حبقُّوقؔ 3

3
حبقُّوقؔ کی دعا
1 شگیَونوتؔ‏ # 3‏:1 شگیَونوتؔ شاید ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح باجے پر حبقُّوقؔ نبی کی دعا۔
2اَے یَاہوِہ، مَیں نے شہرت سُن لی ہے؛
اَور اَے یَاہوِہ مَیں آپ کے کاموں سے خوفزدہ ہوں۔
ہمارے دِنوں میں اُنہیں بحال کریں،
ہمارے زمانوں میں اُن کی شہرت بنائے رکھیں؛
قہر میں رحم کو یاد فرمائیں۔
3خُدا تیمانؔ سے آئے،
قُدُّوس پارانؔ پہاڑ سے۔
اُن کے جلال نے آسمان کو ڈھانپ لیا
اَور زمین اُن کی تعریف سے معموُر ہو گئی۔
4اُن کا جلوہ طُلوع ہوتے ہُوئے سُورج کی مانند تھا؛
اُن کے ہاتھ سے کرنیں پھوٹتی تھیں،
جِن میں اُن کی قُدرت چھپی ہُوئی تھی۔
5وَبا اُن کے آگے چلتی تھی؛
مَری اُن کے قدموں کے پیچھے تھی۔
6وہ کھڑے ہُوئے اَور زمین تھرتھرا گئی،
اُنہُوں نے نگاہ کی اَور قومیں کانپ گئیں۔
قدیم پہاڑ چُورچُور ہو گئے
اَور قدیم ٹیلے گِر گیٔے۔
لیکن وہ ہمیشہ آگے بڑھتے رہتے ہیں۔
7مَیں نے کوشن کے خیموں کو مُصیبت میں دیکھا،
اَور مُلک مِدیان کے رِہائشی قِیام گاہیں غم میں ہیں۔
8اَے یَاہوِہ کیا آپ دریاؤں سے ناراض تھے؟
کیا آپ کا قہر چشموں پر تھا؟
کیا آپ کا غضب سمُندر پر تھا
جَب آپ گھوڑوں
اَور اَپنے فتح مند رتھوں پر سوار ہُوئے؟
9آپ نے اَپنی کمان کو غلاف سے نکالا،
آپ نے بہت سے تیر لانے کو کہا۔
آپ نے زمین کو دریاؤں سے چیر ڈالا؛
10پہاڑوں نے آپ کو دیکھا اَور چھٹپٹا اُٹھے۔
سیلاب گزر گئے، سمُندر چیخے
اَور موجیں بُلند ہُوئیں۔
11آپ کی اُڑنے والے تیروں کی رَوشنی
اَور نیزے کی چمک سے
سُورج اَور چاند آسمان میں ٹھہر گیٔے۔
12آپ اَپنے غضب میں زمین پر سے گزرے
اَور اَپنے قہر میں تُونے قوموں کو کُچل دیا۔
13آپ اَپنے لوگوں کو مخلصی دینے نکلے تھے،
اَپنے ممسوح کو بچانے کے لیٔے۔
آپ نے ظالِم مُلکوں کے رہنما کو کُچل دیا،
آپ نے اُسے سَر سے پاؤں تک ننگا کر دیا۔ سلاہ
14جَب اُس کے بہادر ہمیں مُنتشر کرنے کے لیٔے گھر آئے،
وہ اُن بُرے لوگوں کو گھُور رہے تھے جو چھپے ہوئے تھے۔
اُنہیں نگل جانے والے ہوں۔
تو آپ نے اُس کے نیزے سے اُس کا سَر پھوڑ دیا۔
بدبخت جو چھپے ہوئے تھے۔
15آپ نے سیلاب کو مسلتے ہُوئے
اَپنے گھوڑوں سے سمُندر کو روند ڈالا۔
16مَیں نے سُنا اَور میرا دِل دہل گیا،
اُس آواز سے میرے ہونٹ تھرتھرانے لگے؛
میری ہڈّیاں گلنے لگیں،
اَور میری ٹانگیں کانپنے لگیں۔
پھر بھی میں صبر سے مُصیبت کے دِن کا اِنتظار کروں گا
جو ہمارے اُوپر حملہ کرنے والی قوم پر آنے کو ہے۔
17اگرچہ اَنجیر کا درخت نہ پھُولے
اَور تاک میں انگور نہ لگیں،
زَیتُون پھل نہ دے
اَور کھیتوں میں پیداوار نہ ہو،
اَور بھیڑ خانوں میں بھیڑیں نہ ہوں
اَور مویشی خانے میں مویشی نہ ہوں۔
18پھر بھی مَیں یَاہوِہ میں مسرُور رہُوں گا،
میں اَپنے مُنجّی خُدا سے خُوش ہوں گا۔
19یَاہوِہ قادر میری قُوّت ہے؛
وہ میرے پاؤں کو ہِرنی کے پاؤں جَیسے بناتا ہے،
وہ مُجھے اُونچی بُلندیوں پر چڑھنے کے قابل بناتا ہے۔
موسیقی ہدایت کار کے لیٔے، تاردار سازوں پر۔

موجودہ انتخاب:

حبقُّوقؔ 3: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in