کاش کہ تُو میرے بھائی کی مانِند ہوتا جِس نے میری ماں کی چھاتِیوں سے دُودھ پِیا! مَیں تُجھے جب باہر پاتی تو تیری مچِھّیاں لیتی اور کوئی مُجھے حقِیر نہ جانتا۔ مَیں تُجھ کو اپنی ماں کے گھر میں لے جاتی۔ وہ مُجھے سِکھاتی۔ مَیں اپنے اناروں کے رس سے تُجھے ممزُوج مَے پِلاتی۔ اُس کا بایاں ہاتھ میرے سر کے نِیچے ہوتا اور دہنا مُجھے گلے سے لگاتا۔ اَے یروشلِیم کی بیٹِیو! مَیں تُم کو قَسم دیتی ہُوں کہ تُم میرے پِیارے کو نہ جگاؤ نہ اُٹھاؤ جب تک کہ وہ اُٹھنا نہ چاہے۔ یہ کَون ہے جو بیابان سے اپنے محبُوب پر تکیہ کِئے چلی آتی ہے؟ مَیں نے تُجھے سیب کے درخت کے نِیچے جگایا۔ جہاں تیری وِلادت ہُوئی۔ جہاں تیری والِدہ نے تُجھے جنم دِیا۔ نگِین کی مانِند مُجھے اپنے دِل میں لگا رکھ اور تعوِیذ کی مانِند اپنے بازُو پر کیونکہ عِشق مَوت کی مانِند زبردست ہے اور غَیرت پاتال سی بے مُروّت ہے۔ اُس کے شُعلے آگ کے شُعلے ہیں اور خُداوند کے شُعلہ کی مانِند۔ سَیلاب عِشق کو بُجھا نہیں سکتا۔ باڑھ اُس کو ڈُبا نہیں سکتی۔ اگر آدمی مُحبّت کے بدلے اپنا سب کُچھ دے ڈالے تو وہ سراسر حقارت کے لائِق ٹھہرے گا۔ ہماری ایک چھوٹی بہن ہے۔ ابھی اُس کی چھاتِیاں نہیں اُٹِھیں۔ جِس روز اُس کی بات چلے ہم اپنی بہن کے لِئے کیا کریں؟ اگر وہ دِیوار ہو تو ہم اُس پر چاندی کا بُرج بنائیں گے اور اگر وہ دروازہ ہو تو ہم اُس پر دیودار کے تختے لگائیں گے۔ مَیں دِیوار ہُوں اور میری چھاتِیاں بُرج ہیں اور مَیں اُس کی نظر میں سلامتی یافتہ کی مانِند تھی۔ بعل ہامُوؔن میں سُلیماؔن کا تاکِستان تھا۔ اُس نے اُس تاکِستان کو باغبانوں کے سپُرد کِیا کہ اُن میں سے ہر ایک اُس کے پَھل کے بدلے ہزار مِثقال چاندی ادا کرے۔ میرا تاکِستان جو میرا ہی ہے میرے سامنے ہے۔ اَے سُلیماؔن! تُو تو ہزار لے اور اُس کے پَھل کے نِگہبان دو سَو پائیں۔ اَے بُوستان میں رہنے والی! رفِیق تیری آواز سُنتے ہیں۔ مُجھ کو بھی سُنا۔ اے میرے محبُوب! جلدی کر اور اُس غزال یا آہُو بچّے کی مانِند ہو جا جو بلسانی پہاڑیوں پر ہے۔
پڑھیں غزلُ الغزلات 8
سنیں غزلُ الغزلات 8
شئیر
مختلف ترجموں سے موازنہ: غزلُ الغزلات 1:8-14
آیات کو محفوظ کریں، Internet کے بغیر پڑھیں، تدریسی video دیکھیں، اور بہت کچھ!
صفحہ اول
بائبل
مطالعاتی منصوبہ
Videos