YouVersion Logo
Search Icon

ایُّوب 29

29
اپنے مُعاملہ کے بارے میں ایُّوب کا آخری بیان
1اور ایُّوب پِھر اپنی مثل لا کر کہنے لگا:-
2کاش کہ مَیں اَیسا ہوتا جَیسا گُذشتہ مہِینوں میں
یعنی جَیسا اُن دِنوں میں جب خُدا میری حِفاظت کرتا تھا۔
3جب اُس کا چراغ میرے سر پر رَوشن رہتا تھا
اور مَیں اندھیرے میں اُس کے نُور کے ذرِیعہ سے
چلتا تھا۔
4جَیسا مَیں اپنی برومندی کے ایّام میں تھا۔
جب خُدا کی خُوشنُودی میرے ڈیرے پر تھی۔
5جب قادرِ مُطلق ہنُوز میرے ساتھ تھا
اور میرے بچّے میرے ساتھ تھے۔
6جب میرے قدم مکّھن سے دُھلتے تھے
اور چٹان میرے لِئے تیل کی ندِیاں بہاتی تھی!
7جب مَیں شہر کے پھاٹک پر جاتا
اور اپنے لِئے چَوک میں بَیٹھک تیّار کرتا تھا
8تو جوان مُجھے دیکھتے اور چِھپ جاتے
اور عُمر رسِیدہ لوگ اُٹھ کھڑے ہوتے تھے۔
9اُمرا بولنا بند کر دیتے
اور اپنا ہاتھ اپنے مُنہ پر رکھ لیتے تھے۔
10رئِیسوں کی آواز تھم جاتی
اور اُن کی زُبان تالُو سے چِپک جاتی تھی۔
11کیونکہ کان جب میری سُن لیتا تو مُجھے مُبارک کہتا تھا
اور آنکھ جب مُجھے دیکھ لیتی تو میری گواہی دیتی تھی
12کیونکہ مَیں غرِیب کو جب وہ فریاد کرتا چُھڑاتا تھا
اور یتِیم کو بھی جِس کا کوئی مددگار نہ تھا۔
13ہلاک ہونے والا مُجھے دُعا دیتا تھا
اور مَیں بیوہ کے دِل کو اَیسا خُوش کرتا تھا کہ وہ گانے لگتی تھی۔
14مَیں نے صداقت کو پہنا اور اُس سے مُلبّس ہُؤا۔
میرا اِنصاف گویا جُبّہ اور عمامہ تھا۔
15مَیں اندھوں کے لِئے آنکھیں تھا
اور لنگڑوں کے لِئے پاؤں۔
16مَیں مُحتاج کا باپ تھا
اور مَیں اجنبی کے مُعاملہ کی بھی تحقِیق کرتا تھا۔
17مَیں ناراست کے جبڑوں کو توڑ ڈالتا
اور اُس کے دانتوں سے شِکار چُھڑا لیتا تھا۔
18تب مَیں کہتا تھا کہ مَیں اپنے آشیانہ میں مروُں گا
اور مَیں اپنے دِنوں کو ریت کی طرح بے شُمار کرُوں گا۔
19میری جڑیں پانی تک پَھیل گئی ہیں
اور رات بھر اوس میری شاخوں پر رہتی ہے۔
20میری شَوکت مُجھ میں تازہ ہے
اور میری کمان میرے ہاتھ میں نئی کی جاتی ہے۔
21لوگ میری طرف کان لگاتے اور مُنتظِر رہتے
اور میری مشورت کے لِئے خاموش ہو جاتے تھے۔
22میری باتوں کے بعد وہ پِھر نہ بولتے تھے
اور میری تقرِیر اُن پر ٹپکتی تھی۔
23وہ میرا اَیسا اِنتظار کرتے تھے جَیسا بارِش کا
اور اپنا مُنہ اَیسے پسارتے تھے جَیسے پِچھلے مینہہ کے لِئے۔
24جب وہ مایُوس ہوتے تھے تو مَیں اُن پر مُسکراتا تھا
اور میرے چِہرہ کی بشاشت کو اُنہوں نے کبھی نہ بِگاڑا۔
25مَیں اُن کی راہ کو چُنتا اور سردار کی طرح بَیٹھتا
اور اَیسے رہتا تھا جَیسے فَوج میں بادشاہ
اور جَیسے وہ جو غم زدوں کو تسلّی دیتا ہے۔

Currently Selected:

ایُّوب 29: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy