لُوقا 46:1-80

لُوقا 46:1-80 URD

پِھر مریمؔ نے کہا کہ میری جان خُداوند کی بڑائی کرتی ہے اور میری رُوح میرے مُنّجی خُدا سے خُوش ہُوئی کیونکہ اُس نے اپنی بندی کی پست حالی پر نظر کی اور دیکھ اب سے لے کر ہر زمانہ کے لوگ مُجھ کو مُبارک کہیں گے کیونکہ اُس قادِر نے میرے لِئے بڑے بڑے کام کِئے ہیں اور اُس کا نام پاک ہے اور اُس کا رَحم اُن پر جو اُس سے ڈرتے ہیں پُشت دَر پُشت رہتا ہے۔ اُس نے اپنے بازُو سے زور دِکھایا اور جو اپنے تئِیں بڑا سمجھتے تھے اُن کو پراگندہ کِیا۔ اُس نے اِختیار والوں کو تخت سے گِرا دیا اور پست حالوں کو بُلند کِیا۔ اُس نے بُھوکوں کو اچھّی چِیزوں سے سیر کر دیا اور دَولت مندوں کو خالی ہاتھ لَوٹا دِیا۔ اُس نے اپنے خادِم اِسرائیلؔ کو سنبھال لِیا تاکہ اپنی اُس رحمت کو یاد فرمائے۔ جو ابرہامؔ اور اُس کی نسل پر ابد تک رہے گی جَیسا اُس نے ہمارے باپ دادا سے کہا تھا اور مریمؔ تِین مہِینے کے قرِیب اُس کے ساتھ رہ کر اپنے گھر کو لَوٹ گئی۔ اور اِلیشِبَع کے وضعِ حمل کا وقت آ پُہنچا اور اُس کے بیٹا ہُؤا اور اُس کے پڑوسِیوں اور رِشتہ داروں نے یہ سُن کر کہ خُداوند نے اُس پر بڑی رحمت کی اُس کے ساتھ خُوشی منائی۔ اور آٹھویں دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ لڑکے کا خَتنہ کرنے آئے اور اُس کا نام اُس کے باپ کے نام پر زکرؔیاہ رکھنے لگے۔ مگر اُس کی ماں نے کہا نہیں بلکہ اُس کا نام یُوحنّا رکھّا جائے۔ اُنہوں نے اُس سے کہا کہ تیرے کُنبے میں کِسی کا یہ نام نہیں۔ اور اُنہوں نے اُس کے باپ کو اِشارہ کِیا کہ تُو اُس کا نام کیا رکھنا چاہتا ہے؟ اُس نے تختی منگا کر یہ لِکھا کہ اُس کا نام یُوحنّا ہے اور سب نے تعجُّب کِیا۔ اُسی دَم اُس کا مُنہ اور زُبان کُھل گئی اور وہ بولنے اور خُدا کی حمد کرنے لگا۔ اور اُن کے آس پاس کے سب رہنے والوں پر دہشت چھا گئی اور یہُودیہ کے تمام پہاڑی مُلک میں اِن سب باتوں کا چرچا پَھیل گیا۔ اور سب سُننے والوں نے اُن کو دِل میں سوچ کر کہا تو یہ لڑکا کَیسا ہونے والا ہے؟ کیونکہ خُداوند کا ہاتھ اُس پر تھا۔ اور اُس کا باپ زکرؔیاہ رُوحُ القُدس سے بھر گیا اور نبُوّت کی راہ سے کہنے لگا کہ خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا کی حمد ہو کیونکہ اُس نے اپنی اُمّت پر توجُّہ کر کے اُسے چُھٹکارا دِیا اور اپنے خادِم داؤُد کے گھرانے میں ہمارے لِئے نجات کا سِینگ نِکالا۔ (جَیسا اُس نے اپنے پاک نبِیوں کی زُبانی کہا تھا جو کہ دُنیا کے شرُوع سے ہوتے آئے ہیں) یعنی ہم کو ہمارے دُشمنوں سے اور سب کِینہ رکھنے والوں کے ہاتھ سے نجات بخشی تاکہ ہمارے باپ دادا پر رحم کرے اور اپنے پاک عہد کو یاد فرمائے یعنی اُس قَسم کو جو اُس نے ہمارے باپ ابرہامؔ سے کھائی تھی کہ وہ ہمیں یہ عِنایت کرے گا کہ اپنے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھوٹ کر اُس کے حضُور پاکِیزگی اور راست بازی سے عُمر بھر بے خَوف اُس کی عِبادت کریں۔ اور اَے لڑکے تُو خُدا تعالےٰ کا نبی کہلائے گا کیونکہ تُو خُداوند کی راہیں تیّار کرنے کو اُس کے آگے آگے چلے گا تاکہ اُس کی اُمّت کو نجات کا عِلم بخشے جو اُن کو گُناہوں کی مُعافی سے حاصِل ہو۔ یہ ہمارے خُدا کی عَین رحمت سے ہو گا جِس کے سبب سے عالمِ بالا کا آفتاب ہم پر طلُوع کرے گا۔ تاکہ اُن کو جو اندھیرے اور مَوت کے سایہ میں بَیٹھے ہیں رَوشنی بخشے اور ہمارے قدموں کو سلامتی کی راہ پر ڈالے۔ اور وہ لڑکا بڑھتا اور رُوح میں قُوّت پاتا گیا اور اِسرائیلؔ پر ظاہِر ہونے کے دِن تک جنگلوں میں رہا۔