متی 1:21-46
متی 1:21-46 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جَب وہ یروشلیمؔ کے نزدیک پہُنچے اَور کوہِ زَیتُون پر بیت فگے کے پاس آئے، تو یِسوعؔ نے اَپنے دو شاگردوں کو یہ حُکم دے کر آگے بھیجا، ”اَپنے سامنے والے گاؤں میں جاؤ، وہاں داخل ہوتے ہی تُمہیں ایک گدھی بندھی ہُوئی، اَور اُس کے ساتھ اُس کا بچّہ بھی ہوگا۔ اُنہیں کھول کر میرے پاس لے آنا۔ اَور اگر کویٔی تُم سے کُچھ کہے تو اُس سے کہنا کہ خُداوؔند کو اِن کی ضروُرت ہے، وہ فوراً ہی اُنہیں بھیج دے گا۔“ یہ اِس لیٔے ہُوا کہ جو کُچھ نبی کی مَعرفت فرمایا گیا تھا، وہ پُورا ہو جائے: ”صِیّونؔ کی بیٹی سے کہو کہ ’تیرا بادشاہ تیرے پاس آتا ہے، وہ حلیم ہے اَور گدھے پر سوار ہے، ہاں گدھی کے بچّے پر، بوجھ ڈھونے والے کے بچّے پر۔‘ “ چنانچہ شاگرد روانہ ہُوئے اَور جَیسا یِسوعؔ نے اُنہیں حُکم دیا تھا وَیسا ہی کیا۔ وہ گدھے اَور اُس کے بچّے کو لے آئے اَور اَپنے کپڑے اُن پر ڈال دئیے اَور حُضُور اُس پر سوار ہو گیٔے۔ اَور ہُجوم میں سے بہت سے لوگوں نے اَپنے کپڑے راستے میں بچھا دئیے اَور بعض نے درختوں کی ڈالیاں کاٹ کاٹ کر راستہ میں پھیلا دیں۔ اَور وہ ہُجوم جو یِسوعؔ کے آگے آگے اَور پیچھے پیچھے چل رہاتھا، نعرے لگانے لگا، ”اِبن داویؔد کی ہوشعنا!“ ”مُبارک ہے وہ جو خُداوؔند کے نام سے آتا ہے!“ ”عالمِ بالا پر ہوشعنا!“ اَور جَب یِسوعؔ یروشلیمؔ شہر میں داخل ہویٔے تو سارے شہر میں ہلچل مچ گئی اَور لوگ پُوچھنے لگے کہ، ”یہ کون ہے؟“ ہُجوم نے کہا، ”یہ صُوبہ گلِیل کے شہر ناصرتؔ کے نبی یِسوعؔ ہیں۔“ اَور یِسوعؔ بیت المُقدّس کے صحنوں میں داخل ہویٔے اَور آپ وہاں سے خریدوفروخت کرنے والوں کو باہر نکالنے لگے۔ آپ نے پیسے تبدیل کرنے والے صرّافوں کے تختے اَور کبُوتر فروشوں کی چوکیاں اُلٹ دیں۔ اَور یِسوعؔ نے اُن سے کہا، ”لِکھّا ہے، ’میرا گھر دعا کا گھر کہلائے گا،‘ مگر تُم نے اُسے ’ڈاکوؤں کا اڈّا بنا رکھا ہے۔‘“ تَب کیٔی اَندھے اَور لنگڑے بیت المُقدّس میں حُضُور کے پاس آئے اَور آپ نے اُنہیں شفا بخشی۔ لیکن جَب اہم کاہِنوں اَور شَریعت کے عالِموں نے آپ کے معجزے دیکھے اَور لڑکوں کو بیت المُقدّس میں، ”اِبن داویؔد کی ہوشعنا،“ پُکارتے دیکھا تو خفا ہو گیٔے۔ اَور اُنہُوں نے یِسوعؔ سے پُوچھا، ”کیا آپ سُن رہے ہیں کہ یہ بچّے کیا نعرے لگا رہے ہیں؟“ یِسوعؔ نے اُن سے فرمایا، ”ہاں، میں سُن رہا ہُوں، کیا تُم نے یہ کبھی نہیں پڑھا، ” ’بچّوں اَور شیرخواروں کے لبوں سے بھی اَے خُداوؔند، آپ نے، اَپنی حَمد کروائی‘؟“ اَور تَب حُضُور اُنہیں چھوڑکر شہر سے باہر اَور بیت عنیّاہ گاؤں میں گیٔے اَور رات کو وہیں رہے۔ اَور جَب صُبح کو پھر یِسوعؔ شہر کی طرف جا رہے تھے تو آپ کو بھُوک لگی۔ حُضُور نے راہ کے کنارے اَنجیر کا درخت دیکھا اَور وہ نزدیک پہُنچا تو سِوائے پتّوں کے اُس میں اَور کُچھ نہ پایا۔ لہٰذا آپ نے درخت سے فرمایا، ”آئندہ تُجھ میں کبھی پھل نہ لگے۔“ اَور اُسی وقت اَنجیر کا درخت سُوکھ گیا۔ شاگردوں نے یہ دیکھا تو حیران ہوکر پُوچھنے لگے کہ، ”یہ اَنجیر کا درخت ایک دَم کیسے سُوکھ گیا؟“ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر تُم ایمان رکھو اَور شک نہ کرو تو، تُم نہ صِرف وُہی کروگے جو اَنجیر کے درخت کے ساتھ ہُوا، لیکن اگر اِس پہاڑ سے بھی کہو گے، ’اَپنی جگہ سے اُکھڑ جا اَور سمُندر میں جا گِر،‘ تو یہ بھی ہو جائے گا۔ اَورجو کُچھ دعا میں ایمان کے ساتھ مانگوگے وہ سَب تُمہیں مِل جائے گا۔“ جَب یِسوعؔ بیت المُقدّس میں آکر تعلیم دے رہے تھے تو اہم کاہِنوں اَور یہُودی بُزرگوں نے آپ کے پاس آکر پُوچھا، ”آپ یہ کام کِس اِختیار سے کرتے ہیں؟ اَور یہ اِختیار آپ کو کِس نے دیا؟“ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”میں بھی تُم سے ایک بات پُوچھتا ہُوں۔ اگر تُم اُس کا جَواب دوگے، تو میں بھی بتاؤں گا کہ میں یہ کام کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔ جو پاک غُسل یُوحنّا دیتے تھے وہ کہاں سے تھا؟ آسمان کی طرف سے یا اِنسان کی طرف سے؟“ وہ آپَس میں بحث کرنے لگے، ”اگر ہم کہیں، ’وہ آسمان کی طرف سے تھا،‘ تو وہ کہیں گے، ’پھر تُم نے اُس کا یقین کیوں نہ کیا؟‘ لیکن اگر ہم کہیں، ’اِنسان کی طرف سے تھا‘ تو ہمیں عوام کا ڈر ہے کیونکہ وہ یُوحنّا کو واقعی نبی مانتے ہیں۔“ لہٰذا اُنہُوں نے یِسوعؔ کو جَواب دیا، ”ہم نہیں جانتے ہیں۔“ تَب یِسوعؔ نے اُن سے فرمایا، ”میں بھی تُمہیں نہیں بتاتا کہ اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔ ”اَب تمہاری رائے کیا ہے؟ کسی آدمی کے دو بیٹے تھے۔ اُس نے بڑے کے پاس جا کر کہا، ’بیٹا، آج انگوری باغ میں جا اَور وہاں کام کر۔‘ ”اُس نے جَواب دیا، ’میں نہیں جاؤں گا،‘ لیکن بعد میں اُس نے اَپنا خیال بدل دیا اَور انگوری باغ میں چلا گیا۔ ”پھر باپ نے دُوسرے بیٹے کے پاس جا کر بھی یہی بات کہی۔ اُس نے جَواب دیا، ’اَچھّا جَناب، میں جاتا ہُوں لیکن گیا نہیں۔‘ ”اِن دونوں میں سے کِس نے اَپنے باپ کا حُکم مانا؟“ ”اُنہُوں نے جَواب دیا، بڑے بیٹے نے۔“ یِسوعؔ نے اُن سے فرمایا، ”میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ محصُول لینے والے اَور فاحِشہ عورتیں تُم سے پہلے خُدا کی بادشاہی میں داخل ہوتی ہیں۔ کیونکہ یُوحنّا تُمہیں راستبازی کا راستہ دِکھانے آیا اَور تُم نے اُس کا یقین نہ کیا لیکن محصُول لینے والوں اَور فاحِشہ عورتوں نے کیا، یہ دیکھ کر بھی تُم نے نہ تو تَوبہ کی اَور نہ اُس پر ایمان لایٔے۔ ”ایک اَور تمثیل سُنو! ایک زمین دار نے انگوری باغ لگایا اَور اُس کے چاروں طرف احاطہ کھڑا کیا، اُس میں انگوروں کے رس کا ایک حوض کھودا اَور نگہبانی کے لیٔے ایک بُرج بھی بنایا۔ اَور تَب اُس نے انگوری باغ کاشت کاروں کو ٹھیکہ پردے دیا اَور خُود پردیس چلا گیا۔ جَب انگور توڑنے کا موسم آیا تو اُس نے اَپنے خادِموں کو ٹھیکیداروں کے پاس اَپنے پھلوں کا حِصّہ لینے بھیجا۔ ”ٹھیکیداروں نے اُس کے خادِموں کو پکڑکر کسی کو پِیٹا، کسی کو قتل کیا اَور کسی پر پتّھر برسائے۔ تَب اُس نے کُچھ اَور خادِموں کو بھیجا جِن کی تعداد پہلے خادِموں سے زِیادہ تھی لیکن ٹھیکیداروں نے اُن کے ساتھ بھی وُہی سلُوک کیا۔ آخِرکار اُس نے اَپنے بیٹے کو اُن کے پاس بھیجا۔ اَور سوچا، ’وہ میرے بیٹے کا تو ضروُر اِحترام کریں گے۔‘ ”مگر جَب ٹھیکیداروں نے اُس کے بیٹے کو دیکھا تو آپَس میں کہنے لگے، ’یہی وارِث ہے، آؤ اِسے قتل کر دیں اَور اُس کی مِیراث پر قبضہ کر لیں۔‘ لہٰذا اُنہُوں نے اُسے پکڑکر انگوری باغ کے باہر نکالا اَور قتل کر ڈالا۔ ”پس جَب انگوری باغ کا مالک خُود آئے گا، تو وہ اُن ٹھیکیداروں کے ساتھ کیا کرےگا؟“ ”اُنہُوں نے جَواب دیا کہ وہ اُن بدکاروں کو بُری طرح ہلاک کرکے انگوری باغ کا ٹھیکہ دُوسرے ٹھیکیداروں کو دے گا، جو موسم پر اُسے پھل کا حِصّہ اَدا کریں۔“ یِسوعؔ نے اُن سے فرمایا، ”کیا تُم نے کِتاب مُقدّس میں کبھی نہیں پڑھا: ” ’جِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّ کر دیا وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گئے؛ یہ کام خُداوؔند نے کیا ہے، اَور ہماری نظر میں یہ تعجُّب اَنگیز ہے؟‘ ”اِس لیٔے میں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا کی بادشاہی تُم سے لے لی جائے گی اَور اُس قوم کو جو پھل لایٔے، اُسے دے دی جائے گی۔ اَورجو کویٔی اِس پتّھر پر گِرے گا، ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا لیکن جِس پر یہ گِرے گا اُسے پیس ڈالے گا۔“ جَب اہم کاہِنوں اَور فریسیوں نے یِسوعؔ کی تمثیلیں سُنیں تو، سمجھ گیٔے کہ وہ یہ باتیں ہمارے حق میں کہتاہے۔ اَور اُنہُوں نے حُضُور کو پکڑنے کی کوشش کی لیکن ہُجوم سے ڈرتے تھے کیونکہ لوگ آپ کو نبی مانتے تھے۔
متی 1:21-46 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
وہ یروشلم کے قریب بیت فگے پہنچے۔ یہ گاؤں زیتون کے پہاڑ پر واقع تھا۔ عیسیٰ نے دو شاگردوں کو بھیجا اور کہا، ”سامنے والے گاؤں میں جاؤ۔ وہاں تم کو فوراً ایک گدھی نظر آئے گی جو اپنے بچے کے ساتھ بندھی ہوئی ہو گی۔ اُنہیں کھول کر یہاں لے آؤ۔ اگر کوئی یہ دیکھ کر تم سے کچھ کہے تو اُسے بتا دینا، ’خداوند کو اِن کی ضرورت ہے۔‘ یہ سن کر وہ فوراً اِنہیں بھیج دے گا۔“ یوں نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی، ’صیون بیٹی کو بتا دینا، دیکھ، تیرا بادشاہ تیرے پاس آ رہا ہے۔ وہ حلیم ہے اور گدھے پر، ہاں گدھی کے بچے پر سوار ہے۔‘ دونوں شاگرد چلے گئے۔ اُنہوں نے ویسا ہی کیا جیسا عیسیٰ نے اُنہیں بتایا تھا۔ وہ گدھی کو بچے سمیت لے آئے اور اپنے کپڑے اُن پر رکھ دیئے۔ پھر عیسیٰ اُن پر بیٹھ گیا۔ جب وہ چل پڑا تو بہت زیادہ لوگوں نے اُس کے آگے آگے راستے میں اپنے کپڑے بچھا دیئے۔ بعض نے شاخیں بھی اُس کے آگے آگے راستے میں بچھا دیں جو اُنہوں نے درختوں سے کاٹ لی تھیں۔ لوگ عیسیٰ کے آگے اور پیچھے چل رہے تھے اور چلّا کر یہ نعرے لگا رہے تھے، ”ابنِ داؤد کو ہوشعنا! مبارک ہے وہ جو رب کے نام سے آتا ہے۔ آسمان کی بلندیوں پر ہوشعنا۔“ جب عیسیٰ یروشلم میں داخل ہوا تو پورا شہر ہل گیا۔ سب نے پوچھا، ”یہ کون ہے؟“ ہجوم نے جواب دیا، ”یہ عیسیٰ ہے، وہ نبی جو گلیل کے ناصرت سے ہے۔“ اور عیسیٰ بیت المُقدّس میں جا کر اُن سب کو نکالنے لگا جو وہاں قربانیوں کے لئے درکار چیزوں کی خرید و فروخت کر رہے تھے۔ اُس نے سِکوں کا تبادلہ کرنے والوں کی میزیں اور کبوتر بیچنے والوں کی کرسیاں اُلٹ دیں اور اُن سے کہا، ”کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’میرا گھر دعا کا گھر کہلائے گا۔‘ لیکن تم نے اُسے ڈاکوؤں کے اڈّے میں بدل دیا ہے۔“ اندھے اور لنگڑے بیت المُقدّس میں اُس کے پاس آئے اور اُس نے اُنہیں شفا دی۔ لیکن راہنما امام اور شریعت کے علما ناراض ہوئے جب اُنہوں نے اُس کے حیرت انگیز کام دیکھے اور یہ کہ بچے بیت المُقدّس میں ”ابنِ داؤد کو ہوشعنا“ چلّا رہے ہیں۔ اُنہوں نے اُس سے پوچھا، ”کیا آپ سن رہے ہیں کہ یہ بچے کیا کہہ رہے ہیں؟“ ”جی،“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تم نے کلامِ مُقدّس میں کبھی نہیں پڑھا کہ ’تُو نے چھوٹے بچوں اور شیرخواروں کی زبان کو تیار کیا ہے تاکہ وہ تیری تمجید کریں‘؟“ پھر وہ اُنہیں چھوڑ کر شہر سے نکلا اور بیت عنیاہ پہنچا جہاں اُس نے رات گزاری۔ اگلے دن صبح سویرے جب وہ یروشلم لوٹ رہا تھا تو عیسیٰ کو بھوک لگی۔ راستے کے قریب انجیر کا ایک درخت دیکھ کر وہ اُس کے پاس گیا۔ لیکن جب وہ وہاں پہنچا تو دیکھا کہ پھل نہیں لگا بلکہ صرف پتے ہی پتے ہیں۔ اِس پر اُس نے درخت سے کہا، ”اب سے کبھی بھی تجھ میں پھل نہ لگے!“ درخت فوراً سوکھ گیا۔ یہ دیکھ کر شاگرد حیران ہوئے اور کہا، ”انجیر کا درخت اِتنی جلدی سے کس طرح سوکھ گیا؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، اگر تم شک نہ کرو بلکہ ایمان رکھو تو پھر تم نہ صرف ایسا کام کر سکو گے بلکہ اِس سے بھی بڑا۔ تم اِس پہاڑ سے کہو گے، ’اُٹھ، اپنے آپ کو سمندر میں گرا دے‘ تو یہ ہو جائے گا۔ اگر تم ایمان رکھو تو جو کچھ بھی تم دعا میں مانگو گے وہ تم کو مل جائے گا۔“ عیسیٰ بیت المُقدّس میں داخل ہو کر تعلیم دینے لگا۔ اِتنے میں راہنما امام اور قوم کے بزرگ اُس کے پاس آئے اور پوچھا، ”آپ یہ سب کچھ کس اختیار سے کر رہے ہیں؟ کس نے آپ کو یہ اختیار دیا ہے؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”میرا بھی تم سے ایک سوال ہے۔ اِس کا جواب دو تو پھر تم کو بتا دوں گا کہ مَیں یہ کس اختیار سے کر رہا ہوں۔ مجھے بتاؤ کہ یحییٰ کا بپتسمہ کہاں سے تھا — کیا وہ آسمانی تھا یا انسانی؟“ وہ آپس میں بحث کرنے لگے، ”اگر ہم کہیں ’آسمانی‘ تو وہ پوچھے گا، ’تو پھر تم اُس پر ایمان کیوں نہ لائے؟‘ لیکن ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ وہ انسانی تھا؟ ہم تو عام لوگوں سے ڈرتے ہیں، کیونکہ وہ سب مانتے ہیں کہ یحییٰ نبی تھا۔“ چنانچہ اُنہوں نے جواب دیا، ”ہم نہیں جانتے۔“ عیسیٰ نے کہا، ”پھر مَیں بھی تم کو نہیں بتاتا کہ مَیں یہ سب کچھ کس اختیار سے کر رہا ہوں۔ تمہارا کیا خیال ہے؟ ایک آدمی کے دو بیٹے تھے۔ باپ بڑے بیٹے کے پاس گیا اور کہا، ’بیٹا، آج انگور کے باغ میں جا کر کام کر۔‘ بیٹے نے جواب دیا، ’مَیں جانا نہیں چاہتا،‘ لیکن بعد میں اُس نے اپنا خیال بدل لیا اور باغ میں چلا گیا۔ اِتنے میں باپ چھوٹے بیٹے کے پاس بھی گیا اور اُسے باغ میں جانے کو کہا۔ ’جی جناب، مَیں جاؤں گا،‘ چھوٹے بیٹے نے کہا۔ لیکن وہ نہ گیا۔ اب مجھے بتاؤ کہ کس بیٹے نے اپنے باپ کی مرضی پوری کی؟“ ”پہلے بیٹے نے،“ اُنہوں نے جواب دیا۔ عیسیٰ نے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ ٹیکس لینے والے اور کسبیاں تم سے پہلے اللہ کی بادشاہی میں داخل ہو رہے ہیں۔ کیونکہ یحییٰ تم کو راست بازی کی راہ دکھانے آیا اور تم اُس پر ایمان نہ لائے۔ لیکن ٹیکس لینے والے اور کسبیاں اُس پر ایمان لائے۔ اور یہ دیکھ کر بھی تم نے اپنا خیال نہ بدلا اور اُس پر ایمان نہ لائے۔ ایک اَور تمثیل سنو۔ ایک زمین دار تھا جس نے انگور کا باغ لگایا۔ اُس نے اُس کی چاردیواری بنائی، انگوروں کا رس نکالنے کے لئے ایک گڑھے کی کھدائی کی اور پہرے داروں کے لئے بُرج تعمیر کیا۔ پھر وہ اُسے مزارعوں کے سپرد کر کے بیرونِ ملک چلا گیا۔ جب انگور کو توڑنے کا وقت قریب آ گیا تو اُس نے اپنے نوکروں کو مزارعوں کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ اُن سے مالک کا حصہ وصول کریں۔ لیکن مزارعوں نے اُس کے نوکروں کو پکڑ لیا۔ اُنہوں نے ایک کی پٹائی کی، دوسرے کو قتل کیا اور تیسرے کو سنگسار کیا۔ پھر مالک نے مزید نوکروں کو اُن کے پاس بھیج دیا جو پہلے کی نسبت زیادہ تھے۔ لیکن مزارعوں نے اُن کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا۔ آخرکار زمین دار نے اپنے بیٹے کو اُن کے پاس بھیجا۔ اُس نے کہا، ’آخر میرے بیٹے کا تو لحاظ کریں گے۔‘ لیکن بیٹے کو دیکھ کر مزارع ایک دوسرے سے کہنے لگے، ’یہ زمین کا وارث ہے۔ آؤ، ہم اِسے قتل کر کے اُس کی میراث پر قبضہ کر لیں۔‘ اُنہوں نے اُسے پکڑ کر باغ سے باہر پھینک دیا اور قتل کیا۔“ عیسیٰ نے پوچھا، ”اب بتاؤ، باغ کا مالک جب آئے گا تو اُن مزارعوں کے ساتھ کیا کرے گا؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”وہ اُنہیں بُری طرح تباہ کرے گا اور باغ کو دوسروں کے سپرد کر دے گا، ایسے مزارعوں کے سپرد جو وقت پر اُسے فصل کا اُس کا حصہ دیں گے۔“ عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”کیا تم نے کبھی کلام کا یہ حوالہ نہیں پڑھا، ’جس پتھر کو مکان بنانے والوں نے رد کیا، وہ کونے کا بنیادی پتھر بن گیا۔ یہ رب نے کیا اور دیکھنے میں کتنا حیرت انگیز ہے‘؟ اِس لئے مَیں تمہیں بتاتا ہوں کہ اللہ کی بادشاہی تم سے لے لی جائے گی اور ایک ایسی قوم کو دی جائے گی جو اِس کے مطابق پھل لائے گی۔ جو اِس پتھر پر گرے گا وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا، جبکہ جس پر وہ خود گرے گا اُسے وہ پیس ڈالے گا۔“ عیسیٰ کی تمثیلیں سن کر راہنما امام اور فریسی سمجھ گئے کہ وہ ہمارے بارے میں بات کر رہا ہے۔ اُنہوں نے عیسیٰ کو گرفتار کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ عوام سے ڈرتے تھے کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ عیسیٰ نبی ہے۔
متی 1:21-46 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور جب وہ یروشلِیم کے نزدِیک پُہنچے اور زَیتُون کے پہاڑ پر بیت فگے کے پاس آئے تو یِسُوعؔ نے دو شاگِردوں کو یہ کہہ کر بھیجا کہ اپنے سامنے کے گاؤں میں جاؤ۔ وہاں پُہنچتے ہی ایک گدھی بندھی ہُوئی اور اُس کے ساتھ بچّہ پاؤ گے اُنہیں کھول کر میرے پاس لے آؤ۔ اور اگر کوئی تُم سے کُچھ کہے تو کہنا کہ خُداوند کو اِن کی ضرُورت ہے۔ وہ فی الفَور اُنہیں بھیج دے گا۔ یہ اِس لِئے ہُؤا کہ جو نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ صِیُّوؔن کی بیٹی سے کہو کہ دیکھ تیرا بادشاہ تیرے پاس آتا ہے۔ وہ حلِیم ہے اور گدھے پر سوار ہے بلکہ لادُو کے بچّے پر۔ پس شاگِردوں نے جا کر جَیسا یِسُوعؔ نے اُن کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔ اور گدھی اور بچّے کو لا کر اپنے کپڑے اُن پر ڈالے اور وہ اُن پر بَیٹھ گیا۔ اور بِھیڑ میں کے اکثر لوگوں نے اپنے کپڑے راستہ میں بِچھائے اور اَوروں نے درختوں سے ڈالِیاں کاٹ کر راہ میں پَھیلائِیں۔ اور بِھیڑ جو اُس کے آگے آگے جاتی اور پِیچھے پِیچھے چلی آتی تھی پُکار پُکار کر کہتی تھی اِبنِ داؤُد کو ہوشعنا۔ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام پر آتا ہے۔ عالَمِ بالا پر ہوشعنا۔ اور جب وہ یروشلِیم میں داخِل ہُؤا تو سارے شہر میں ہلچل پڑ گئی اور لوگ کہنے لگے یہ کَون ہے؟ بِھیڑ کے لوگوں نے کہا یہ گلِیل کے ناصرۃ کا نبی یِسُوعؔ ہے۔ اور یِسُوعؔ نے خُدا کی ہَیکل میں داخِل ہو کر اُن سب کو نِکال دِیا جو ہَیکل میں خرِید و فروخت کر رہے تھے اور صرّافوں کے تختے اور کبُوتر فروشوں کی چَوکیاں اُلٹ دِیں۔ اور اُن سے کہا لِکھا ہے کہ میرا گھر دُعا کا گھر کہلائے گا مگر تُم اُسے ڈاکُوؤں کی کھوہ بناتے ہو۔ اور اندھے اور لنگڑے ہَیکل میں اُس کے پاس آئے اور اُس نے اُنہیں اچّھا کِیا۔ لیکن جب سردار کاہِنوں اور فقِیہوں نے اُن عجِیب کاموں کو جو اُس نے کِئے اور لڑکوں کو ہَیکل میں اِبنِ داؤُد کو ہوشعنا پُکارتے دیکھا تو خفا ہو کر اُس سے کہنے لگے۔ تُو سُنتا ہے کہ یہ کیا کہتے ہیں؟ یِسُوعؔ نے اُن سے کہا ہاں۔ کیا تُم نے یہ کبھی نہیں پڑھا کہ بچّوں اور شِیر خواروں کے مُنہ سے تُو نے حمد کو کامِل کرایا؟ اور وہ اُنہیں چھوڑ کر شہر سے باہر بَیت عَنِّیاؔہ میں گیا اور رات کو وہِیں رہا۔ اور جب صُبح کو پِھر شہر کو جا رہا تھا اُسے بھوک لگی۔ اور راہ کے کنارے انجِیر کا ایک درخت دیکھ کر اُس کے پاس گیا اور پتّوں کے سِوا اُس میں کُچھ نہ پا کر اُس سے کہا کہ آیندہ تُجھ میں کبھی پَھل نہ لگے اور انجِیر کا درخت اُسی دم سُوکھ گیا۔ شاگِردوں نے یہ دیکھ کر تعجُّب کِیا اور کہا یہ انجِیر کا درخت کیونکر ایک دم میں سُوکھ گیا! یِسُوعؔ نے جواب میں اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر اِیمان رکھّو اور شک نہ کرو تو نہ صِرف وُہی کرو گے جو انجِیر کے درخت کے ساتھ ہُؤا بلکہ اگر اِس پہاڑ سے بھی کہو گے کہ تُو اُکھڑ جا اور سمُندر میں جا پڑ تو یُوں ہی ہو جائے گا۔ اور جو کُچھ دُعا میں اِیمان کے ساتھ مانگو گے وہ سب تُم کو مِلے گا۔ اور جب وہ ہَیکل میں آ کر تعلِیم دے رہا تھا تو سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں نے اُس کے پاس آ کر کہا تُو اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہے؟ اور یہ اِختیار تُجھے کِس نے دِیا ہے؟ یِسُوعؔ نے جواب میں اُن سے کہا مَیں بھی تُم سے ایک بات پُوچھتا ہُوں۔ اگر وہ مُجھے بتاؤ گے تو مَیں بھی تُم کو بتاؤں گا کہ اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔ یُوحنّا کا بپتِسمہ کہاں سے تھا؟ آسمان کی طرف سے یا اِنسان کی طرف سے؟ وہ آپس میں کہنے لگے کہ اگر ہم کہیں آسمان کی طرف سے تو وہ ہم سے کہے گا پِھر تُم نے کیوں اُس کا یقِین نہ کِیا؟ اور اگر کہیں اِنسان کی طرف سے تو ہم عوام سے ڈرتے ہیں کیونکہ سب یُوحنّا کو نبی جانتے ہیں۔ پس اُنہوں نے جواب میں یِسُوعؔ سے کہا ہم نہیں جانتے۔ اُس نے بھی اُن سے کہا مَیں بھی تُم کو نہیں بتاتا کہ اِن باتوں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔ تُم کیا سمجھتے ہو؟ ایک آدمی کے دو بیٹے تھے۔ اُس نے پہلے کے پاس جا کر کہا بیٹا جا آج تاکِستان میں کام کر۔ اُس نے جواب میں کہا مَیں نہیں جاؤں گا مگر پِیچھے پچھتا کر گیا۔ پِھر دُوسرے کے پاس جا کر اُس نے اِسی طرح کہا۔ اُس نے جواب دِیا اچّھا جناب۔ مگر گیا نہیں۔ اِن دونوں میں سے کَون اپنے باپ کی مرضی بجا لایا؟ اُنہوں نے کہا پہلا۔ یِسُوعؔ نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ محصُول لینے والے اور کسبِیاں تُم سے پہلے خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہوتی ہیں۔ کیونکہ یُوحنّا راست بازی کے طرِیق پر تُمہارے پاس آیا اور تُم نے اُس کا یقِین نہ کِیا مگر محصُول لینے والوں اور کسبِیوں نے اُس کا یقِین کِیا اور تُم یہ دیکھ کر پِیچھے بھی نہ پچھتائے کہ اُس کا یقِین کر لیتے۔ ایک اَور تمثِیل سُنو۔ ایک گھر کا مالِک تھا جِس نے تاکِستان لگایا اور اُس کی چاروں طرف اِحاطہ گھیرا اور اُس میں حَوض کھودا اور بُرج بنایا اور اُسے باغبانوں کو ٹھیکے پر دے کر پردیس چلا گیا۔ اور جب پَھل کا مَوسم قرِیب آیا تو اُس نے اپنے نَوکروں کو باغبانوں کے پاس اپنا پَھل لینے کو بھیجا۔ اور باغبانوں نے اُس کے نَوکروں کو پکڑ کر کِسی کو پِیٹا اور کِسی کو قتل کِیا اور کِسی کو سنگسار کِیا۔ پِھر اُس نے اَور نَوکروں کو بھیجا جو پہلوں سے زِیادہ تھے اور اُنہوں نے اِن کے ساتھ بھی وُہی سلُوک کِیا۔ آخِر اُس نے اپنے بیٹے کو اُن کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ میرے بیٹے کا تو لِحاظ کریں گے۔ جب باغبانوں نے بیٹے کو دیکھا تو آپس میں کہا یِہی وارِث ہے۔ آؤ اِسے قتل کر کے اِس کی مِیراث پر قبضہ کر لیں۔ اور اُسے پکڑ کر تاکِستان سے باہر نِکالا اور قتل کر دِیا۔ پس جب تاکِستان کا مالِک آئے گا تو اُن باغبانوں کے ساتھ کیا کرے گا؟ اُنہوں نے اُس سے کہا اُن بدکاروں کو بُری طرح ہلاک کرے گا اور باغ کا ٹھیکہ دُوسرے باغبانوں کو دے گا جو مَوسم پر اُس کو پَھل دیں۔ یِسُوعؔ نے اُن سے کہا کیا تُم نے کِتابِ مُقدّس میں کبھی نہیں پڑھا کہ جِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّ کِیا۔ وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔ یہ خُداوند کی طرف سے ہُؤا اور ہماری نظر میں عجِیب ہے؟ اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا کی بادشاہی تُم سے لے لی جائے گی اور اُس قَوم کو جو اُس کے پَھل لائے دے دی جائے گی۔ اور جو اِس پتّھر پر گِرے گا ٹُکڑے ٹُکڑے ہو جائے گا لیکن جِس پر وہ گِرے گا اُسے پِیس ڈالے گا۔ اور جب سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے اُس کی تمثِیلیں سُنِیں تو سمجھ گئے کہ ہمارے حق میں کہتا ہے۔ اور وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش میں تھے لیکن لوگوں سے ڈرتے تھے کیونکہ وہ اُسے نبی جانتے تھے۔