YouVersion Logo
Search Icon

مِیکاہ 7

7
اِسرائیلؔ کا اَخلاقی اِنحطاط
1مُجھ پر افسوس! مَیں تابِستانی میوہ جمع ہونے اور اُنگُور توڑنے کے بعد کی خوشہ چِینی کی مانِند ہُوں۔ نہ کھانے کو کوئی خوشہ اور نہ پہلا پکّا دِل پسند انجِیر ہے۔ 2دِین دار آدمی دُنیا سے جاتے رہے۔ لوگوں میں کوئی راستباز نہیں۔ وہ سب کے سب گھات میں بَیٹھے ہیں کہ خُون کریں۔ ہر شخص جال بِچھا کر اپنے بھائی کا شِکار کرتا ہے۔ 3اُن کے ہاتھ بدی میں پُھرتِیلے ہیں۔ حاکِم رِشوت مانگتا ہے اور قاضی بھی یِہی چاہتا ہے اور بڑے آدمی اپنے دِل کی حِرص کی باتیں کرتے ہیں اور یُوں سازِش کرتے ہیں۔ 4اُن میں سب سے اچّھا تو اُونٹ کٹارے کی مانِند ہے اور سب سے راست باز خاردار جھاڑی سے بدتر ہے۔
اُن کے نِگہبانوں کا دِن ہاں اُن کی سزا کا دِن آ گیا ہے۔ اب اُن کو پریشانی ہو گی۔ 5کِسی دوست پر اِعتماد نہ کرو۔ ہم راز پر بھروسا نہ رکھّو۔ ہاں اپنے مُنہ کا دروازہ اپنی بِیوی کے سامنے بند رکھّو۔ 6کیونکہ بیٹا اپنے باپ کو حقِیر جانتا ہے اور بیٹی اپنی ماں کے اور بہُو اپنی ساس کے خِلاف ہوتی ہے اور آدمی کے دُشمن اُس کے گھر ہی کے لوگ ہیں۔
7لیکن مَیں خُداوند کی راہ دیکُھوں گا اور اپنے نجات دینے والے خُدا کا اِنتِظار کرُوں گا میرا خُدا میری سُنے گا۔
خُداوند نجات مُہیّا کرتا ہے
8اَے میرے دُشمن مُجھ پر شادمان نہ ہو کیونکہ جب مَیں گِرُوں گا تو اُٹھ کھڑا ہُوں گا۔ جب اندھیرے میں بَیٹُھوں گا۔ تو خُداوند میرا نُور ہو گا۔ 9مَیں خُداوند کے قہر کی برداشت کرُوں گا کیونکہ مَیں نے اُس کا گُناہ کِیا ہے جب تک وہ میرا دعویٰ ثابِت کر کے میرا اِنصاف نہ کرے۔ وہ مُجھے رَوشنی میں لائے گا اور مَیں اُس کی صداقت کو دیکُھوں گا۔ 10تب میرا دُشمن جو مُجھ سے کہتا تھا خُداوند تیرا خُدا کہاں ہے یہ دیکھ کر رُسوا ہو گا۔ میری آنکھیں اُسے دیکھیں گی۔ وہ گلِیوں کی کِیچ کی مانِند پایمال کِیا جائے گا۔
11تیری فصِیل کی تعمِیر کے روز تیری حدُود بڑھائی جائیں گی۔ 12اُسی روز اسُور سے اور مِصرؔ کے شہروں سے اور مِصرؔ سے دریایِ فرات تک اور سمُندر سے سمُندر تک اور کوہِستان سے کوہِستان تک لوگ تیرے پاس آئیں گے۔ 13اور زمِین اپنے باشِندوں کے اعمال کے سبب سے وِیران ہو گی۔
خُداوند اِسرائیلؔ پر ترس کھاتا ہے
14اپنے عصا سے اپنے لوگوں یعنی اپنی مِیراث کی گلّہ بانی کر۔ جو کرمِل کے جنگل میں تنہا رہتے ہیں اُن کو بسن اور جِلعاد میں پہلے کی طرح چَرنے دے۔
15جَیسے تیرے مُلکِ مِصرؔ سے نِکلتے وقت وَیسے ہی اب مَیں اُس کو عجائِب دِکھاؤُں گا۔ 16قَومیں دیکھ کر اپنی تمام توانائی سے شرمِندہ ہوں گی۔ وہ مُنہ پر ہاتھ رکھّیں گی اور اُن کے کان بہرے ہو جائیں گے۔ 17وہ سانپ کی مانِند خاک چاٹیں گی اور اپنی چِھپنے کی جگہوں سے زمِین کے کِیڑوں کی مانِند تھرتھراتی ہُوئی آئیں گی۔ وہ خُداوند ہمارے خُدا کے حضُور ڈرتی ہُوئی آئیں گی ہاں وہ تُجھ سے ہِراسان ہوں گی۔
18تُجھ سا خُدا کَون ہے جو بدکرداری مُعاف کرے اور اپنی مِیراث کے بقِیّہ کی خطاؤں سے درگُذرے؟ وہ اپنا قہر ہمیشہ تک نہیں رکھ چھوڑتا کیونکہ وہ شفقت کرنا پسند کرتا ہے۔ 19وہ پِھر ہم پر رحم فرمائے گا۔ وُہی ہماری بدکرداری کو پایمال کرے گا اور اُن کے سب گُناہ سمُندر کی تہ میں ڈال دے گا۔ 20تُو یعقُوب سے وفاداری کرے گا اور ابرہامؔ کو وہ شفقت دِکھائے گا جِس کی بابت تُو نے قدِیم زمانہ میں ہمارے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی۔

Currently Selected:

مِیکاہ 7: URD

Highlight

Share

Copy

None

Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in

YouVersion uses cookies to personalize your experience. By using our website, you accept our use of cookies as described in our Privacy Policy