YouVersion Logo
Search Icon

یسعیاہ 14

14
اسیِری سے واپسی
1کیونکہ خُداوند یعقُوبؔ پر رحم فرمائے گا بلکہ وہ اِسرائیل کو ہنُوز برگُزیدہ کرے گا اور اُن کو اُن کے مُلک میں پِھر قائِم کرے گا اور پردیسی اُن کے ساتھ میل کریں گے اور یعقُوبؔ کے گھرانے سے مِل جائیں گے۔ 2اور لوگ اُن کو لا کر اُن کے مُلک میں پُہنچائیں گے اور اِسرائیل کا گھرانا خُداوند کی سرزمِین میں اُن کا مالِک ہو کر اُن کو غُلام اور لَونڈیاں بنائے گا کیونکہ وہ اپنے اسِیر کرنے والوں کو اسِیر کریں گے اور اپنے ظُلم کرنے والوں پر حُکُومت کریں گے۔
بابل کا بادشاہ مُردوں کی سرزمِین میں
3اور یُوں ہو گا کہ جب خُداوند تُجھے تیری مِحنت و مشقّت سے اور سخت خِدمت سے جو اُنہوں نے تُجھ سے کرائی راحت بخشے گا۔ 4تب تُو شاہِ بابل کے خِلاف یہ مثل لائے گا اور کہے گا کہ
ظالِم کَیسا نابُود ہو گیا! اور غاصِب کَیسا نیست ہُؤا! 5خُداوند نے شرِیروں کا لٹھ یعنی بے اِنصاف حاکِموں کا عصا توڑ ڈالا۔ 6وُہی جو لوگوں کو قہر سے مارتا رہا اور قَوموں پر غضب کے ساتھ حُکمرانی کرتا رہا اور کوئی روک نہ سکا۔ 7ساری زمِین پر آرام و آسایش ہے۔ وہ یکایک گِیت گانے لگتے ہیں۔ 8ہاں صنوبر کے درخت اور لُبناؔن کے دیودار تُجھ پر یہ کہتے ہُوئے خُوشی کرتے ہیں کہ جب سے تُو گِرایا گیا تب سے کوئی کاٹنے والا ہماری طرف نہیں آیا۔
9پاتال نِیچے سے تیرے سبب سے جُنبِش کھاتا ہے کہ تیرے آتے وقت تیرا اِستقبال کرے۔ وہ تیرے لِئے مُردوں کو یعنی زمِین کے سب سرداروں کو جگاتا ہے۔ وہ قَوموں کے سب بادشاہوں کو اُن کے تختوں پر سے اُٹھا کھڑا کرتا ہے۔ 10وہ سب تُجھ سے کہیں گے کیا تُو بھی ہماری مانِند عاجِز ہو گیا؟ تُو اَیسا ہو گیا جَیسے ہم ہیں؟ 11تیری شان و شَوکت اور تیرے سازوں کی خُوش آوازی پاتال میں اُتاری گئی تیرے نِیچے کِیڑوں کا فرش ہُؤا اور کِیڑے ہی تیرا بالا پوش بنے۔
12اَے صُبح کے روشن سِتارے تُو کیونکر آسمان پر سے گِر پڑا! اَے قَوموں کو پست کرنے والے تُو کیونکر زمِین پر پٹکا گیا! 13تُو تو اپنے دِل میں کہتا تھا مَیں آسمان پر چڑھ جاؤُں گا۔ مَیں اپنے تخت کو خُدا کے سِتاروں سے بھی اُونچا کرُوں گا اور مَیں شِمالی اطراف میں جماعت کے پہاڑ پر بَیٹُھوں گا۔ 14مَیں بادلوں سے بھی اُوپر چڑھ جاؤُں گا۔ مَیں خُدا تعالیٰ کی مانِند ہُوں گا۔ 15لیکن تُو پاتال میں گڑھے کی تہہ میں اُتارا جائے گا۔
16اور جِن کی نظر تُجھ پر پڑے گی تُجھے غَور سے دیکھ کر کہیں گے کیا یہ وُہی شخص ہے جِس نے زمِین کو لرزایا اور مُملکتوں کو ہِلا دِیا۔ 17جِس نے جہان کو وِیران کِیا اور اُس کی بستِیاں اُجاڑ دِیں۔ جِس نے اپنے اسِیروں کو آزاد نہ کِیا کہ گھر کی طرف جائیں؟ 18قَوموں کے تمام بادشاہ سب کے سب اپنے اپنے مسکن میں شَوکت کے ساتھ آرام کرتے ہیں۔ 19لیکن تُو اپنی گور سے باہر نِکمّی شاخ کی مانِند نِکال پھینکا گیا۔ تُو اُن مقتُولوں کے نِیچے دبا ہے جو تلوار سے چھیدے گئے اور گڑھے کے پتّھروں پر گِرے ہیں۔ اُس لاش کی مانِند جو پاؤں سے لتاڑی گئی ہو۔ 20تُو اُن کے ساتھ کبھی قبر میں دفن نہ کِیا جائے گا کیونکہ تُو نے اپنی مُملکت کو وِیران کِیا اور اپنی رعیّت کو قتل کِیا۔ بدکرداروں کی نسل کا نام باقی نہ رہے گا۔ 21اُس کے فرزندوں کے لِئے اُن کے باپ دادا کے گُناہوں کے سبب سے قتل کے سامان تیّار کرو تاکہ وہ پِھر اُٹھ کر مُلک کے مالِک نہ ہو جائیں اور رُویِ زمِین کو شہروں سے معمُور نہ کریں۔
خُداوند بابل کو برباد کرے گا
22کیونکہ ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُن کی مُخالفت کو اُٹھوں گا اور مَیں بابل کا نام مِٹاؤُں گا اور اُن کو جو باقی ہیں بیٹوں اور پوتوں سمیت کاٹ ڈالُوں گا۔ یہ خُداوند کا فرمان ہے۔ 23ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُسے خارپُشت کی مِیراث اور تالاب بنا دُوں گا اور مَیں اُسے فنا کے جھاڑُو سے صاف کر دُوں گا۔
خُداوند اسُوریوں کو برباد کرے گا
24ربُّ الافواج قَسم کھا کر فرماتا ہے کہ یقِیناً جَیسا مَیں نے چاہا وَیسا ہی ہو جائے گا اور جَیسا مَیں نے اِرادہ کِیا ہے وَیسا ہی وُقُوع میں آئے گا۔ 25مَیں اپنے ہی مُلک میں اسُوری کو شِکست دُوں گا اور اپنے پہاڑوں پر اُسے پاؤں تلے لتاڑُوں گا۔ تب اُس کا جُوأ اُن پر سے اُترے گا اور اُس کا بوجھ اُن کے کندھوں پر سے ٹلے گا۔ 26ساری دُنیا کی بابت یِہی ہے اور سب قَوموں پر یِہی ہاتھ بڑھایا گیا ہے۔ 27کیونکہ ربُّ الافواج نے اِرادہ کِیا ہے۔ کَون اُسے باطِل کرے گا؟ اور اُس کا ہاتھ بڑھایا گیا ہے۔ اُسے کَون روکے گا؟
خُداوند فِلستِیوں کو برباد کرے گا
28جِس سال آخز بادشاہ نے وفات پائی اُسی سال یہ بارِ نبُوّت آیا۔
29اَے کُل فلِستِین تُو اِس پر خُوش نہ ہو کہ تُجھے مارنے والا لٹھ ٹُوٹ گیا کیونکہ سانپ کی اصل سے ایک ناگ نِکلے گا اور اُس کا پَھل ایک اُڑنے والا آتِشی سانپ ہو گا۔ 30تب مِسکِینوں کے پہلوٹھے کھائیں گے اور مُحتاج آرام سے سوئیں گے پر مَیں تیری جڑ کال سے برباد کر دُوں گا اور تیرے باقی لوگ قتل کِئے جائیں گے۔
31اَے پھاٹک! تُو واوَیلا کر۔ اَے شہر! تُو چِلاّ۔ اَے فلِستِین تُو بِالکُل گُداز ہو گئی کیونکہ شِمال سے ایک دُھواں اُٹھے گا اور اُس کے لشکروں میں سے کوئی پِیچھے نہ رہ جائے گا۔
32اُس وقت قَوم کے قاصِدوں کو کوئی کیا جواب دے گا؟ کہ خُداوند نے صِیُّون کو تعمِیر کِیا ہے اور اُس میں اُس کے مِسکِین بندے پناہ لیں گے۔

Currently Selected:

یسعیاہ 14: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy