YouVersion Logo
Search Icon

زبُور 74

74
قَومی رہائی کے لِئے مُناجات
آسف کا مشکِیل۔
1اَے خُدا! تُو نے ہم کو ہمیشہ کے لِئے کیوں ترک
کر دِیا؟
تیری چراگاہ کی بھیڑوں پر تیرا قہر کیوں بھڑک
رہا ہے؟
2اپنی جماعت کو جِسے تُو نے قدِیم سے خرِیدا ہے۔
جِس کا تُو نے فِدیہ دِیا تاکہ تیری مِیراث کا
قبِیلہ ہو
اور کوہِ صِیُّون کو جِس پر تُو نے سکُونت کی ہے
یاد کر۔
3اپنے قدم دائِمی کھنڈروں کی طرف بڑھا
یعنی اُن سب خرابِیوں کی طرف جو دُشمن نے
مَقدِس میں کی ہیں
4تیرے مجمع میں تیرے مُخالِف گرجتے رہے ہیں۔
نِشان کے لِئے اُنہوں نے اپنے ہی جھنڈے
کھڑے کِئے ہیں۔
5وہ اُن آدمِیوں کی مانِند تھے
جو گُنجان درختوں پر کُلہاڑے چلاتے ہیں
6اور اب وہ اُس کی ساری نقش کاری کو
کُلہاڑی اور ہتھوڑوں سے بالکل توڑے
ڈالتے ہیں۔
7اُنہوں نے تیرے مَقدِس میں آگ لگا دی ہے
اور تیرے نام کے مسکن کو زمِین تک مِسمار کر
کے ناپاک کِیا ہے۔
8اُنہوں نے اپنے دِل میں کہا ہے ہم اُن کو بِالکل
وِیران کر ڈالیں۔
اُنہوں نے اِس مُلک میں خُدا کے سب عِبادت
خانوں کو جِلا دِیا ہے۔
9ہمارے نِشان نظر نہیں آتے
اور کوئی نبی نہیں رہا
اور ہم میں کوئی نہیں جانتا کہ یہ حال کب تک
رہے گا۔
10اَے خُدا! مُخالِف کب تک طَعنہ زنی کرتا رہے گا؟
کیا دُشمن ہمیشہ تیرے نام پر کُفر بکتا رہے گا؟
11تُو اپنا ہاتھ کیوں روکتا ہے؟
اپنا دہنا ہاتھ بغل سے نِکال اور فنا کر۔
12خُدا قدِیم سے میرا بادشاہ ہے
جو زمِین پر نجات بخشتا ہے۔
13تُو نے اپنی قُدرت سے سمُندر کے دو حِصّے کر دِئے۔
تُو پانی میں اژدہاؤں کے سرکُچلتا ہے۔
14تُو نے لوِیاتان کے سر کے ٹُکڑے کِئے
اور اُسے بیابان کے رہنے والوں کی
خُوراک بنایا۔
15تُو نے چشمے اور سَیلاب جاری کِئے۔
تُو نے بڑے بڑے دریاؤں کو خُشک کر ڈالا۔
16دِن تیرا ہے۔ رات بھی تیری ہی ہے۔
نُور اور آفتاب کو تُو ہی نے تیّار کِیا۔
17زمِین کی تمام حدُود تُو ہی نے ٹھہرائی ہیں۔
گرمی اور سردی کے مَوسم تُو ہی نے بنائے۔
18اَے خُداوند! اِسے یاد رکھ کہ دُشمن نے طَعنہ زنی
کی ہے
اور بیوقُوف قَوم نے تیرے نام کی تکفِیر کی ہے۔
19اپنی فاختہ کی جان کو جنگلی جانور کے حوالہ نہ کر۔
اپنے غرِیبوں کی جان کو ہمیشہ کے لِئے بُھول
نہ جا۔
20اپنے عہد کا خیال فرما
کیونکہ زمِین کے تارِیک مقام ظُلم کے مسکنوں
سے بھرے ہیں
21مظلُوم شرمِندہ ہو کر نہ لَوٹے۔
غرِیب اور مُحتاج تیرے نام کی تعرِیف کریں۔
22اُٹھ اَے خُدا! آپ ہی اپنی وکالت کر۔
یاد کر کہ احمق دِن بھر تُجھ پر کَیسی طَعنہ زنی کرتا ہے۔
23اپنے دُشمنوں کی آواز کو بُھول نہ جا۔
تیرے مُخالِفوں کا ہنگامہ برپا ہوتا رہتا ہے

Currently Selected:

زبُور 74: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy