لُوقا 1:3-14

لُوقا 1:3-14 URD

تِبرِؔیُس قَیصر کی حُکُومت کے پندرھویں برس جب پُنطِیُس پِیلاطُسؔ یہُودیہ کا حاکِم تھا اور ہیرودؔیس گلِیل کا اور اُس کا بھائی فِلپُّس اِتُورؔیہِّ اور ترخونیؔتِس کا اور لِسانیاؔس اَبِلینے کا حاکِم تھا۔ اور حنّاہ اور کائِفا سردار کاہِن تھے اُس وقت خُدا کا کلام بیابان میں زکریاؔہ کے بیٹے یُوحنّا پر نازِل ہُؤا۔ اور وہ یَردؔن کے سارے گِرد و نواح میں جا کر گُناہوں کی مُعافی کے لِئے تَوبہ کے بپتِسمہ کی مُنادی کرنے لگا۔ جَیسا یسعیاہ نبی کے کلام کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خُداوند کی راہ تیّار کرو۔ اُس کے راستے سِیدھے بناؤ۔ ہر ایک گھاٹی بھر دی جائے گی اور ہر ایک پہاڑ اور ٹِیلہ نِیچا کِیا جائے گا اور جو ٹیڑھا ہے سیدھا اور جو اُونچا نِیچا ہے ہموار راستہ بنے گا۔ اور ہر بشر خُدا کی نجات دیکھے گا۔ پس جو لوگ اُس سے بپتِسمہ لینے کو نِکل کر آتے تھے وہ اُن سے کہتا تھا اَے سانپ کے بچّو! تُمہیں کِس نے جتایا کہ آنے والے غضب سے بھاگو؟ پس تَوبہ کے مُوافِق پَھل لاؤ اور اپنے دِلوں میں یہ کہنا شرُوع نہ کرو کہ ابرہامؔ ہمارا باپ ہے کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا اِن پتّھروں سے ابرہامؔ کے لِئے اَولاد پَیدا کر سکتا ہے۔ اور اب تو درختوں کی جڑ پر کُلہاڑا رکھّا ہے۔ پس جو درخت اچّھا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالا جاتا ہے۔ لوگوں نے اُس سے پُوچھا پِھر ہم کیا کریں؟ اُس نے جواب میں اُن سے کہا جِس کے پاس دو کُرتے ہوں وہ اُس کو جِس کے پاس نہ ہو بانٹ دے اور جِس کے پاس کھانا ہو وہ بھی اَیسا ہی کرے۔ اور محصُول لینے والے بھی بپتِسمہ لینے کو آئے اور اُس سے پُوچھا کہ اَے اُستاد ہم کیا کریں؟ اُس نے اُن سے کہا جو تُمہارے لِئے مُقرّر ہے اُس سے زِیادہ نہ لینا۔ اور سِپاہیوں نے بھی اُس سے پُوچھا کہ ہم کیا کریں؟ اُس نے اُن سے کہا نہ کِسی پر ظُلم کرو اور نہ کِسی سے ناحق کُچھ لو اور اپنی تنخواہ پر کِفایت کرو۔