ایُّوب 1:14-9

ایُّوب 1:14-9 URD

اِنسان جو عَورت سے پَیدا ہوتا ہے۔ تھوڑے دِنوں کا ہے اور دُکھ سے بھرا ہے۔ وہ پُھول کی طرح نِکلتا اور کاٹ ڈالا جاتا ہے۔ وہ سایہ کی طرح اُڑ جاتا ہے اور ٹھہرتا نہیں۔ سو کیا تُو اَیسے پر اپنی آنکھیں کھولتا ہے اور مُجھے اپنے ساتھ عدالت میں گھسِیٹتا ہے؟ ناپاک چِیز میں سے پاک چِیز کَون نِکال سکتا ہے؟ کوئی نہیں۔ اُس کے دِن تو ٹھہرے ہُوئے ہیں اور اُس کے مہِینوں کی تعداد تیرے پاس ہے اور تُو نے اُس کی حدّوں کو مُقرّر کر دِیا ہے جِنہیں وہ پار نہیں کر سکتا۔ سو اُس کی طرف سے نظر ہٹا لے تاکہ وہ آرام کرے جب تک وہ مزدُور کی طرح اپنا دِن پُورا نہ کر لے۔ کیونکہ درخت کی تو اُمّید رہتی ہے کہ اگر وہ کاٹا جائے تو پِھر پُھوٹ نِکلے گا اور اُس کی نرم نرم ڈالِیاں مَوقُوف نہ ہوں گی۔ اگرچہ اُس کی جڑ زمِین میں پُرانی ہو جائے اور اُس کا تنہ مِٹّی میں گل جائے تَو بھی پانی کی بُو پاتے ہی وہ شگُوفے لائے گا اور پَودے کی طرح شاخیں نِکالے گا۔