یسعیاہ 9:51-23
یسعیاہ 9:51-23 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جاگو، جاگو، اَے یَاہوِہ کے بازو، طاقت کے لباس کو پہن لو؛ گذشتہ ایّام کی طرح، اَور قدیم نَسلوں کی مانند، جاگ اُٹھ۔ کیا تُو وُہی نہیں جِس نے راحبؔ کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے، جِس نے اَژدہا کو آرپار چھیدا؟ کیا تُو وُہی نہیں جِس نے سمُندر کو، یعنی گہراؤ کے پانی کو خشک کر دیا، جِس نے سمُندر کی تہہ میں راستہ بنا دیا؛ تاکہ جِن کا فدیہ دیا گیا وہ اُسے عبور کر سکیں؟ اَور وہ جِن کا یَاہوِہ نے فدیہ دیا ہے لَوٹیں گے۔ اَور گاتے ہُوئے صِیّونؔ میں داخل ہوں گے؛ اَبدی خُوشی اُن کے سَر کا تاج ہوگی۔ وہ خُوشی اَور شادمانی پائیں گے، اَور غم و آہ کافُور ہو جایٔیں گے۔ ”مَیں ہی، میں ہوں، تُمہیں تسلّی بخشتا ہُوں۔ تُم کون ہو جو فانی اِنسان سے اَور آدمؔ زاد جو محض گھاس ہیں، ڈرتے ہو، تُم اَپنے یَاہوِہ اَور خالق کو بھُول جاتے ہو، جِس نے آسمان کو تانا اَور زمین کی بُنیاد ڈالی، اَور ظالِم کے غضب کی وجہ سے جو تباہی پر تُلا ہُواہے، تُجھے ہر روز اَور ہر گھڑی ڈر لگا رہتاہے؟ پر ظالِم کا غضب ہے کہاں؟ خوفزدہ قَیدی جلد ہی آزاد کئے جایٔیں گے؛ وہ قَیدخانہ کی کوٹھری میں نہ مَریں گے، اَور نہ اُنہیں روٹی کی کمی ہوگی۔ کیونکہ مَیں یَاہوِہ تیرا خُدا ہُوں، جو سمُندر کو حرکت دیتاہے تاکہ اُس کی موجیں اُچھلنے لگیں جِن کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے۔ مَیں نے اَپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈال دیا ہے اَور تُجھے اَپنے ہاتھ کے سایہ میں چھُپا رکھتا ہے مَیں جو افلاک کو اُن کی جگہ پر قائِم کرتا ہُوں، جِس نے زمین کی بُنیاد ڈالی، اَورجو اہلِ صِیّونؔ سے کہتاہے، ’تُم میرے لوگ ہو۔‘ “ جاگو، جاگو! اُٹھ جاؤ، اَے یروشلیمؔ، تُو، جِس نے یَاہوِہ کے ہاتھ سے اُن کے غضب کا پیالہ پیا ہے، تُونے اُس جام کو تہہ تک خالی کر دیا جسے پی کر لوگ ڈگمگا جاتے ہیں۔ جتنے بیٹے اُس سے پیدا ہوئے اُن میں سے کویٔی نہ رہا جو اُس کا رہنما ہوتا؛ جتنے بچّے اُس نے پالے پوسے اُن میں سے کویٔی نہ رہا جو اُس کا ہاتھ پکڑتا۔ یہ دو دو مُصیبتیں تُجھ پر آ پڑیں کون تیرا غم خوار ہوگا؟ ویرانی اَور تباہی، قحط اَور تلوار کون تُجھے تسلّی دے؟ تیرے بیٹے غش کھا کر؛ ہر ایک کوچہ کے سِرے پر اَیسے پڑے ہُوئے ہیں، جَیسے ہِرن جال میں پھنسا ہو۔ وہ یَاہوِہ کے غضب اَور تیرے خُدا کی دھمکی سے بے خُود ہیں۔ اِس لیٔے اَے مُصیبت زدہ، تُو جو مخمور ہے لیکن مَے سے نہیں، یہ بات سُن۔ تیرا یَاہوِہ قادر، ہاں تیرا خُدا، جو اَپنے لوگوں کا دفاع کرتا ہے، یُوں فرماتے ہیں: ”دیکھ، جِس پیالہ نے تُجھے ڈگمگا دیا اُسے مَیں نے تیرے ہاتھ سے لے لیا ہے؛ اِس پیالہ میں سے جو میرے قہر کا جام ہے، تُو پھر کبھی نہ پیئے گی۔ میں اِسے اُن کے ہاتھ میں دُوں گا جنہوں نے تُجھے سخت اَذیّت پہُنچائی، اَور تُجھ سے کہا، لیٹ جا تاکہ ہم تیرے اُوپر سے گزریں۔ اَور تُونے اَپنی پیٹھ کو زمین بنا دیا، گویا وہ سڑک ہو جِس پر سے لوگ گزرتے ہیں۔“
یسعیاہ 9:51-23 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اے رب کے بازو، اُٹھ! جاگ اُٹھ اور قوت کا جامہ پہن لے! یوں عمل میں آ جس طرح قدیم زمانے میں آیا تھا، جب تُو نے متعدد نسلوں پہلے رہب کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا، سمندری اژدہے کو چھید ڈالا۔ کیونکہ تُو ہی نے سمندر کو خشک کیا، تُو ہی نے گہرائیوں کی تہہ پر راستہ بنایا تاکہ وہ جنہیں تُو نے عوضانہ دے کر چھڑایا تھا اُس میں سے گزر سکیں۔ جنہیں رب نے فدیہ دے کر چھڑایا ہے وہ واپس آئیں گے۔ وہ شادیانہ بجا کر صیون میں داخل ہوں گے، اور ہر ایک کا سر ابدی خوشی کے تاج سے آراستہ ہو گا۔ کیونکہ خوشی اور شادمانی اُن پر غالب آ کر تمام غم اور آہ و زاری بھگا دے گی۔ ”مَیں، صرف مَیں ہی تجھے تسلی دیتا ہوں۔ تو پھر تُو فانی انسان سے کیوں ڈرتی ہے، جو گھاس کی طرح مُرجھا کر ختم ہو جاتا ہے؟ تُو رب اپنے خالق کو کیوں بھول گئی ہے، جس نے آسمان کو خیمے کی طرح تان لیا اور زمین کی بنیاد رکھی؟ جب ظالم تجھے تباہ کرنے پر تُلا رہتا ہے تو تُو اُس کے طیش سے پورے دن کیوں خوف کھاتی رہتی ہے؟ اب اُس کا طیش کہاں رہا؟ جو زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے وہ جلد ہی آزاد ہو جائے گا۔ نہ وہ مر کر قبر میں اُترے گا، نہ روٹی سے محروم رہے گا۔ کیونکہ مَیں رب تیرا خدا ہوں جو سمندر کو یوں حرکت میں لاتا ہے کہ وہ متلاطم ہو کر گرجنے لگتا ہے۔ رب الافواج میرا نام ہے۔ مَیں نے اپنے الفاظ تیرے منہ میں ڈال کر تجھے اپنے ہاتھ کے سائے میں چھپائے رکھا ہے تاکہ نئے سرے سے آسمان کو تانوں، زمین کی بنیادیں رکھوں اور صیون کو بتاؤں، ’تُو میری قوم ہے‘۔“ اے یروشلم، اُٹھ! جاگ اُٹھ! اے شہر جس نے رب کے ہاتھ سے اُس کا غضب بھرا پیالہ پی لیا ہے، کھڑی ہو جا! اب تُو نے لڑکھڑا دینے والے پیالے کو آخری قطرے تک چاٹ لیا ہے۔ جتنے بھی بیٹے تُو نے جنم دیئے اُن میں سے ایک بھی نہیں رہا جو تیری راہنمائی کرے۔ جتنے بھی بیٹے تُو نے پالے اُن میں سے ایک بھی نہیں جو تیرا ہاتھ پکڑ کر تیرے ساتھ چلے۔ تجھ پر دو آفتیں آئیں یعنی بربادی و تباہی، کال اور تلوار۔ لیکن کس نے ہم دردی کا اظہار کیا؟ کس نے تجھے تسلی دی؟ تیرے بیٹے غش کھا کر گر گئے ہیں۔ ہر گلی میں وہ جال میں پھنسے ہوئے غزال کی طرح زمین پر تڑپ رہے ہیں۔ کیونکہ رب کا غضب اُن پر نازل ہوا ہے، وہ الٰہی ڈانٹ ڈپٹ کا نشانہ بن گئے ہیں۔ چنانچہ میری بات سن، اے مصیبت زدہ قوم، اے نشے میں متوالی اُمّت، گو تُو مَے کے اثر سے نہیں ڈگمگا رہی۔ رب تیرا آقا جو تیرا خدا ہے اور اپنی قوم کے لئے لڑتا ہے وہ فرماتا ہے، ”دیکھ، مَیں نے تیرے ہاتھ سے وہ پیالہ دُور کر دیا جو تیرے لڑکھڑانے کا سبب بنا۔ آئندہ تُو میرا غضب بھرا پیالہ نہیں پیئے گی۔ اب مَیں اِسے اُن کو پکڑا دوں گا جنہوں نے تجھے اذیت پہنچائی ہے، جنہوں نے تجھ سے کہا، ’اوندھے منہ جھک جا تاکہ ہم تجھ پر سے گزریں۔‘ اُس وقت تیری پیٹھ خاک میں دھنس کر دوسروں کے لئے راستہ بن گئی تھی۔“
یسعیاہ 9:51-23 کِتابِ مُقادّس (URD)
جاگ جاگ اَے خُداوند کے بازُو۔ توانائی سے مُلبّس ہو! جاگ جَیسا قدِیم زمانہ میں اور گُذشتہ پُشتوں میں۔ کیا تُو وُہی نہیں جِس نے رہب کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور اژدہا کو چھیدا؟ کیا تُو وُہی نہیں جِس نے سمُندر یعنی بحرِ عمِیق کے پانی کو سُکھا ڈالا۔ جِس نے بحر کی تہ کو راستہ بنا ڈالا تاکہ جِن کا فِدیہ دِیا گیا اُسے عبُور کریں؟ سو وہ جِن کو خُداوند نے مخلصی بخشی لَوٹیں گے اور گاتے ہُوئے صِیُّون میں آئیں گے اور ابدی سرُور اُن کے سروں پر ہو گا۔ وہ خُوشی اور شادمانی حاصِل کریں گے اور غم و اندوہ کافُور ہو جائیں گے۔ تُم کو تسلّی دینے والا مَیں ہی ہُوں۔ تُو کَون ہے جو فانی اِنسان سے اور آدمؔ زاد سے جو گھاس کی مانِند ہو جائے گا ڈرتا ہے۔ اور خُداوند اپنے خالِق کو بُھول گیا ہے جِس نے آسمان کو تانا اور زمِین کی بُنیاد ڈالی اور تُو ہر وقت ظالِم کے جوش و خروش سے کہ گویا وہ ہلاک کرنے کو تیّار ہے ڈرتا ہے؟ پر ظالِم کا جوش و خروش کہاں ہے؟ جلاوطن اسِیر جلدی سے آزاد کِیا جائے گا۔ وہ غار میں نہ مَرے گا اور اُس کی روٹی کم نہ ہو گی۔ کیونکہ مَیں ہی خُداوند تیرا خُدا ہُوں جو مَوجزن سمُندر کو تھما دیتا ہُوں۔ میرا نام ربُّ الافواج ہے۔ اور مَیں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈالا اور تُجھے اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چِھپا رکھّا تاکہ افلاک کو برپا کرُوں اور زمِین کی بُنیاد ڈالُوں اور اہلِ صِیُّون سے کہُوں کہ تُم میرے لوگ ہو۔ جاگ جاگ! اُٹھ اَے یروشلیِم! تُو نے خُداوند کے ہاتھ سے اُس کے غضب کا پِیالہ پِیا۔ تُو نے ڈگمگانے کا جام تلچھٹ سمیت پی لِیا۔ اُن سب بیٹوں میں جو اُس سے پَیدا ہُوئے کوئی نہیں جو اُس کا رہنُما ہو اور اُن سب بیٹوں میں جِن کو اُس نے پالا ایک بھی نہیں جو اُس کا ہاتھ پکڑے۔ یہ دو حادثے تُجھ پر آ پڑے۔ کَون تیرا غم خوار ہو گا؟ وِیرانی اور ہلاکت۔ کال اور تلوار۔ مَیں کیونکر تُجھے تسلّی دُوں؟ تیرے بیٹے ہر کُوچہ کے مدخل میں اَیسے بے ہوش پڑے ہیں جَیسے ہرن دَام میں۔ وہ خُداوند کے غضب اور تیرے خُدا کی دھمکی سے بے خُود ہیں۔ پس اب تُو جو بدحال اور مست ہے پر مَے سے نہیں یہ بات سُن۔ تیرا خُداوند یہوواؔہ ہاں تیرا خُدا جو اپنے لوگوں کی وکالت کرتا ہے۔ یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ڈگمگانے کا پِیالہ اور اپنے قہر کا جام تیرے ہاتھ سے لے لُوں گا۔ تُو اُسے پِھر کبھی نہ پِئے گی۔ اور مَیں اُسے اُن کے ہاتھ میں دُوں گا جو تُجھے دُکھ دیتے اور جو تُجھ سے کہتے تھے کہ جُھک جا تاکہ ہم تیرے اُوپر سے گُذریں اور تُو نے اپنی پِیٹھ کو گویا زمِین بلکہ گُذرنے والوں کے لِئے سڑک بنا دِیا۔