YouVersion Logo
Search Icon

خرُوج 8

8
مینڈک
1پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ فرِعونؔ کے پاس جا اور اُس سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کریں۔ 2اور اگر تُو اُن کو جانے نہ دے گا تو دیکھ مَیں تیرے مُلک کو مینڈکوں سے مارُوں گا۔ 3اور دریا بے شُمار مینڈکوں سے بھر جائے گا اور وہ آ کر تیرے گھر میں اور تیری آرام گاہ میں اور تیرے پلنگ پر اور تیرے مُلازِموں کے گھروں میں اور تیری رعیّت پر اور تیرے تنُوروں اور آٹا گوندھنے کے لگنوں میں گُھستے پِھریں گے۔ 4اور تُجھ پر اور تیری رعیّت اور تیرے نوکروں پر چڑھ جائیں گے۔
5اور خُداوند نے مُوسیٰؔ کو فرمایا کہ ہارُونؔ سے کہہ اپنی لاٹھی لے کر اپنا ہاتھ دریاؤں اور نہروں اور جِھیلوں پر بڑھا اور مینڈکوں کو مُلکِ مِصرؔ پر چڑھالا۔ 6چُنانچہ جِتنا پانی مِصرؔ میں تھا اُس پر ہارُونؔ نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور مینڈک چڑھ آئے اور مُلکِ مِصرؔ کو ڈھانک لِیا۔ 7اور جادُوگروں نے بھی اپنے جادُو سے اَیسا ہی کِیا اور مُلکِ مِصرؔ پر مینڈک چڑھا لائے۔
8تب فِرعونؔ نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو بُلوا کر کہا کہ خُداوند سے شِفاعت کرو کہ مینڈکوں کو مُجھ سے اور میری رعیّت سے دَفع کرے اور مَیں اِن لوگوں کو جانے دُوں گا تاکہ وہ خُداوند کے لِئے قُربانی کریں۔
9مُوسیٰؔ نے فِرعونؔ سے کہا تُجھے مُجھ پر یِہی فخر رہے! مَیں تیرے اور تیرے نوکروں اور تیری رعیّت کے واسطے کب کے لِئے شِفاعت کرُوں کہ مینڈک تُجھ سے اور تیرے گھروں سے دَفع ہوں اور دریا ہی میں رہیں؟
10اُس نے کہا کل کے لِئے۔
تب اُس نے کہا تیرے ہی کہنے کے مُطابِق ہو گا تاکہ تُو جانے کہ خُداوند ہمارے خُدا کی مانِند کوئی نہیں۔ 11اور مینڈک تُجھ سے اور تیرے گھروں سے اور تیرے نوکروں سے اور تیری رعیّت سے دُور ہو کر دریا ہی میں رہا کریں گے۔ 12پِھر مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ فِرعونؔ کے پاس سے نِکل کر چلے گئے اور مُوسیٰؔ نے خُداوند سے مینڈکوں کے بارے میں جو اُس نے فِرعونؔ پر بھیجے تھے فریاد کی۔ 13اور خُداوند نے مُوسیٰؔ کی درخواست کے مُوافِق کِیا اور سب گھروں اور صحنوں اور کھیتوں کے مینڈک مَر گئے۔ 14اور لوگوں نے اُن کو جمع کر کر کے اُن کے ڈھیر لگا دِئے اور زمِین سے بدبُو آنے لگی۔ 15پر جب فِرعونؔ نے دیکھا کہ چُھٹکارا مِل گیا تو اُس نے اپنا دِل سخت کر لِیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُن کی نہ سُنی۔
جُوئیں
16تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا ہارُونؔ سے کہہ اپنی لاٹھی بڑھا کر زمِین کی گَرد کو مار تاکہ وہ تمام مُلکِ مِصرؔ میں جُوئیں بن جائے۔ 17اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور ہارُونؔ نے اپنی لاٹھی لے کر اپنا ہاتھ بڑھایا اور زمِین کی گَرد کو مارا اور اِنسان اور حَیوان پر جُوئیں ہو گئیں اور تمام مُلکِ مِصرؔ میں زمِین کی ساری گَرد جُوئیں بن گئی۔ 18اور جادُوگروں نے کوشِش کی کہ اپنے جادُو سے جُوئیں پَیدا کریں پر نہ کر سکے اور اِنسان اور حَیوان دونوں پر جُوئیں چڑھی رہِیں۔ 19تب جادُوگروں نے فِرعونؔ سے کہا کہ یہ خُدا کا کام ہے پر فرِعونؔ کا دِل سخت ہو گیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُس نے اُن کی نہ سُنی۔
مچھّر
20تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا صُبح سویرے اُٹھ کر فرِعونؔ کے آگے جا کھڑا ہونا۔ وہ دریا پر آئے گا۔ سو تُو اُس سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے کہ وہ میری عِبادت کریں۔ 21ورنہ اگر تُو اُن کو جانے نہ دے گا تو دیکھ مَیں تُجھ پر اور تیرے نوکروں اور تیری رعیّت پر اور تیرے گھروں میں مچّھروں کے غول کے غول بھیجُوں گا اور مِصریوں کے گھر اور تمام زمِین جہاں جہاں وہ ہیں مچّھروں کے غولوں سے بھر جائے گی۔ 22اور مَیں اُس دِن جشن کے علاقہ کو جِس میں میرے لوگ رہتے ہیں جُدا کرُوں گا اور اُس میں مچّھروں کے غول نہ ہوں گے تاکہ تُو جان لے کہ دُنیا میں خُداوند مَیں ہی ہُوں۔ 23اور مَیں اپنے لوگوں اور تیرے لوگوں میں فرق کرُوں گا اور کل تک یہ نِشان ظہُور میں آئے گا۔ 24چُنانچہ خُداوند نے اَیسا ہی کِیا اور فرِعونؔ کے گھر اور اُس کے نوکروں کے گھروں اور سارے مُلکِ مِصرؔ میں مچّھروں کے غول کے غول بھر گئے اور اِن مچّھروں کے غولوں کے سبب سے مُلک کا ناس ہو گیا۔
25تب فرِعونؔ نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو بُلوا کر کہا کہ تُم جاؤ اور اپنے خُدا کے لِئے اِسی مُلک میں قُربانی کرو۔
26مُوسیٰؔ نے کہا اَیسا کرنا مناسب نہیں کیونکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اُس چِیز کی قُربانی کریں گے جِس سے مِصری نفرت رکھتے ہیں۔ سو اگر ہم مِصریوں کی آنکھوں کے آگے اُس چِیز کی قُربانی کریں جِس سے وہ نفرت رکھتے ہیں تو کیا وہ ہم کو سنگسار نہ کر ڈالیں گے؟ 27پس ہم تِین دِن کی راہ بیابان میں جا کر خُداوند اپنے خُدا کے لِئے جَیسا وہ ہم کو حُکم دے گا قُربانی کریں گے۔
28فرِعونؔ نے کہا مَیں تُم کو جانے دُوں گا تاکہ تُم خُداوند اپنے خُدا کے لِئے بیابان میں قُربانی کرو لیکن تُم بُہت دُور مت جانا اور میرے لِئے شِفاعت کرنا۔
29مُوسیٰؔ نے کہا دیکھ مَیں تیرے پاس سے جا کر خُداوند سے شِفاعت کرُوں گا کہ مچّھروں کے غول فرِعونؔ اور اُس کے نوکروں اور اُس کی رعیّت کے پاس سے کل ہی دُور ہو جائیں فقط اِتنا ہو کہ فرِعونؔ آگے کو دغا کر کے لوگوں کو خُداوند کے لِئے قُربانی کرنے کو جانے دینے سے اِنکار نہ کر دے۔
30اور مُوسیٰؔ نے فرِعونؔ کے پاس سے جا کر خُداوند سے شِفاعت کی۔ 31خُداوند نے مُوسیٰؔ کی درخواست کے مُوافِق کِیا اور اُس نے مچّھروں کے غولوں کو فرِعونؔ اور اُس کے نوکروں اور اُس کی رعیّت کے پاس سے دُور کر دِیا یہاں تک کہ ایک بھی باقی نہ رہا۔ 32پر فرِعونؔ نے اِس بار بھی اپنا دِل سخت کر لِیا اور اُن لوگوں کو جانے نہ دِیا۔

Currently Selected:

خرُوج 8: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy