خرُوج 13:10-19

خرُوج 13:10-19 URD

پس مُوسیٰؔ نے مُلکِ مِصرؔ پر اپنی لاٹھی بڑھائی اور خُداوند نے اُس سارے دِن اور ساری رات پُروا آندھی چلائی اور صُبح ہوتے ہوتے پُروا آندھی ٹِڈّیاں لے آئی۔ اور ٹِڈّیاں سارے مُلکِ مِصرؔ پر چھا گئیں اور وہیں مِصرؔ کی حدُود میں بسیرا کِیا اور اُن کا دَل اَیسا بھاری تھا کہ نہ تو اُن سے پہلے اَیسی ٹِڈّیاں کبھی آئیں نہ اُن کے بعد پِھر آئیں گی۔ کیونکہ اُنہوں نے تمام رُویِ زمِین کو ڈھانک لِیا اَیسا کہ مُلک میں اندھیرا ہو گیا اور اُنہوں نے اُس مُلک کی ایک ایک سبزی کو اور درختوں کے میووں کو جو اَولوں سے بچ گئے تھے چَٹ کر لِیا اور مُلکِ مِصرؔ میں نہ تو کِسی درخت کی نہ کھیت کی کِسی سبزی کی ہریالی باقی رہی۔ تب فرِعونؔ نے جلد مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو بُلوا کر کہا کہ مَیں خُداوند تُمہارے خُدا کا اور تُمہارا گُنہگار ہُوں۔ سو فقط اِس بار میرا گُناہ بخشو اور خُداوند اپنے خُدا سے شِفاعت کرو کہ وہ صِرف اِس مَوت کو مُجھ سے دُور کر دے۔ سو اُس نے فرِعونؔ کے پاس سے نِکل کر خُداوند سے شِفاعت کی۔ اور خُداوند نے پچھوا آندھی بھیجی جو ٹِڈّیوں کو اُڑا کر لے گئی اور اُن کو بحرِ قُلزؔم میں ڈال دِیا اور مِصرؔ کی حدُود میں ایک ٹِڈّی بھی باقی نہ رہی۔