YouVersion Logo
Search Icon

پَیدائش 50

50
1تب یُوسفؔ اپنے باپ کے مُنہ سے لِپٹ کر اُس پر رویا اور اُس کو چُوما۔ 2اور یُوسفؔ نے اُن طبِیبوں کو جو اُس کے نوکر تھے اپنے باپ کی لاش میں خُوشبُو بھرنے کا حُکم دِیا۔ سو طبِیبوں نے اِسرائیل کی لاش میں خُوشبُو بھری۔ 3اور اُس کے چالِیس دِن پُورے ہُوئے کیونکہ خُوشبُو بھرنے میں اِتنے ہی دِن لگتے ہیں اور مِصری اُس کے لِئے ستّر دِن تک ماتم کرتے رہے۔
4اور جب ماتم کے دِن گُذر گئے تو یُوسفؔ نے فرِعونؔ کے گھر کے لوگوں سے کہا اگر مُجھ پر تُمہارے کرم کی نظر ہے تو فرِعونؔ سے ذرا عرض کر دو۔ 5کہ میرے باپ نے یہ مُجھ سے قَسم لے کر کہا ہے کہ مَیں تو مَرتا ہُوں۔ تُو مُجھ کو میری گور میں جو مَیں نے مُلکِ کنعانؔ میں اپنے لِئے کُھدوائی ہے دفن کرنا اِس لِئے ذرا مُجھے اِجازت دے کہ مَیں وہاں جاکر اپنے باپ کو دفن کرُوں اور مَیں لَوٹ کر آ جاؤں گا۔
6فِرعونؔ نے کہا کہ جا اور اپنے باپ کو جَیسے اُس نے تُجھ سے قَسم لی ہے دفن کر۔
7سو یُوسفؔ اپنے باپ کو دفن کرنے چلا اور فِرعونؔ کے سب خادِم اور اُس کے گھر کے مشائخ اور مُلکِ مِصرؔ کے سب مشائخ۔ 8اور یُوسفؔ کے گھر کے سب لوگ اور اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کے گھر کے آدمی اُس کے ساتھ گئے۔ وہ صِرف اپنے بال بچّے اور بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل جشن کے علاقہ میں چھوڑ گئے۔ 9اور اُس کے ساتھ رتھ اور سوار بھی گئے۔ سو ایک بڑا انبوہ اُس کے ساتھ تھا۔
10اور وہ اتد کے کھلیہان پر جو یَردنؔ کے پار ہے پُہنچے اور وہاں اُنہوں نے بُلند اور دِل سُوز آواز سے نوحہ کِیا اور یُوسفؔ نے اپنے باپ کے لِئے سات دِن تک ماتم کرایا۔ 11اور جب اُس مُلک کے باشِندوں یعنی کنعانیوں نے اتد ؔمیں کھلیہان پر اِس طرح کا ماتم دیکھا تو کہنے لگے کہ مِصریوں کا یہ بڑا درد ناک ماتم ہے۔ سو وہ جگہ ابیل مِصرِئیمؔ کہلائی اور وہ یَردنؔ کے پار ہے۔
12اور یعقُوبؔ کے بیٹوں نے جَیسا اُس نے اُن کو حُکم کِیا تھا وَیسا ہی اُس کے لِئے کِیا۔ 13کیونکہ اُنہوں نے اُسے مُلکِ کنعانؔ میں لے جا کر مَمرے کے سامنے مَکفیلہؔ کے کھیت کے مغارہؔ میں جِسے ابرہامؔ نے عِفرونؔ حِتّی سے خرِید کر گورِستان کے لِئے اپنی مِلکِیّت بنا لِیا تھا دفن کِیا۔ 14اور یُوسفؔ اپنے باپ کو دفن کر کے اپنے بھائِیوں اور اُن کے ساتھ جو اُس کے باپ کو دفن کرنے کے لِئے اُس کے ساتھ گئے تھے مِصرؔ کو لَوٹا۔
یُوسفؔ اپنے بھائیوں کو دوبارہ یقِین دِلاتا ہے
15اور یُوسفؔ کے بھائی یہ دیکھ کر کہ اُن کا باپ مَر گیا کہنے لگے کہ یُوسفؔ شاید ہم سے دُشمنی کرے اور ساری بدی کا جو ہم نے اُس سے کی ہے پُورا بدلہ لے۔ 16سو اُنہوں نے یُوسفؔ کو یہ کہلا بھیجا کہ تیرے باپ نے اپنے مَرنے سے آگے یہ حُکم کِیا تھا۔ 17کہ تُم یُوسفؔ سے کہنا کہ اپنے بھائِیوں کی خطا اور اُن کا گُناہ اب بخش دے کیونکہ اُنہوں نے تُجھ سے بدی کی۔ سو اب تُو اپنے باپ کے خُدا کے بندوں کی خطا بخش دے اور یُوسفؔ اُن کی یہ باتیں سُن کر رویا۔
18اور اُس کے بھائِیوں نے خُود بھی اُس کے سامنے جا کر اپنے سر ٹیک دِئے اور کہا دیکھ ہم تیرے خادِم ہیں۔
19یُوسفؔ نے اُن سے کہا مت ڈرو۔ کیا مَیں خُدا کی جگہ پر ہُوں؟ 20تُم نے تو مُجھ سے بدی کرنے کا اِرادہ کِیا تھا لیکن خُدا نے اُسی سے نیکی کا قصد کِیا تاکہ بُہت سے لوگوں کی جان بچائے چُنانچہ آج کے دِن اَیسا ہی ہو رہا ہے۔ 21اِس لِئے تُم مت ڈرو۔ مَیں تُمہاری اور تُمہارے بال بچّوں کی پرورِش کرتا رہُوں گا۔ یُوں اُس نے اپنی ملائم باتوں سے اُن کی خاطِر جمع کی۔
یُوسفؔ کی وفات
22اور یُوسفؔ اور اُس کے باپ کے گھر کے لوگ مِصرؔ میں رہے اور یُوسفؔ ایک سَو دس برس تک جِیتا رہا۔ 23اور یُوسفؔ نے اِفرائِیمؔ کی اَولاد تِیسری پُشت تک دیکھی اور مُنّسیؔ کے بیٹے مکِیرؔ کی اَولاد کو بھی یُوسفؔ نے اپنے گھٹنوں پر کھلایا۔ 24اور یُوسفؔ نے اپنے بھائِیوں سے کہا مَیں مَرتا ہُوں اور خُدا یقیناً تُم کو یاد کرے گا اور تُم کو اِس مُلک سے نِکال کر اُس مُلک میں پُہنچائے گا جِس کے دینے کی قَسم اُس نے ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ سے کھائی تھی۔ 25اور یُوسفؔ نے بنی اِسرائیل سے قَسم لے کر کہا خُدا یقیناً تُم کو یاد کرے گا۔ سو تُم ضرُور ہی میری ہڈَّیوں کو یہاں سے لے جانا۔ 26اور یُوسفؔ نے ایک سَو دس برس کا ہو کر وفات پائی اور اُنہوں نے اُس کی لاش میں خُوشبُو بھری اور اُسے مِصرؔ ہی میں تابُوت میں رکھّا۔

Currently Selected:

پَیدائش 50: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy