YouVersion Logo
Search Icon

یرمِیاہ 26

26
یرمِیاہ پر مُقدّمہ
1شاہِ یہُوداؔہ یہویقِیم بِن یوسیاؔہ کی بادشاہی کے شرُوع میں یہ کلام خُداوند کی طرف سے نازِل ہُؤا۔ 2کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو خُداوند کے گھر کے صحن میں کھڑا ہو اور یہُوداؔہ کے سب شہروں کے لوگوں سے جو خُداوند کے گھر میں سِجدہ کرنے کو آتے ہیں وہ سب باتیں جِن کا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا ہے کہ اُن سے کہے کہہ دے۔ ایک لفظ بھی کم نہ کر۔ 3شاید وہ شِنوا ہوں اور ہر ایک اپنی بُری روِش سے باز آئے اور مَیں بھی اُس عذاب کو جو اُن کی بد اَعمالی کے باعِث اُن پر لانا چاہتا ہُوں باز رَکُھّوں۔
4اور تُو اُن سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم میری نہ سُنو گے کہ میری شرِیعت پر جو مَیں نے تُمہارے سامنے رکھّی عمل کرو۔ 5اور میرے خِدمت گُذار نبِیوں کی باتیں سُنو جِن کو مَیں نے تُمہارے پاس بھیجا۔ مَیں نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنا۔ 6تو مَیں اِس گھر کو سیَلا کی مانِند کر ڈالُوں گا اور اِس شہر کو زمِین کی سب قَوموں کے نزدِیک لَعنت کا باعِث ٹھہراؤُں گا۔
7چُنانچہ کاہِنوں اور نبِیوں اور سب لوگوں نے یَرمِیاؔہ کو خُداوند کے گھر میں یہ باتیں کہتے سُنا۔ 8اور یُوں ہُؤا کہ جب یَرمِیاؔہ وہ سب باتیں کہہ چُکا جو خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا کہ سب لوگوں سے کہے تو کاہِنوں اور نبِیوں اور سب لوگوں نے اُسے پکڑا اور کہا کہ تُو یقِیناً قتل کِیا جائے گا۔ 9تُو نے کیوں خُداوند کا نام لے کر نبُوّت کی اور کہا کہ یہ گھر سَیلا کی مانِند ہو گا اور یہ شہر وِیران اور غَیر آباد ہو گا؟ اور سب لوگ خُداوند کے گھر میں یَرمِیاؔہ کے پاس جمع ہُوئے۔
10اور یہُوداؔہ کے اُمرا یہ باتیں سُن کر بادشاہ کے گھر سے خُداوند کے گھر میں آئے اور خُداوند کے گھر کے نئے پھاٹک کے مدخل پر بَیٹھے۔ 11اور کاہِنوں اور نبِیوں نے اُمرا سے اور سب لوگوں سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ یہ شخص واجِبُ القتل ہے کیونکہ اِس نے اِس شہر کے خِلاف نبُوّت کی ہے جَیسا کہ تُم نے اپنے کانوں سے سُنا۔
12تب یَرمِیاؔہ نے سب اُمرا اور تمام لوگوں سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا کہ اِس گھر اور اِس شہر کے خِلاف وہ سب باتیں جو تُم نے سُنی ہیں نبُوّت سے کہُوں۔ 13اِس لِئے اب تُم اپنی روِش اور اپنے اعمال کو درُست کرو اور خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شِنوا ہو تاکہ خُداوند اُس عذاب سے جِس کا تُمہارے خِلاف اِعلان کِیا ہے باز رہے۔ 14اور دیکھو مَیں تو تُمہارے قابُو میں ہُوں۔ جو کُچھ تُمہاری نظر میں خُوب و راست ہو مُجھ سے کرو۔ 15پر یقِین جانو کہ اگر تُم مُجھے قتل کرو گے تو بے گُناہ کا خُون اپنے آپ پر اور اِس شہر پر اور اِس کے باشِندوں پر لاؤ گے کیونکہ در حقِیقت خُداوند نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے کہ تُمہارے کانوں میں یہ سب باتیں کہُوں۔
16تب اُمرا اور سب لوگوں نے کاہِنوں اور نبِیوں سے کہا کہ یہ شخص واجِبُ القتل نہیں کیونکہ اُس نے خُداوند ہمارے خُدا کے نام سے ہم سے کلام کِیا۔
17تب مُلک کے چند بزُرگ اُٹھے اور کُل جماعت سے مُخاطِب ہو کر کہنے لگے۔ 18کہ مِیکاؔہ مورشتی نے شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ کے ایّام میں نبُوّت کی اور یہُوداؔہ کے سب لوگوں سے مُخاطِب ہو کر یُوں کہا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ
صِیُّون کھیت کی طرح جوتا جائے گا
اور یروشلیِم کھنڈر ہو جائے گا
اور اِس گھر کا پہاڑ جنگل کی اُونچی جگہوں کی
مانِند ہو گا۔
19کیا شاہِ یہُوداؔہ حِزقِیّاہ اور تمام یہُوداؔہ نے اُس کو قتل کِیا؟ کیا وہ خُداوند سے نہ ڈرا اور خُداوند سے مُناجات نہ کی اور خُداوند نے اُس عذاب کو جِس کا اُن کے خِلاف اِعلان کِیا تھا باز نہ رکھّا؟ پس یُوں ہم اپنی جانوں پر بڑی آفت لائیں گے۔
20پِھر ایک اَور شخص نے خُداوند کے نام سے نبُوّت کی یعنی اُورِیّاؔہ بِن سمعیاؔہ نے جو قِریت یعرِؔیم کا تھا۔ اُس نے اِس شہر اور مُلک کے خِلاف یَرمِیاؔہ کی سب باتوں کے مُطابِق نبُوّت کی۔ 21اور جب یہویقِیم بادشاہ اور اُس کے سب جنگی مَردوں اور اُمرا نے اُس کی باتیں سُنِیں تو بادشاہ نے اُسے قتل کرنا چاہا لیکن اُوریاؔہ یہ سُن کر ڈرا اور مِصرؔ کو بھاگ گیا۔ 22اور یہویقِیم بادشاہ نے چند آدمِیوں یعنی اِلناتن بِن عکبُور اور اُس کے ساتھ کُچھ اَور آدمیوں کو مِصرؔ میں بھیجا۔ 23اور وہ اُوریاؔہ کو مِصرؔ سے نِکال لائے اور اُسے یہویقِیم بادشاہ کے پاس پُہنچایا اور اُس نے اُس کو تلوار سے قتل کِیا اور اُس کی لاش کو عوام کے قبرستان میں پِھنکوا دِیا۔
24پر اخیقاؔم بِن سافن یَرمِیاؔہ کا دستگِیر تھا تاکہ وہ قتل ہونے کے لِئے لوگوں کے حوالہ نہ کِیا جائے۔

Currently Selected:

یرمِیاہ 26: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy