YouVersion Logo
Search Icon

اِستِثنا 9

9
لوگوں کی نافرمانی
1سُن لے اَے اِسرائیلؔ آج تُجھے یَردنؔ پار اِس لِئے جانا ہے کہ تُو اَیسی قَوموں پر جو تُجھ سے بڑی اور زورآور ہیں اور اَیسے بڑے شہروں پر جِن کی فصِیلیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں قبضہ کرے۔ 2وہاں عناقِیمؔ کی اَولاد ہیں جو بڑے بڑے اور قدآور لوگ ہیں۔ تُجھے اُن کا حال معلُوم ہے اور تُو نے اُن کی بابت یہ کہتے سُنا ہے کہ بنی عناقؔ کا مقابلہ کَون کر سکتا ہے؟ 3پس تُو آج کے دِن جان لے کہ خُداوند تیرا خُدا تیرے آگے آگے بھسم کرنے والی آگ کی طرح پار جا رہا ہے۔ وہ اُن کو فنا کرے گا اور وہ اُن کو تیرے آگے پست کرے گا اَیسا کہ تُو اُن کو نِکال کر جلد ہلاک کر ڈالے گا جَیسا خُداوند نے تُجھ سے کہا ہے۔
4اور جب خُداوند تیرا خُدا اُن کو تیرے آگے سے نِکال چُکے تو تُو اپنے دِل میں یہ نہ کہنا کہ میری صداقت کے سبب سے خُداوند مُجھے اِس مُلک پر قبضہ کرنے کو یہاں لایا کیونکہ فی الواقِع اِن کی شرارت کے سبب سے خُداوند اِن قَوموں کو تیرے آگے سے نِکالتا ہے۔ 5تُو اپنی صداقت یا اپنے دِل کی راستی کے سبب سے اُس مُلک پر قبضہ کرنے کو نہیں جا رہا ہے بلکہ خُداوند تیرا خُدا اِن قَوموں کی شرارت کے باعث اِن کو تیرے آگے سے خارِج کرتا ہے تاکہ یُوں وہ اُس وعدہ کو جِس کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ سے کھائی پُورا کرے۔ 6غرض تُو سمجھ لے کہ خُداوند تیرا خُدا تیری صداقت کے سبب سے یہ اچھّا مُلک تُجھے قبضہ کرنے کے لِئے نہیں دے رہا ہے کیونکہ تُو ایک گردن کش قَوم ہے۔
7اِس بات کو یاد رکھ اور کبھی نہ بُھول کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کو بیابان میں کِس کِس طرح غُصّہ دِلایا بلکہ جب سے تُم مُلکِ مِصرؔ سے نِکلے ہو تب سے اِس جگہ پُہنچنے تک تُم برابر خُداوند سے بغاوت ہی کرتے رہے۔ 8اور حورِب ؔمیں بھی تُم نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا چُنانچہ خُداوند ناراض ہو کر تُم کو نیست و نابُود کرنا چاہتا تھا۔ 9جب مَیں پتّھر کی دونوں لَوحوں کو یعنی اُس عہد کی لَوحوں کو جو خُداوند نے تُم سے باندھا تھا لینے کو پہاڑ پر چڑھ گیا تو مَیں چالِیس دِن اور چالِیس رات وہِیں پہاڑ پر رہا اور نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا۔ 10اور خُداوند نے اپنے ہاتھ کی لِکھی ہُوئی پتّھر کی دونوں لَوحیں میرے سپُرد کِیں اور اُن پر وُہی باتیں لِکھی تِھیں جو خُداوند نے پہاڑ پر آگ کے بِیچ میں سے مجمع کے دِن تُم سے کہی تِھیں۔ 11اور چالِیس دِن اور چالِیس رات کے بعد خُداوند نے پتّھر کی وہ دونوں لَوحیں یعنی عہد کی لَوحیں مُجھ کو دِیں۔
12اور خُداوند نے مُجھ سے کہا اُٹھ کر جلد یہاں سے نِیچے جا کیونکہ تیرے لوگ جِن کو تُو مِصرؔ سے نِکال لایا ہے بِگڑ گئے ہیں۔ وہ اُس راہ سے جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم دِیا جلد برگشتہ ہو گئے اور اپنے لِئے ایک مُورت ڈھال کر بنا لی ہے۔
13اور خُداوند نے مُجھ سے یہ بھی کہا کہ مَیں نے اِن لوگوں کو دیکھ لِیا۔ یہ گردن کش لوگ ہیں۔ 14سو اب تُو مُجھے اِن کو ہلاک کرنے دے تاکہ مَیں اِن کا نام صفحۂِ روزگار سے مِٹا ڈالُوں اور مَیں تُجھ سے ایک قَوم جو اِن سے زورآور اور بڑی ہو بناؤُں گا۔
15تب مَیں اُلٹا پِھرا اور پہاڑ سے نِیچے اُترا اور پہاڑ آگ سے دہک رہا تھا اور عہد کی وہ دونوں لَوحیں میرے دونوں ہاتھوں میں تِھیں۔ 16اور مَیں نے دیکھا کہ تُم نے خُداوند اپنے خُدا کا گُناہ کِیا اور اپنے لِئے ایک بچھڑا ڈھال کر بنا لِیا ہے اور بُہت جلد اُس راہ سے جِس کا حُکم خُداوند نے تُم کو دِیا تھا برگشتہ ہو گئے۔ 17تب مَیں نے اُن دونوں لَوحوں کو اپنے دونوں ہاتھوں سے لے کر پھینک دِیا اور تُمہاری آنکھوں کے سامنے اُن کو توڑ ڈالا۔ 18اور مَیں پہلے کی طرح چالِیس دِن اور چالِیس رات خُداوند کے آگے اَوندھا پڑا رہا۔ مَیں نے نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا کیونکہ تُم سے بڑا گُناہ سرزد ہُؤا تھا اور خُداوند کو غُصّہ دِلانے کے لِئے تُم نے وہ کام کِیا جو اُس کی نظر میں بُرا تھا۔ 19اور میں خُداوند کے قہر اور غضب سے ڈر رہا تھا کیونکہ وہ تُم سے سخت ناراض ہو کر تُم کو نیست و نابُود کرنے کو تھا لیکن خُداوند نے اُس بار بھی میری سُن لی۔ 20اور خُداوند ہارُونؔ سے اَیسا غُصّہ تھا کہ اُسے ہلاک کرنا چاہا پر مَیں نے اُس وقت ہارُونؔ کے لِئے بھی دُعا کی۔ 21اور مَیں نے تُمہارے گُناہ کو یعنی اُس بچھڑے کو جو تُم نے بنایا تھا لے کر آگ میں جلایا۔ پِھر اُسے کُوٹ کُوٹ کر اَیسا پِیسا کہ وہ گرد کی مانِند بارِیک ہو گیا اور اُس کی اُس راکھ کو اُس ندی میں جو پہاڑ سے نِکل کر نِیچے بہتی تھی ڈال دِیا۔
22اور تبعیرؔہ اور مسّہ ؔاور قِبروت ہَتّاؔوہ میں بھی تُم نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا۔ 23اور جب خُداوند نے تُم کو قادِسؔ بَرنِیعَ سے یہ کہہ کر روانہ کِیا کہ جاؤ اور اُس مُلک پر جو مَیں نے تُم کو دِیا ہے قبضہ کرو تو اُس وقت بھی تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کو عدُول کِیا اور اُس پر اِیمان نہ لائے اور اُس کی بات نہ مانی۔ 24جِس دِن سے میری تُم سے واقفِیّت ہُوئی ہے تُم برابر خُداوند سے سرکشی کرتے رہے ہو۔
25سو وہ چالِیس دِن اور چالِیس رات جو مَیں خُداوند کے آگے اَوندھا پڑا رہا اِسی لِئے پڑا رہا کیونکہ خُداوند نے کہہ دِیا تھا کہ وہ تُم کو ہلاک کرے گا۔ 26اور مَیں نے خُداوند سے یہ دُعا کی کہ اَے خُداوند خُدا! تُو اپنی قَوم اور اپنی مِیراث کے لوگوں کو جِن کو تُو نے اپنی قُدرت سے نجات بخشی اور جِن کو تُو زورآور ہاتھ سے مِصرؔ سے نِکال لایا ہلاک نہ کر۔ 27اپنے خادِموں ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کو یاد فرما اور اِس قَوم کی خُودسری اور شرارت اور گُناہ پر نظر نہ کر! 28تا اَیسا نہ ہو کہ جِس مُلک سے تُو ہم کو نِکال لایا ہے وہاں کے لوگ کہنے لگیں کہ چُونکہ خُداوند اُس مُلک میں جِس کا وعدہ اُس نے اُن سے کِیا تھا پُہنچا نہ سکا اور چُونکہ اُسے اُن سے نفرت بھی تھی اِس لِئے وہ اُن کو نِکال لے گیا تاکہ اُن کو بیابان میں ہلاک کر دے۔ 29آخِر یہ لوگ تیری قَوم اور تیری میراث ہیں جِن کو تُو اپنے بڑے زور اور بُلند بازُو سے نِکال لایا ہے۔

Currently Selected:

اِستِثنا 9: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy