گِنتی 1:36-13
گِنتی 1:36-13 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
منشّہ کے پوتے اَور مکیرؔ کے بیٹے گِلعادؔ کی برادری کے خاندان کے سربراہوں نے جو یُوسیفؔ کی نَسل کی برادریوں سے تعلّق رکھتے تھے مَوشہ اَور اُن سرداروں کے پاس آکر جو اِسرائیلی خاندانوں کے سربراہ تھے بات چیت کی۔ اُنہُوں نے کہا، ”جَب یَاہوِہ نے ہمارے آقا کو یہ مُلک بنی اِسرائیل کو قُرعہ اَندازی کے ذریعہ بطور مِیراث دینے کا حُکم دیا تو اُنہُوں نے تُمہیں حُکم دیا تھا کہ ہمارے بھایٔی ضلافحادؔ کی مِیراث اُس کی بیٹیوں کو دی جائے۔ بالفرض وہ بنی اِسرائیل کے دُوسرے قبیلوں کے مَردوں سے بیاہ کر لیتی ہیں تو اُن کی مِیراث ہماری آبائی مِیراث سے نکل کر اُس قبیلہ کی مِیراث میں شامل کی جائے گی جِس سے وہ بیاہی جایٔیں گی اَور اِس طرح ہمیں دی ہُوئی مِیراث کا کچھ حِصّہ لے لیا جائے گا۔ اَور جَب بنی اِسرائیل کا یوویلؔ کا سال آئے گا تَب اُن کی مِیراث اُس قبیلہ کی مِیراث میں شامل کی جائے گی جِس میں وہ بیاہی جایٔیں گی اَور اُن کی جائداد ہمارے آباؤاَجداد کی قبائلی مِیراث سے نکل جائے گی۔“ تَب یَاہوِہ کے حُکم سے مَوشہ نے بنی اِسرائیل کو یہ ہدایت دی: ”یُوسیفؔ کی نَسل کے قبیلہ کے لوگ ٹھیک کہتے ہیں۔ ضلافحادؔ کی بیٹیوں کے حق میں یَاہوِہ کا حُکم یہ ہے، ’وہ جِس کسی کو چاہیں اُس سے بیاہ کر لیں لیکن وہ اَپنے آباؤاَجداد کے قبیلہ کی برادریوں میں ہی بیاہی جایٔیں۔‘ بنی اِسرائیل میں مِیراث ایک قبیلہ سے دُوسرے قبیلہ میں جانے نہ پایٔے اَور ہر اِسرائیلی اَپنا مُلک جسے اُس نے اَپنے آباؤاَجداد سے مِیراث میں پایا ہے اَپنے ہی قبضہ میں رکھے۔ ہر بیٹی جو بنی اِسرائیل کے کسی قبیلہ میں مِیراث پاتی ہے وہ اَپنے آبائی قبیلہ کے برادریوں میں ہی بیاہی جائے تاکہ ہر اِسرائیلی اَپنے آباؤاَجداد کی مِیراث پر قابض رہے۔ کویٔی مِیراث ایک قبیلہ سے دُوسرے قبیلہ میں جانے نہ پایٔے بَلکہ ہر اِسرائیلی قبیلہ اَپنی اَپنی مِیراث اَپنے قبضہ میں رکھے۔“ چنانچہ ضلافحادؔ کی بیٹیوں نے وَیسا ہی کیا، جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ لہٰذا ضلافحادؔ کی بیٹیاں محلاہؔ، تِرضاؔہ، حُگلاہؔ، مِلکاہؔ، اَور نوحؔا اَپنے چچیرے بھائیوں کے ساتھ بیاہی گئیں۔ یعنی وہ یُوسیفؔ کے بیٹے منشّہ کی نَسل کی برادریوں میں بیاہی گئیں اَور اُن کی مِیراث اُن کے آبائی برادری اَور قبیلہ میں ہی قائِم رہی۔ جو اَحکام اَور ضوابط یَاہوِہ نے مُوآب کے میدانوں میں یریحوؔ کے پاس یردنؔ کے کنارے پر مَوشہ کی مَعرفت بنی اِسرائیل کو دئیے یہی ہیں۔
گِنتی 1:36-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
ایک دن جِلعاد بن مکیر بن منسّی بن یوسف کے کنبے سے نکلے ہوئے آبائی گھرانوں کے سرپرست موسیٰ اور اُن سرداروں کے پاس آئے جو دیگر آبائی گھرانوں کے سرپرست تھے۔ اُنہوں نے کہا، ”رب نے آپ کو حکم دیا تھا کہ آپ قرعہ ڈال کر ملک کو اسرائیلیوں میں تقسیم کریں۔ اُس وقت اُس نے یہ بھی کہا تھا کہ ہمارے بھائی صِلافِحاد کی بیٹیوں کو اُس کی موروثی زمین ملنی ہے۔ اگر وہ اسرائیل کے کسی اَور قبیلے کے مردوں سے شادی کریں تو پھر یہ زمین جو ہمارے قبیلے کا موروثی حصہ ہے اُس قبیلے کا موروثی حصہ بنے گی اور ہم اُس سے محروم ہو جائیں گے۔ پھر ہمارا قبائلی علاقہ چھوٹا ہو جائے گا۔ اور اگر ہم یہ زمین واپس بھی خریدیں توبھی وہ اگلے بحالی کے سال میں دوسرے قبیلے کو واپس چلی جائے گی جس میں اِن عورتوں نے شادی کی ہے۔ اِس طرح وہ ہمیشہ کے لئے ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گی۔“ موسیٰ نے رب کے حکم پر اسرائیلیوں کو بتایا، ”جِلعاد کے مرد حق بجانب ہیں۔ اِس لئے رب کی ہدایت یہ ہے کہ صِلافِحاد کی بیٹیوں کو ہر آدمی سے شادی کرنے کی اجازت ہے، لیکن صرف اِس صورت میں کہ وہ اُن کے اپنے قبیلے کا ہو۔ اِس طرح ایک قبیلے کی موروثی زمین کسی دوسرے قبیلے میں منتقل نہیں ہو گی۔ لازم ہے کہ ہر قبیلے کا پورا علاقہ اُسی کے پاس رہے۔ جو بھی بیٹی میراث میں زمین پاتی ہے اُس کے لئے لازم ہے کہ وہ اپنے ہی قبیلے کے کسی مرد سے شادی کرے تاکہ اُس کی زمین قبیلے کے پاس ہی رہے۔ ایک قبیلے کی موروثی زمین کسی دوسرے قبیلے کو منتقل کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ لازم ہے کہ ہر قبیلے کا پورا موروثی علاقہ اُسی کے پاس رہے۔“ صِلافِحاد کی بیٹیوں محلاہ، تِرضہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور نوعاہ نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کو بتایا تھا۔ اُنہوں نے اپنے چچا زاد بھائیوں سے شادی کی۔ چونکہ وہ بھی منسّی کے قبیلے کے تھے اِس لئے یہ موروثی زمین صِلافِحاد کے قبیلے کے پاس رہی۔ رب نے یہ احکام اور ہدایات اسرائیلیوں کو موسیٰ کی معرفت دیں جب وہ موآب کے میدانی علاقے میں دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر یریحو کے سامنے خیمہ زن تھے۔
گِنتی 1:36-13 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور بنی یُوسفؔ کے گھرانوں میں سے بنی جِلعاد بِن مکِیر بِن منَسّی کے آبائی خاندانوں کے سردار مُوسیٰ اور اُن امِیروں کے پاس جا کر جو بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سردار تھے کہنے لگے کہ خُداوند نے ہمارے مالِک کو حُکم دِیا تھا کہ قُرعہ ڈال کر یہ مُلک مِیراث کے طَور پر بنی اِسرائیل کو دینا اور ہمارے مالِک کو خُداوند کی طرف سے حُکم مِلا تھا کہ ہمارے بھائی صلافِحاد کی مِیراث اُس کی بیٹِیوں کو دی جائے۔ لیکن اگر وہ بنی اِسرائیل کے اَور قبِیلوں کے آدمِیوں سے بیاہی جائیں تو اُن کی مِیراث ہمارے باپ دادا کی مِیراث سے نِکل کر اُس قبِیلہ کی مِیراث میں شامِل کی جائے گی جِس میں وہ بیاہی جائیں گی۔ یُوں وہ ہمارے قُرعہ کی مِیراث سے الگ ہو جائے گی۔ اور جب بنی اِسرائیل کا سالِ یوبلی آئے گا تو اُن کی مِیراث اُسی قبِیلہ کی مِیراث سے مُلحِق کی جائے گی جِس میں وہ بیاہی جائیں گی۔ یُوں ہمارے باپ دادا کے قبِیلہ کی مِیراث سے اُن کا حِصّہ نِکل جائے گا۔ تب مُوسیٰ نے خُداوند کے کلام کے مُطابِق بنی اِسرائیل کو حُکم دِیا اور کہا کہ بنی یُوسفؔ کے قبِیلہ کے لوگ ٹِھیک کہتے ہیں۔ سو صلافِحاد کی بیٹِیوں کے حق میں خُداوند کا حُکم یہ ہے کہ وہ جِن کو پسند کریں اُن ہی سے بیاہ کریں لیکن اپنے باپ دادا کے قبِیلہ ہی کے خاندانوں میں بیاہی جائیں۔ یُوں بنی اِسرائیل کی مِیراث ایک قبِیلہ سے دُوسرے قبِیلہ میں نہیں جانے پائے گی کیونکہ ہر اِسرائیلی کو اپنے باپ دادا کے قبِیلہ کی مِیراث کو اپنے قبضہ میں رکھنا ہو گا۔ اور اگر بنی اِسرائیل کے کِسی قبِیلہ میں کوئی لڑکی ہو جو مِیراث کی مالِک ہو تو وہ اپنے باپ کے قبِیلہ کے کِسی خاندان میں بیاہ کرے تاکہ ہر اِسرائیلی اپنے باپ دادا کی مِیراث پر قائِم رہے۔ یُوں کِسی کی مِیراث ایک قبِیلہ سے دُوسرے قبِیلہ میں نہیں جانے پائے گی کیونکہ بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کو لازِم ہے کہ اپنی اپنی مِیراث اپنے اپنے قبضہ میں رکھّیں۔ اور صلافِحاد کی بیٹِیوں نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔ کیونکہ مَحلاہ اور تِرضاہ اور حُجلاہ اور مِلکاہ اور نُوعاہ جو صلافِحاد کی بیٹِیاں تِھیں وہ اپنے چچیرے بھائِیوں کے ساتھ بیاہی گئِیں۔ یعنی وہ یُوسفؔ کے بیٹے منَسّی کی نسل کے خاندانوں میں بیاہی گئِیں اور اُن کی مِیراث اُن کے آبائی خاندان کے قبِیلہ میں قائِم رہی۔ جو احکام اور فَیصلے خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت موآب کے مَیدانوں میں جو یِریحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے واقِع ہیں بنی اِسرائیل کو دِئے وہ یِہی ہیں۔