YouVersion Logo
Search Icon

ایُّوب 30

30
1پر اب تو وہ جو مُجھ سے کم عُمر ہیں میرا تمسخر کرتے ہیں
جِن کے باپ دادا کو اپنے گلّہ کے کُتّوں کے ساتھ رکھنا
بھی مُجھے ناگوار تھا۔
2بلکہ اُن کے ہاتھوں کی قُوّت مُجھے کِس بات کا فائِدہ
پہنچائے گی؟
وہ اَیسے آدمی ہیں جِن کی جوانی کا زور زائِل ہو گیا۔
3وہ اِفلاس اور قحط کے مارے دُبلے ہو گئے ہیں۔
وہ وِیرانی اور سُنسانی کی تارِیکی میں خاک چاٹتے ہیں۔
4وہ جھاڑِیوں کے پاس لونِئے کا ساگ توڑتے ہیں
اور جھاؤ کی جڑیں اُن کی خُوراک ہے۔
5وہ لوگوں کے درمِیان رگیدے گئے ہیں۔
لوگ اُن کے پِیچھے اَیسے چِلاّتے ہیں جَیسے چور کے پِیچھے۔
6اُن کو وادِیوں کے شِگافوں میں
اور غاروں اور زمِین کے بھٹّوں میں رہنا پڑتا ہے۔
7وہ جھاڑِیوں کے درمِیان رینگتے
اور جھنکاڑوں کے نِیچے اِکٹّھے پڑے رہتے ہیں۔
8وہ احمقوں بلکہ کمِینوں کی اَولاد ہیں۔
وہ مُلک سے مار مار کر نِکالے گئے تھے۔
9اور اب مَیں اُن کا گِیت بنا ہُوں۔
بلکہ اُن کے لِئے ضربُ المثل ہُوں۔
10وہ مُجھ سے گِھن کھاتے۔ وہ مُجھ سے دُور
کھڑے ہوتے
اور میرے مُنہ پر تُھوکنے سے باز نہیں رہتے ہیں۔
11کیونکہ خُدا نے میرا چِلّہ ڈِھیلا کر دِیا اور مُجھ پر
آفت بھیجی۔
اِس لِئے وہ میرے سامنے بے لگام ہو گئے ہیں۔
12میرے دہنے ہاتھ پر لوگوں کا ہجُوم اُٹھتا ہے۔
وہ میرے پاؤں کو ایک طرف سرکا دیتے ہیں
اور میرے خِلاف اپنی مُہلِک راہیں نِکالتے ہیں۔
13اَیسے لوگ بھی جِن کا کوئی مددگار نہیں
میرے راستہ کو بِگاڑتے
اور میری مُصِیبت کو بڑھاتے ہیں۔
14وہ گویا بڑے رخنہ میں سے ہو کر آتے ہیں
اور تباہی میں مُجھ پر ٹُوٹ پڑتے ہیں۔
15دہشت مُجھ پر طاری ہو گئی۔
وہ ہوا کی طرح میری آبرُو کو اُڑاتی ہے۔
میری عافِیت بادل کی طرح جاتی رہی۔
16اب تو میری جان میرے اندر گُداز ہو گئی۔
دُکھ کے دِنوں نے مُجھے جکڑ لِیا ہے۔
17رات کے وقت میری ہڈِّیاں میرے اندر چِھد
جاتی ہیں
اور وہ درد جو مُجھے کھائے جاتے ہیں دَم نہیں لیتے۔
18میرے مرض کی شِدّت سے میری پوشاک
بدنُما ہو گئی۔
وہ میرے پَیراہن کے گریبان کی طرح مُجھ سے لِپٹی
ہُوئی ہے۔
19اُس نے مُجھے کِیچڑ میں دھکیل دِیا ہے۔
مَیں خاک اور راکھ کی مانِند ہو گیا ہُوں۔
20مَیں تُجھ سے فریاد کرتا ہُوں اور تُو مُجھے جواب
نہیں دیتا۔
مَیں کھڑا ہوتا ہُوں اور تُو مُجھے گُھورنے لگتا ہے۔
21تُو بدل کر مُجھ پر بے رحم ہو گیا ہے۔
اپنے بازُو کے زور سے تُو مُجھے ستاتا ہے۔
22تُو مُجھے اُوپر اُٹھا کر ہوا پر سوار کرتا ہے
اور مُجھے آندھی میں گُھلا دیتا ہے۔
23کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تُو مُجھے مَوت تک
پُہنچائے گا
اور اُس گھر تک جو سب زِندوں کے لِئے مُقرّر ہے۔
24تَو بھی کیا تباہی کے وقت کوئی اپنا ہاتھ نہ بڑھائے گا
اور مُصِیبت میں فریاد نہ کرے گا؟
25کیا مَیں درد مند کے لِئے روتا نہ تھا؟
کیا میری جان مُحتاج کے لِئے آزُردہ نہ ہوتی تھی؟
26جب مَیں بھلائی کا مُنتظِر تھا تو بُرائی پیش آئی۔
جب مَیں روشنی کے لِئے ٹھہرا تھا تو تارِیکی آئی۔
27میری انتڑِیاں اُبل رہی ہیں اور آرام نہیں پاتِیں۔
مُجھ پر مُصِیبت کے دِن آ پڑے ہیں۔
28مَیں بغَیر دُھوپ کے کالا ہو گیا ہُوں۔
مَیں مجمع میں کھڑا ہو کر مدد کے لِئے دُہائی دیتا ہُوں۔
29میں گِیدڑوں کا بھائی
اور شُتر مُرغوں کا ساتھی ہُوں۔
30میری کھال کالی ہو کر مُجھ پر سے گِرتی جاتی ہے
اور میری ہڈِّیاں حرارت سے جل گئِیں۔
31اِسی لِئے میری سِتار سے ماتم
اور میری بانسلی سے رونے کی آواز نِکلتی ہے۔

Currently Selected:

ایُّوب 30: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in