YouVersion Logo
Search Icon

۱-سلاطِین 11

11
سُلیماؔن خُدا سے مُنحرف ہوتا ہے
1اور سُلیماؔن بادشاہ فرِعونؔ کی بیٹی کے علاوہ بُہت سی اجنبی عَورتوں سے یعنی موآبی۔ عمُّونی۔ ادُومی۔ صَیدانی اور حِتّی عَورتوں سے مُحبّت کرنے لگا۔ 2یہ اُن قَوموں کی تِھیں جِن کی بابت خُداوند نے بنی اِسرائیل سے کہا تھا کہ تُم اُن کے بِیچ نہ جانا اور نہ وہ تُمہارے بِیچ آئیں کیونکہ وہ ضرُور تُمہارے دِلوں کو اپنے دیوتاؤں کی طرف مائِل کر لیں گی۔ سُلیماؔن اِن ہی کے عِشق کا دَم بھرنے لگا۔ 3اور اُس کے پاس سات سَو شاہزادِیاں اُس کی بِیویاں اور تِین سَو حرمیں تِھیں اور اُس کی بِیوِیوں نے اُس کے دِل کو پھیر دِیا۔ 4کیونکہ جب سُلیماؔن بُڈّھا ہو گیا تو اُس کی بِیویوں نے اُس کے دِل کو غَیر معبُودوں کی طرف مائِل کر لِیا اور اُس کا دِل خُداوند اپنے خُدا کے ساتھ کامِل نہ رہا جَیسا اُس کے باپ داؤُد کا دِل تھا۔ 5کیونکہ سُلیماؔن صَیدانِیوں کی دیوی عستاراؔت اور عمُّونیوں کے نفرتی مِلکوم کی پَیروی کرنے لگا۔ 6اور سُلیماؔن نے خُداوند کے آگے بدی کی اور اُس نے خُداوند کی پُوری پَیروی نہ کی جَیسی اُس کے باپ داؤُد نے کی تھی۔ 7پِھر سُلیماؔن نے موآبیوں کے نفرتی کموس کے لِئے اُس پہاڑ پر جو یروشلیِم کے سامنے ہے اور بنی عمُّون کے نفرتی موؔلک کے لِئے بُلند مقام بنا دِیا۔ 8اُس نے اَیسا ہی اپنی سب اجنبی بِیویوں کی خاطِر کِیا جو اپنے دیوتاؤں کے حضُور بخُور جلاتی اور قُربانی گُذرانتی تِھیں۔
9اور خُداوند سُلیماؔن سے ناراض ہُؤا کیونکہ اُس کا دِل خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا سے پِھر گیا تھا جِس نے اُسے دو بار دِکھائی دے کر۔ 10اُس کو اِس بات کا حُکم کِیا تھا کہ وہ غَیر معبُودوں کی پَیروی نہ کرے پر اُس نے وہ بات نہ مانی جِس کا حُکم خُداوند نے دِیا تھا۔ 11اِس سبب سے خُداوند نے سُلیماؔن کو کہا چُونکہ تُجھ سے یہ فِعل ہُؤا اور تُو نے میرے عہد اور میرے آئِین کو جِن کا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا نہیں مانا اِس لِئے مَیں سلطنت کو ضرُور تُجھ سے چِھین کر تیرے خادِم کو دُوں گا۔ 12تَو بھی تیرے باپ داؤُد کی خاطِر مَیں تیرے ایّام میں یہ نہیں کرُوں گا بلکہ اُسے تیرے بیٹے کے ہاتھ سے چِھینُوں گا۔ 13پِھر بھی مَیں ساری سلطنت کو نہیں چِھین لُوں گا بلکہ اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اور یروشلیِم کی خاطِر جِسے میں نے چُن لِیا ہے ایک قبِیلہ تیرے بیٹے کو دُوں گا۔
سُلیماؔن کے دُشمن
14سو خُداوند نے ادُومی ہدد کو سُلیماؔن کا مُخالِف بنا کر کھڑا کِیا۔ یہ ادوؔم کی شاہی نسل سے تھا۔ 15کیونکہ جب داؤُد ادوؔم میں تھا اور لشکر کا سردار یُوآب ادوؔم میں ہر ایک مَرد کو قتل کر کے اُن مقتُولوں کو دفن کرنے گیا۔ 16(کیونکہ یُوآب اور سب اِسرائیلی چھ مہِینے تک وہِیں رہے جب تک کہ اُس نے ادُوم میں ہر ایک مَرد کو قتل نہ کر ڈالا)۔ 17تو ہدد کئی ایک ادُومِیوؔں کے ساتھ جو اُس کے باپ کے مُلازِم تھے مِصرؔ کو جانے کو بھاگ نِکلا۔ اُس وقت ہدد چھوٹا لڑکا ہی تھا۔ 18اور وہ مِدؔیان سے نِکل کر فاران میں آئے اور فاران سے لوگ ساتھ لے کر شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ کے پاس مِصرؔ میں گئے۔ اُس نے اُس کو ایک گھر دِیا اور اُس کے لِئے رسد مُقرّر کی اور اُسے جاگِیر دی۔ 19اور ہدد کو فرِعونؔ کے حضُور اِتنا رسُوخ حاصِل ہُؤا کہ اُس نے اپنی سالی یعنی مَلِکہ تحفنیس کی بہن اُسی کو بیاہ دی۔ 20اور تحفنیس کی بہن کے اُس سے اُس کا بیٹا جنُوؔبت پَیدا ہُؤا جِس کا دُودھ تحفنیس نے فرِعونؔ کے محلّ میں چُھڑایا اور جنُوبت فرِعونؔ کے بیٹوں کے ساتھ فرِعونؔ کے محلّ میں رہا۔
21سو جب ہدد نے مِصرؔ میں سُنا کہ داؤُد اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور لشکر کا سردار یُوآب بھی مَر گیا ہے تو ہدد نے فرِعونؔ سے کہا مُجھے رُخصت کر دے تاکہ مَیں اپنے مُلک کو چلا جاؤُں۔
22تب فرِعونؔ نے اُس سے کہا بھلا تُجھے میرے پاس کِس چِیز کی کمی ہُوئی کہ تُو اپنے مُلک کو جانے کے درپَے ہے؟
اُس نے کہا کُچھ نہیں پِھر بھی تُو مُجھے جِس طرح ہو رُخصت ہی کر دے۔
23اور خُدا نے اُس کے لِئے ایک اَور مُخالِف الِیدؔع کے بیٹے رزوؔن کو کھڑا کِیا جو اپنے آقا ضوباؔہ کے بادشاہ ہدد عزر کے پاس سے بھاگ گیا تھا۔ 24اور اُس نے اپنے پاس لوگ جمع کر لِئے اور جب داؤُد نے ضوباؔہ والوں کو قتل کِیا تو وہ ایک فَوج کا سردار ہو گیا اور وہ دمِشق کو جا کر وہِیں رہنے اور دمِشق میں سلطنت کرنے لگے۔ 25سو ہدد کی شرارت کے علاوہ یہ بھی سُلیماؔن کی ساری عُمر اِسرائیلؔ کا دُشمن رہا اور اُس نے اِسرائیلؔ سے نفرت رکھّی اور ارام پر حُکُومت کرتا رہا۔
یرُبعام کے ساتھ خُدا کا وعدہ
26اور صرِیدؔہ کے افرائِیمی نباؔط کا بیٹا یرُبعاؔم جو سُلیماؔن کا مُلازِم تھا اور جِس کی ماں کا نام جو بیوہ تھی صرُوعہ تھا اُس نے بھی بادشاہ کے خِلاف اپنا ہاتھ اُٹھایا۔ 27اور بادشاہ کے خِلاف اُس کے ہاتھ اُٹھانے کا یہ سبب ہُؤا
کہ بادشاہ مِلّو کو بناتا تھا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر کے رخنہ کی مرمّت کرتا تھا۔ 28اور وہ شخص یرُبعاؔم ایک زبردست سُورما تھا اور سُلیماؔن نے اُس جوان کو دیکھا کہ مِحنتی ہے۔ سو اُس نے اُسے بنی یُوسفؔ کے سارے کام پر مُختار بنا دِیا۔ 29اُس وقت جب یرُبعاؔم یروشلیِم سے نِکل کر جا رہا تھا تو سَیلانی اخیاہ نبی اُسے راہ میں مِلا اور اخیاہ ایک نئی چادر اوڑھے ہُوئے تھا۔ یہ دونوں مَیدان میں اکیلے تھے۔ 30سو اخیاہ نے اُس نئی چادر کو جو اُس پر تھی لے کر اُس کے بارہ ٹُکڑے پھاڑے۔ 31اور اُس نے یرُبعاؔم سے کہا کہ تُو اپنے لِئے دس ٹُکڑے لے لے کیونکہ خُداوند اِسرائیلؔ کا خُدا یُوں کہتا ہے کہ دیکھ مَیں سُلیماؔن کے ہاتھ سے سلطنت چِھین لُوں گا اور دس قبِیلے تُجھے دُوں گا۔ 32(لیکن میرے بندہ داؤُد کی خاطِر اور یروشلیِم یعنی اُس شہر کی خاطِر جِسے مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا ہے ایک قبِیلہ اُس کے پاس رہے گا)۔ 33کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور صَیدانِیوں کی دیوی عستاراؔت اور موآبیوں کے دیوتا کموؔس اور بنی عمُّون کے دیوتا مِلکوم کی پرستِش کی ہے اور میری راہوں پر نہ چلے کہ وہ کام کرتے جو میری نظر میں بھلا تھا اور میرے آئِین اور احکام کو مانتے جَیسا اُس کے باپ داؤُد نے کِیا۔ 34پِھر بھی مَیں ساری مُملکت اُس کے ہاتھ سے نہیں لے لُوں گا بلکہ اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر جِسے مَیں نے اِس لِئے چُن لِیا کہ اُس نے میرے احکام اور آئِین مانے۔ مَیں اِس کی عُمر بھر اِسے پیشوا بنائے رکُھّوں گا۔ 35پر اُس کے بیٹے کے ہاتھ سے سلطنت یعنی دس قبِیلوں کو لے کر اُن کو تُجھے دُوں گا۔ 36اور اُس کے بیٹے کو ایک قبِیلہ دُوں گا تاکہ میرے بندہ داؤُد کا چراغ یروشلیِم یعنی اُس شہر میں جِسے مَیں نے اپنا نام رکھنے کے لِئے چُن لِیا ہے ہمیشہ میرے آگے رہے۔ 37اور مَیں تُجھے لُوں گا اور تُو اپنے دِل کی پُوری خواہش کے مُوافِق سلطنت کرے گا اور اِسرائیلؔ کا بادشاہ ہو گا۔ 38اور اَیسا ہو گا کہ اگر تُو اُن سب باتوں کو جِن کا مَیں تُجھے حُکم دُوں سُنے اور میری راہوں پر چلے اور جو کام میری نظر میں بھلا ہے اُس کو کرے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے جَیسا میرے بندہ داؤُد نے کِیا تو مَیں تیرے ساتھ رہُوں گا اور تیرے لِئے ایک پایدار گھر بناؤُں گا جَیسا مَیں نے داؤُد کے لِئے بنایا اور اِسرائیلؔ کو تُجھے دے دُوں گا۔ 39اور مَیں اِسی سبب سے داؤُد کی نسل کو دُکھ دُوں گا پر ہمیشہ تک نہیں۔
40اِسی لِئے سُلیماؔن یرُبعاؔم کے قتل کے درپَے ہُؤا پر یرُبعاؔم اُٹھ کر مِصرؔ کو شاہِ مِصرؔ سِیساق کے پاس بھاگ گیا اور سُلیماؔن کی وفات تک مِصرؔ میں رہا۔
سُلیماؔن کی وفات
41اور سُلیماؔن کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اور اُس کی حِکمت سو کیا وہ سُلیماؔن کے احوال کی کِتاب میں درج نہیں؟ 42اور وہ مُدّت جِس میں سُلیماؔن نے یروشلیِم میں سب اِسرائیلؔ پر سلطنت کی چالِیس برس کی تھی۔ 43اور سُلیماؔن اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا رحُبعاؔم اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

Currently Selected:

۱-سلاطِین 11: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy