YouVersion Logo
Search Icon

ایُّوب 20

20
1تب ضُوؔفر نعماتی نے جواب دِیا:-
2اِسی لِئے میرے خیال مُجھے جواب سِکھاتے ہیں۔
اُس جلد بازی کی وجہ سے جو مُجھ میں ہے
3مَیں نے وہ جِھڑکی سُن لی جو مُجھے شرمِندہ کرتی ہے
اور میری عقل کی رُوح مُجھے جواب دیتی ہے۔
4کیا تُو قدِیم زمانہ کی یہ بات نہیں جانتا
جب سے اِنسان زمِین پر بسایا گیا
5کہ شرِیروں کی فتح چند روزہ ہے
اور بے دِینوں کی خُوشی دَم بھر کی ہے؟
6خواہ اُس کا جاہ و جلال آسمان تک بُلند ہو جائے
اور اُس کا سر بادلوں تک پُہنچے
7تَو بھی وہ اپنے ہی فُضلہ کی طرح ہمیشہ کے لِئے
فنا ہو جائے گا۔
جِنہوں نے اُسے دیکھا ہے کہیں گے وہ کہاں ہے؟
8وہ خواب کی طرح اُڑ جائے گا اور پِھر نہ مِلے گا
بلکہ وہ رات کی رویا کی طرح دُور کر دِیا جائے گا۔
9جِس آنکھ نے اُسے دیکھا وہ اُسے پِھر نہ دیکھے گی۔
نہ اُس کا مکان اُسے پِھر کبھی دیکھے گا۔
10اُس کی اَولاد غرِیبوں کی خُوشامد کرے گی
اور اُسی کے ہاتھ اُس کی دَولت کو واپس دیں گے۔
11اُس کی ہڈِّیاں اُس کی جوانی سے پُر ہیں
پر وہ اُس کے ساتھ خاک میں مِل جائے گی۔
12خواہ شرارت اُس کو مِیٹھی لگے۔
خواہ وہ اُسے اپنی زُبان کے نِیچے چِھپائے۔
13خواہ وہ اُسے بچا رکھّے اور نہ چھوڑے۔
بلکہ اُسے اپنے مُنہ کے اندر دبا رکھّے
14تَو بھی اُس کا کھانا اُس کی انتڑِیوں میں بدل گیا ہے۔
وہ اُس کے اندر افعی کا زہر ہے۔
15وہ دَولت کو نِگل گیا ہے پر وہ اُسے پِھر اُگلے گا۔
خُدا اُسے اُس کے پیٹ سے باہر نِکال دے گا۔
16وہ افعی کا زہر چُوسے گا۔
افعی کی زُبان اُسے مار ڈالے گی۔
17وہ دریاؤں کو دیکھنے نہ پائے گا
یعنی شہد اور مکھّن کی بہتی ندِیوں کو۔
18جِس چِیز کے لِئے اُس نے مشقّت کھینچی اُسے وہ
واپس کرے گا اور نِگلے گا نہیں۔
جو مال اُس نے جمع کِیا اُس کے مُطابِق وہ خُوشی نہ
کرے گا۔
19کیونکہ اُس نے غرِیبوں پر ظُلم کِیا اور اُنہیں ترک
کر دِیا۔
اُس نے زبردستی گھر چِھینا پر وہ اُسے بنانے نہ پائے گا۔
20اِس سبب سے کہ وہ اپنے باطِن میں آسُودگی سے
واقِف نہ ہُؤا۔
وہ اپنی دِل پسند چِیزوں میں سے کُچھ نہیں بچائے گا۔
21کوئی چِیز اَیسی باقی نہ رہی جِس کو اُس نے نِگلا نہ ہو۔
اِس لِئے اُس کی اِقبال مندی قائِم نہ رہے گی۔
22اپنی کمال آسُودہ حالی میں بھی وہ تنگی میں ہو گا۔
ہر دُکھیارے کا ہاتھ اُس پر پڑے گا۔
23جب وہ اپنا پیٹ بھرنے پر ہو گا تو خُدا اپنا قہرِ
شدِید اُس پر نازِل کرے گا۔
اور جب وہ کھاتا ہو گا تب یہ اُس پر برسے گا۔
24وہ لوہے کے ہتھیار سے بھاگے گا
لیکن پِیتل کی کمان اُسے چھید ڈالے گی
25وہ تِیر نِکالے گا اور وہ اُس کے جِسم سے باہر
آئے گا۔
اُس کی چمکتی نوک اُس کے پِتّے سے نِکلے گی۔
دہشت اُس پر چھائی ہُوئی ہے۔
26ساری تارِیکی اُس کے خزانوں کے لِئے رکھّی
ہُوئی ہے۔
وہ آگ جو کِسی اِنسان کی سُلگائی ہُوئی نہیں اُسے کھا
جائے گی۔
وہ اُسے جو اُس کے ڈیرے میں بچا ہُؤا ہو گا بھسم کر
دے گی۔
27آسمان اُس کی بدی کو ظاہِر کر دے گا
اور زمِین اُس کے خِلاف کھڑی ہو جائے گی۔
28اُس کے گھر کی بڑھتی جاتی رہے گی۔
خُدا کے غضب کے دِن اُس کا مال جاتا رہے گا۔
29خُدا کی طرف سے شرِیر آدمی کا حِصّہ
اور اُس کے لِئے خُدا کی مُقرّر کی ہُوئی مِیراث یِہی ہے۔

Currently Selected:

ایُّوب 20: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy