یشوع 1:5-9
یشوع 1:5-9 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جَب یردنؔ کے مغرب میں بسے ہُوئے امُوریوں کے تمام بادشاہوں اَور ساحِل پر رہنے والے سَب کنعانی بادشاہوں نے یہ سُنا کہ کس طرح یَاہوِہ نے ہمارے پار ہونے تک بنی اِسرائیل کے سامنے یردنؔ کے پانی کو ہٹا کر خشک کر دیا تو اُن کے دِل پگھل گیٔے اَور اُن میں بنی اِسرائیل کا مُقابلہ کرنے کی ہمّت نہ رہی۔ اُس وقت یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”چقماق کی چھُریاں بنوا کر بنی اِسرائیل کا بیابان میں پیدا ہُوئے بچّوں کا ختنہ کرا دیں۔“ چنانچہ یہوشُعؔ نے چقماق کی چھُریاں بنائیں اَور گیبیتؔ حارالوتؔ یعنی بُریدہ چمڑیوں کی پہاڑی پر بنی اِسرائیل کا ختنہ کیا۔ اَور یہ یہوشُعؔ نے اِس لیٔے ختنہ کیا کہ مِصر سے نکل کر آئے ہُوئے تمام لوگوں میں سے جتنے جنگجو نوجوان تھے وہ مِصر سے نکل آنے کے بعد بیابان میں راستہ ہی میں مَر گیٔے تھے۔ اُن تمام لوگوں کا تو ختنہ ہو چُکاتھا جو نکل آئےتھے لیکن اِن سَب کا ختنہ نہ ہُوا تھا جو مِصر سے نکلنے کے بعد سفر کے دَوران بیابان میں پیدا ہُوئے تھے۔ بنی اِسرائیل چالیس بَرس تک بیابان میں پھرتے رہے جَب تک کہ مِصر سے نکلے ہُوئے سَب جنگجو نوجوان فنا نہ ہو گیٔے کیونکہ اُنہُوں نے یَاہوِہ کی نافرمانی کی تھی۔ یَاہوِہ نے اُن ہی سے قَسم کھائی تھی کہ وہ اُس مُلک کو جہاں دُودھ اَور شہد کی نہریں بہتی ہیں دیکھ بھی نہ پائیں گے جسے اُنہُوں نے ہمیں دینے کی اُن کے آباؤاَجداد سے قَسم کھائی تھی۔ لہٰذا اُن ہی کے بیٹوں کا جو خُدا کی طرف سے اُن کی جگہ برپا کئے گیٔے تھے یہوشُعؔ نے ختنہ کیا۔ وہ اَب تک نامختون تھے کیونکہ راہ میں اُن کا ختنہ نہ ہو پایاتھا۔ جَب قوم کے تمام لوگوں کا ختنہ ہو چُکا تو وہ اَچھّے ہونے تک وہیں ہی میں مُقیم رہے۔ تَب یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”آج کے دِن مَیں نے تمہاری مِصر والی ملامت کو تُم سے دُور کر دیا۔“ اِس لیٔے وہ جگہ آج تک گِلگالؔ کہلاتی ہے۔
یشوع 1:5-9 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
یہ خبر دریائے یردن کے مغرب میں آباد تمام اموری بادشاہوں اور ساحلی علاقے میں آباد تمام کنعانی بادشاہوں تک پہنچ گئی کہ رب نے اسرائیلیوں کے سامنے دریا کو اُس وقت تک خشک کر دیا جب تک سب نے پار نہ کر لیا تھا۔ تب اُن کی ہمت ٹوٹ گئی اور اُن میں اسرائیلیوں کا سامنا کرنے کی جرأت نہ رہی۔ اُس وقت رب نے یشوع سے کہا، ”پتھر کی چھریاں بنا کر پہلے کی طرح اسرائیلیوں کا ختنہ کروا دے۔“ چنانچہ یشوع نے پتھر کی چھریاں بنا کر ایک جگہ پر اسرائیلیوں کا ختنہ کروایا جس کا نام بعد میں ’ختنہ پہاڑ‘ رکھا گیا۔ بات یہ تھی کہ جو مرد مصر سے نکلتے وقت جنگ کرنے کے قابل تھے وہ ریگستان میں چلتے چلتے مر چکے تھے۔ مصر سے روانہ ہونے والے اِن تمام مردوں کا ختنہ ہوا تھا، لیکن جتنے لڑکوں کی پیدائش ریگستان میں ہوئی تھی اُن کا ختنہ نہیں ہوا تھا۔ چونکہ اسرائیلی رب کے تابع نہیں رہے تھے اِس لئے اُس نے قَسم کھائی تھی کہ وہ اُس ملک کو نہیں دیکھیں گے جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے اور جس کا وعدہ اُس نے قَسم کھا کر اُن کے باپ دادا سے کیا تھا۔ نتیجے میں اسرائیلی فوراً ملک میں داخل نہ ہو سکے بلکہ اُنہیں اُس وقت تک ریگستان میں پھرنا پڑا جب تک وہ تمام مرد مر نہ گئے جو مصر سے نکلتے وقت جنگ کرنے کے قابل تھے۔ اُن کی جگہ رب نے اُن کے بیٹوں کو کھڑا کیا تھا۔ یشوع نے اُن ہی کا ختنہ کروایا۔ اُن کا ختنہ اِس لئے ہوا کہ ریگستان میں سفر کے دوران اُن کا ختنہ نہیں کیا گیا تھا۔ پوری قوم کے مردوں کا ختنہ ہونے کے بعد وہ اُس وقت تک خیمہ گاہ میں رہے جب تک اُن کے زخم ٹھیک نہیں ہو گئے تھے۔ اور رب نے یشوع سے کہا، ”آج مَیں نے مصر کی رُسوائی تم سے دُور کر دی ہے۔“ اِس لئے اُس جگہ کا نام آج تک جِلجال یعنی لُڑھکانا رہا ہے۔
یشوع 1:5-9 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور جب اُن امورِیوں کے سب بادشاہوں نے جو یَردن کے پار مغرِب کی طرف تھے اور اُن کنعانِؔیوں کے تمام بادشاہوں نے جو سمُندر کے نزدِیک تھے سُنا کہ خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے یَردن کے پانی کو ہٹا کر سُکھا دِیا جب تک ہم پار نہ آ گئے تو اُن کے دِل پِگھل گئے اور اُن میں بنی اِسرائیل کے سبب سے جان باقی نہ رہی۔ اُس وقت خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ چقمق کی چُھرِیاں بنا کر بنی اِسرائیل کا خَتنہ پِھر دُوسری بار کر دے۔ اور یشُوع نے چقمق کی چُھرِیاں بنائِیں اور کھلڑِیوں کی پہاڑی پر بنی اِسرائیل کا خَتنہ کِیا۔ اور یشُوع نے جو خَتنہ کِیا اُس کا سبب یہ ہے کہ وہ لوگ جو مِصرؔ سے نِکلے اُن میں جِتنے جنگی مَرد تھے وہ سب بیابان میں مِصرؔ سے نِکلنے کے بعد راستہ ہی میں مر گئے۔ پس وہ سب لوگ جو نِکلے تھے اُن کا خَتنہ ہو چُکا تھا پر وہ سب لوگ جو بیابان میں مِصرؔ سے نِکلنے کے بعد راستہ ہی میں پَیدا ہُوئے تھے اُن کا خَتنہ نہیں ہُؤا تھا۔ کیونکہ بنی اِسرائیل چالِیس برس تک بیابان میں پِھرتے رہے جب تک ساری قَوم یعنی سب جنگی مَرد جو مِصرؔ سے نِکلے تھے فنا نہ ہو گئے۔ اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کی بات نہیں مانی تھی۔ اُن ہی سے خُداوند نے قَسم کھا کر کہا تھا کہ وہ اُن کو اُس مُلک کو دیکھنے بھی نہ دے گا جِسے ہم کو دینے کی قَسم اُس نے اُن کے باپ دادا سے کھائی اور جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔ سو اُن ہی کے لڑکوں کا جِن کو اُس نے اُن کی جگہ برپا کِیا تھا یشُوع نے خَتنہ کِیا کیونکہ وہ نامختُون تھے اِس لِئے کہ راستہ میں اُن کا خَتنہ نہیں ہُؤا تھا۔ اور جب سب لوگوں کا خَتنہ کر چُکے تو یہ لوگ خَیمہ گاہ میں اپنی اپنی جگہ رہے جب تک اچّھے نہ ہو گئے۔ پِھر خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ آج کے دِن مَیں نے مِصرؔ کی ملامت کو تُم پر سے ڈُھلکا دِیا۔ اِسی سبب سے آج کے دِن تک اُس جگہ کا نام جِلجاؔل ہے۔