YouVersion Logo
Search Icon

خرُوج 34

34
پتھّر کی لَوحوں کا دُوسرا جوڑا
1پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا پہلی لَوحوں کی مانِند پتّھر کی دو لَوحیں اپنے لِئے تراش لینا اور مَیں اُن لَوحوں پر وُہی باتیں لِکھ دُوں گا جو پہلی لَوحوں پر جِن کو تُو نے توڑ ڈالا مرقُوم تِھیں۔ 2اور صُبح تک تیّار ہو جانا اور سویرے ہی کوہِ سِیناؔ پر آ کر وہاں پہاڑ کی چوٹی پر میرے سامنے حاضِر ہونا۔ 3پر تیرے ساتھ کوئی اَور آدمی نہ آئے اور نہ پہاڑ پر کہِیں کوئی دُوسرا شخص دِکھائی دے۔ بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل بھی پہاڑ کے سامنے چرنے نہ پائیں۔ 4اور مُوسیٰؔ نے پہلی لَوحوں کی مانِند پتّھر کی دو لَوحیں تراشیں اور صُبح سویرے اُٹھ کر پتّھر کی دونوں لَوحیں ہاتھ میں لِئے ہُوئے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کوہِ سِیناؔ پر چڑھ گیا۔
5تب خُداوند ابر میں ہو کر اُترا اور اُس کے ساتھ وہاں کھڑے ہو کر خُداوند کے نام کا اِعلان کِیا۔ 6اور خُداوند اُس کے آگے سے یہ پُکارتا ہُؤا گُذرا خُداوند خُداوند خُدایِ رحیم اور مہربان قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت اور وفا میں غنی۔ 7ہزاروں پر فضل کرنے والا۔ گُناہ اور تقصِیر اور خطا کا بخشنے والا لیکن وہ مُجرم کو ہرگِز بری نہیں کرے گا بلکہ باپ دادا کے گُناہ کی سزا اُن کے بیٹوں اور پوتوں کو تِیسری اور چَوتھی پُشت تک دیتا ہے۔
8تب مُوسیٰؔ نے جلدی سے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔ 9اور کہا اَے خُداوند اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ ہمارے بِیچ میں ہو کر چل گو یہ قَوم گردن کش ہے اور تُو ہمارے گُناہ اور خطا کو مُعاف کر اور ہم کو اپنی میراث کر لے۔
عہد کی تجدِید
10اُس نے کہا دیکھ مَیں عہد باندھتا ہُوں کہ تیرے سب لوگوں کے سامنے اَیسی کرامات کرُوں گا جو دُنیا بھر میں اور کِسی قَوم میں کبھی کی نہیں گئیں اور وہ سب لوگ جِن کے بِیچ تُو رہتا ہے خُداوند کے کام کو دیکھیں گے کیونکہ جو مَیں تُم لوگوں سے کرنے کو ہُوں وہ ہیبت ناک کام ہو گا۔ 11آج کے دِن جو حُکم مَیں تُجھے دیتا ہُوں تُو اُسے یاد رکھنا۔ دیکھ مَیں امورِیوں اور کنعانیوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبوسیوں کو تیرے آگے سے نِکالتا ہُوں۔ 12سو خبردار رہنا کہ جِس مُلک کو تُو جاتا ہے اُس کے باشِندوں سے کوئی عہد نہ باندھنا۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ تیرے لِئے پھندا ٹھہرے۔ 13بلکہ تُم اُن کی قُربان گاہوں کو ڈھا دینا اور اُن کے سُتُونوں کے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دینا اور اُن کی یسِیرتوں کو کاٹ ڈالنا۔
14کیونکہ تُجھ کو کِسی دُوسرے معبُود کی پرستِش نہیں کرنی ہو گی اِس لِئے کہ خُداوند جِس کا نام غیُور ہے وہ خُدایِ غیُور ہے بھی۔ 15سو اَیسا نہ ہو کہ تُو اُس مُلک کے باشِندوں سے کوئی عہد باندھ لے اور جب وہ اپنے معبُودوں کی پَیروی میں زِنا کار ٹھہریں اور اپنے معبُودوں کے لِئے قُربانی کریں اور کوئی تُجھ کو دعوت دے اور تُو اُس کی قُربانی میں سے کُچھ کھا لے۔ 16اور تُو اُن کی بیٹِیاں اپنے بیٹوں سے بیاہے اور اُن کی بیٹِیاں اپنے معبُودوں کی پَیروی میں زِنا کار ٹھہریں اور تیرے بیٹوں کو بھی اپنے معبُودوں کی پَیروی میں زِنا کار بنا دیں۔
17تُو اپنے لِئے ڈھالے ہُوئے دیوتا نہ بنا لینا۔
18تُو بے خمِیری روٹی کی عِید مانا کرنا۔ میرے حُکم کے مُطابِق سات دِن تک ابیب کے مہِینے میں وقتِ مُعیّنہ پر بے خمِیری روٹیاں کھانا کیونکہ ماہِ ابیب میں تُو مِصرؔ سے نِکلا تھا۔
19سب پہلوٹھے میرے ہیں اور تیرے چَوپایوں میں جو نر پہلوٹھے ہوں کیا بچھڑے کیا برّے سب میرے ہوں گے۔ 20لیکن گدھے کے پہلے بچّے کا فِدیہ برّہ دے کر ہو گا اور اگر تُو فِدیہ دینا نہ چاہے تو اُس کی گردن توڑ ڈالنا پر اپنے سب پہلوٹھے بیٹوں کا فِدیہ ضرُور دینا
اور کوئی میرے سامنے خالی ہاتھ دِکھائی نہ دے۔
21چھ دِن کام کاج کرنا لیکن ساتویں دِن آرام کرنا۔ ہل جوتنے اور فصل کاٹنے کے مَوسم میں بھی آرام کرنا۔
22اور تُو گیہُوں کے پہلے پَھل کے کاٹنے کے وقت ہفتوں کی عِید اور سال کے آخِر میں فصل جمع کرنے کی عِید مانا کرنا۔
23تیرے سب مَرد سال میں تِین بار خُداوند خُدا کے آگے جو اِسرائیلؔ کا خُدا ہے حاضِر ہوں۔ 24کیونکہ مَیں قَوموں کو تیرے آگے سے نِکال کر تیری سرحدّوں کو بڑھا دُوں گا اور جب سال میں تِین بار تُو خُداوند اپنے خُدا کے آگے حاضر ہو گا تو کوئی شخص تیری زمِین کا لالچ نہ کرے گا۔
25تُو میری قُربانی کا خُون خمِیری روٹی کے ساتھ نہ گُذراننا اور عِیدِ فَسح کی قُربانی میں سے کُچھ صُبح تک باقی نہ رہنے دینا۔
26اپنی زمِین کی پہلی پَیداوار کا پہلا پَھل خُداوند اپنے خُدا کے گھر میں لانا۔
حلوان کو اُسی کی ماں کے دُودھ میں نہ پکانا۔
27اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ تُو یہ باتیں لِکھ کیونکہ اِن ہی باتوں کے مفہُوم کے مُطابِق مَیں تُجھ سے اور اِسرائیلؔ سے عہد باندھتا ہُوں۔ 28سو وہ چالِیس دِن اور چالِیس رات وہیں خُداوند کے پاس رہا اور نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا اور اُس نے اُن لَوحوں پر اُس عہد کی باتوں کو یعنی دس احکام کو لِکھا۔
مُوسیٰؔ کوہِ سِیناؔ سے اُترتا ہے
29اور جب مُوسیٰؔ شہادت کی دونوں لَوحیں اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے کوہِ سِینا ؔسے اُترا آتا تھا تو پہاڑ سے نِیچے اُترتے وقت اُسے خبر نہ تھی کہ خُداوند کے ساتھ باتیں کرنے کی وجہ سے اُس کا چِہرہ چمک رہا ہے۔ 30اور جب ہارُونؔ اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰؔ پر نظر کی اور اُس کے چِہرہ کو چمکتے دیکھا تو اُس کے نزدِیک آنے سے ڈرے۔ 31تب مُوسیٰؔ نے اُن کو بُلایا اور ہارُونؔ اور جماعت کے سب سردار اُس کے پاس لَوٹ آئے اور مُوسیٰؔ اُن سے باتیں کرنے لگا۔ 32اور بعد میں سب بنی اِسرائیل نزدِیک آئے اور اُس نے وہ سب احکام جو خُداوند نے کوہِ سِیناؔ پر باتیں کرتے وقت اُسے دِئے تھے اُن کو بتائے۔ 33اور جب مُوسیٰؔ اُن سے باتیں کر چُکا تو اُس نے اپنے مُنہ پر نقاب ڈال لِیا۔ 34اور جب مُوسیٰؔ خُداوند سے باتیں کرنے کے لِئے اُس کے سامنے جاتا تو باہر نِکلنے کے وقت تک نقاب کو اُتارے رہتا تھا اور جو حُکم اُسے مِلتا تھا وہ اُسے باہر آ کر بنی اِسرائیل کو بتا دیتا تھا۔ 35اور بنی اِسرائیل مُوسیٰؔ کے چِہرہ کو دیکھتے تھے کہ اُس کے چِہرہ کی جِلد چمک رہی ہے اور جب تک مُوسیٰؔ خُداوند سے باتیں کرنے نہ جاتا تب تک اپنے مُنہ پر نقاب ڈالے رہتا تھا۔

Currently Selected:

خرُوج 34: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy