنی اِسرائیل کو بتایا۔ پس وہ اُس لَعنت کرنے والے کو نِکال کر لشکر گاہ کے باہر لے گئے اور اُسے سنگسار کر دِیا۔ سو بنی اِسرائیل نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔

Currently Selected:

احبار 24: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy