YouVersion Logo
Search Icon

۲-سلاطِین 19

19
بادشاہ یسعیاہ سے مشوَرہ لیتا ہے
1جب حِزقیاہ بادشاہ نے یہ سُنا تو اپنے کپڑے پھاڑے اور ٹاٹ اوڑھ کر خُداوند کے گھر میں گیا۔ 2اور اُس نے گھر کے دِیوان الِیاؔقِیم اور شبناہ مُنشی اور کاہِنوں کے بزُرگوں کو ٹاٹ اُڑھا کر آمُوص کے بیٹے یسعیاہ نبی کے پاس بھیجا۔ 3اور اُنہوں نے اُس سے کہا حِزقیاہ یُوں کہتا ہے کہ آج کا دِن دُکھ اور ملامت اور تَوہِین کا دِن ہے کیونکہ بچّے پَیدا ہونے پر ہیں لیکن وِلادت کی طاقت نہیں۔ 4شاید خُداوند تیرا خُدا ربشاقی کی سب باتیں سُنے جِس کو اُس کے آقا شاہِ اسُور نے بھیجا ہے کہ زِندہ خُدا کی تَوہِین کرے اور جو باتیں خُداوند تیرے خُدا نے سُنی ہیں اُن پر وہ ملامت کرے گا۔ پس تُو اُس بقِیّہ کے لِئے جو مَوجُود ہے دُعا کر۔
5پس حِزقیاہ بادشاہ کے مُلازِم یسعیاہ کے پاس آئے۔ 6یسعیاہ نے اُن سے کہا کہ تُم اپنے آقا سے یُوں کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اُن باتوں سے جو تُو نے سُنی ہیں جِن سے شاہِ اسُور کے مُلازِموں نے میری تکفِیر کی ہے نہ ڈر۔ 7دیکھ! مَیں اُس میں ایک رُوح ڈال دُوں گا اور وہ ایک افواہ سُن کر اپنے مُلک کو لَوٹ جائے گا اور مَیں اُسے اُسی کے مُلک میں تلوار سے مَروا ڈالُوں گا۔
اسُوریوں کا دُوسرا دھمکی آمیز پَیغام
8سو ربشاقی لَوٹ گیا اور اُس نے شاہِ اسُور کو لِبناہ سے لڑتے پایا کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ وہ لکِیس سے چلا گیا ہے۔ 9اور جب اُس نے کُوش کے بادشاہ تِرہاؔقہ کی بابت یہ کہتے سُنا کہ دیکھ وہ تُجھ سے لڑنے کو نِکلا ہے تو اُس نے پِھر حِزقیاہ کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہا۔ 10کہ شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ سے یُوں کہنا کہ تیرا خُدا جِس پر تیرا بھروسا ہے تُجھے یہ کہہ کر فریب نہ دے کہ یروشلِیم شاہِ اسُور کے قبضہ میں نہیں کِیا جائے گا۔ 11دیکھ تُو نے سُنا ہے کہ اسُور کے بادشاہوں نے تمام ممالک کو بِالکُل غارت کر کے اُن کا کیا حال بنایا ہے۔ سو کیا تُو بچا رہے گا؟ 12کیا اُن قَوموں کے دیوتاؤں نے اُن کو یعنی جَوزان اور حاراؔن اور رصف اور بنی عدن جو تِلّسار میں تھے جِن کو ہمارے باپ دادا نے ہلاک کِیا چُھڑایا؟ 13حمات کا بادشاہ اور ارفاد کا بادشاہ اور شہر سِفرواؔئِم اور ہینع اور عِواہ کا بادشاہ کہاں ہیں؟
14حِزقیاہ نے ایلچیوں کے ہاتھ سے نامہ لِیا اور اُسے پڑھا اور حِزقیاہ نے خُداوند کے گھر میں جا کر اُسے خُداوند کے حضُور پَھیلا دِیا۔ 15اور حِزقیاہ نے خُداوند کے حضُور یُوں دُعا کی اَے خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا کرُوبِیوں کے اُوپر بَیٹھنے والے تُو ہی اکیلا زمِین کی سب سلطنتوں کا خُدا ہے۔ تُو ہی نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا۔ 16اَے خُداوند کان لگا اور سُن۔ اَے خُداوند اپنی آنکھیں کھول اور دیکھ اور سنحیرؔیب کی باتوں کو جِن سے زِندہ خُدا کی تَوہِین کرنے کے لِئے اُس نے اِس آدمی کو بھیجا ہے سُن لے۔ 17اَے خُداوند! اسُور کے بادشاہوں نے در حقِیقت قَوموں کو اُن کے مُلکوں سمیت تباہ کِیا۔ 18اور اُن کے دیوتاؤں کو آگ میں ڈالا کیونکہ وہ خُدا نہ تھے بلکہ آدمِیوں کی دست کاری یعنی لکڑی اور پتّھر تھے اِس لِئے اُنہوں نے اُن کو نابُود کِیا ہے۔ 19سو اب اَے خُداوند ہمارے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو ہم کو اُس کے ہاتھ سے بچا لے تاکہ زمِین کی سب سلطنتیں جان لیں کہ تُو ہی اکیلا خُداوند خُدا ہے۔
یسعیاہ کا پَیغام بادشاہ کے نام
20تب یسعیاہ بِن آمُوص نے حِزقیاہ کو کہلا بھیجا کہ خُداوند اِسرائیلؔ کا خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے شاہِ اسُور سنحیرؔیب کے خِلاف مُجھ سے دُعا کی ہے مَیں نے تیری سُن لی۔ 21اِس لِئے خُداوند نے اُس کے حق میں یُوں فرمایا ہے کہ کُنواری دُختِر صِیُّون نے تُجھ کو حقِیر جانا اور تیرا مضحکہ اُڑایا ہے۔ یروشلِیم کی بیٹی نے تُجھ پر سر ہِلایا ہے۔ 22تُو نے کِس کی تَوہِین و تکفِیر کی ہے؟ تُو نے کِس کے خِلاف اپنی آواز بُلند کی اور اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائِیں؟ اِسرائیلؔ کے قدُّوس کے خِلاف۔ 23تُو نے اپنے قاصِدوں کے ذرِیعہ سے خُداوند کی تَوہِین کی اور کہا کہ مَیں بُہت سے رتھوں کو ساتھ لے کر پہاڑوں کی چوٹِیوں پر بلکہ لُبناؔن کے وسطی حِصّوں تک چڑھ آیا ہُوں اور مَیں اُس کے اُونچے اُونچے دیوداروں اور اچّھے سے اچّھے صنَوبر کے درختوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور مَیں اُس کے دُور سے دُور مقام میں جہاں اُس کی زرخیز زمِین کا جنگل ہے گُھسا چلا جاؤُں گا۔ 24مَیں نے جگہ جگہ کا پانی کھود کھود کر پِیا ہے اور مَیں اپنے پاؤں کے تلوے سے مِصرؔ کی سب ندیاں سُکھا ڈالُوں گا۔
25کیا تُو نے نہیں سُنا کہ مُجھے یہ کِئے ہُوئے مُدّت ہُوئی اور مَیں نے اِسے قدِیم ایّام میں ٹھہرا دِیا تھا؟ اب مَیں نے اُسی کو پُورا کِیا ہے کہ تُو فصِیل دار شہروں کو اُجاڑ کر کھنڈر بنا دینے کے لِئے برپا ہو۔ 26اِسی سبب سے اُن کے باشِندے کمزور ہُوئے اور وہ گھبرا گئے اور شرمِندہ ہُوئے۔ وہ مَیدان کی گھاس اور ہری پَود اور چھتوں پر کی گھاس اور اُس اناج کی مانِند ہو گئے جو بڑھنے سے پیشتر سُوکھ جائے۔
27لیکن مَیں تیری نشِست اور آمد و رفت اور تیرا مُجھ پر جُھنجھلانا جانتا ہُوں۔ 28تیرے مُجھ پر جھنجھلانے کے سبب سے اور اِس لِئے کہ تیرا گھمنڈ میرے کانوں تک پُہنچا ہے مَیں اپنی نکیل تیری ناک میں اور اپنی لگام تیرے مُنہ میں ڈالُوں گا اور تُو جِس راہ سے آیا ہے مَیں تُجھے اُسی راہ سے واپس لَوٹا دُوں گا۔
29اور تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ تُم اِس سال وہ چِیزیں جو از خُود اُگتی ہیں اور دُوسرے سال وہ چِیزیں جو اُن سے پَیدا ہوں کھاؤ گے اور تِیسرے سال تُم بونا اور کاٹنا اور تاکِستان لگا کر اُن کا پَھل کھانا۔ 30اور وہ بقِیّہ جو یہُوداؔہ کے گھرانے سے بچ رہا ہے پِھر نِیچے کی طرف جڑ پکڑے گا اور اُوپر کی طرف پَھل لائے گا۔ 31کیونکہ ایک بقِیّہ یروشلِیم سے اور وہ جو بچ رہے ہیں کوہِ صِیُّون سے نِکلیں گے۔ خُداوند کی غیُوری یہ کر دِکھائے گی۔
32سو خُداوند شاہِ اسُور کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِس شہر میں آنے یا یہاں تِیر چلانے نہ پائے گا۔ وہ نہ تو سِپر لے کر اُس کے سامنے آنے اور نہ اُس کے مُقابِل دمدمہ باندھنے پائے گا۔ 33بلکہ خُداوند فرماتا ہے کہ جِس راہ سے وہ آیا اُسی راہ سے لَوٹ جائے گا اور اِس شہر میں آنے نہ پائے گا۔ 34کیونکہ مَیں اپنی خاطِر اور اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اِس شہر کی حِمایت کرُوں گا تاکہ اِسے بچا لُوں۔
35سو اُسی رات کو خُداوند کے فرِشتہ نے نِکل کر اسُور کی لشکر گاہ میں ایک لاکھ پچاسی ہزار آدمی مار ڈالے اور صُبح کو جب لوگ سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ وہ سب مَرے پڑے ہیں۔ 36تب شاہِ اسُور سنحیرؔیب وہاں سے چلا گیا اور لَوٹ کر نِینوؔہ میں رہنے لگا۔ 37اور جب وہ اپنے دیوتا نِسرُوؔک کے مندِر میں پُجا کر رہا تھا تو ادرمّلِک اور شَراضر نے اُسے تلوار سے قتل کِیا اور اراراؔط کی سرزمِین کو بھاگ گئے اور اُس کا بیٹا اسرحدُّوؔن اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

Currently Selected:

۲-سلاطِین 19: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy