یرمیاہ 1:10-25
یرمیاہ 1:10-25 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اَے بنی اِسرائیل، جو کلام یَاہوِہ تُم سے کرتا ہے اُسے سُنو۔ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”تُم غَیر قوموں کی روِشیں نہ سیکھو اَور آسمانی نِشانیوں سے ہِراساں نہ ہو، اگرچہ دیگر قومیں اُن سے ہِراساں ہوتی ہیں۔ کیونکہ لوگوں میں فُضول رسم و رِواج پایٔے جاتے ہیں، بُت تو جنگل سے کاٹا گیا صرف ایک درخت ہی ہے، جسے بڑھئی نے اُسے چھینی سے تراشا ہے۔ وہ اُسے چاندی اَور سونے سے آراستہ کرتے ہیں؛ پھر اُسے ہتھوڑے سے میخیں ٹھونک کر مضبُوط کرتے ہیں تاکہ وہ لڑکھڑانے نہ پایٔے۔ وہ کھیرے کے کھیت میں پرندوں کو ڈرانے والے کھڑے اِنسانی پُتلے کی مانند ہیں، جو بول نہیں سکتے؛ اُنہیں اُٹھاکر لے جانا پڑتا ہے کیونکہ وہ چل نہیں سکتے۔ اُن سے مت ڈرو؛ کیونکہ وہ کویٔی ضرر نہیں پہُنچا سکتے، اَور نہ ہی کوئی فائدہ پہُنچا سکتے۔“ اَے یَاہوِہ، آپ کی مانند کویٔی نہیں؛ آپ عظیم ہے، اَور آپ کا نام عظیم اَور قُوّت والا ہے۔ اَے سَب قوموں کے بادشاہ، کون ہے جو آپ کی تعظیم نہیں کرےگا؟ یہ سارے لقب تو آپ ہی کے لئے ہیں۔ کیونکہ مُختلف قوموں کے تمام دانشمند لوگوں میں اَور دُنیا کی تمام مملکتوں میں، آپ کی مانند کویٔی نہیں، وہ سَب نادان اَور احمق ہیں؛ بُتوں سے اُنہیں نکمّی تعلیم ہی حاصل ہوگی۔ ترشیشؔ سے چاندی کی چادر اَور اوفیرؔ سے سونا لایا جاتا ہے۔ جو کاریگر کی کاریگری اَور سُنار کی دستکاری ہے؛ اُنہیں نیلا اَور اَرغوانی لباس پہنایا جاتا ہے۔ اَور یہ سَب ماہر کاریگروں کی دستکاری ہے۔ لیکن یَاہوِہ ہی سچّے خُدا ہیں؛ وہ زندہ خُدا اَور اَبدی بادشاہ ہیں۔ جَب وہ خفا ہوتے ہیں تو زمین تھرتھراتی ہے؛ اَور مُختلف قومیں اُن کے قہر کو برداشت نہیں کر سکتیں۔ ”تُم اُن سے یُوں کہنا، ’یہ معبُود جنہوں نے نہ تو زمین اَور نہ آسمان کو بنایا ہے، یہ تو آسمان کے نیچے سے اَور زمین پر سے نِیست و نابود ہو جایٔیں گے۔‘ “ لیکن یَاہوِہ خُدا نے اَپنی قُدرت سے زمین کو خلق کیا؛ اَور اَپنی حِکمت سے جہان کی بُنیاد ڈالی اَور اَپنی دانش سے آسمانوں کو تانا۔ جَب وہ گرجتے ہیں تو آسمان پر پانی شور مچاتا ہے؛ وہ زمین کی اِنتہا سے بادل لاتے ہیں۔ وہ بارش کے ساتھ بجلی چمکاتے ہیں اَور اَپنے مخزنوں سے ہَوا چلاتے ہیں۔ سَب اِنسان نادان اَور جاہل ہیں؛ ہر سُنار اَپنے ڈھالی ہُوئی بُتوں کے سبب رُسوا ہے۔ کیونکہ اُن کے ڈھالے ہُوئے بُت محض فریب ہیں؛ جِن میں دَم نہیں ہے۔ وہ نکمّی اَور قابل تمسخر کا چیزیں ہیں؛ جَب اُن کی سزا کا وقت آئے گا، تو وہ نِیست و نابود ہو جائیں گی۔ خُدا جو یعقوب کا حِصّہ ہے، وہ اُن بُتوں کی مانند نہیں، کیونکہ وہ تمام چیزوں کے خالق ہیں، یہاں تک کہ بنی اِسرائیل کے قبیلے بھی جو اُن کی خاص مِیراث ہے۔ جِن کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے۔ اَے محاصرہ میں رہنے والی، مُلک چھوڑنے کے لیٔے اَپنی گٹھری اُٹھالے۔ کیونکہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”اِس وقت مَیں اِس مُلک کے باشِندوں کو، گویا فلاخن میں رکھ کر دُور پھینک دُوں گا؛ اَور مَیں اُن پر تباہی لاؤں گا، تاکہ وہ اَپنے جُرم کی سزا پائیں۔“ یروشلیمؔ کے لوگ چِلّا اُٹھے، میرے زخم کے باعث مُجھ پر ہائے! کیونکہ میرا زخم لاعلاج ہے! پھر بھی مَیں نے خُود سے کہا، ”یہ تو میری بیماری ہے جسے مُجھے برداشت کرنا ہی ہوگا۔“ میرا خیمہ تباہ کر دیا گیا؛ اَور اُس کی تمام رسّیاں توڑ دی گئیں۔ اَور میرے فرزند مُجھ سے دُورہو گیٔے، اَب وہ نہیں رہے؛ اَب کویٔی زندہ نہیں رہا جو میرا خیمہ نصب کرے، یا میرے لیٔے پناہ گاہ کھڑی کرے۔ چرواہے نادان ہیں وہ یَاہوِہ سے رہنمائی نہیں مانگتے؛ اِس لیٔے وہ کامیاب نہیں ہوتے اَور اُن کی سَب بھیڑیں پراگندہ ہو گئیں۔ سُن، شمالی مُلک سے ایک خبر، اَور ہنگامے کی آواز آ رہی ہے، جو یہُودیؔہ کے شہروں کو کھنڈر بنادے گا، اَور اُنہیں گیدڑوں کا مَسکن بنادے گا۔ اَے یَاہوِہ، میں جان گیا ہُوں کہ اِنسان اَپنی زندگی کا مالک نہیں، اِنسان اَپنے آپ اَپنے قدموں کو مُقرّر نہیں کر سَکتا۔ اَے یَاہوِہ، مُجھے تنبیہ کر، لیکن اَپنے قہر میں نہیں، بَلکہ صِرف مُناسب اقدامات میں، کہیں اَیسا نہ ہو کہ آپ مُجھے نِیست و نابود کر دیں۔ اَپنا غضب اُن قوموں پر اُنڈیل دیں جو آپ کو نہیں مانتے، اَور اُن لوگوں پرجو آپ کا نام نہیں لیتے۔ کیونکہ اُنہُوں نے یعقوب کو نگل لیا ہے؛ اَور اُسے مُکمّل طور پر نگل لیا ہے، اَور اُس کے مَسکن کو اُجاڑ دیا ہے۔
یرمیاہ 1:10-25 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اے اسرائیل کے گھرانے، رب کا پیغام سن! رب فرماتا ہے، ”دیگر اقوام کی بُت پرستی مت اپنانا۔ یہ لوگ علمِ نجوم سے مستقبل جان لینے کی کوشش کرتے کرتے پریشان ہو جاتے ہیں، لیکن تم اُن کی باتوں سے پریشان نہ ہو جاؤ۔ کیونکہ دیگر قوموں کے رسم و رواج فضول ہی ہیں۔ جنگل میں درخت کٹ جاتا ہے، پھر کاری گر اُسے اپنے اوزار سے تشکیل دیتا ہے۔ لوگ اُسے اپنی سونا چاندی سے سجا کر کیلوں سے کہیں لگا دیتے ہیں تاکہ ہلے نہ۔ بُت اُن پُتلوں کی مانند ہیں جو کھیرے کے کھیت میں کھڑے کئے جاتے ہیں تاکہ پرندوں کو بھگا دیں۔ نہ وہ بول سکتے، نہ چل سکتے ہیں، اِس لئے لوگ اُنہیں اُٹھا کر اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔ اُن سے مت ڈرنا، کیونکہ نہ وہ نقصان کا باعث ہیں، نہ بھلائی کا۔“ اے رب، تجھ جیسا کوئی نہیں ہے، تُو عظیم ہے، تیرے نام کی عظمت زوردار طریقے سے ظاہر ہوئی ہے۔ اے اقوام کے بادشاہ، کون تیرا خوف نہیں مانے گا؟ کیونکہ تُو اِس لائق ہے۔ اقوام کے تمام دانش مندوں اور اُن کے تمام ممالک میں تجھ جیسا کوئی نہیں ہے۔ سب احمق اور بےوقوف ثابت ہوئے ہیں، کیونکہ اُن کی تربیت لکڑی کے بےکار بُتوں سے حاصل ہوئی ہے۔ ترسیس سے چاندی کی چادریں اور اوفاز سے سونا لایا جاتا ہے۔ اُن سے کاری گر اور سنار بُت بنا دیتے ہیں جسے قرمزی اور ارغوانی رنگ کے کپڑے پہنائے جاتے ہیں۔ سب کچھ ماہر اُستادوں کے ہاتھ سے بنایا جاتا ہے۔ لیکن رب ہی حقیقی خدا ہے۔ وہی زندہ خدا اور ابدی بادشاہ ہے۔ جب وہ ناراض ہو جاتا ہے تو زمین لرزنے لگتی ہے۔ اقوام اُس کا قہر برداشت نہیں کر سکتیں۔ بُت پرستوں کو بتاؤ کہ دیوتاؤں نے نہ آسمان کو بنایا اور نہ زمین کو، اُن کا نام و نشان تو آسمان و زمین سے مٹ جائے گا۔ دیکھو، اللہ ہی نے اپنی قدرت سے زمین کو خلق کیا، اُسی نے اپنی حکمت سے دنیا کی بنیاد رکھی، اور اُسی نے اپنی سمجھ کے مطابق آسمان کو خیمے کی طرح تان لیا۔ اُس کے حکم پر آسمان پر پانی کے ذخیرے گرجنے لگتے ہیں۔ وہ دنیا کی انتہا سے بادل چڑھنے دیتا، بارش کے ساتھ بجلی کڑکنے دیتا اور اپنے گوداموں سے ہَوا نکلنے دیتا ہے۔ تمام انسان احمق اور سمجھ سے خالی ہیں۔ ہر سنار اپنے بُتوں کے باعث شرمندہ ہوا ہے۔ اُس کے بُت دھوکا ہی ہیں، اُن میں دم نہیں۔ وہ فضول اور مضحکہ خیز ہیں۔ عدالت کے وقت وہ نیست ہو جائیں گے۔ اللہ جو یعقوب کا موروثی حصہ ہے اِن کی مانند نہیں ہے۔ وہ سب کا خالق ہے، اور اسرائیلی قوم اُس کا موروثی حصہ ہے۔ رب الافواج ہی اُس کا نام ہے۔ اے محاصرہ شدہ شہر، اپنا سامان سمیٹ کر ملک سے نکلنے کی تیاریاں کر لے۔ کیونکہ رب فرماتا ہے، ”اِس بار مَیں ملک کے باشندوں کو باہر پھینک دوں گا۔ مَیں اُنہیں تنگ کروں گا تاکہ اُنہیں پکڑا جائے۔“ ہائے، میرا بیڑا غرق ہو گیا ہے! ہائے، میرا زخم بھر نہیں سکتا۔ پہلے مَیں نے سوچا کہ یہ ایسی بیماری ہے جسے مجھے برداشت ہی کرنا ہے۔ لیکن اب میرا خیمہ تباہ ہو گیا ہے، اُس کے تمام رسّے ٹوٹ گئے ہیں۔ میرے بیٹے میرے پاس سے چلے گئے ہیں، ایک بھی نہیں رہا۔ کوئی نہیں ہے جو میرا خیمہ دوبارہ لگائے، جو اُس کے پردے نئے سرے سے لٹکائے۔ کیونکہ قوم کے گلہ بان احمق ہو گئے ہیں، اُنہوں نے رب کو تلاش نہیں کیا۔ اِس لئے وہ کامیاب نہیں رہے، اور اُن کا پورا ریوڑ تتر بتر ہو گیا ہے۔ سنو! ایک خبر پہنچ رہی ہے، شمالی ملک سے شور و غوغا سنائی دے رہا ہے۔ یہوداہ کے شہر اُس کی زد میں آ کر برباد ہو جائیں گے۔ آئندہ گیدڑ ہی اُن میں بسیں گے۔ اے رب، مَیں نے جان لیا ہے کہ انسان کی راہ اُس کے اپنے ہاتھ میں نہیں ہوتی۔ اپنی مرضی سے نہ وہ چلتا، نہ قدم اُٹھاتا ہے۔ اے رب، میری تنبیہ کر، لیکن مناسب حد تک۔ طیش میں آ کر میری تنبیہ نہ کر، ورنہ مَیں بھسم ہو جاؤں گا۔ اپنا غضب اُن اقوام پر نازل کر جو تجھے نہیں جانتیں، اُن اُمّتوں پر جو تیرا نام لے کر تجھے نہیں پکارتیں۔ کیونکہ اُنہوں نے یعقوب کو ہڑپ کر لیا ہے۔ اُنہوں نے اُسے مکمل طور پر نگل کر اُس کی چراگاہ کو تباہ کر دیا ہے۔
یرمیاہ 1:10-25 کِتابِ مُقادّس (URD)
اَے اِسرائیل کے گھرانے! وہ کلام جو خُداوند تُم سے کرتا ہے سُنو۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم دِیگر اقوام کی روِش نہ سِیکھو اور آسمانی علامات سے ہِراسان نہ ہو اگرچہ دِیگر اقوام اُن سے ہِراسان ہوتی ہیں۔ کیونکہ اُن کے آئِین بطالت ہیں چُنانچہ کوئی جنگل میں کُلہاڑی سے درخت کاٹتا ہے جو بڑھئی کے ہاتھ کا کام ہے۔ وہ اُسے چاندی اور سونے سے آراستہ کرتے ہیں اور اُس میں ہتھوڑوں سے میخیں لگا کر اُسے مضبُوط کرتے ہیں تاکہ قائِم رہے۔ وہ کھجُور کی مانِند مخرُوطی سُتُون ہیں پر بولتے نہیں۔ اُن کو اُٹھا کر لے جانا پڑتا ہے کیونکہ وہ چل نہیں سکتے۔ اُن سے نہ ڈرو کیونکہ وہ نُقصان نہیں پُہنچا سکتے اور اُن سے فائِدہ بھی نہیں پُہنچ سکتا۔ اَے خُداوند! تیرا کوئی نظِیر نہیں۔ تُو عظِیم ہے اور قُدرت کے سبب سے تیرا نام بزُرگ ہے۔ اَے قَوموں کے بادشاہ! کَون ہے جو تُجھ سے نہ ڈرے؟ یقِیناً یہ تُجھ ہی کو زیبا ہے کیونکہ قَوموں کے سب حکِیموں میں اور اُن کی تمام مُملکتوں میں تیرا ہمتا کوئی نہیں۔ مگر وہ سب حَیوانِ خصلت اور احمق ہیں۔ بُتوں کی تعلِیم کیا۔ وہ تو لکڑی ہیں! ترسِیس سے چاندی کا پِیٹا ہُؤا پتّر اور اُوفاؔز سے سونا آتا ہے جو کارِیگر کی کارِیگری اور سُنار کی دست کاری ہے۔ اُن کا لِباس نِیلا اور ارغوانی ہے اور یہ سب کُچھ ماہِر اُستادوں کی دست کاری ہے۔ لیکن خُداوند سچّا خُدا ہے۔ وہ زِندہ خُدا اور ابدی بادشاہ ہے۔ اُس کے قہر سے زمِین تھرتھراتی ہے اور قَوموں میں اُس کے قہر کی تاب نہیں۔ تُم اُن سے یُوں کہنا کہ یہ معبُود جِنہوں نے آسمان اور زمِین کو نہیں بنایا زمِین پر سے اور آسمان کے نِیچے سے نیست ہو جائیں گے۔ اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا۔ اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیا اور اپنی عقل سے آسمان کو تان دِیا ہے۔ اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانی ہوتی ہے اور وہ زمِین کی اِنتِہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے۔ وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہے اور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتا ہے۔ ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے۔ ہر ایک سُنار اپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہے کیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے۔ اُن میں دَم نہیں۔ وہ باطِل فعلِ فریب ہیں۔ سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔ یعقُوبؔ کا بخرہ اُن کی مانِند نہیں کیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہے اور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عصا ہے۔ ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔ اَے مُحاصرہ میں رہنے والی! زمِین پر سے اپنی گٹھری اُٹھا لے۔ کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس مُلک کے باشِندوں کو اب کی بار گویا فلاخن میں رکھ کر پھینک دُوں گا اور اُن کو اَیسا تنگ کرُوں گا کہ جان لیں۔ ہائے میری خستگی! میرا زخم درد ناک ہے اور مَیں نے سمجھ لِیا کہ یقِیناً مُجھے یہ دُکھ برداشت کرنا ہے۔ میرا خَیمہ غارت کِیا گیا اور میری سب طنابیں توڑ دی گئِیں۔ میرے بچّے میرے پاس سے چلے گئے اور وہ ہیں نہیں۔ اب کوئی نہ رہا جو میرا خَیمہ کھڑا کرے اور میرے پردے لگائے۔ کیونکہ چرواہے حَیوان بن گئے اور خُداوند کے طالِب نہ ہُوئے اِس لِئے وہ کامیاب نہ ہُوئے اور اُن کے سب گلّے تِتّربِتّر ہو گئے۔ دیکھ شِمال کے مُلک سے بڑے غَوغا اور ہنگامہ کی آواز آتی ہے تاکہ یہُوداؔہ کے شہروں کو اُجاڑ کر گِیدڑوں کا مسکن بنائے۔ اَے خُداوند! مَیں جانتا ہُوں کہ اِنسان کی راہ اُس کے اِختیار میں نہیں۔ اِنسان اپنی روِش میں اپنے قدموں کی راہنُمائی نہیں کر سکتا۔ اَے خُداوند! مُجھے تنبِیہہ کر پر اندازہ سے۔ اپنے قہر سے نہیں۔ نہ ہو کہ تُو مُجھے نابُود کر دے۔ اَے خُداوند! اُن قَوموں پر جو تُجھے نہیں جانتِیں اور اُن گھرانوں پر جو تیرا نام نہیں لیتے اپنا قہر اُنڈیل دے کیونکہ وہ یعقُوب کو کھا گئے۔ وہ اُسے نِگل گئے اور چٹ کر گئے اور اُس کے مسکن کو اُجاڑ دِیا۔