قُضاۃ 1:14-7

قُضاۃ 1:14-7 UCV

شِمشُونؔ تِمنؔہ کو گیا اَور وہاں اُس کی نظر ایک جَوان فلسطینی دوشیزہ پر پڑی۔ جَب وہ لَوٹا تو اَپنے والدین سے کہنے لگا، ”مَیں نے تِمنؔہ میں ایک فلسطینی عورت دیکھی ہے۔ تُم اُس سے میرا بیاہ کرا دو۔“ اُس کے والدین نے کہا، ”کیا تیرے رشتہ داروں اَور ہماری ساری قوم میں کویٔی عورت نہیں جو تُجھے پسند ہو؟ کیا یہ ضروُری ہے کہ تُم نامختون فلسطینیوں میں سے اَپنے لیٔے بیوی لایٔے؟“ لیکن شِمشُونؔ نے اَپنے باپ سے کہا، ”میری نظروں میں وہ ہی صحیح ہے، اُسی سے میرا بیاہ کرا دے۔“ (اُس کے والدین کو مَعلُوم نہ تھا کہ یہ یَاہوِہ کی طرف سے ہے جو فلسطینیوں کے خِلاف بدلہ لینے کا بہانہ ڈھونڈ رہاتھا کیونکہ اُن دِنوں وہ اِسرائیلیوں پر حُکومت کرتے تھے۔) شِمشُونؔ اَپنے والدین کے ساتھ تِمنؔہ جا رہاتھا کہ تِمنؔہ کے تاکستانوں کے نزدیک پہُنچتے ہی ایک جَوان شیر گرجتا ہُوا اُس کی طرف آ لپکا۔ تَب یَاہوِہ کا رُوح اُس پر اِس قدر زور سے نازل ہُوا کہ اُس نے نہتّے ہی اُس شیر کو یُوں چیر ڈالا گویا کویٔی کسی بکری کے بچّہ کو چیر ڈالا ہو۔ لیکن اُس نے اَپنے ماں باپ سے اَپنی اِس حرکت کا ذِکر تک نہیں کیا۔ تَب شِمشُونؔ نے نیچے جا کر اُس عورت سے باتیں کیں اَور وہ اُسے پسند آئی۔