YouVersion Logo
Search Icon

حِزقی ایل 7

7
اِسرائیلؔ کا انجام نزدِیک ہے
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد خُداوند خُدا اِسرائیل کے مُلک سے یُوں فرماتا ہے کہ تمام ہُؤا! مُلک کے چاروں کونوں پر خاتِمہ آن پُہنچا ہے۔
3اب تیری اجل آئی اور مَیں اپنا غضب تُجھ پر نازِل کرُوں گا اور تیری روِش کے مُطابِق تیری عدالت کرُوں گا اور تیرے سب گِھنَونے کاموں کی سزا تُجھ پر لاؤُں گا۔ 4میری آنکھ تیری رِعایت نہ کرے گی اور مَیں تُجھ پر رحم نہ کرُوں گا بلکہ مَیں تیری روِش کے مُطابِق تُجھے سزا دُوں گا اور تیرے گِھنَونے کاموں کے انجام تیرے درمِیان ہوں گے تاکہ تُم جانو کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
5خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ایک بلا یعنی بلایِ عظِیم! دیکھ وہ آتی ہے۔ 6خاتِمہ آیا۔ خاتِمہ آ گیا۔ وہ تُجھ پر آ پُہنچا۔ دیکھ وہ آ پُہنچا۔ 7اَے زمِین پر بسنے والے تیری شامت آ گئی۔ وقت آ پُہنچا۔ ہنگامہ کا دِن قرِیب ہُؤا۔ یہ پہاڑوں پر خُوشی کی للکار کا دِن نہیں۔
8اب مَیں اپنا قہر تُجھ پر اُنڈیلنے کو ہوں اور اپنا غضب تُجھ پر پُورا کرُوں گا اور تیری روِش کے مُطابِق تیری عدالت کرُوں گا اور تیرے سب گِھنَونے کاموں کی سزا تُجھ پر لاؤُں گا۔ 9میری آنکھ رِعایت نہ کرے گی اور مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا۔ مَیں تُجھے تیری روِش کے مُطابِق سزا دُوں گا اور تیرے گِھنَونے کاموں کے انجام تیرے درمِیان ہوں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند سزا دینے والا ہُوں۔
10دیکھ وہ دِن۔ دیکھ وہ آ پُہنچا ہے! تیری شامت آ گئی۔ عصا میں کلِیاں نِکلِیں۔ غُرُور میں غُنچے نِکلے۔ 11سِتم گری نِکلی کہ شرارت کے لِئے چھڑی ہو۔ کوئی اُن میں سے نہ بچے گا۔ نہ اُن کے انبوہ میں سے کوئی اور نہ اُن کے مال میں سے کُچھ اور اُن پر ماتم نہ ہو گا۔
12وقت آ گیا۔ دِن قرِیب ہے۔ نہ خرِیدنے والا خوش ہو نہ بیچنے والا اُداس کیونکہ اُن کے تمام انبوہ پر غضب نازِل ہونے کو ہے۔ 13کیونکہ بیچنے والا بِکی ہُوئی چِیز تک پِھر نہ پُہنچے گا اگرچہ ہنُوز وہ زِندوں کے درمِیان ہوں کیونکہ یہ رویا اُن کے تمام انبوہ کے لِئے ہے۔ ایک بھی نہ لَوٹے گا اور نہ کوئی بدکرداری سے اپنی جان کو قائِم رکھّے گا۔ 14نرسِنگا پُھونکا گیا اور سب کُچھ تیّار ہے لیکن کوئی جنگ کو نہیں نِکلتا کیونکہ میرا غضب اُن کے تمام انبوہ پر ہے۔
اِسرائیلؔ کے گُناہوں کی سزا
15باہر تلوار ہے اور اندر وبا اور قحط ہیں۔ جو کھیت میں ہے تلوار سے قتل ہو گا اور جو شہر میں ہے قحط اور وبا اُسے نِگل جائیں گے۔ 16لیکن جو اُن میں سے بھاگ جائیں گے وہ بچ نِکلیں گے اور وادِیوں کے کبُوتروں کی مانِند پہاڑوں پر رہیں گے اور سب کے سب نالہ کریں گے۔ ہر ایک اپنی بدکرداری کے سبب سے۔ 17سب ہاتھ ڈِھیلے ہوں گے اور سب گُھٹنے پانی کی مانِند کمزور ہو جائیں گے۔ 18وہ ٹاٹ سے کمر کَسیں گے اور ہَول اُن پر چھا جائے گا اور سب کے مُنہ پر شرم ہو گی اور اُن سب کے سروں پر چندلاپن ہو گا۔ 19وہ اپنی چاندی سڑکوں پر پھینک دیں گے اور اُن کا سونا ناپاک چِیز کی مانِند ہو گا۔ خُداوند کے غضب کے دِن میں اُن کا سونا چاندی اُن کو نہ بچا سکے گا۔ اُن کی جانیں آسُودہ نہ ہوں گی اور اُن کے پیٹ نہ بھریں گے کیونکہ اُنہوں نے اُسی سے ٹھوکر کھا کر بدکرداری کی تھی۔ 20اور اُن کے خُوب صُورت زیور شَوکت کے لِئے تھے پر اُنہوں نے اُن سے اپنی نفرتی مُورتیں اور مکرُوہ چِیزیں بنائِیں اِس لِئے مَیں نے اُن کے لِئے اُن کو ناپاک چِیز کی مانِند کر دِیا۔
21اور مَیں اُن کو غنِیمت کے لِئے پردیسیوں کے ہاتھ میں اور لُوٹ کے لِئے زمِین کے شرِیروں کے ہاتھ میں سَونپ دُوں گا اور وہ اُن کو ناپاک کریں گے۔ 22اور مَیں اُن سے مُنہ پھیر لُوں گا اور وہ میرے خَلوت خانہ کو ناپاک کریں گے۔ اُس میں غارت گر آئیں گے اور اُسے ناپاک کریں گے۔
23زنجِیر بنا کیونکہ مُلک خُون ریزی کے گُناہوں سے پُر ہے اور شہر ظُلم سے بھرا ہے۔ 24پس مَیں غَیر قَوموں میں سے بدترِین کو لاؤُں گا اور وہ اُن کے گھروں کے مالِک ہوں گے اور مَیں زبردستوں کا گھمنڈ مِٹاؤُں گا اور اُن کے مُقدّس مقام ناپاک کِئے جائیں گے۔ 25ہلاکت آتی ہے اور وہ سلامتی کو ڈُھونڈیں گے پر نہ پائیں گے۔ 26بلا پر بلا آئے گی اور افواہ پر افواہ ہو گی۔ تب وہ نبی سے رویا کی تلاش کریں گے لیکن شرِیعت کاہِن سے اور مصلحت بزُرگوں سے جاتی رہے گی۔ 27بادشاہ ماتم کرے گا اور حاکِم پر حَیرت چھا جائے گی اور رعِیّت کے ہاتھ کانپیں گے مَیں اُن کی روِش کے مُطابِق اُن سے سلُوک کرُوں گا اور اُن کے اعمال کے مُطابِق اُن پر فتویٰ دُوں گا تاکہ وہ جانیں کہ خُداوند مَیں ہُوں۔

Currently Selected:

حِزقی ایل 7: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy