حجی 2:1-11
حجی 2:1-11 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”یہ لوگ کہتے، ’ابھی یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کو تعمیر کرنے کا وقت نہیں آیا ہے۔‘ “ تَب یَاہوِہ کا کلام حگّیؔ نبی کی مَعرفت پہُنچا: ”کیا تمہارے لیٔے خُود پکّی چھت گھروں میں رہنے کا یہ وقت ہے، جَب کہ بیت المُقدّس ویران پڑا ہے؟“ اَب قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”تُم اَپنی روِش پر غور کرو۔ تُم نے بہت سا بویا پر تھوڑا کاٹا۔ تُم کھاتے ہو پر آسُودہ نہیں ہوتے۔ تُم پیتے ہو پر پیاس نہیں بُجھتی۔ تُم کپڑے پہنتے ہو پر گرم نہیں ہوتے۔ تُم اَپنی کمائی ہُوئی مزدُوری سوراخ دار تھیلی میں رکھتے ہو۔“ قادرمُطلق یَاہوِہ فرماتے ہیں: ”اَپنی روِش پر غور کرو۔ پہاڑوں پر جاؤ اَور لکڑی لاکر میرا بیت المُقدّس تعمیر کرو تاکہ اُسے دیکھ کر مُجھے خُوشی مِلے اَور میری تمجید ہو۔“ یَاہوِہ کا یہی فرمان ہے۔ تُم نے بہت فصل پانے کی اُمّید رکھی لیکن تھوڑا ہی مِلا اَور جَب تُم اُسے لے کر اَپنے گھر لایٔے تو مَیں نے اُسے اُڑا دیا۔ کیوں؟ کیونکہ قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، کیونکہ میرا بیت المُقدّس ویران ہے اَور تُم میں سے ہر ایک اَپنے اَپنے گھر میں مصروف ہے۔ اِس لیٔے تمہاری وجہ سے آسمان سے شبنم نہیں گرتی اَور زمین اَپنی پُوری فصل نہیں دیتی۔ اِس لئے مَیں نے حُکم دیا ہے کہ کھیتوں اَور پہاڑوں پر، اناج، نئی انگور کی مَے، زَیتُون تیل اَور زمین کی ساری پیداوار پر اَور اِنسانوں اَور حَیوانوں پر اَور تمہارے ہاتھ کی تمام محنت پر خشک سالی کو طلب کیا۔
حجی 2:1-11 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
رب الافواج فرماتا ہے، ”یہ قوم کہتی ہے، ’ابھی رب کے گھر کو دوبارہ تعمیر کرنے کا وقت نہیں آیا۔‘ کیا یہ ٹھیک ہے کہ تم خود لکڑی سے سجے ہوئے گھروں میں رہتے ہو جبکہ میرا گھر اب تک ملبے کا ڈھیر ہے؟“ رب الافواج فرماتا ہے، ”اپنے حال پر غور کرو۔ تم نے بہت بیج بویا لیکن کم فصل کاٹی ہے۔ تم کھانا تو کھاتے ہو لیکن بھوکے رہتے ہو، پانی تو پیتے ہو لیکن پیاسے رہتے ہو، کپڑے تو پہنتے ہو لیکن سردی لگتی ہے۔ اور جب کوئی پیسے کما کر اُنہیں اپنے بٹوے میں ڈالتا ہے تو اُس میں سوراخ ہیں۔“ رب الافواج فرماتا ہے، ”اپنے حال پر دھیان دے کر اُس کا صحیح نتیجہ نکالو! پہاڑوں پر چڑھ کر لکڑی لے آؤ اور رب کے گھر کی تعمیر شروع کرو۔ ایسا ہی رویہ مجھے پسند ہو گا، اور اِس طرح ہی تم مجھے جلال دو گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔ ”دیکھو، تم نے بہت برکت پانے کی توقع کی، لیکن کیا ہوا؟ کم ہی حاصل ہوا۔ اور جو کچھ تم اپنے گھر واپس لائے اُسے مَیں نے ہَوا میں اُڑا دیا۔ کیوں؟ مَیں، رب الافواج تمہیں اِس کی اصل وجہ بتاتا ہوں۔ میرا گھر اب تک ملبے کا ڈھیر ہے جبکہ تم میں سے ہر ایک اپنا اپنا گھر مضبوط کرنے کے لئے بھاگ دوڑ کر رہا ہے۔ اِسی لئے آسمان نے تمہیں اوس سے اور زمین نے تمہیں فصلوں سے محروم کر رکھا ہے۔ اِسی لئے مَیں نے حکم دیا کہ کھیتوں میں اور پہاڑوں پر کال پڑے، کہ ملک کا اناج، انگور، زیتون بلکہ زمین کی ہر پیداوار اُس کی لپیٹ میں آ جائے۔ انسان و حیوان اُس کی زد میں آ گئے ہیں، اور تمہاری محنت مشقت ضائع ہو رہی ہے۔“
حجی 2:1-11 کِتابِ مُقادّس (URD)
کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ یہ لوگ کہتے ہیں ابھی خُداوند کے گھر کی تعمِیر کا وقت نہیں آیا۔ تب خُداوند کا کلام حجَّی نبی کی معرفت پُہنچا۔ کہ کیا تُمہارے لِئے مُسقّف گھروں میں رہنے کا وقت ہے جب کہ یہ گھر وِیران پڑا ہے؟ اور اب ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی روِش پر غَور کرو۔ تُم نے بُہت سا بویا پر تھوڑا کاٹا۔ تُم کھاتے ہو پر آسُودہ نہیں ہوتے۔ تُم پِیتے ہو پر پیاس نہیں بجُھتی۔ تُم کپڑے پہِنتے ہو پر گرم نہیں ہوتے اور مزدُور اپنی مزدُوری سُوراخدار تَھیلی میں جمع کرتا ہے۔ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اپنی روِش پر غَور کرو۔ پہاڑوں سے لکڑی لا کر یہ گھر تعمِیر کرو اور مَیں اِس سے خُوش ہُوں گا اور میری تمجِید ہو گی خُداوند فرماتا ہے۔ تُم نے بُہت کی اُمّید رکھّی اور دیکھو تھوڑا مِلا اور جب تُم اُسے اپنے گھر میں لائے تو مَیں نے اُسے اُڑا دِیا۔ ربُّ الافواج فرماتا ہے کیوں؟ اِس لِئے کہ میرا گھر وِیران ہے اور تُم میں سے ہر ایک اپنے گھر کو دَوڑا چلا جاتا ہے۔ اِس لِئے نہ آسمان سے اوس گِرتی ہے اور نہ زمِین اپنا حاصِل دیتی ہے۔ اور مَیں نے خُشک سالی کو طلب کِیا کہ مُلک اور پہاڑوں پر اور اناج اور نئی مَے اور تیل اور زمِین کی سب پَیداوار پر اور اِنسان و حَیوان پر اور ہاتھ کی ساری مِحنت پر آئے۔