YouVersion Logo
Search Icon

احبار 18

18
ممنُوعہ جِنسی افعال
1پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 2بنی اِسرائیل سے کہہ کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔ 3تُم مُلکِ مِصرؔ کے سے کام جِس میں تُم رہتے تھے نہ کرنا اور مُلکِ کنعاؔن کے سے کام بھی جہاں مَیں تُمہیں لِئے جاتا ہُوں نہ کرنا اور نہ اُن کی رسموں پر چلنا۔ 4تُم میرے حُکموں پر عمل کرنا اور میرے آئِین کو مان کر اُن پر چلنا۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔ 5سو تُم میرے آئِین اور احکام ماننا جِن پر اگر کوئی عمل کرے تو وہ اُن ہی کی بدَولت جِیتا رہے گا۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
6تُم میں سے کوئی اپنی کِسی قرِیبی رِشتہ دار کے پاس اُس کے بدن کو بے پردہ کرنے کے لِئے نہ جائے۔ مَیں خُداوند ہُوں۔ 7تُو اپنی ماں کے بدن کو جو تیرے باپ کا بدن ہے بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیری ماں ہے۔ تُو اُس کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا۔ 8تُو اپنے باپ کی بِیوی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیرے باپ کا بدن ہے۔ 9تُو اپنی بہن کے بدن کو چاہے وہ تیرے باپ کی بیٹی ہو چاہے تیری ماں کی اور خواہ وہ گھر میں پَیدا ہُوئی ہو خواہ اَور کہِیں بے پردہ نہ کرنا۔ 10تُو اپنی پوتی یا نواسی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ اُن کا بدن تو تیرا ہی بدن ہے۔ 11تیرے باپ کی بِیوی کی بیٹی جو تیرے باپ سے پَیدا ہُوئی ہے تیری بہن ہے۔ تو اُس کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا۔ 12تُو اپنی پُھوپھی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیرے باپ کی قریبی رِشتہ دار ہے۔ 13تُو اپنی خالہ کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیری ماں کی قریبی رِشتہ دار ہے۔ 14تُو اپنے باپ کے بھائی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا یعنی اُس کی بِیوی کے پاس نہ جانا۔ وہ تیری چچی ہے۔ 15تُو اپنی بہُو کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیرے بیٹے کی بِیوی ہے۔ سو تُو اُس کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا۔ 16تُو اپنی بھاوج کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیرے بھائی کا بدن ہے۔ 17تُو کِسی عَورت اور اُس کی بیٹی دونوں کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا اور نہ تو اُس عَورت کی پوتی یا نواسی سے بیاہ کر کے اُن میں سے کِسی کے بدن کو بے پردہ کرنا کیونکہ وہ دونوں اُس عَورت کی قرِیبی رِشتہ دار ہیں۔ یہ بڑی خباثت ہے۔ 18تُو اپنی سالی سے بیاہ کر کے اُسے اپنی بِیوی کی سَوکن نہ بنانا کہ دُوسری کے جِیتے جی اِس کے بدن کو بھی بے پردہ کرے۔
19اور تُو عَورت کے پاس جب تک وہ حَیض کے سبب سے ناپاک ہے اُس کے بدن کو بے پردہ کرنے کے لِئے نہ جانا۔ 20اور تُو اپنے کو نجِس کرنے کے لِئے اپنے ہمسایہ کی بِیوی سے صُحبت نہ کرنا۔ 21تُو اپنی اَولاد میں سے کِسی کو موؔلک کی خاطِر آگ میں سے گُذارنے کے لِئے نہ دینا اور نہ اپنے خُدا کے نام کو ناپاک ٹھہرانا۔ مَیں خُداوند ہُوں۔ 22تُو مَرد کے ساتھ صُحبت نہ کرنا جَیسے عَورت سے کرتا ہے۔ یہ نِہایت مکروہ کام ہے۔ 23تُو اپنے کو نجِس کرنے کے لِئے کِسی جانور سے صُحبت نہ کرنا اور نہ کوئی عَورت کِسی جانور سے ہم صُحبت ہونے کے لِئے اُس کے آگے کھڑی ہو کیونکہ یہ اَوندھی بات ہے۔
24تُم اِن کاموں میں سے کِسی میں پھنس کر آلُودہ نہ ہو جانا کیونکہ جِن قَوموں کو مَیں تُمہارے آگے سے نِکالتا ہُوں وہ اِن سب کاموں کے سبب سے آلُودہ ہیں۔ 25اور اُن کا مُلک بھی آلُودہ ہو گیا ہے۔ اِس لِئے میں اُس کی بدکاری کی سزا اُسے دیتا ہُوں اَیسا کہ وہ اپنے باشندوں کو اُگلے دیتا ہے۔ 26لِہٰذا تُم میرے آئِین اور احکام کو ماننا اور تُم میں سے کوئی خواہ وہ دیسی ہو یا پردیسی جو تُم میں بُود و باش رکھتا ہو اِن مکرُوہات میں سے کِسی کام کو نہ کرے۔ 27کیونکہ اُس مُلک کے باشندوں نے جو تُم سے پہلے تھے یہ سب مکرُوہ کام کِئے ہیں اور مُلک آلُودہ ہو گیا ہے۔ 28سو اَیسا نہ ہو کہ جِس طرح اُس مُلک نے اُس قَوم کو جو تُم سے پہلے وہاں تھی اُگل دِیا اُسی طرح تُم کو بھی جب تُم اُسے آلُودہ کرو تو اُگل دے۔ 29کیونکہ جو اِن مکرُوہ کاموں میں سے کِسی کو کرے گا وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔
30اِس لِئے میری شرِیعت کو ماننا اور یہ مکرُوہ رسمیں جو تُم سے پہلے ادا کی جاتی تِھیں اِن میں سے کِسی کو عمل میں نہ لانا اور اِن میں پھنس کر آلُودہ نہ ہو جانا۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔

Currently Selected:

احبار 18: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy