قُضاۃ 18:11-40

قُضاۃ 18:11-40 URD

تب وہ بیابان میں ہو کر چلے اور ادُوم کے مُلک اور موآب کے مُلک کے باہر باہر چکّر کاٹ کر موآب کے مُلک کے مشرِق کی طرف آئے اور ارنُون کے اُس پار ڈیرے ڈالے پر موآب کی سرحد میں داخِل نہ ہُوئے اِس لِئے کہ موآب کی سرحد ارنُون تھا۔ پِھر اِسرائیلِیوں نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحوؔن کے پاس جو حسبوؔن کا بادشاہ تھا ایلچی روانہ کِئے اور اِسرائیلِیوں نے اُسے کہلا بھیجا کہ ہم کو ذرا اِجازت دے دے کہ تیرے مُلک میں سے ہو کر اپنی جگہ کو چلے جائیں۔ پر سِیحوؔن نے اِسرائیلِیوں کا اِتنا اِعتبار نہ کِیا کہ اُن کو اپنی سرحد سے گُذرنے دے بلکہ سِیحوؔن اپنے سب لوگوں کو جمع کر کے یہص میں خَیمہ زن ہُؤا اور اِسرائیلِیوں سے لڑا۔ اور خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا نے سِیحوؔن اور اُس کے سارے لشکر کو اِسرائیلِیوں کے ہاتھ میں کر دِیا اور اُنہوں نے اُن کو مار لِیا۔ سو اِسرائیلِیوں نے امورِیوں کے جو وہاں کے باشِندے تھے سارے مُلک پر قبضہ کر لِیا۔ اور وہ ارنُوؔن سے یبُّوق تک اور بیابان سے یَردؔن تک امورِیوں کی سب سرحدّوں پر قابِض ہو گئے۔ پس خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا نے امورِیوں کو اُن کے مُلک سے اپنی قَوم اِسرائیلؔ کے سامنے سے خارِج کِیا۔ سو کیا تُو اب اُس پر قبضہ کرنے پائے گا؟ کیا جو کُچھ تیرا دیوتا کموس تُجھے قبضہ کرنے کو دے تُو اُس پر قبضہ نہ کرے گا؟ پس جِس جِس کو خُداوند ہمارے خُدا نے ہمارے سامنے سے خارِج کر دِیا ہے ہم بھی اُن کے مُلک پر قبضہ کریں گے۔ اور کیا تُو صفور کے بیٹے بلق سے جو موآب کا بادشاہ تھا کُچھ بِہتر ہے؟ کیا اُس نے اِسرائیلِیوں سے کبھی جھگڑا کِیا یا کبھی اُن سے لڑا؟ جب اِسرائیلی حسبوؔن اور اُس کے قصبوں اور عروؔعیر اور اُس کے قصبوں اور اُن سب شہروں میں جو ارنُوؔن کے کنارے کنارے ہیں تِین سَو برس سے بسے ہیں تو اِس عرصہ میں تُم نے اُن کو کیوں نہ چُھڑا لِیا؟ غرض مَیں نے تیری خطا نہیں کی بلکہ تیرا مُجھ سے لڑنا تیری طرف سے مُجھ پر ظُلم ہے۔ پس خُداوند ہی جو مُنصِف ہے بنی اِسرائیل اور بنی عمُّون کے درمِیان آج اِنصاف کرے۔ لیکن بنی عمُّون کے بادشاہ نے اِفتاؔح کی یہ باتیں جو اُس نے اُسے کہلا بھیجی تِھیں نہ مانِیں۔ تب خُداوند کی رُوح اِفتاح پر نازِل ہُوئی اور وہ جِلعاد اور منسّی سے گُذر کر جِلعاد کے مِصفاہ میں آیا اور جِلعاد کے مِصفاؔہ سے بنی عمُّون کی طرف چلا۔ اور اِفتاح نے خُداوند کی مَنّت مانی اور کہا کہ اگر تُو یقِیناً بنی عمُّون کو میرے ہاتھ میں کر دے۔ تو جب مَیں بنی عمُّون کی طرف سے سلامت لَوٹُوں گا اُس وقت جو کوئی پہلے میرے گھر کے دروازہ سے نِکل کر میرے اِستِقبال کو آئے وہ خُداوند کا ہو گا اور مَیں اُس کو سوختنی قُربانی کے طَور پر گُذرانُوں گا۔ تب اِفتاح بنی عمُّون کی طرف اُن سے لڑنے کو گیا اور خُداوند نے اُن کو اُس کے ہاتھ میں کر دِیا۔ اور اُس نے عروؔعیر سے مِنِّیت تک جو بِیس شہر ہیں اور اِبیل کرامِیم تک بڑی خُون ریزی کے ساتھ اُن کو مارا۔ اِس طرح بنی عمُّون بنی اِسرائیل سے مغلُوب ہُوئے۔ اور اِفتاح مِصفاہ کو اپنے گھر آیا اور اُس کی بیٹی طبلے بجاتی اور ناچتی ہُوئی اُس کے اِستِقبال کو نِکل کر آئی اور وُہی ایک اُس کی اَولاد تھی۔ اُس کے سِوا اُس کے کوئی بیٹی بیٹا نہ تھا۔ جب اُس نے اُس کو دیکھا تو اپنے کپڑے پھاڑ کر کہا ہائے میری بیٹی تُو نے مُجھے پست کر دِیا اور جو مُجھے دُکھ دیتے ہیں اُن میں سے ایک تُو ہے کیونکہ مَیں نے خُداوند کو زُبان دی ہے اور مَیں پلٹ نہیں سکتا۔ اُس نے اُس سے کہا اَے میرے باپ تُو نے خُداوند کو زُبان دی ہے سو جو کُچھ تیرے مُنہ سے نِکلا ہے وُہی میرے ساتھ کر اِس لِئے کہ خُداوند نے تیرے دُشمنوں بنی عمُّون سے تیرا اِنتِقام لِیا۔ پِھر اُس نے اپنے باپ سے کہا میرے لِئے اِتنا کر دِیا جائے کہ دو مہِینے کی مُہلت مُجھ کو مِلے تاکہ مَیں جا کر پہاڑوں پر اپنی ہمجولِیوں کے ساتھ اپنے کُنوارپن پر ماتم کرتی پِھرُوں۔ اُس نے کہا جا اور اُس نے اُسے دو مہِینے کی رُخصت دی اور وہ اپنی ہمجولِیوں کو لے کر گئی اور پہاڑوں پر اپنے کُنوارپن پر ماتم کرتی پِھری۔ اور دو مہِینے کے بعد وہ اپنے باپ کے پاس لَوٹ آئی اور وہ اُس کے ساتھ وَیسا ہی پیش آیا جَیسی مَنّت اُس نے مانی تھی۔ اِس لڑکی نے مَرد کا مُنہ نہ دیکھا تھا۔ سو بنی اِسرائیل میں یہ دستُور چلا۔ کہ سال بسال اِسرائیلی عَورتیں جا کر برس میں چار دِن تک اِفتاح جِلعادی کی بیٹی کی یادگاری کرتی تِھیں۔