زبور 1:104-35
زبور 1:104-35 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اَے میری جان، یَاہوِہ کی سِتائش کر۔ اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! آپ نہایت عظیم ہیں؛ آپ شان و شوکت سے مُلبّس ہیں۔ یَاہوِہ نے اَپنے آپ کو رَوشنی سے پوشاک کی طرح لپیٹ رکھا ہے؛ وہ آسمان کو سائبان کی طرح تانتے ہیں۔ وہ اُن کے پانی پر اَپنے بالاخانہ کے شہتیر ٹکاتے ہیں۔ اَور بادلوں کو اَپنا رتھ بناتے ہیں اَور ہَوا کے بازوؤں پر سوار ہوتے ہیں۔ آپ ہَواؤں کو اَپنا قاصِد، اَور اَپنے خادِموں کو گویا آگ کے شُعلوں کی مانند بناتے ہیں۔ اُنہُوں نے زمین کو اُس کی بُنیادوں پر قائِم کیا، جو اَپنے مقام سے کبھی ہٹائی نہیں جا سکتی۔ آپ نے اُسے گہرے سمُندر سے پوشاک کی طرح ڈھانپ دیا؛ اَور پانی پہاڑوں سے بھی بُلند تر تھا۔ لیکن آپ کی ڈانٹ سے پانی بھاگ گیا، آپ کی گرج کی آواز سے وہ رفو چکّر ہو گیا؛ پانی پہاڑوں پر سے بہتا ہُوا، نیچے وادیوں میں اُتر گیا، اَور اُس مقام تک جو آپ نے اُس کے لیٔے مُقرّر کیا تھا۔ آپ نے حَد باندھ دی جِس سے پانی آگے نہ بڑھے؛ اَور پھر کبھی وہ زمین کو ڈھانپنے نہ پایٔے۔ آپ ہی نالوں کو چشموں سے پانی پہُنچاتے ہیں وہ پہاڑوں کے درمیان بہتے ہیں۔ وہ میدان کے سَب جانوروں کو پانی مہیا کرتے ہیں؛ اَور گورخر بھی اَپنی پیاس بُجھا لیتے ہیں۔ ہَوا کے پرندے پانی کے آس پاس گھونسلے بناتے ہیں؛ اَور ڈالیوں پر چہچہاتے ہیں۔ یَاہوِہ اَپنے بالا خانوں سے پہاڑوں کو سیراب کرتے ہیں؛ اَور آپ ہی کی صنعتوں کے پھل سے زمین آسُودہ ہے۔ وہ مویشیوں کے لیٔے گھاس اُگاتے ہیں، اَور اِنسان خُوراک کے لیٔے کاشتکاری کی غرض سے پَودے۔ تاکہ زمین میں سے اشیائے خوردنی پیدا ہو: اَور انگوری شِیرہ جو اِنسان کے دِل کو خُوش کرتا ہے، اَور روغن جو اِنسان کے چہرہ کو چمکاتا ہے، اَور روٹی جو اِنسان کے دِل کو تقویّت پہُنچاتی ہے۔ یَاہوِہ کے درخت شاداب رہتے ہیں، یعنی لبانونؔ کے دیودار جو یَاہوِہ نے لگائے۔ وہاں پرندے اَپنے گھونسلے بناتے ہیں؛ صنوبر کے درختوں پر لق لق بسیرا کرتا ہے۔ اُونچے پہاڑ جنگلی بکروں کے لیٔے ہیں؛ اَور چٹّانیں سافانوں کے پناہ گاہ ہیں۔ چاند موسموں میں اِمتیاز کرنے کا نِشان ہے، اَور سُورج اَپنے غروب ہونے کا وقت جانتا ہے۔ آپ تاریکی لے آتے ہیں تو وہ رات بَن جاتی ہے، اَور جنگل کے سَب جانور گھُومنے پھرنے لگتے ہیں۔ شیرببر اَپنے شِکار کے لیٔے گرجتے ہیں اَور خُدا سے اَپنی خُوراک طلب کرتے ہیں۔ سُورج طُلوع ہوتے ہی شیرببر دبے پاؤں چلے جاتے ہیں؛ اَور اَپنی ماندوں میں پڑے رہتے ہیں۔ تَب اِنسان اَپنے کام پر نکل پڑتے ہیں، اَور شام تک محنت کرتے رہتے ہیں۔ اَے یَاہوِہ! آپ کی صنعتیں بے شُمار ہیں! آپ نے اُن سَب کو حِکمت سے بنایا؛ زمین آپ کی مخلُوقات سے معموُر ہے۔ سمُندر کو دیکھو کس قدر عظیم اَور وسیع ہے، جو لاتعداد رینگنے والے جانداروں سے بھرا ہُواہے۔ جِن میں چُھوٹے اَور بڑے سبھی جانور شامل ہیں۔ اُس میں جہاز بھی چلتے ہیں، اَور لِویاتان بھی، جسے آپ نے اُس میں کھیلنے کے لیٔے بنایا۔ اِن سَب کو آپ کا ہی آسرا رہتاہے کہ آپ اُنہیں مُناسب وقت پر خُوراک بہم پہُنچائیں۔ جَب آپ اُنہیں فراہم کرتے ہیں، تو وہ اُسے جمع کرتے ہیں؛ جَب آپ اَپنی مُٹّھی کھولتے ہیں، تو وہ اَچھّی چیزوں سے سیر ہوتے ہیں۔ جَب آپ اَپنا چہرہ چھُپا لیتے ہیں، تو وہ پریشان ہو جاتے ہیں؛ اَور جَب آپ اُن کا دَم روک دیتے ہیں، تو وہ مَر جاتے ہیں اَور خاک میں مِل جاتے ہیں۔ جَب آپ اَپنی رُوح بھیجتے ہیں، تو وہ پیدا ہوتے ہیں، اَور آپ رُوئے زمین کو نیا بنا دیتے ہیں۔ یَاہوِہ کا جلال اَبد تک قائِم رہے؛ یَاہوِہ اَپنے کاموں سے خُوش ہو۔ وہ زمین کی طرف دیکھتے ہیں تو وہ کانپ جاتی ہے، اَور پہاڑوں کو چھُوتے ہیں تو اُن میں سے دُھواں نکلنے لگتا ہے۔ میں عمر بھر یَاہوِہ کے لیٔے نغمہ گاتا رہُوں گا؛ اَور جَب تک جیتا رہُوں گا، میں اَپنے خُدا کی مدح سرائی کروں گا۔ میرا مُراقبہ بھی اُن کو پسند آئے، کیونکہ یَاہوِہ ہی میری خُوشی کا ذریعہ ہیں۔ گُنہگار رُوئے زمین پر سے مِٹ جایٔیں، اَور بدکار لوگ باقی نہ رہیں۔
زبور 1:104-35 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اے میری جان، رب کی ستائش کر! اے رب میرے خدا، تُو نہایت ہی عظیم ہے، تُو جاہ و جلال سے آراستہ ہے۔ تیری چادر نور ہے جسے تُو اوڑھے رہتا ہے۔ تُو آسمان کو خیمے کی طرح تان کر اپنا بالاخانہ اُس کے پانی کے بیچ میں تعمیر کرتا ہے۔ بادل تیرا رتھ ہے، اور تُو ہَوا کے پَروں پر سوار ہوتا ہے۔ تُو ہَواؤں کو اپنے قاصد اور آگ کے شعلوں کو اپنے خادم بنا دیتا ہے۔ تُو نے زمین کو مضبوط بنیاد پر رکھا تاکہ وہ کبھی نہ ڈگمگائے۔ سیلاب نے اُسے لباس کی طرح ڈھانپ دیا، اور پانی پہاڑوں کے اوپر ہی کھڑا ہوا۔ لیکن تیرے ڈانٹنے پر پانی فرار ہوا، تیری گرجتی آواز سن کر وہ ایک دم بھاگ گیا۔ تب پہاڑ اونچے ہوئے اور وادیاں اُن جگہوں پر اُتر آئیں جو تُو نے اُن کے لئے مقرر کی تھیں۔ تُو نے ایک حد باندھی جس سے پانی بڑھ نہیں سکتا۔ آئندہ وہ کبھی پوری زمین کو نہیں ڈھانکنے کا۔ تُو وادیوں میں چشمے پھوٹنے دیتا ہے، اور وہ پہاڑوں میں سے بہہ نکلتے ہیں۔ بہتے بہتے وہ کھلے میدان کے تمام جانوروں کو پانی پلاتے ہیں۔ جنگلی گدھے آ کر اپنی پیاس بجھاتے ہیں۔ پرندے اُن کے کناروں پر بسیرا کرتے، اور اُن کی چہچہاتی آوازیں گھنے بیل بوٹوں میں سے سنائی دیتی ہیں۔ تُو اپنے بالاخانے سے پہاڑوں کو تر کرتا ہے، اور زمین تیرے ہاتھ سے سیر ہو کر ہر طرح کا پھل لاتی ہے۔ تُو جانوروں کے لئے گھاس پھوٹنے اور انسان کے لئے پودے اُگنے دیتا ہے تاکہ وہ زمین کی کاشت کاری کر کے روٹی حاصل کرے۔ تیری مَے انسان کا دل خوش کرتی، تیرا تیل اُس کا چہرہ روشن کر دیتا، تیری روٹی اُس کا دل مضبوط کرتی ہے۔ رب کے درخت یعنی لبنان میں اُس کے لگائے ہوئے دیودار کے درخت سیراب رہتے ہیں۔ پرندے اُن میں اپنے گھونسلے بنا لیتے ہیں، اور لق لق جونیپر کے درخت میں اپنا آشیانہ۔ پہاڑوں کی بلندیوں پر پہاڑی بکروں کا راج ہے، چٹانوں میں بِجُو پناہ لیتے ہیں۔ تُو نے سال کو مہینوں میں تقسیم کرنے کے لئے چاند بنایا، اور سورج کو غروب ہونے کے اوقات معلوم ہیں۔ تُو اندھیرا پھیلنے دیتا ہے تو دن ڈھل جاتا ہے اور جنگلی جانور حرکت میں آ جاتے ہیں۔ جوان شیرببر دہاڑ کر شکار کے پیچھے پڑ جاتے اور اللہ سے اپنی خوراک کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پھر سورج طلوع ہونے لگتا ہے، اور وہ کھسک کر اپنے بھٹوں میں چھپ جاتے ہیں۔ اُس وقت انسان گھر سے نکل کر اپنے کام میں لگ جاتا اور شام تک مصروف رہتا ہے۔ اے رب، تیرے اَن گنت کام کتنے عظیم ہیں! تُو نے ہر ایک کو حکمت سے بنایا، اور زمین تیری مخلوقات سے بھری پڑی ہے۔ سمندر کو دیکھو، وہ کتنا بڑا اور وسیع ہے۔ اُس میں بےشمار جاندار ہیں، بڑے بھی اور چھوٹے بھی۔ اُس کی سطح پر جہاز اِدھر اُدھر سفر کرتے ہیں، اُس کی گہرائیوں میں لِویاتان پھرتا ہے، وہ اژدہا جسے تُو نے اُس میں اُچھلنے کودنے کے لئے تشکیل دیا تھا۔ سب تیرے انتظار میں رہتے ہیں کہ تُو اُنہیں وقت پر کھانا مہیا کرے۔ تُو اُن میں خوراک تقسیم کرتا ہے تو وہ اُسے اکٹھا کرتے ہیں۔ تُو اپنی مٹھی کھولتا ہے تو وہ اچھی چیزوں سے سیر ہو جاتے ہیں۔ جب تُو اپنا چہرہ چھپا لیتا ہے تو اُن کے حواس گم ہو جاتے ہیں۔ جب تُو اُن کا دم نکال لیتا ہے تو وہ نیست ہو کر دوبارہ خاک میں مل جاتے ہیں۔ تُو اپنا دم بھیج دیتا ہے تو وہ پیدا ہو جاتے ہیں۔ تُو ہی رُوئے زمین کو بحال کرتا ہے۔ رب کا جلال ابد تک قائم رہے! رب اپنے کام کی خوشی منائے! وہ زمین پر نظر ڈالتا ہے تو وہ لرز اُٹھتی ہے۔ وہ پہاڑوں کو چھو دیتا ہے تو وہ دھواں چھوڑتے ہیں۔ مَیں عمر بھر رب کی تمجید میں گیت گاؤں گا، جب تک زندہ ہوں اپنے خدا کی مدح سرائی کروں گا۔ میری بات اُسے پسند آئے! مَیں رب سے کتنا خوش ہوں! گناہ گار زمین سے مٹ جائیں اور بےدین نیست و نابود ہو جائیں۔ اے میری جان، رب کی ستائش کر! رب کی حمد ہو!
زبور 1:104-35 کِتابِ مُقادّس (URD)
اَے میری جان! تُو خُداوند کو مُبارک کہہ۔ اَے خُداوند میرے خُدا! تُو نِہایت بزُرگ ہے۔ تُو حشمت اور جلال سے مُلبّس ہے۔ تُو نُور کو پوشاک کی طرح پہنتا ہے اور آسمان کو سائبان کی طرح تانتا ہے۔ تُو اپنے بالا خانوں کے شہتیِر پانی پر ٹِکاتا ہے۔ تُو بادلوں کو اپنا رتھ بناتا ہے۔ تُو ہوا کے بازُوؤں پر سَیر کرتا ہے۔ تُو اپنے فرِشتوں کو ہوائیں اور اپنے خادِموں کو آگ کے شُعلے بناتا ہے۔ تُو نے زمِین کو اُس کی بُنیاد پر قائِم کِیا تاکہ وہ کبھی جُنبِش نہ کھائے۔ تُو نے اُس کو سمُندر سے چِھپایا جَیسے لِباس سے۔ پانی پہاڑوں سے بھی بُلند تھا۔ وہ تیری جِھڑکی سے بھاگا۔ وہ تیری گرج کی آواز سے جلدی جلدی چلا۔ اُس جگہ پُہنچ گیا جو تُو نے اُس کے لِئے تیّار کی تھی۔ پہاڑ اُبھر آئے۔ وادِیاں بَیٹھ گئیں۔ تُو نے حد باندھ دی تاکہ وہ آگے نہ بڑھ سکے اور پِھر لَوٹ کر زمِین کو نہ چِھپائے۔ وہ وادیوں میں چشمے جاری کرتا ہے جو پہاڑوں میں بہتے ہیں۔ سب جنگلی جانور اُن سے پِیتے ہیں۔ گورخر اپنی پیاس بُجھاتے ہیں۔ اُن کے آس پاس ہوا کے پرِندے بسیرا کرتے اور ڈالِیوں میں چہچہاتے ہیں۔ وہ اپنے بالا خانوں سے پہاڑوں کو سیراب کرتا ہے۔ تیری صنعتوں کے پَھل سے زمِین آسُودہ ہے۔ وہ چَوپایوں کے لِئے گھاس اُگاتا ہے اور اِنسان کے کام کے لِئے سبزہ تاکہ زمِین سے خُوراک پَیدا کرے۔ اور مَے جو اِنسان کے دِل کو خُوش کرتی ہے اور رَوغن جو اُس کے چِہرہ کو چمکاتا ہے اور روٹی جو آدمی کے دِل کو توانائی بخشتی ہے۔ خُداوند کے درخت شاداب رہتے ہیں یعنی لُبنان کے دیودار جو اُس نے لگائے۔ جہاں پرِندے اپنے گھونسلے بناتے ہیں۔ صنوبر کے درختوں میں لقلق کا بسیرا ہے۔ اُونچے پہاڑ جنگلی بکروں کے لِئے ہیں۔ چٹانیں سافانوں کی پناہ کی جگہ ہیں۔ اُس نے چاند کو زمانوں کے اِمتیاز کے لِئے مُقرّر کِیا۔ آفتاب اپنے غرُوب کی جگہ جانتا ہے۔ تُو اندھیرا کر دیتا ہے تو رات ہو جاتی ہے جِس میں سب جنگلی جانور نِکل آتے ہیں۔ جوان شیر اپنے شِکار کی تلاش میں گرجتے ہیں اور خُدا سے اپنی خُوراک مانگتے ہیں۔ آفتاب نِکلتے ہی وہ چل دیتے ہیں اور جا کر اپنی ماندوں میں پڑ رہتے ہیں۔ اِنسان اپنے کام کے لِئے اور شام تک اپنی مِحنت کرنے کے لِئے نِکلتا ہے۔ اَے خُداوند! تیری صنعتیں کَیسی بے شُمار ہیں! تُو نے یہ سب کُچھ حِکمت سے بنایا۔ زمِین تیری مخلُوقات سے معمُور ہے۔ دیکھو یہ بڑا اور چَوڑا سمُندر جِس میں بے شُمار رینگنے والے جاندار ہیں۔ یعنی چھوٹے اور بڑے جانور۔ جہاز اِسی میں چلتے ہیں۔ اِسی میں لویاتان ہے جِسے تُو نے اِس میں کھیلنے کو پَیدا کِیا۔ اِن سب کو تیرا ہی آسرا ہے تاکہ تُو اُن کو وقت پر خُوراک دے۔ جو کُچھ تُو دیتا ہے یہ لے لیتے ہیں۔ تُو اپنی مُٹھّی کھولتا ہے اور یہ اچھّی چِیزوں سے سیر ہوتے ہیں۔ تُو اپنا چہرہ چِھپا لیتا ہے اور یہ پریشان ہو جاتے ہیں۔ تُو اِن کا دَم روک لیتا ہے اور یہ مَر جاتے ہیں اور پِھر مِٹّی میں مِل جاتے ہیں۔ تُو اپنی رُوح بھیجتا ہے اور یہ پَیدا ہوتے ہیں اور تُو رُویِ زمِین کو نیا بنا دیتا ہے۔ خُداوند کا جلال ابد تک رہے۔ خُداوند اپنی صنعتوں سے خُوش ہو۔ وہ زمِین پر نِگاہ کرتا ہے اور وہ کانپ جاتی ہے۔ وہ پہاڑوں کو چُھوتا ہے اور اُن سے دُھواں نِکلنے لگتا ہے۔ مَیں عُمر بھر خُداوند کی تعرِیف گاؤُں گا۔ جب تک میرا وجُود ہے مَیں اپنے خُدا کی مدح سرائی کرُوں گا۔ میرا دِھیان اُسے پسند آئے۔ مَیں خُداوند میں شادمان رہُوں گا۔ گُنہگار زمِین پر سے فنا ہو جائیں اور شرِیر باقی نہ رہیں! اَے میری جان! خُداوند کو مُبارک کہہ۔ خُداوند کی حمد کرو۔