ملاکی 14:2-16
ملاکی 14:2-16 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
تو بھی، تُم پُوچھتے ہو، ”اَیسا کیوں ہے؟“ اَیسا اِس لیٔے ہے کہ کیونکہ یَاہوِہ تمہارے اَور تمہاری جَوانی کی بیوی کے درمیان گواہ ہیں۔ تُم نے اُس کے ساتھ بےوفائی کی ہے حالانکہ وہ تمہاری شریکِ حیات ہے اَور تمہاری عہد کی بیوی ہے۔ کیا خُدا نے تُمہیں تمہاری بیوی کے ساتھ ایک ہی جِسم نہیں کیا تھا؟ جِسم اَور رُوح میں تُم اُس کے ہو۔ اَور خُدا کیا چاہتے ہیں؟ یَاہوِہ تُم دونوں کے مِلنے سے ایک خُدا ترس نَسل چاہتے ہیں۔ پس تُم اَپنے دِل کی رکھوالی کرو اَور اَپنی جَوانی کی بیوی کے ساتھ بےوفائی نہ کرو۔ کیونکہ بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”مُجھے طلاق سے سخت نفرت ہے، جو شخص اَپنی بیوی کو طلاق دیتاہے وہ اَپنی شادی کی توہین کرتا ہے۔“ یہ قادرمُطلق یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ پس خبردار رہو اَور اَپنی بیوی سے بےوفائی نہ کرو۔
ملاکی 14:2-16 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
تم پوچھتے ہو، ”کیوں؟“ اِس لئے کہ شادی کرتے وقت رب خود گواہ ہوتا ہے۔ اور اب تُو اپنی بیوی سے بےوفا ہو گیا ہے، گو وہ تیری جیون ساتھی ہے جس سے تُو نے شادی کا عہد باندھا تھا۔ کیا رب نے شوہر اور بیوی کو ایک نہیں بنایا، ایک جسم جس میں روح ہے؟ اور یہ ایک جسم کیا چاہتا ہے؟ اللہ کی طرف سے اولاد۔ چنانچہ اپنی روح میں خبردار رہو! اپنی بیوی سے بےوفا نہ ہو جا! کیونکہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”مَیں طلاق سے نفرت کرتا ہوں اور اُس سے متنفر ہوں جو ظلم سے ملبّس ہوتا ہے۔ چنانچہ اپنی روح میں خبردار رہ کر اِس طرح کا بےوفا رویہ اختیار نہ کرو!“
ملاکی 14:2-16 کِتابِ مُقادّس (URD)
تَو بھی تُم کہتے ہو کہ سبب کیا ہے؟ سبب یہ ہے کہ خُداوند تیرے اور تیری جوانی کی بِیوی کے درمِیان گواہ ہے۔ تُو نے اُس سے بیوفائی کی ہے اگرچہ وہ تیری رفِیق اور منکُوحہ بِیوی ہے۔ اور کیا اُس نے ایک ہی کو پَیدا نہیں کیا باوُجُودیکہ اُس کے پاس اَور ارواح مَوجُود تھِیں؟ پِھر کیوں ایک ہی کو پَیدا کِیا؟ اِس لِئے کہ خُدا ترس نسل پَیدا ہو۔ پس تُم اپنے نفس سے خبردار رہو اور کوئی اپنی جوانی کی بِیوی سے بیوفائی نہ کرے۔ کیونکہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے مَیں طلاق سے بیزار ہُوں اور اُس سے بھی جو اپنی بِیوی پر ظُلم کرتا ہے ربُّ الافواج فرماتا ہے اِس لِئے تُم اپنے نفس سے خبردار رہو تاکہ بیوفائی نہ کرو۔