احبار 45:13-46
احبار 45:13-46 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
”اِس قِسم کے متعدّی مرض مثلاً کوڑھ میں مُبتلا شخص کے لیٔے لازِم ہے کہ وہ پھٹے پرانے کپڑے پہنے اَور اُس کے بال بکھرے ہویٔے ہُوں اَور وہ اَپنے چہرے کے نِچلے حِصّہ کو ڈھانکے اَور چِلّا چِلّاکر کہے، ’ناپاک! ناپاک!‘ جَب تک وہ اَیسے متعدّی مرض میں مُبتلا رہے گا وہ ناپاک سمجھا جائے گا۔ اِس لیٔے لازِم ہے کہ وہ تنہا رہے اَور چھاؤنی کے باہر زندگی گزارے۔
احبار 45:13-46 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
وبائی جِلدی بیماری کا مریض پھٹے کپڑے پہنے۔ اُس کے بال بکھرے رہیں۔ وہ اپنی مونچھوں کو کسی کپڑے سے چھپائے اور پکارتا رہے، ’ناپاک، ناپاک۔‘ جس وقت تک وبائی جِلدی بیماری لگی رہے وہ ناپاک ہے۔ وہ اِس دوران خیمہ گاہ کے باہر جا کر تنہائی میں رہے۔
احبار 45:13-46 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور جو کوڑھی اِس بلا میں مُبتلا ہو اُس کے کپڑے پھٹے اور اُس کے سر کے بال بِکھرے رہیں اور وہ اپنے اُوپر کے ہونٹ کو ڈھانکے اور چِلاّ چِلاّ کر کہے ناپاک ناپاک۔ جِتنے دِنوں تک وہ اِس بلا میں مُبتلا رہے وہ ناپاک رہے گا اور وہ ہے بھی ناپاک۔ پس وہ اکیلا رہا کرے۔ اُس کا مکان لشکر گاہ کے باہر ہو۔