قُضاۃ 1:11-40
قُضاۃ 1:11-40 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
گِلعادی یِفتاحؔ ایک زبردست سُورما تھا۔ وہ گِلعادؔ کا بیٹا تھا اَور اُس کی ماں ایک لونڈی تھی۔ گِلعادؔ کی بیوی سے بھی بیٹے پیدا ہُوئے اَور جَب وہ بڑے ہو گئے تو اُنہُوں نے یِفتاحؔ کو یہ کہہ کر نکال دیا، ”تُجھے ہمارے خاندان میں کویٔی مِیراث نہ ملے گی کیونکہ تُو غَیر عورت کا بیٹا ہے۔“ تَب یِفتاحؔ اَپنے بھائیوں کے پاس سے بھاگ گیا اَور طوبؔ کے مُلک میں جا بسا جہاں کیٔی بدمعاش اُس کے ساتھی ہو گئے اَور اُس کے ساتھ ساتھ چلنے لگے۔ کچھ عرصہ بعد اَیسا ہُوا کہ بنی عمُّون نے بنی اِسرائیل کے خِلاف جنگ چھیڑ دی، جب عمُّونی اِسرائیلیوں سے جنگ کر رہے تھے تَب گِلعادؔ کے بُزرگ یِفتاحؔ کو لانے طوبؔ کے مُلک میں گیٔے اَور یِفتاحؔ سے کہنے لگے کہ، ”چل کر ہمارا سردار بَن جاؤ، تاکہ ہم بنی عمُّون سے لڑ سکیں۔“ یِفتاحؔ نے گِلعادؔ کے سرداروں کو جَواب دیا، ”تُم نے تو مُجھ سے دُشمنی کرکے مُجھے اَپنے باپ کے گھر سے نکال دیا تھا اَب مُصیبت آ پڑی، کیوں میرے پیچھے پڑے ہو؟“ گِلعادؔ کے بُزرگوں نے یِفتاحؔ سے کہا، ”خیر اَب تو ہم تُجھ سے مدد کے طلب گار ہیں۔ ہمارے ساتھ چلو تاکہ ہم بنی عمُّون سے جنگ کر سکیں اَور تُم ہی ہمارے اَور گِلعادؔ کے سارے باشِندوں کا حاکم ہوگا۔“ یِفتاحؔ نے گِلعادؔ کے بُزرگوں کو جَواب دیا، ”فرض کرو کہ تُم مُجھے بنی عمُّون سے لڑنے کے لیٔے لے چلتےہو اَور یَاہوِہ اُنہیں میرے حوالہ کر دیتے ہیں تو کیا واقعی میں تمہارا حاکم ہُوں گا؟“ گِلعادؔ کے بُزرگوں نے یِفتاحؔ کو جَواب دیا، ”یَاہوِہ ہمارا گواہ ہے؛ ہم یقیناً وُہی کریں گے جو تُم کہتاہے۔“ لہٰذا یِفتاحؔ گِلعادؔ کے بُزرگوں کے ساتھ گیا اَور لوگوں نے اُسے اَپنا حاکم اَور سردار بنایا اَور اُس نے مِصفاہؔ میں یَاہوِہ کے سامنے اَپنے عہدوپیمان دہرائے۔ تَب یِفتاحؔ نے بنی عمُّون کے بادشاہ کے پاس قاصِد بھیج کر یہ سوال کیا کہ تُمہیں ہم سے کیا دُشمنی ہے: ”تُم نے ہمارے مُلک پر حملہ کیا ہے؟“ بنی عمُّون کے بادشاہ نے یِفتاحؔ کے قاصِدوں کو جَواب دیا، ”جَب بنی اِسرائیل مِصر سے نکل آئےتھے تو اُنہُوں نے ارنُونؔ سے یبّوقؔ اَور یردنؔ تک میرا سارا مُلک لے لیا تھا۔ اَب اُسے صُلح اَور سلامتی کے ساتھ لَوٹا دیں۔“ یِفتاحؔ نے عمُّون کے بادشاہ کے پاس پھر قاصِد بھیجے، اَور کہلا بھیجا: ”یِفتاحؔ یُوں کہتاہے کہ بنی اِسرائیل نے نہ تو مُوآب کا مُلک اَور نہ بنی عمُّون کا مُلک چھینا۔ لیکن جَب بنی اِسرائیل اِس مِصر سے نکل آئے تو وہ بیابان میں سے ہوتے ہُوئے بحرِقُلزمؔ تک آئے اَور قادِسؔ میں پہُنچے۔ تَب اِسرائیلیوں نے اِدُوم کے بادشاہ کے پاس قاصِد روانہ کئے اَور یہ کہلا بھیجا، ’ہمیں اَپنے مُلک میں سے ہوکر جانے کی اِجازت دے۔‘ لیکن اِدُوم کے بادشاہ نے اُن کی نہ مانی۔ اُنہُوں نے مُوآب کے بادشاہ کے پاس بھی یہی پیغام بھیجا اَور اُس نے بھی اِنکار کیا۔ اِس لیٔے اِسرائیلی قادِسؔ میں رہ گیٔے۔ ”اُس کے بعد وہ بیابان میں سے ہوتے ہُوئے اِدُوم اَور مُوآب کے مُلکوں کے باہر ہی سے چکّر کاٹ کر مُوآب کے مُلک کے مشرق کی طرف سے گزرتے ہُوئے ارنُونؔ کے اُس پار چھاؤنی میں رہے۔ وہ مُوآب کی سرزمین میں داخل نہ ہُوئے کیونکہ ارنُونؔ اُس کی سرحد ہے۔ ”پھر اِسرائیلیوں نے امُوریوں کے بادشاہ سیحونؔ کے پاس جو حِشبونؔ میں حُکمران تھا قاصِد روانہ کئے اَور اُس سے کہا، ’ہمیں اَپنے مُلک میں سے ہوتے ہُوئے اَپنی جگہ چلے جانے دے۔‘ لیکن سیحونؔ نے اِسرائیلیوں کااِتنا اِعتبار نہ کیا کہ اُنہیں اَپنے مُلک میں سے ہوکر جانے دیتا بَلکہ اُس نے اَپنے سَب لوگوں کو جمع کیا اَور یہصہؔ کے مقام پر کی چھاؤنی لگائی۔ اَور اِسرائیلیوں سے جنگ چھیڑ دی۔ ”تَب یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا نے سیحونؔ اَور اُس کے سَب لوگوں کو اِسرائیلیوں کے ہاتھوں میں کر دیا اَور اُنہُوں نے اُنہیں شِکست دے کر اُس مُلک میں رہنے والے امُوریوں کی ساری سرزمین پر قبضہ کر لیا جو ارنُونؔ سے یبّوقؔ اَور بیابان سے یردنؔ کی امُوری سرحدوں تک قابض ہو گئے۔ ”اَب جَب کہ یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا نے امُوریوں کو اَپنی قوم اِسرائیل کے سامنے سے نکال دیا ہے تو تُمہیں کیا حق ہے جو اُس پر قبضہ کریں؟ اگر تمہارا معبُود کموشؔ تُمہیں کچھ دے تو کیا تُم اُسے نہ لوگے؟ اِسی طرح جو کُچھ یَاہوِہ ہمارے خُدا ہمیں دیں تو کیا ہم اُن پر قابض نہ ہوں؟ کیا تُم مُوآب کے بادشاہ بلقؔ بِن صِفُورؔ سے بہتر ہے؟ کیا اُس نے اِسرائیلیوں سے کبھی جھگڑا کیا یا اُن سے لڑا؟ جَب اِسرائیلی تین سَو سال سے حِشبونؔ، عروعؔر، گِردونواح کے قصبوں اَور ارنُونؔ کے کنارے کے سَب شہروں پر قابض تھے تو اِتنے عرصہ تک تُم نے اُنہیں آزاد کیوں نہیں کروایا؟ مَیں نے تو تمہارا کُچھ نہیں بگاڑا بَلکہ تُم ہی مُجھ سے جنگ چھیڑ کر مُجھ پر ظُلم کر رہاہے۔ اَب تو یَاہوِہ ہی جو عادل ہے آج کے دِن بنی اِسرائیل اَور بنی عمُّون کے درمیان اِس تنازعہ کا فیصلہ کریں گے۔“ لیکن عمُّون کے بادشاہ نے یِفتاحؔ کے بھیجے ہُوئے پیغام پر کویٔی دھیان نہ دیا۔ تَب یَاہوِہ کا رُوح یِفتاحؔ پر نازل ہُوا اَور وہ گِلعادؔ اَور منشّہ سے گزر کر گِلعادؔ کے مِصفاہؔ سے ہوتا ہُوا بنی عمُّون کی طرف بڑھا۔ اَور یِفتاحؔ نے یَاہوِہ کی مَنّت مانی اَور کہا: ”اگر آپ بنی عمُّون کو میرے ہاتھ میں کر دیں تو جَب مَیں بنی عمُّون پر فتحیاب ہوکر لَوٹوں تو اُس وقت جو کویٔی میرے گھر کے دروازہ سے نکل کر میرے اِستِقبال کو آئے وہ یَاہوِہ کا ہوگا اَور مَیں اُسے سوختنی نذر کے طور پر پیش کروں گا۔“ تَب یِفتاحؔ بنی عمُّون سے جنگ کرنے نِکلا اَور یَاہوِہ نے اُنہیں اُس کے ہاتھ میں کر دیا۔ وہ اُنہیں عروعؔر سے مِنّیتؔ تک کے بیس شہروں بَلکہ ابیل کرامِیمؔ تک تباہ کرتا چلا گیا۔ اِس طرح بنی اِسرائیل بنی عمُّون پر غالب آئے۔ جَب یِفتاحؔ مِصفاہؔ میں اَپنے گھر آیا تو اُس کی اَپنی بیٹی اُس کے اِستِقبال کو نکلی۔ وہ دفوں کی دھُن پر رقص کرتی ہُوئی آئی! وہ اُس کی اِکلوتی بیٹی تھی اَور اُس کے علاوہ نہ تو اُس کے کویٔی بیٹا تھا نہ بیٹی۔ جَب اُس نے اُسے دیکھا تو اَپنے کپڑے پھاڑ ڈالے اَور رو دیا اَور کہنے لگا، ”اَے میری بیٹی! تُم ہی میرے درد و غم کا باعث بَن گئی کیونکہ مَیں نے یَاہوِہ سے ایک قَسم کھائی ہے جسے میں توڑ نہیں سَکتا۔“ اُس نے کہا، ”اَے میرے باپ! اگر تُم نے یَاہوِہ کی مَنّت مانی تھی تو جو کچھ تمہارے مُنہ سے نِکلا اُسے عَمل میں لاؤ، کیونکہ یَاہوِہ نے تمہارے دُشمنوں بنی عمُّون سے تمہارا اِنتقام لے لیا ہے۔“ لیکن میری ایک اِلتجا سُن! اُس نے کہا، ”مُجھے دو ماہ کی مہلت دیں تاکہ میں پہاڑوں پر گھُومتی پھروں اَور اَپنی سہیلیوں کے ساتھ اَپنے کنوارےپن پر روؤں۔“ اُس نے کہا، تُو جا سکتی ہے۔ تَب اُس نے اُسے دو ماہ کے لیٔے رخصت دی اَور وہ اَپنی سہیلیوں کے ساتھ پہاڑوں پر گئی اَور اَپنے کنوارےپن پر روتی رہی۔ دو ماہ بعد وہ اَپنے باپ کے پاس واپس لَوٹ آئی اَور اُس نے جو مَنّت مانی تھی اُسے پُورا کیا۔ وہ دُنیا سے کنواری ہی رخصت ہُوئی۔ تَب سے بنی اِسرائیل میں روایت چلی آ رہی ہے کہ ہر سال اِسرائیلیوں کی دوشیزائیں چار دِن کے لیٔے باہر چلی جاتی ہیں اَور یِفتاحؔ گِلعادی کی بیٹی کی یاد میں نوحہ کرتی ہیں۔
قُضاۃ 1:11-40 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اُس وقت جِلعاد میں ایک زبردست سورما بنام اِفتاح تھا۔ باپ کا نام جِلعاد تھا جبکہ ماں کسبی تھی۔ لیکن باپ کی بیوی کے بیٹے بھی تھے۔ جب بالغ ہوئے تو اُنہوں نے اِفتاح سے کہا، ”ہم میراث تیرے ساتھ نہیں بانٹیں گے، کیونکہ تُو ہمارا سگا بھائی نہیں ہے۔“ اُنہوں نے اُسے بھگا دیا، اور وہ وہاں سے ہجرت کر کے ملکِ طوب میں جا بسا۔ وہاں کچھ آوارہ لوگ اُس کے پیچھے ہو لئے جو اُس کے ساتھ اِدھر اُدھر گھومتے پھرتے رہے۔ جب کچھ دیر کے بعد عمونی فوج اسرائیل سے لڑنے آئی تو جِلعاد کے بزرگ اِفتاح کو واپس لانے کے لئے ملکِ طوب میں آئے۔ اُنہوں نے گزارش کی، ”آئیں، عمونیوں سے لڑنے میں ہماری راہنمائی کریں۔“ لیکن اِفتاح نے اعتراض کیا، ”آپ اِس وقت میرے پاس کیوں آئے ہیں جب مصیبت میں ہیں؟ آپ ہی نے مجھ سے نفرت کر کے مجھے باپ کے گھر سے نکال دیا تھا۔“ بزرگوں نے جواب دیا، ”ہم اِس لئے آپ کے پاس واپس آئے ہیں کہ آپ عمونیوں کے ساتھ جنگ میں ہماری مدد کریں۔ اگر آپ ایسا کریں تو ہم آپ کو پورے جِلعاد کا حکمران بنا لیں گے۔“ اِفتاح نے پوچھا، ”اگر مَیں آپ کے ساتھ عمونیوں کے خلاف لڑوں اور رب مجھے اُن پر فتح دے تو کیا آپ واقعی مجھے اپنا حکمران بنا لیں گے؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”رب ہمارا گواہ ہے! وہی ہمیں سزا دے اگر ہم اپنا وعدہ پورا نہ کریں۔“ یہ سن کر اِفتاح جِلعاد کے بزرگوں کے ساتھ مِصفاہ گیا۔ وہاں لوگوں نے اُسے اپنا سردار اور فوج کا کمانڈر بنا لیا۔ مِصفاہ میں اُس نے رب کے حضور وہ تمام باتیں دہرائیں جن کا فیصلہ اُس نے بزرگوں کے ساتھ کیا تھا۔ پھر اِفتاح نے عمونی بادشاہ کے پاس اپنے قاصدوں کو بھیج کر پوچھا، ”ہمارا آپ سے کیا واسطہ کہ آپ ہم سے لڑنے آئے ہیں؟“ بادشاہ نے جواب دیا، ”جب اسرائیلی مصر سے نکلے تو اُنہوں نے ارنون، یبوق اور یردن کے دریاؤں کے درمیان کا علاقہ مجھ سے چھین لیا۔ اب اُسے جھگڑا کئے بغیر مجھے واپس کر دو۔“ پھر اِفتاح نے اپنے قاصدوں کو دوبارہ عمونی بادشاہ کے پاس بھیج کر کہا، ”اسرائیل نے نہ تو موآبیوں سے اور نہ عمونیوں سے زمین چھینی۔ حقیقت یہ ہے کہ جب ہماری قوم مصر سے نکلی تو وہ ریگستان میں سے گزر کر بحرِ قُلزم اور وہاں سے ہو کر قادس پہنچ گئی۔ قادس سے اُنہوں نے ادوم کے بادشاہ کے پاس قاصد بھیج کر گزارش کی، ’ہمیں اپنے ملک میں سے گزرنے دیں۔‘ لیکن اُس نے انکار کیا۔ پھر اسرائیلیوں نے موآب کے بادشاہ سے درخواست کی، لیکن اُس نے بھی اپنے ملک میں سے گزرنے کی اجازت نہ دی۔ اِس پر ہماری قوم کچھ دیر کے لئے قادس میں رہی۔ آخرکار وہ ریگستان میں واپس جا کر ادوم اور موآب کے جنوب میں چلتے چلتے موآب کے مشرقی کنارے پر پہنچی، وہاں جہاں دریائے ارنون اُس کی سرحد ہے۔ لیکن وہ موآب کے علاقے میں داخل نہ ہوئے بلکہ دریا کے مشرق میں خیمہ زن ہوئے۔ وہاں سے اسرائیلیوں نے حسبون کے رہنے والے اموری بادشاہ سیحون کو پیغام بھجوایا، ’ہمیں اپنے ملک میں سے گزرنے دیں تاکہ ہم اپنے ملک میں داخل ہو سکیں۔‘ لیکن سیحون کو شک ہوا۔ اُسے یقین نہیں تھا کہ وہ ملک میں سے گزر کر آگے بڑھیں گے۔ اُس نے نہ صرف انکار کیا بلکہ اپنے فوجیوں کو جمع کر کے یہض شہر میں خیمہ زن ہوا اور اسرائیلیوں کے ساتھ لڑنے لگا۔ لیکن رب اسرائیل کے خدا نے سیحون اور اُس کے تمام فوجیوں کو اسرائیل کے حوالے کر دیا۔ اُنہوں نے اُنہیں شکست دے کر اموریوں کے پورے ملک پر قبضہ کر لیا۔ یہ تمام علاقہ جنوب میں دریائے ارنون سے لے کر شمال میں دریائے یبوق تک اور مشرق کے ریگستان سے لے کر مغرب میں دریائے یردن تک ہمارے قبضے میں آ گیا۔ دیکھیں، رب اسرائیل کے خدا نے اپنی قوم کے آگے آگے اموریوں کو نکال دیا ہے۔ تو پھر آپ کا اِس ملک پر قبضہ کرنے کا کیا حق ہے؟ آپ بھی سمجھتے ہیں کہ جسے آپ کے دیوتا کموس نے آپ کے آگے سے نکال دیا ہے اُس کے ملک پر قبضہ کرنے کا آپ کا حق ہے۔ اِسی طرح جسے رب ہمارے خدا نے ہمارے آگے آگے نکال دیا ہے اُس کے ملک پر قبضہ کرنے کا حق ہمارا ہے۔ کیا آپ اپنے آپ کو موآبی بادشاہ بلق بن صفور سے بہتر سمجھتے ہیں؟ اُس نے تو اسرائیل سے لڑنے بلکہ جھگڑنے تک کی ہمت نہ کی۔ اب اسرائیلی 300 سال سے حسبون اور عروعیر کے شہروں میں اُن کے گرد و نواح کی آبادیوں سمیت آباد ہیں اور اِسی طرح دریائے ارنون کے کنارے پر کے شہروں میں۔ آپ نے اِس دوران اِن جگہوں پر قبضہ کیوں نہ کیا؟ چنانچہ مَیں نے آپ سے غلط سلوک نہیں کیا بلکہ آپ ہی میرے ساتھ غلط سلوک کر رہے ہیں۔ کیونکہ مجھ سے جنگ چھیڑنا غلط ہے۔ رب جو منصف ہے وہی آج اسرائیل اور عمون کے جھگڑے کا فیصلہ کرے!“ لیکن عمونی بادشاہ نے اِفتاح کے پیغام پر دھیان نہ دیا۔ پھر رب کا روح اِفتاح پر نازل ہوا، اور وہ جِلعاد اور منسّی میں سے گزر گیا، پھر جِلعاد کے مِصفاہ کے پاس واپس آیا۔ وہاں سے وہ اپنی فوج لے کر عمونیوں سے لڑنے نکلا۔ پہلے اُس نے رب کے سامنے قَسم کھائی، ”اگر تُو مجھے عمونیوں پر فتح دے اور مَیں صحیح سلامت لوٹوں تو جو کچھ بھی پہلے میرے گھر کے دروازے سے نکل کر مجھ سے ملے وہ تیرے لئے مخصوص کیا جائے گا۔ مَیں اُسے بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کروں گا۔“ پھر اِفتاح عمونیوں سے لڑنے گیا، اور رب نے اُسے اُن پر فتح دی۔ اِفتاح نے عروعیر میں دشمن کو شکست دی اور اِسی طرح مِنّیت اور ابیل کرامیم تک مزید بیس شہروں پر قبضہ کر لیا۔ یوں اسرائیل نے عمون کو زیر کر دیا۔ اِس کے بعد اِفتاح مِصفاہ واپس چلا گیا۔ وہ ابھی گھر کے قریب تھا کہ اُس کی اکلوتی بیٹی دف بجاتی اور ناچتی ہوئی گھر سے نکل آئی۔ اِفتاح کا کوئی اَور بیٹا یا بیٹی نہیں تھی۔ اپنی بیٹی کو دیکھ کر وہ رنج کے مارے اپنے کپڑے پھاڑ کر چیخ اُٹھا، ”ہائے میری بیٹی! تُو نے مجھے خاک میں دبا کر تباہ کر دیا ہے، کیونکہ مَیں نے رب کے سامنے ایسی قَسم کھائی ہے جو بدلی نہیں جا سکتی۔“ بیٹی نے کہا، ”ابو، آپ نے قَسم کھا کر رب سے وعدہ کیا ہے، اِس لئے لازم ہے کہ میرے ساتھ وہ کچھ کریں جس کی قَسم آپ نے کھائی ہے۔ آخر اُسی نے آپ کو دشمن سے بدلہ لینے کی کامیابی بخش دی ہے۔ لیکن میری ایک گزارش ہے۔ مجھے دو ماہ کی مہلت دیں تاکہ مَیں اپنی سہیلیوں کے ساتھ پہاڑوں میں جا کر اپنی غیرشادی شدہ حالت پر ماتم کروں۔“ اِفتاح نے اجازت دی۔ پھر بیٹی دو ماہ کے لئے اپنی سہیلیوں کے ساتھ پہاڑوں میں چلی گئی اور اپنی غیرشادی شدہ حالت پر ماتم کیا۔ پھر وہ اپنے باپ کے پاس واپس آئی، اور اُس نے اپنی قَسم کا وعدہ پورا کیا۔ بیٹی غیرشادی شدہ تھی۔ اُس وقت سے اسرائیل میں دستور رائج ہے کہ اسرائیل کی جوان عورتیں سالانہ چار دن کے لئے اپنے گھروں سے نکل کر اِفتاح کی بیٹی کی یاد میں جشن مناتی ہیں۔
قُضاۃ 1:11-40 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور جِلعادی اِفتاح بڑا زبردست سُورما اور کسبی کا بیٹا تھا اور جِلعاد سے اِفتاح پَیدا ہُؤا تھا۔ اور جِلعاد کی بِیوی کے بھی اُس سے بیٹے ہُوئے اور جب اُس کی بِیوی کے بیٹے بڑے ہُوئے تو اُنہوں نے اِفتاح کو یہ کہہ کر نِکال دِیا کہ ہمارے باپ کے گھر میں تُجھے کوئی مِیراث نہیں مِلے گی کیونکہ تُو غَیر عَورت کا بیٹا ہے۔ تب اِفتاح اپنے بھائِیوں کے پاس سے بھاگ کر طوب کے مُلک میں رہنے لگا اور اِفتاح کے پاس شُہدے جمع ہو گئے اور اُس کے ساتھ پِھرنے لگے۔ اور کُچھ عرصہ کے بعد بنی عمُّون نے بنی اِسرائیل سے جنگ چھیڑ دی۔ اور جب بنی عمُّون بنی اِسرائیل سے لڑنے لگے تو جِلعادی بزُرگ چلے کہ اِفتاح کو طوب کے مُلک سے لے آئیں۔ سو وہ اِفتاح سے کہنے لگے کہ تُو چل کر ہمارا سردار ہو تاکہ ہم بنی عمُّون سے لڑیں۔ اور اِفتاح نے جِلعادی بزُرگوں سے کہا کیا تُم نے مُجھ سے عداوت کر کے مُجھے میرے باپ کے گھر سے نِکال نہیں دِیا؟ سو اب جو تُم مُصِیبت میں پڑ گئے ہو تو میرے پاس کیوں آئے؟ جِلعادی بزُرگوں نے اِفتاح سے کہا کہ اب ہم نے پِھر اِس لِئے تیری طرف رُخ کِیا ہے کہ تُو ہمارے ساتھ چل کر بنی عمُّون سے جنگ کرے اور تُو ہی جِلعاد کے سب باشِندوں پر ہمارا حاکِم ہو گا۔ اور اِفتاح نے جِلعادی بزُرگوں سے کہا اگر تُم مُجھے بنی عمُّون سے لڑنے کو میرے گھر لے چلو اور خُداوند اُن کو میرے حوالہ کر دے تو کیا مَیں تُمہارا حاکِم ہُوں گا؟ جِلعادی بزُرگوں نے اِفتاح کو جواب دِیا کہ خُداوند ہمارے درمِیان گواہ ہو۔ یقِیناً جَیسا تُو نے کہا ہے ہم وَیسا ہی کریں گے۔ تب اِفتاح جِلعادی بزُرگوں کے ساتھ روانہ ہُؤا اور لوگوں نے اُسے اپنا حاکِم اور سردار بنایا اور اِفتاح نے مِصفاہ میں خُداوند کے آگے اپنی سب باتیں کہہ سُنائِیں۔ اور اِفتاح نے بنی عمُّون کے بادشاہ کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ تُجھے مُجھ سے کیا کام جو تُو میرے مُلک میں لڑنے کو میری طرف آیا ہے؟ بنی عمُّون کے بادشاہ نے اِفتاح کے ایلچِیوں کو جواب دِیا اِس لِئے کہ جب اِسرائیلی مِصرؔ سے نِکل کر آئے تو ارنُون سے یبُّوق اور یَردؔن تک جو میرا مُلک تھا اُسے اُنہوں نے چِھین لِیا۔ سو اب تُو اُن عِلاقوں کو صُلح و سلامتی سے مُجھے پھیر دے۔ تب اِفتاح نے پِھر ایلچِیوں کو بنی عمُّون کے بادشاہ کے پاس روانہ کِیا۔ اور یہ کہلا بھیجا کہ اِفتاح یُوں کہتا ہے کہ اِسرائیلِیوں نے نہ تو موآب کا مُلک اور نہ بنی عمُّون کا مُلک چِھینا۔ بلکہ اِسرائیلی جب مِصرؔ سے نِکلے اور بیابان چھانتے ہُوئے بحرِ قُلزم تک آئے اور قادِس میں پُہنچے۔ تو اِسرائیلِیوں نے ادُوم کے بادشاہ کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ ہم کو ذرا اپنے مُلک سے ہو کر گُذر جانے دے لیکن ادُوم کا بادشاہ نہ مانا۔ اِسی طرح اُنہوں نے موآب کے بادشاہ کو کہلا بھیجا اور وہ بھی راضی نہ ہُؤا چُنانچہ اِسرائیلی قادِس میں رہے۔ تب وہ بیابان میں ہو کر چلے اور ادُوم کے مُلک اور موآب کے مُلک کے باہر باہر چکّر کاٹ کر موآب کے مُلک کے مشرِق کی طرف آئے اور ارنُون کے اُس پار ڈیرے ڈالے پر موآب کی سرحد میں داخِل نہ ہُوئے اِس لِئے کہ موآب کی سرحد ارنُون تھا۔ پِھر اِسرائیلِیوں نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحوؔن کے پاس جو حسبوؔن کا بادشاہ تھا ایلچی روانہ کِئے اور اِسرائیلِیوں نے اُسے کہلا بھیجا کہ ہم کو ذرا اِجازت دے دے کہ تیرے مُلک میں سے ہو کر اپنی جگہ کو چلے جائیں۔ پر سِیحوؔن نے اِسرائیلِیوں کا اِتنا اِعتبار نہ کِیا کہ اُن کو اپنی سرحد سے گُذرنے دے بلکہ سِیحوؔن اپنے سب لوگوں کو جمع کر کے یہص میں خَیمہ زن ہُؤا اور اِسرائیلِیوں سے لڑا۔ اور خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا نے سِیحوؔن اور اُس کے سارے لشکر کو اِسرائیلِیوں کے ہاتھ میں کر دِیا اور اُنہوں نے اُن کو مار لِیا۔ سو اِسرائیلِیوں نے امورِیوں کے جو وہاں کے باشِندے تھے سارے مُلک پر قبضہ کر لِیا۔ اور وہ ارنُوؔن سے یبُّوق تک اور بیابان سے یَردؔن تک امورِیوں کی سب سرحدّوں پر قابِض ہو گئے۔ پس خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا نے امورِیوں کو اُن کے مُلک سے اپنی قَوم اِسرائیلؔ کے سامنے سے خارِج کِیا۔ سو کیا تُو اب اُس پر قبضہ کرنے پائے گا؟ کیا جو کُچھ تیرا دیوتا کموس تُجھے قبضہ کرنے کو دے تُو اُس پر قبضہ نہ کرے گا؟ پس جِس جِس کو خُداوند ہمارے خُدا نے ہمارے سامنے سے خارِج کر دِیا ہے ہم بھی اُن کے مُلک پر قبضہ کریں گے۔ اور کیا تُو صفور کے بیٹے بلق سے جو موآب کا بادشاہ تھا کُچھ بِہتر ہے؟ کیا اُس نے اِسرائیلِیوں سے کبھی جھگڑا کِیا یا کبھی اُن سے لڑا؟ جب اِسرائیلی حسبوؔن اور اُس کے قصبوں اور عروؔعیر اور اُس کے قصبوں اور اُن سب شہروں میں جو ارنُوؔن کے کنارے کنارے ہیں تِین سَو برس سے بسے ہیں تو اِس عرصہ میں تُم نے اُن کو کیوں نہ چُھڑا لِیا؟ غرض مَیں نے تیری خطا نہیں کی بلکہ تیرا مُجھ سے لڑنا تیری طرف سے مُجھ پر ظُلم ہے۔ پس خُداوند ہی جو مُنصِف ہے بنی اِسرائیل اور بنی عمُّون کے درمِیان آج اِنصاف کرے۔ لیکن بنی عمُّون کے بادشاہ نے اِفتاؔح کی یہ باتیں جو اُس نے اُسے کہلا بھیجی تِھیں نہ مانِیں۔ تب خُداوند کی رُوح اِفتاح پر نازِل ہُوئی اور وہ جِلعاد اور منسّی سے گُذر کر جِلعاد کے مِصفاہ میں آیا اور جِلعاد کے مِصفاؔہ سے بنی عمُّون کی طرف چلا۔ اور اِفتاح نے خُداوند کی مَنّت مانی اور کہا کہ اگر تُو یقِیناً بنی عمُّون کو میرے ہاتھ میں کر دے۔ تو جب مَیں بنی عمُّون کی طرف سے سلامت لَوٹُوں گا اُس وقت جو کوئی پہلے میرے گھر کے دروازہ سے نِکل کر میرے اِستِقبال کو آئے وہ خُداوند کا ہو گا اور مَیں اُس کو سوختنی قُربانی کے طَور پر گُذرانُوں گا۔ تب اِفتاح بنی عمُّون کی طرف اُن سے لڑنے کو گیا اور خُداوند نے اُن کو اُس کے ہاتھ میں کر دِیا۔ اور اُس نے عروؔعیر سے مِنِّیت تک جو بِیس شہر ہیں اور اِبیل کرامِیم تک بڑی خُون ریزی کے ساتھ اُن کو مارا۔ اِس طرح بنی عمُّون بنی اِسرائیل سے مغلُوب ہُوئے۔ اور اِفتاح مِصفاہ کو اپنے گھر آیا اور اُس کی بیٹی طبلے بجاتی اور ناچتی ہُوئی اُس کے اِستِقبال کو نِکل کر آئی اور وُہی ایک اُس کی اَولاد تھی۔ اُس کے سِوا اُس کے کوئی بیٹی بیٹا نہ تھا۔ جب اُس نے اُس کو دیکھا تو اپنے کپڑے پھاڑ کر کہا ہائے میری بیٹی تُو نے مُجھے پست کر دِیا اور جو مُجھے دُکھ دیتے ہیں اُن میں سے ایک تُو ہے کیونکہ مَیں نے خُداوند کو زُبان دی ہے اور مَیں پلٹ نہیں سکتا۔ اُس نے اُس سے کہا اَے میرے باپ تُو نے خُداوند کو زُبان دی ہے سو جو کُچھ تیرے مُنہ سے نِکلا ہے وُہی میرے ساتھ کر اِس لِئے کہ خُداوند نے تیرے دُشمنوں بنی عمُّون سے تیرا اِنتِقام لِیا۔ پِھر اُس نے اپنے باپ سے کہا میرے لِئے اِتنا کر دِیا جائے کہ دو مہِینے کی مُہلت مُجھ کو مِلے تاکہ مَیں جا کر پہاڑوں پر اپنی ہمجولِیوں کے ساتھ اپنے کُنوارپن پر ماتم کرتی پِھرُوں۔ اُس نے کہا جا اور اُس نے اُسے دو مہِینے کی رُخصت دی اور وہ اپنی ہمجولِیوں کو لے کر گئی اور پہاڑوں پر اپنے کُنوارپن پر ماتم کرتی پِھری۔ اور دو مہِینے کے بعد وہ اپنے باپ کے پاس لَوٹ آئی اور وہ اُس کے ساتھ وَیسا ہی پیش آیا جَیسی مَنّت اُس نے مانی تھی۔ اِس لڑکی نے مَرد کا مُنہ نہ دیکھا تھا۔ سو بنی اِسرائیل میں یہ دستُور چلا۔ کہ سال بسال اِسرائیلی عَورتیں جا کر برس میں چار دِن تک اِفتاح جِلعادی کی بیٹی کی یادگاری کرتی تِھیں۔