یرمیاہ 20:36-26

یرمیاہ 20:36-26 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اَور وہ اُس طُومار کو اِلیشمعؔ مُنشی کے کمرہ میں رکھ کر بادشاہ کے پاس صحن میں گیٔے اَور اُسے سَب باتیں بتائیں۔ تَب بادشاہ نے یہُودی کو طُومار لانے کا حُکم دیا، اَور یہُودی نے اُسے اِلیشمعؔ مُنشی کے کمرہ میں سے لاکر اُسے بادشاہ کو اَور اُن تمام حاکموں کو جو اُس کے پاس کھڑے تھے پڑھ کر سُنایا۔ وہ نواں مہینہ تھا اَور بادشاہ سردیوں کے خصوصی محل میں بیٹھا ہُوا تھا اَور اُس کے سامنے انگیٹھی جَل رہی تھی۔ جَب یہُودی طُومار کے تین یا چار ورق پڑھ لیتا تَب بادشاہ اُنہیں محرِّر کے چاقُو سے کاٹ لیتا اَور انگیٹھی میں پھینک دیتا تھا۔ اِس طرح سے پُورا طُومار آگ میں جَلا دیا گیا۔ بادشاہ اَور اُس کے تمام حاضرین نے جنہوں نے یہ کلام سُنا، نہ تو خوف کا اِظہار کیا اَور نہ اَپنے کپڑے چاک کئے۔ حالانکہ الناتھانؔ، دِلائیاہؔ اَور گمریاہؔ بادشاہ سے اِلتجا کرتے رہے کہ وہ طُومار کو نہ جَلائے لیکن بادشاہ نے اُن کی ایک نہ سُنی۔ بَلکہ بادشاہ نے شہزادہ یرحمئیلؔ کو سِرایاہؔ بِن عزری ایل اَور شلمیہؔ بِن عبدی ایل کو حُکم دیا کہ وہ محرِّر باروکؔ اَور یرمیاہؔ نبی کو گِرفتار کر لیں لیکن یَاہوِہ نے اُنہیں چھُپا دیا تھا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یرمیاہ 36

یرمیاہ 20:36-26 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

افسروں نے طومار کو شاہی میرمنشی اِلی سمع کے دفتر میں محفوظ رکھ دیا، پھر دربار میں داخل ہو کر بادشاہ کو سب کچھ بتا دیا۔ بادشاہ نے یہودی کو طومار لے آنے کا حکم دیا۔ یہودی، اِلی سمع میرمنشی کے دفتر سے طومار کو لے کر بادشاہ اور تمام افسروں کی موجودگی میں اُس کی تلاوت کرنے لگا۔ چونکہ نواں مہینہ تھا اِس لئے بادشاہ محل کے اُس حصے میں بیٹھا تھا جو سردیوں کے موسم کے لئے بنایا گیا تھا۔ اُس کے سامنے پڑی انگیٹھی میں آگ جل رہی تھی۔ جب بھی یہودی تین یا چار کالم پڑھنے سے فارغ ہوا تو بادشاہ نے منشی کی چھری لے کر اُنہیں طومار سے کاٹ لیا اور آگ میں پھینک دیا۔ یہودی پڑھتا اور بادشاہ کاٹتا گیا۔ آخرکار پورا طومار راکھ ہو گیا تھا۔ گو بادشاہ اور اُس کے تمام ملازموں نے یہ تمام باتیں سنیں توبھی نہ وہ گھبرائے، نہ اُنہوں نے پریشان ہو کر اپنے کپڑے پھاڑے۔ اور گو اِلناتن، دِلایاہ اور جمریاہ نے بادشاہ سے منت کی کہ وہ طومار کو نہ جلائے توبھی اُس نے اُن کی نہ مانی بلکہ بعد میں یرحمئیل شاہزادہ، سرایاہ بن عزری ایل اور سلمیاہ بن عبدئیل کو بھیجا تاکہ وہ باروک منشی اور یرمیاہ نبی کو گرفتار کریں۔ لیکن رب نے اُنہیں چھپائے رکھا تھا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یرمیاہ 36

یرمیاہ 20:36-26 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور وہ بادشاہ کے پاس صحن میں گئے لیکن اُس طُومار کو الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں رکھ گئے اور وہ باتیں بادشاہ کو کہہ سُنائِیں۔ تب بادشاہ نے یہُودؔی کو بھیجا کہ طُومار لائے اور وہ اُسے الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں سے لے آیا اور یہُودؔی نے بادشاہ اور سب اُمرا کو جو بادشاہ کے حضُور کھڑے تھے اُسے پڑھ کر سُنایا۔ اور بادشاہ زمِستانی محلّ میں بَیٹھا تھا کیونکہ نواں مہِینہ تھا اور اُس کے سامنے انگِیٹھی جل رہی تھی۔ اور جب یہُودؔی نے تِین چار ورق پڑھے تو اُس نے اُسے مُنشی کے قلم تراش سے کاٹا اور انگِیٹھی کی آگ میں ڈال دِیا یہاں تک کہ تمام طُومار انگِیٹھی کی آگ سے بھسم ہو گیا۔ لیکن وہ نہ ڈرے نہ اُنہوں نے اپنے کپڑے پھاڑے نہ بادشاہ نے نہ اُس کے مُلازِموں میں سے کِسی نے جِنہوں نے یہ سب باتیں سُنی تِھیں۔ لیکن اِلناتن اور دِلایاؔہ اور جمریاؔہ نے بادشاہ سے عرض کی کہ طُومار کو نہ جلائے پر اُس نے اُن کی ایک نہ سُنی۔ اور بادشاہ نے شاہزادہ یرحمئیل کو اور شرایاؔہ بِن عزری ایل اور سلمیاؔہ بِن عبدی ایل کو حُکم دِیا کہ بارُوؔک مُنشی اور یَرمِیاؔہ نبی کو گرِفتار کریں لیکن خُداوند نے اُن کو چُھپایا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یرمیاہ 36