YouVersion Logo
Search Icon

متّی 23

23
یِسُوع شرع کے عالِموں اور فرِیسیوں کے خِلاف خبردار کرتا ہے
(مرقس ۱۲‏:۳۸‏-۳۹؛ لُوقا ۱۱‏:۴۳‏، ۴۶؛ ۲۰‏:۴۵‏-۴۶)
1اُس وقت یِسُوعؔ نے بِھیڑ سے اور اپنے شاگِردوں سے یہ باتیں کہیں کہ 2فقِیہہ اور فرِیسی مُوسیٰ کی گدّی پر بَیٹھے ہیں۔ 3پس جو کُچھ وہ تُمہیں بتائیں وہ سب کرو اور مانو لیکن اُن کے سے کام نہ کرو کیونکہ وہ کہتے ہیں اور کرتے نہیں۔ 4وہ اَیسے بھاری بوجھ جِن کو اُٹھانا مُشکِل ہے باندھ کر لوگوں کے کندھوں پر رکھتے ہیں مگر آپ اُن کو اپنی اُنگلی سے بھی ہِلانا نہیں چاہتے۔ 5وہ اپنے سب کام لوگوں کو دِکھانے کو کرتے ہیں کیونکہ وہ اپنے تعوِیذ بڑے بناتے اور اپنی پوشاک کے کنارے چَوڑے رکھتے ہیں۔ 6اور ضِیافتوں میں صدرنشینی اور عِبادت خانوں میں اعلیٰ درجہ کی کُرسِیاں۔ 7اور بازاروں میں سلام اور آدمِیوں سے ربیّ کہلانا پسند کرتے ہیں۔ 8مگر تُم ربیّ نہ کہلاؤ کیونکہ تُمہارا اُستاد ایک ہی ہے اور تُم سب بھائی ہو۔ 9اور زمِین پر کِسی کو اپنا باپ نہ کہو کیونکہ تُمہارا باپ ایک ہی ہے جو آسمانی ہے۔ 10اور نہ تُم ہادی کہلاؤ کیونکہ تُمہارا ہادی ایک ہی ہے یعنی مسِیح۔ 11لیکن جو تُم میں بڑا ہے وہ تُمہارا خادِم بنے۔ 12اور جو کوئی اپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کِیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو چھوٹا بنائے گا وہ بڑا کِیا جائے گا۔
یِسُوع اُن کی ریاکاری کی مذمّت کرتا ہے
(مرقس ۱۲‏:۴۰؛ لُوقا ۱۱‏:۳۹‏-۴۲، ۴۴، ۵۲؛ ۲۰‏:۴۷)
13اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسیِو تُم پر افسوس! کہ آسمان کی بادشاہی لوگوں پر بند کرتے ہو کیونکہ نہ تو آپ داخِل ہوتے ہو اور نہ داخِل ہونے والوں کو داخِل ہونے دیتے ہو۔ 14(اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسِیو تُم پر افسوس! کہ تُم بیواؤں کے گھروں کو دبا بَیٹھتے ہو اور دِکھاوے کے لِئے نماز کو طُول دیتے ہو۔ تُمہیں زِیادہ سزا ہو گی)۔
15اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسیو تُم پر افسوس! کہ ایک مُرِید کرنے کے لِئے تَری اور خُشکی کا دَورہ کرتے ہو اور جب وہ مُرِید ہو چُکتا ہے تو اُسے اپنے سے دُونا جہنّم کا فرزند بنا دیتے ہو۔
16اَے اندھے راہ بتانے والو تُم پر افسوس! جو کہتے ہو کہ اگر کوئی مَقدِس کی قَسم کھائے تو کُچھ بات نہیں لیکن اگر مَقدِس کے سونے کی قَسم کھائے تو اُس کا پابند ہو گا۔ 17اَے احمقو اور اندھو سونا بڑا ہے یا مَقدِس جِس نے سونے کو مُقدّس کِیا؟ 18اور پِھر کہتے ہو کہ اگر کوئی قُربان گاہ کی قَسم کھائے تو کُچھ بات نہیں لیکن جو نذر اُس پر چڑھی ہو اگر اُس کی قَسم کھائے تو اُس کا پابند ہو گا۔ 19اَے اندھو نذر بڑی ہے یا قُربان گاہ جو نذر کو مُقدّس کرتی ہے؟ 20پس جو قُربان گاہ کی قَسم کھاتا ہے وہ اُس کی اور اُن سب چِیزوں کی جو اُس پر ہیں قَسم کھاتا ہے۔ 21اور جو مَقدِس کی قَسم کھاتا ہے وہ اُس کی اور اُس کے رہنے والے کی قَسم کھاتا ہے۔ 22اور جو آسمان کی قَسم کھاتا ہے وہ خُدا کے تخت کی اور اُس پر بَیٹھنے والے کی قَسم کھاتا ہے۔
23اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسِیو تُم پر افسوس! کہ پودِینہ اور سَونف اور زِیرہ پر تو دَہ یکی دیتے ہو پر تُم نے شرِیعت کی زِیادہ بھاری باتوں یعنی اِنصاف اور رحم اور اِیمان کو چھوڑ دِیا ہے۔ لازِم تھا کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتے۔ 24اَے اندھے راہ بتانے والو جو مچّھر کو تو چھانتے ہو اور اُونٹ کو نِگل جاتے ہو۔
25اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسِیو تُم پر افسوس! کہ پِیالے اور رکابی کو اُوپر سے صاف کرتے ہو مگر وہ اندر لُوٹ اور ناپرہیزگاری سے بھرے ہیں۔ 26اَے اندھے فرِیسی! پہلے پِیالے اور رکابی کو اندر سے صاف کر تاکہ اُوپر سے بھی صاف ہو جائیں۔
27اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسیو تُم پر افسوس! کہ تُم سفیدی پِھری ہُوئی قبروں کی مانِند ہو جو اُوپر سے تو خُوب صُورت دِکھائی دیتی ہیں مگر اندر مُردوں کی ہڈِّیوں اور ہر طرح کی نجاست سے بھری ہیں۔ 28اِسی طرح تُم بھی ظاہِر میں تو لوگوں کو راست باز دِکھائی دیتے ہو مگر باطِن میں رِیاکاری اور بے دِینی سے بھرے ہو۔
یِسُوع اُن کی سزا کی پیشین گوئی کرتا ہے
(لُوقا ۱۱‏:۴۷‏-۵۱)
29اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسِیو تُم پر افسوس! کہ نبِیوں کی قبریں بناتے اور راست بازوں کے مقبرے آراستہ کرتے ہو۔ 30اور کہتے ہو کہ اگر ہم اپنے باپ دادا کے زمانہ میں ہوتے تو نبِیوں کے خُون میں اُن کے شرِیک نہ ہوتے۔ 31اِس طرح تُم اپنی نِسبت گواہی دیتے ہو کہ تُم نبِیوں کے قاتِلوں کے فرزند ہو۔ 32غرض اپنے باپ دادا کا پَیمانہ بھر دو۔ 33اَے سانپو! اَے افعی کے بچّو! تُم جہنّم کی سزا سے کیوں کر بچّو گے؟ 34اِس لِئے دیکھو مَیں نبِیوں اور داناؤں اور فقِیہوں کو تُمہارے پاس بھیجتا ہُوں۔ اُن میں سے تُم بعض کو قتل اور مصلُوب کرو گے اور بعض کو اپنے عِبادت خانوں میں کوڑے مارو گے اور شہر بشہر ستاتے پِھرو گے۔ 35تاکہ سب راست بازوں کا خُون جو زمِین پر بہایا گیا تُم پر آئے۔ راست باز ہابِل کے خُون سے لے کر برکیاؔہ کے بیٹے زکرِیاؔہ کے خُون تک جِسے تُم نے مَقدِس اور قُربان گاہ کے درمِیان قتل کِیا۔ 36مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ یہ سب کُچھ اِس زمانہ کے لوگوں پر آئے گا۔
یروشلِیم کے لِئے یِسُوع کی مُحبّت
(لُوقا ۱۳‏:۳۴‏-۳۵)
37اَے یرُوشلیم! اَے یرُوشلیم! تُو جو نبِیوں کو قتل کرتا اور جو تیرے پاس بھیجے گئے اُن کو سنگسار کرتا ہے! کِتنی بار مَیں نے چاہا کہ جِس طرح مُرغی اپنے بچّوں کو پروں تلے جمع کر لیتی ہے اُسی طرح مَیں بھی تیرے لڑکوں کو جمع کر لُوں مگر تُم نے نہ چاہا! 38دیکھو تُمہارا گھر تُمہارے لِئے وِیران چھوڑا جاتا ہے۔ 39کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اب سے مُجھے پِھر ہرگِز نہ دیکھو گے جب تک نہ کہو گے کہ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے۔

Currently Selected:

متّی 23: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy