۱-سلاطِین 12:19-16

۱-سلاطِین 12:19-16 URD

اور زلزلہ کے بعد آگ آئی پر خُداوند آگ میں بھی نہیں تھا اور آگ کے بعد ایک دبی ہُوئی ہلکی آواز آئی۔ اُس کو سُن کر ایلیّاہؔ نے اپنا مُنہ اپنی چادر سے لپیٹ لِیا اور باہر نِکل کر اُس غار کے مُنہ پر کھڑا ہُؤا اور دیکھو اُسے یہ آواز آئی کہ اَے ایلیّاؔہ تُو یہاں کیا کرتا ہے؟ اُس نے کہا مُجھے خُداوند لشکروں کے خُدا کے لِئے بڑی غَیرت آئی کیونکہ بنی اِسرائیل نے تیرے عہد کو ترک کِیا اور تیرے مذبحوں کو ڈھا دِیا اور تیرے نبیوں کو تلوار سے قتل کِیا۔ ایک مَیں ہی اکیلا بچا ہُوں۔ سو وہ میری جان لینے کے درپَے ہیں۔ خُداوند نے اُسے فرمایا تُو اپنے راستہ لَوٹ کر دمشق کے بیابان کو جا اور جب تُو وہاں پُہنچے تو تُو حزاؔئیل کو مَسح کر کہ اراؔم کا بادشاہ ہو۔ اور نِمسی کے بیٹے یاہُو کو مَسح کر کہ اِسرائیلؔ کا بادشاہ ہو اور ابیل محُوؔلہ کے الِیشع بِن سافط کو مَسح کر کہ تیری جگہ نبی ہو۔