عبرانیوں 1:8-13
عبرانیوں 1:8-13 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جو باتیں ہم اَب کہہ رہے ہیں اُس میں بڑی بات یہ ہے کہ ہمارا اَیسا اعلیٰ کاہِن ہے جو آسمان پر قادرمُطلق خُدا کے داہنی طرف تخت نشین ہُوئے۔ اَور اُس پاک مَقدِس اَور حقیقی مُلاقات کے خیمہ میں خدمت کو اَنجام دیتاہے جسے کسی اِنسان نے نہیں بَلکہ خُود خُداوؔند نے کھڑا کیا ہے۔ چونکہ ہر اعلیٰ کاہِن خُدا کو نذرانہ اَور قُربانیاں پیش کرنے کے لیٔے مُقرّر کیا جاتا ہے۔ اِس لیٔے ضروُری تھا کہ ہمارے اعلیٰ کاہِن کے پاس بھی پیش کرنے کے لیٔے کچھ ہو۔ اَور اگر وہ زمین پر ہوتا تو ہرگز کاہِنؔ نہ ہوتا کیونکہ یہاں شَریعت کے مُطابق نذرانہ پیش کرنے والے کاہِنؔ مَوجُود ہیں۔ جو اُس پاک مَقدِس میں خدمت کرتے ہیں جو آسمانی مَقدِس کی نقل اَور اُس کا عکس ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جَب حضرت مَوشہ خیمہ بنانے کو تھے تو خُدا نے اُنہیں ہدایت دی، ”دیکھ، جو نمونہ تُجھے پہاڑ پر دِکھایا گیا تھا اُسی کے مُطابق سَب چیزیں بنانا۔“ مگر جو خدمت اَب یِسوعؔ کو بطور کاہِنؔ حاصل ہویٔی ہے وہ اُس پُرانے کہانت سے زِیادہ افضل ہے، کیونکہ جِس عہد کا وہ درمیانی ہے وہ پُرانے عہد سے زِیادہ افضل ہے کیونکہ یہ نیا عہد بہتر وعدوں کی بُنیاد پر باندھا گیا ہے۔ کیونکہ اگر پہلے عہد میں کویٔی خامی نہ ہوتی تو دُوسرے عہد کی ضروُرت ہی نہ پڑتی۔ لیکن خُدا اُس پُشت کے لوگوں میں خامیاں پا کر فرماتے ہیں: ”دیکھو! وہ دِن آ رہے ہیں، جَب مَیں بنی اِسرائیل کے ساتھ اَور بنی یہُوداہؔ کے ساتھ ایک نیا عہد باندھوں گا۔ یہ اُس عہد کی مانند نہ ہوگا جو مَیں نے اُن کے آباؤاَجداد سے اُس وقت باندھا تھا، جَب مَیں نے مُلکِ مِصر سے اُنہیں نکال لانے کے لیٔے اُن کا ہاتھ پکڑا تھا، کیونکہ وہ میرے اُس عہد کے وفادار نہ رہے، خُداوؔند فرماتے ہیں کہ اِس لیٔے میں بھی اُن سے دُورہو گیا۔ خُداوؔند فرماتے ہیں کہ جو عہد مَیں بنی اِسرائیل کے ساتھ اُن دِنوں کے بعد باندھوں گا وہ یہ ہے کہ مَیں اَپنے آئین اُن کے دِلوں میں ڈالُوں گا اَور اُن کے ذہنوں پر نقش کر دُوں گا۔ مَیں اُن کا خُدا ہوں گا، اَور وہ میری اُمّت ہوں گے۔ اَور ہر شخص اَپنے ہمسایہ کو یا اَپنے بھایٔی کو یہ تعلیم نہ دے گا، ’تُم خُداوؔند کو پہچانو،‘ چُھوٹے سے لے کر بڑے تک، کیونکہ وہ سَب مُجھے نزدیکی سے جان لیں گے، اِس لیٔے کہ مَیں اُن کی بدکاریوں کو مُعاف کر دُوں گا اَور اُن کے گُناہوں کو پھر کبھی یاد نہ کروں گا۔“ جَب خُدا ”نئے،“ عہد کا ذِکر کرتا ہے تو وہ پُرانے عہد کو ردّ کر دیتاہے اَورجو شَے پُرانی اَور مُدّت کی ہو جاتی ہے وہ جلدی مِٹ جاتی ہے۔
عبرانیوں 1:8-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
جو کچھ ہم کہہ رہے ہیں اُس کی مرکزی بات یہ ہے، ہمارا ایک ایسا امامِ اعظم ہے جو آسمان پر جلالی خدا کے تخت کے دہنے ہاتھ بیٹھا ہے۔ وہاں وہ مقدِس میں خدمت کرتا ہے، اُس حقیقی ملاقات کے خیمے میں جسے انسانی ہاتھوں نے کھڑا نہیں کیا بلکہ رب نے۔ ہر امامِ اعظم کو نذرانے اور قربانیاں پیش کرنے کے لئے مقرر کیا جاتا ہے۔ اِس لئے لازم ہے کہ ہمارے امامِ اعظم کے پاس بھی کچھ ہو جو وہ پیش کر سکے۔ اگر یہ دنیا میں ہوتا تو امامِ اعظم نہ ہوتا، کیونکہ یہاں امام تو ہیں جو شریعت کے مطلوبہ نذرانے پیش کرتے ہیں۔ جس مقدِس میں وہ خدمت کرتے ہیں وہ اُس مقدِس کی صرف نقلی صورت اور سایہ ہے جو آسمان پر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ نے موسیٰ کو ملاقات کا خیمہ بنانے سے پہلے آگاہ کر کے یہ کہا، ”غور کر کہ سب کچھ عین اُس نمونے کے مطابق بنایا جائے جو مَیں تجھے یہاں پہاڑ پر دکھاتا ہوں۔“ لیکن جو خدمت عیسیٰ کو مل گئی ہے وہ دنیا کے اماموں کی خدمت سے کہیں بہتر ہے، اُتنی بہتر جتنا وہ عہد جس کا درمیانی عیسیٰ ہے پرانے عہد سے بہتر ہے۔ کیونکہ یہ عہد بہتر وعدوں کی بنیاد پر باندھا گیا۔ اگر پہلا عہد بےالزام ہوتا تو پھر نئے عہد کی ضرورت نہ ہوتی۔ لیکن اللہ کو اپنی قوم پر الزام لگانا پڑا۔ اُس نے کہا، ”رب کا فرمان ہے، ایسے دن آ رہے ہیں جب مَیں اسرائیل کے گھرانے اور یہوداہ کے گھرانے سے ایک نیا عہد باندھوں گا۔ یہ اُس عہد کی مانند نہیں ہو گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کے ساتھ اُس دن باندھا تھا جب مَیں اُن کا ہاتھ پکڑ کر اُنہیں مصر سے نکال لایا۔ کیونکہ وہ اُس عہد کے وفادار نہ رہے جو مَیں نے اُن سے باندھا تھا۔ نتیجے میں میری اُن کے لئے فکر نہ رہی۔ خداوند فرماتا ہے کہ جو نیا عہد مَیں اُن دنوں کے بعد اُن سے باندھوں گا اُس کے تحت مَیں اپنی شریعت اُن کے ذہنوں میں ڈال کر اُن کے دلوں پر کندہ کروں گا۔ تب مَیں ہی اُن کا خدا ہوں گا، اور وہ میری قوم ہوں گے۔ اُس وقت سے اِس کی ضرورت نہیں رہے گی کہ کوئی اپنے پڑوسی یا بھائی کو تعلیم دے کر کہے، ’رب کو جان لو۔‘ کیونکہ چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب مجھے جانیں گے، کیونکہ مَیں اُن کا قصور معاف کروں گا اور آئندہ اُن کے گناہوں کو یاد نہیں کروں گا۔“ اِن الفاظ میں اللہ ایک نئے عہد کا ذکر کرتا ہے اور یوں پرانے عہد کو متروک قرار دیتا ہے۔ اور جو متروک اور پرانا ہے اُس کا انجام قریب ہی ہے۔
عبرانیوں 1:8-13 کِتابِ مُقادّس (URD)
اب جو باتیں ہم کہہ رہے ہیں اُن میں سے بڑی بات یہ ہے کہ ہمارا اَیسا سردار کاہِن ہے جو آسمانوں پر کِبریا کے تخت کی دہنی طرف جا بَیٹھا۔ اور مَقدِس اور اُس حقِیقی خَیمہ کا خادِم ہے جِسے خُداوند نے کھڑا کِیا ہے نہ کہ اِنسان نے۔ اور چُونکہ ہر سردار کاہِن نذریں اور قُربانِیاں گُذراننے کے واسطے مُقرّر ہوتا ہے اِس لِئے ضرُور ہُؤا کہ اِس کے پاس بھی گُذراننے کو کُچھ ہو۔ اور اگر وہ زمِین پر ہوتا تو ہرگِز کاہِن نہ ہوتا اِس لِئے کہ شرِیعت کے مُوافِق نذر گُذراننے والے مَوجُود ہیں۔ جو آسمانی چِیزوں کی نقل اور عکس کی خِدمت کرتے ہیں چُنانچہ جب مُوسیٰ خَیمہ بنانے کو تھا تو اُسے یہ ہدایت ہُوئی کہ دیکھ! جو نمُونہ تُجھے پہاڑ پر دِکھایا گیا تھا اُسی کے مُطابِق سب چِیزیں بنانا۔ مگر اب اُس نے اِس قدر بِہتر خِدمت پائی جِس قدر اُس بِہتر عہد کا درمِیانی ٹھہرا جو بِہتر وعدوں کی بُنیاد پر قائِم کِیا گیا ہے۔ کیونکہ اگر پہلا عہد بے نقص ہوتا تو دُوسرے کے لِئے مَوقع نہ ڈُھونڈا جاتا۔ پس وہ اُن کے نقص بتا کر کہتا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ! وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے سے ایک نیا عہد باندُھوں گا۔ یہ اُس عہد کی مانِند نہ ہو گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے اُس دِن باندھا تھا جب مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لانے کے لِئے اُن کا ہاتھ پکڑا تھا۔ اِس واسطے کہ وہ میرے عہد پر قائِم نہیں رہے اور خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں نے اُن کی طرف کُچھ توُّجہ نہ کی۔ پِھر خُداوند فرماتا ہے کہ جو عہد اِسرائیلؔ کے گھرانے سے اُن دِنوں کے بعد باندُھوں گا وہ یہ ہے کہ مَیں اپنے قانُون اُن کے ذِہن میں ڈالوں گا اور اُن کے دِلوں پر لِکُھوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میری اُمّت ہوں گے۔ اور ہر شخص اپنے ہم وطن اور اپنے بھائی کو یہ تعلِیم نہ دے گا کہ تُو خُداوند کو پہچان کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک سب مُجھے جان لیں گے۔ اِس لِئے کہ مَیں اُن کی ناراستِیوں پر رَحم کرُوں گا اور اُن کے گُناہوں کو پِھر کبھی یاد نہ کرُوں گا۔ جب اُس نے نیا عہد کہا تو پہلے کو پُرانا ٹھہرایا اور جو چِیز پُرانی اور مُدّت کی ہو جاتی ہے وہ مِٹنے کے قرِیب ہوتی ہے۔