YouVersion Logo
Search Icon

خرُوج 2

2
مُوسیٰؔ کی پَیدایش
1اور لاوؔی کے گھرانے کے ایک شخص نے جا کر لاوؔی کی نسل کی ایک عَورت سے بیاہ کِیا۔ 2وہ عَورت حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا اور اُس نے یہ دیکھ کر کہ بچّہ خُوب صُورت ہے تِین مہِینے تک اُسے چِھپا کر رکھّا۔ 3اور جب اُسے اَور زِیادہ چِھپا نہ سکی تو اُس نے سرکنڈوں کا ایک ٹوکرا لِیا اور اُس پر چِکنی مِٹّی اور رال لگا کر لڑکے کو اُس میں رکھّا اور اُسے دریا کے کنارے جھاؤ میں چھوڑ آئی۔ 4اور اُس کی بہن دُور کھڑی رہی تاکہ دیکھے کہ اُس کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔
5اور فرِعونؔ کی بیٹی دریا پر غُسل کرنے آئی اور اُس کی سہیلِیاں دریا کے کنارے کنارے ٹہلنے لگِیں۔ تب اُس نے جھاؤ میں وہ ٹوکرا دیکھ کر اپنی سہیلی کو بھیجا کہ اُسے اُٹھا لائے۔ 6جب اُس نے اُسے کھولا تو لڑکے کو دیکھا اور وہ بچّہ رو رہا تھا۔ اُسے اُس پر رحم آیا اور کہنے لگی یہ کِسی عِبرانی کا بچّہ ہے۔
7تب اُس کی بہن نے فرِعونؔ کی بیٹی سے کہا کیا مَیں جا کر عِبرانی عَورتوں میں سے ایک دائی تیرے پاس بُلا لاؤُں جو تیرے لِئے اِس بچّے کو دُودھ پِلایا کرے؟
8فرِعونؔ کی بیٹی نے اُسے کہا جا۔ وہ لڑکی جا کر اُس بچّے کی ماں کو بُلا لائی۔ 9فرِعونؔ کی بیٹی نے اُسے کہا تُو اِس بچّے کو لے جا کر میرے لِئے دُودھ پِلا۔ مَیں تُجھے تیری اُجرت دِیا کرُوں گی۔ وہ عَورت اُس بچّے کو لے جا کر دُودھ پِلانے لگی۔ 10جب بچّہ کُچھ بڑا ہُؤا تو وہ اُسے فرِعونؔ کی بیٹی کے پاس لے گئی اور وہ اُس کا بیٹا ٹھہرا اور اُس نے اُس کا نام مُوسیٰ یہ کہہ کر رکھّا کہ مَیں نے اُسے پانی سے نِکالا۔
مُوسیٰؔ کا مدیانؔ کو فرار
11اِتنے میں جب مُوسیٰؔ بڑا ہُؤا تو باہر اپنے بھائیوں کے پاس گیا اور اُن کی مشقّتوں پر اُس کی نظر پڑی اور اُس نے دیکھا کہ ایک مِصری اُس کے ایک عِبرانی بھائی کو مار رہا ہے۔ 12پِھر اُس نے اِدھر اُدھر نِگاہ کی اور جب دیکھا کہ وہاں کوئی دُوسرا آدمی نہیں ہے تو اُس مِصری کو جان سے مار کر اُسے ریت میں چِھپا دِیا۔ 13پِھر دُوسرے دِن وہ باہر گیا اور دیکھا کہ دو عِبرانی آپس میں مار پِیٹ کر رہے ہیں۔ تب اُس نے اُسے جِس کا قصُور تھا کہا کہ تُو اپنے ساتھی کو کیوں مارتا ہے؟
14اُس نے کہا تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم یا مُنصِف مُقرّر کِیا؟ کیا جِس طرح تُو نے اُس مِصری کو مار ڈالا مُجھے بھی مار ڈالنا چاہتا ہے؟ تب مُوسیٰؔ یہ سوچ کر ڈرا کہ بلاشک یہ بھید فاش ہو گیا۔ 15جب فرِعونؔ نے یہ سُنا تو چاہا کہ مُوسیٰؔ کو قتل کرے پر مُوسیٰؔ فرِعونؔ کے حضُور سے بھاگ کر مُلکِ مِدیاؔن میں جا بسا۔
وہاں وہ ایک کُنوئیں کے نزدِیک بَیٹھا تھا۔ 16اور مِدیاؔن کے کاہِن کی سات بیٹیاں تِھیں۔ وہ آئِیں اور پانی بھر بھر کر کٹھروں میں ڈالنے لگیں تاکہ اپنے باپ کی بھیڑ بکریوں کو پِلائیں۔ 17اور گڈرئے آ کر اُن کو بھگانے لگے لیکن مُوسیٰؔ کھڑا ہو گیا اور اُس نے اُن کی مدد کی اور اُن کی بھیڑ بکریوں کو پانی پِلایا۔ 18اور جب وہ اپنے باپ رعوایلؔ کے پاس لَوٹیں تو اُس نے پُوچھا کہ آج تُم اِس قدر جلد کَیسے آ گئِیں؟
19اُنہوں نے کہا ایک مِصری نے ہم کو گڈرِیوں کے ہاتھ سے بچایا اور ہمارے بدلے پانی بھر بھر کر بھیڑ بکریوں کو پِلایا۔
20اُس نے اپنی بیٹِیوں سے کہا کہ وہ آدمی کہاں ہے؟ تُم اُسے کیوں چھوڑ آئِیں؟ اُسے بُلا لاؤ کہ روٹی کھائے۔
21اور مُوسیٰؔ اُس شخص کے ساتھ رہنے کو راضی ہو گیا۔ تب اُس نے اپنی بیٹی صفّورؔہ مُوسیٰؔ کو بیاہ دی۔ 22اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا اور مُوسیٰؔ نے اُس کا نام جیرسومؔ یہ کہہ کر رکھّا کہ مَیں اجنبی مُلک میں مُسافِر ہُوں۔
23اور ایک مُدّ ت کے بعد یُوں ہُؤا کہ مِصرؔ کا بادشاہ مَر گیا اور بنی اِسرائیل اپنی غُلامی کے سبب سے آہ بھرنے لگے اور روئے اور اُن کا رونا جو اُن کی غُلامی کے باعِث تھا خُدا تک پُہنچا۔ 24اور خُدا نے اُن کا کراہنا سُنا اور خُدا نے اپنے عہد کو جو ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کے ساتھ تھا یاد کِیا۔ 25اور خُدا نے بنی اِسرائیل پر نظر کی اور اُن کے حال کو معلُوم کِیا۔

Currently Selected:

خرُوج 2: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy