YouVersion Logo
Search Icon

حِزقی ایل 1

1
خُدا کے بارے میں حِزقی ایل کی پہلی رویا
(۱‏:۱‏—۷‏:۲۷)
خُدا کا تخت
1تِیسویں برس کے چَوتھے مہِینے کی پانچوِیں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ جب مَیں نہرِ کبار کے کنارے پر اسِیروں کے درمِیان تھا تو آسمان کُھل گیا اور مَیں نے خُدا کی رویتیں دیکِھیں۔ 2اُس مہِینے کی پانچویِں کو یہُویاؔکِین بادشاہ کی اسِیری کے پانچویں برس میں۔ 3خُداوند کا کلام بُوزؔی کے بیٹے حِزقی ایل کاہِن پر جو کسدِیوں کے مُلک میں نہرِ کبار کے کنارے پر تھا نازِل ہُؤا اور وہاں خُداوند کا ہاتھ اُس پر تھا۔
4اور مَیں نے نظر کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ شِمال سے آندھی اُٹھی۔ ایک بڑی گھٹا اور لپٹتی ہُوئی آگ اور اُس کے گِرد رَوشنی چمکتی تھی اور اُس کے بِیچ سے یعنی اُس آگ میں سے صَیقل کِئے ہُوئے پِیتل کی سی صُورت جلوہ گر ہُوئی۔ 5اور اُس میں سے چار جان داروں کی ایک شبِیہہ نظر آئی اور اُن کی شکل یُوں تھی کہ وہ اِنسان سے مُشابہ تھے۔ 6اور ہر ایک کے چار چِہرے اور چار پر تھے۔ 7اور اُن کی ٹانگیں سِیدھی تِھیں اور اُن کے پاؤں کے تلوے بچھڑے کے پاؤں کے تلوے کی مانِند تھے اور وہ منجے ہُوئے پِیتل کی مانِند جھلکتے تھے۔ 8اور اُن کی چاروں طرف پروں کے نِیچے اِنسان کے ہاتھ تھے اور چاروں کے چِہرے اور پر یُوں تھے۔ 9کہ اُن کے پر ایک دُوسرے سے باہم پَیوستہ تھے اور وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے بلکہ سب سِیدھے آگے بڑھے چلے جاتے تھے۔
10اُن کے چِہروں کی مُشابہت یُوں تھی کہ اُن چاروں کا ایک ایک چِہرہ اِنسان کا۔ ایک ایک شیرِ بَبر کا اُن کی دہنی طرف اور اُن چاروں کا ایک ایک چِہرہ سانڈ کا بائِیں طرف اور اُن چاروں کا ایک ایک چِہرہ عُقاب کا تھا۔ 11اُن کے چِہرے تو یُوں تھے اور اُن کے پر اُوپر سے الگ الگ تھے۔ ہر ایک کے دو پر دُوسرے کے دو پروں سے مِلے ہُوئے تھے اور دو دو سے اُن کا بدن ڈھنپا ہُؤا تھا۔ 12اُن میں سے ہر ایک سِیدھا آگے کو چلا جاتا تھا۔ جِدھر کو جانے کی خواہِش ہوتی تھی وہ جاتے تھے۔ وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے۔
13رہی اُن جان داروں کی صُورت سو اُن کی شکل آگ کے سُلگے ہُوئے کوئلوں اور مشعلوں کی مانِند تھی۔ وہ اُن جان داروں کے درمِیان اِدھر اُدھر آتی جاتی تھی اور وہ آگ نُورانی تھی اور اُس میں سے بِجلی نِکلتی تھی۔ 14اور وہ جاندار اَیسے ہٹتے بڑھتے تھے جَیسے بِجلی کَوند جاتی ہے۔
15جب مَیں نے اُن جان داروں پر نظر کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ اُن چار چار چِہروں والے جان داروں کے ہر چِہرہ کے پاس زمِین پر ایک پہیا ہے۔ 16اُن پہیوں کی صُورت اور بناوٹ زبرجد کی سی تھی اور وہ چاروں ایک ہی وضع کے تھے اور اُن کی شکل اور اُن کی بناوٹ اَیسی تھی گویا پہیا پہئے کے بِیچ میں ہے۔ 17وہ چلتے وقت اپنے چاروں پہلُوؤں پر چلتے تھے اور پِیچھے نہیں مُڑتے تھے۔ 18اور اُن کے حلقے بُہت اُونچے اور ڈراؤنے تھے اور اُن چاروں کے حلقوں کے گِرداگِرد آنکھیں ہی آنکھیں تِھیں۔ 19جب وہ جاندار چلتے تھے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ چلتے تھے اور جب وہ جاندار زمِین پر سے اُٹھائے جاتے تھے تو پہئے بھی اُٹھائے جاتے تھے۔ 20جہاں کہِیں جانے کی خواہِش ہوتی تھی جاتے تھے۔ اُن کی خواہِش اُن کو اُدھر ہی لے جاتی تھی اور پہئے اُن کے ساتھ اُٹھائے جاتے تھے کیونکہ جاندار کی رُوح پہیوں میں تھی۔ 21جب وہ چلتے تھے یہ چلتے تھے اور جب وہ ٹھہرتے تھے یہ ٹھہرتے تھے اور جب وہ زمِین پر سے اُٹھائے جاتے تھے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ اُٹھائے جاتے تھے کیونکہ پہیوں میں جاندار کی رُوح تھی۔
22جان داروں کے سروں کے اُوپر کی فضا بِلّور کی مانِند درخشان تھی اور اُن کے سروں کے اُوپر پَھیلی تھی۔ 23اور اُس فضا کے نِیچے اُن کے پر ایک دُوسرے کی سِیدھ میں تھے۔ ہر ایک کے دو پروں سے اُن کے بدنوں کا ایک پہلُو اور دو پروں سے دُوسرا پہلُو ڈھنپا تھا۔ 24اور جب وہ چلے تو مَیں نے اُن کے پروں کی آواز سُنی گویا بڑے سَیلاب کی آواز یعنی قادرِ مُطلق کی آواز اور اَیسی شور کی آواز ہُوئی جَیسی لشکر کی آواز ہوتی ہے۔ جب وہ ٹھہرتے تھے تو اپنے پروں کو لٹکا دیتے تھے۔ 25اور اُس فضا کے اُوپر سے جو اُن کے سروں کے اُوپر تھی ایک آواز آتی تھی اور وہ جب ٹھہرتے تھے تو اپنے بازُوؤں کو لٹکا دیتے تھے۔
26اور اُس فضا سے اُوپر جو اُن کے سروں کے اُوپر تھی تخت کی صُورت تھی اور اُس کی صُورت نِیلم کے پتّھر کی سی تھی اور اُس تخت نُما صُورت پر کِسی اِنسان کی سی شبِیہہ اُس کے اُوپر نظر آئی۔ 27اور مَیں نے اُس کی کمر سے لے کر اُوپر تک صَیقل کِئے ہُوئے پِیتل کا سا رنگ اور شُعلہ سا جلوہ اُس کے درمِیان اور گِرداگِرد دیکھا اور اُس کی کمر سے لے کر نِیچے تک مَیں نے شُعلہ کی سی تجلّی دیکھی اور اُس کی چاروں طرف جگمگاہٹ تھی۔ 28جَیسی اُس کمان کی صُورت ہے جو بارِش کے دِن بادلوں میں دِکھائی دیتی ہے وَیسی ہی آس پاس کی اُس جگمگاہٹ کی نمُود تھی۔ یہ خُداوند کے جلال کا اِظہار تھا۔
خُدا حِزقی ایل کو نبی ہونے کے لِئے بُلاتا ہے
اور دیکھتے ہی مَیں اَوندھے مُنہ گِرا اور مَیں نے ایک آواز سُنی جَیسے کوئی باتیں کرتا ہے۔

Currently Selected:

حِزقی ایل 1: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy