YouVersion Logo
Search Icon

زبُور 144

144
بادشاہ فتح کے لِئے خُدا کا شُکر بجا لاتا ہے
داؤُد کا مزمُور۔
1خُداوند میری چٹان مُبارک ہو
جو میرے ہاتھوں کو جنگ کرنا
اور میری اُنگلیوں کو لڑنا سِکھاتا ہے۔
2وہ مُجھ پر شفقت کرنے والا اور میرا قلعہ ہے۔
میرا اُونچا بُرج اور میرا چُھڑانے والا۔
وہ میری سِپر اور میری پناہ گاہ ہے
جو میرے لوگوں کو میرے تابِع کرتا ہے۔
3اَے خُداوند! اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھّے؟
اور آدمؔ زاد کیا ہے کہ تُو اُس کا خیال کرے؟
4اِنسان بُطلان کی مانِند ہے۔
اُس کے دِن ڈھلتے سایہ کی مانِند ہیں۔
5اَے خُداوند! آسمانوں کو جُھکا کر اُتر آ۔
پہاڑوں کو چُھو تو اُن سے دُھواں اُٹھے گا۔
6بِجلی گِرا کر اُن کو پراگندہ کر دے۔
اپنے تِیر چلا کر اُن کو شِکست دے۔
7اُوپر سے ہاتھ بڑھا۔
مُجھے رہائی دے اور بڑے سَیلاب
یعنی پردیسیوں کے ہاتھ سے چُھڑا
8جِن کے مُنہ سے بطالت نِکلتی رہتی ہے
اور جِن کا دہنا ہاتھ جُھوٹ کا دہنا ہاتھ ہے۔
9اَے خُدا! مَیں تیرے لِئے نیا گِیت گاؤُں گا۔
دس تار والی بربط پر مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا۔
10وُہی بادشاہوں کو نجات بخشتا ہے
اور اپنے بندہ داؤُد کو مُہلِک تلوار سے بچاتا ہے۔
11مُجھے بچا اور پردیسیوں کے ہاتھ سے چُھڑا
جِن کے مُنہ سے بطالت نِکلتی رہتی ہے
اور جِن کا دہنا ہاتھ جُھوٹ کا دہنا ہاتھ ہے۔
12جب ہمارے بیٹے جوانی میں قدآور پَودوں کی مانِند ہوں۔
اور ہماری بیٹیاں محلّ کے کونے کے لِئے تراشے ہُوئے پتھّروں کی مانِند ہوں۔
13جب ہمارے کھتّے بھرے ہوں جِن سے ہر قِسم کی جِنس مِل سکے
اور ہماری بھیڑ بکریاں ہمارے کُوچوں میں ہزاروں اور لاکھوں بچّے دیں۔
14جب ہمارے بَیل خُوب لدے ہوں۔
جب نہ رخنہ ہو نہ خرُوج
اور نہ ہمارے کُوچوں میں واوَیلا ہو۔
15مُبارک ہے وہ قَوم جِس کا یہ حال ہے۔
مُبارک ہے وہ قَوم جِس کا خُدا خُداوند ہے۔

Currently Selected:

زبُور 144: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy