لوقا 27:20-40

لوقا 27:20-40 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

کُچھ صدُوقی جو کہتے ہیں کہ روزِ قیامت ہے ہی نہیں، وہ یِسوعؔ کے پاس آئے اَور پُوچھنے لگے۔ ”اَے اُستاد،“ ہمارے لیٔے حضرت مَوشہ کا حُکم ہے، ”اگر کسی آدمی کا شادی شُدہ بھایٔی بے اَولاد مَر جائے تو وہ اَپنے بھایٔی کی بِیوہ سے شادی کر لے تاکہ اَپنے بھایٔی کے لیٔے نَسل پیدا کر سکے۔ چنانچہ سات بھایٔی تھے۔ پہلے نے شادی کی اَور بے اَولاد مَر گیا۔ پھر دُوسرے اَور تیسرے بھایٔی نے اُس سے شادی کی، اَور بے اَولاد مَر گیا یہی سلسلہ ساتویں بھایٔی تک بے اَولاد مَرنے کا جاری رہا۔ آخِر میں وہ عورت بھی مَر گئی۔ اَب بتائیں کہ قیامت کے دِن وہ کِس کی بیوی ہوگی، کیونکہ وہ اُن ساتوں کی بیوی رہ چُکی تھی؟“ یِسوعؔ نے اُن سے کہا، ”اِس دُنیا کے لوگوں میں تو شادی بیاہ کرنے کا دستور ہے، لیکن جو لوگ آنے والی دُنیا کے لائق ٹھہریں گے اَور مُردوں میں سے جی اُٹھیں گے وہ شادی بیاہ نہیں کریں گے۔ وہ مَریں گے بھی نہیں؛ کیونکہ وہ فرشتوں کی مانِند ہوں گے۔ اَور قیامت کے فرزند نے کے باعث خُدا کے فرزند ہوں گے۔ اَور جلتی ہویٔی جھاڑی کے بَیان میں، حضرت مَوشہ نے بھی اُس طرف اِشارہ کیا کہ مُردے جی اُٹھیں گے، کیونکہ حضرت مَوشہ خُداوؔند کو‏ ’اَبراہامؔ کا خُدا، اِصحاقؔ کا خُدا اَور یعقوب کا خُدا کہہ کر پُکارتے ہیں۔‘ خُدا مُردوں کا نہیں، بَلکہ زندوں کا خُدا ہے کیونکہ اُس کے نزیک سَب زندہ ہیں۔“ شَریعت کے عُلما میں سے بعض نے جَواب دیا، ”اَے اُستاد، آپ نے خُوب فرمایاہے!“ اَور اُن میں سے پھر کسی نے بھی حُضُور سے اَور کویٔی سوال کرنے کی جُرأت نہ کی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں لوقا 20

لوقا 27:20-40 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

پھر کچھ صدوقی اُس کے پاس آئے۔ صدوقی نہیں مانتے کہ روزِ قیامت مُردے جی اُٹھیں گے۔ اُنہوں نے عیسیٰ سے ایک سوال کیا، ”اُستاد، موسیٰ نے ہمیں حکم دیا کہ اگر کوئی شادی شدہ آدمی بےاولاد مر جائے اور اُس کا بھائی ہو تو بھائی کا فرض ہے کہ وہ بیوہ سے شادی کر کے اپنے بھائی کے لئے اولاد پیدا کرے۔ اب فرض کریں کہ سات بھائی تھے۔ پہلے نے شادی کی، لیکن بےاولاد فوت ہوا۔ اِس پر دوسرے نے اُس سے شادی کی، لیکن وہ بھی بےاولاد مر گیا۔ پھر تیسرے نے اُس سے شادی کی۔ یہ سلسلہ ساتویں بھائی تک جاری رہا۔ یکے بعد دیگرے ہر بھائی بیوہ سے شادی کرنے کے بعد مر گیا۔ آخر میں بیوہ بھی فوت ہو گئی۔ اب بتائیں کہ قیامت کے دن وہ کس کی بیوی ہو گی؟ کیونکہ سات کے سات بھائیوں نے اُس سے شادی کی تھی۔“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”اِس زمانے میں لوگ بیاہ شادی کرتے اور کراتے ہیں۔ لیکن جنہیں اللہ آنے والے زمانے میں شریک ہونے اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے لائق سمجھتا ہے وہ اُس وقت شادی نہیں کریں گے، نہ اُن کی شادی کسی سے کرائی جائے گی۔ وہ مر بھی نہیں سکیں گے، کیونکہ وہ فرشتوں کی مانند ہوں گے اور قیامت کے فرزند ہونے کے باعث اللہ کے فرزند ہوں گے۔ اور یہ بات کہ مُردے جی اُٹھیں گے موسیٰ سے بھی ظاہر کی گئی ہے۔ کیونکہ جب وہ کانٹےدار جھاڑی کے پاس آیا تو اُس نے رب کو یہ نام دیا، ’ابراہیم کا خدا، اسحاق کا خدا اور یعقوب کا خدا،‘ حالانکہ اُس وقت تینوں بہت پہلے مر چکے تھے۔ اِس کا مطلب ہے کہ یہ حقیقت میں زندہ ہیں۔ کیونکہ اللہ مُردوں کا نہیں بلکہ زندوں کا خدا ہے۔ اُس کے نزدیک یہ سب زندہ ہیں۔“ یہ سن کر شریعت کے کچھ علما نے کہا، ”شاباش اُستاد، آپ نے اچھا کہا ہے۔“ اِس کے بعد اُنہوں نے اُس سے کوئی بھی سوال کرنے کی جرأت نہ کی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں لوقا 20

لوقا 27:20-40 کِتابِ مُقادّس (URD)

پِھر صدُوقی جو کہتے ہیں کہ قِیامت نہیں ہوگی اُن میں سے بعض نے اُس کے پاس آ کر یہ سوال کِیا کہ اَے اُستاد مُوسیٰ نے ہمارے لِئے لِکھا ہے کہ اگر کِسی کا بیاہا ہُؤا بھائی بے اَولاد مَر جائے تو اُس کا بھائی اُس کی بِیوی کو کر لے اور اپنے بھائی کے لِئے نسل پَیدا کرے۔ چُنانچہ سات بھائی تھے۔ پہلے نے بِیوی کی اور بے اَولاد مَر گیا۔ پِھر دُوسرے نے اُسے لِیا اور تِیسرے نے بھی۔ اِسی طرح ساتوں بے اَولاد مَر گئے۔ آخِر کو وہ عَورت بھی مَر گئی۔ پس قِیامت میں وہ عَورت اُن میں سے کِس کی بِیوی ہو گی؟ کیونکہ وہ ساتوں کی بِیوی بنی تھی۔ یِسُوعؔ نے اُن سے کہا کہ اِس جہان کے فرزندوں میں تو بیاہ شادی ہوتی ہے۔ لیکن جو لوگ اِس لائِق ٹھہریں گے کہ اُس جہان کو حاصِل کریں اور مُردوں میں سے جی اُٹھیں اُن میں بیاہ شادی نہ ہو گی۔ کیونکہ وہ پِھر مَرنے کے بھی نہیں اِس لِئے کہ فرِشتوں کے برابر ہوں گے اور قِیامت کے فرزند ہو کر خُدا کے بھی فرزند ہوں گے۔ لیکن اِس بات کو کہ مُردے جی اُٹھتے ہیں مُوسیٰ نے بھی جھاڑی کے ذِکر میں ظاہِر کِیا ہے۔ چُنانچہ وہ خُداوند کو ابرہامؔ کا خُدا اور اِضحاقؔ کا خُدا اور یعقُوبؔ کا خُدا کہتا ہے۔ لیکن خُدا مُردوں کا خُدا نہیں بلکہ زِندوں کا ہے کیونکہ اُس کے نزدِیک سب زِندہ ہیں۔ تب بعض فقِیہوں نے جواب میں اُس سے کہا کہ اَے اُستاد تُو نے خُوب فرمایا۔ کیونکہ اُن کو اُس سے پِھر کوئی سوال کرنے کی جُرأت نہ ہُوئی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں لوقا 20