حزقی ایل 1:21-31

حزقی ایل 1:21-31 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا: ”اَے آدمؔ زاد، اَپنا رُخ یروشلیمؔ کی طرف کر اَور پاک مَقدِس کے خِلاف کلام سُنا۔ اِسرائیل کے مُلک کے خِلاف نبُوّت کر اَور اُس سے کہہ، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: اَے اِسرائیل دیکھ مَیں تیرے خِلاف ہُوں۔ میں اَپنی تلوار مِیان میں سے نکالُوں گا اَور تُجھ میں سے راستبازوں اَور بدکاروں دونوں کو ختم کر دُوں گا۔ چونکہ میں راستبازوں اَور بدکاروں کو ختم کرنے والا ہُوں اِس لیٔے میری تلوار جُنوب سے لے کر شمال تک ہر شخص کے خِلاف مِیان سے نکلی جائے گی۔ تَب تمام لوگ جان لیں گے کہ میں یَاہوِہ نے مِیان میں سے اَپنی تلوار کھینچی ہے اَور وہ اُس میں واپس نہ رکھی جائے گی۔‘ ”اِس لیٔے اَے آدمؔ زاد، تُو آہیں بھر! اُن کے سامنے شکستہ دِل اَور شدید غم سے آہیں بھر اَور جَب وہ تُجھ سے پوچھیں: ’تُو کیوں آہیں بھرتاہے؟‘ تو کہنا، ’آنے والی خبر کے سبب سے ہر دِل پگھل جائے گا اَور ہر ہاتھ ڈھیلا پڑ جائے گا۔ ہر رُوح ناتواں ہو جائے گی اَور ہر گھٹنا پانی کی مانند کمزور ہو جائے گا۔‘ وہ آ رہی ہے! وہ یقیناً وقوع میں آئے گی۔ یہ یَاہوِہ قادر نے فرمایاہے۔“ یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا: ”اَے آدمؔ زاد، نبُوّت کر اَور کہہ، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ” ’ایک تلوار، ایک تلوار، جو تیز کی گئی اَور چمکائی گئی ہے۔ جو قتل کرنے کے لیٔے تیز کی گئی ہے، اَور بجلی کی طرح چمکنے کے لیٔے چمکائی کی گئی ہے! ” ’کیا ہم اَپنے بیٹے یہُوداہؔ کے قبیلہ سے عصائے شاہی کے لیٔے شادمان ہوں جَب کہ تلوار ہر اَیسی چھڑی کی تحقیر کرتی ہے؟ ” ’تلوار جھلکانے کے لیٔے دی گئی ہے، تاکہ ہاتھ میں پکڑی جائے؛ وہ تیز کی گئی اَور چمکائی گئی، اَور قاتل کے ہاتھ میں دینے کے لیٔے تیّار کی گئی۔ اَے آدمؔ زاد، چِلّا اَور ماتم کر، کیونکہ وہ میرے لوگوں پر چلے گی؛ وہ اِسرائیل کے تمام اُمرا پر اُٹھے گی۔ وہ میرے لوگوں سمیت تلوار کے حوالہ کئے جایٔیں گے۔ اِس لیٔے تُو اَپنی چھاتی پیٹ۔ ” ’جانچ یقیناً ہوگی اَور اگر یہُوداہؔ کا عصا جِس کی تلوار تحقیر کرتی ہے نہ رہا تو کیا؟ یہ یَاہوِہ قادر نے فرمایاہے۔‘ ”چنانچہ آدمؔ زاد، نبُوّت کر، اَور تالی بجا۔ تلوار کو دو بار چلنے دے، بَلکہ تین بار۔ وہ تلوار تو خُونریزی کے لیٔے ہے۔ بہت ہی بڑی خُونریزی کے لیٔے وہ تلوار ہے، جو ہر طرف سے اُن پر آ پڑےگی۔ مَیں نے اُس تلوار کی نوک کو خُونریزی کے لیٔے اُن کے تمام پھاٹکوں کی طرف کر دیا ہے۔ تاکہ اُن کے دِل پگھل جایٔیں، اَور زِیادہ لاشیں گریں۔ وہ بجلی کی طرح چمکنے کے لیٔے بنائی گئی ہے، اَور قتل کرنے کے لیٔے گرفت میں لی گئی ہے۔ اَے تلوار، داہنی طرف چل، پھر بائیں طرف، یعنی جِس طرف بھی تُجھے گھُمایا جائے۔ میں بھی تالی بجاؤں گا، اَور میرا قہر ٹھنڈا ہو جائے گا۔ مَیں یَاہوِہ نے یہ فرمایاہے۔“ یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا: ”اَے آدمؔ زاد، شاہِ بابیل کی تلوار کے لیٔے دو راستوں پر نِشان لگاؤ۔ دونوں ایک ہی مُلک سے نکلتے ہُوں۔ جہاں سے راستہ شہر کی طرف نکلتا ہے وہاں نِشان کھڑا کر۔ ایک راستہ اَیسا مُنتخب کر کہ تلوار عمُّونیوں کے ربّہؔ شہر پر آئے اَور دُوسرا اَیسا کہ تلوار یہُودیؔہ اَور قلعہ بند کے یروشلیمؔ کے شہر پر آئے۔ شاہِ بابیل راستہ کے اُس مقام پر رُکے گا جہاں سے یہ دو راہیں نکلتی ہُوں، یعنی دونوں راہوں کے اتصال پر تاکہ شگون نکالے۔ وہ تیروں سے قُرعہ ڈال کر اَپنے بُتوں سے مشورہ کرےگا اَور جگر کا مُعائنہ کرےگا۔ اُس کے داہنے ہاتھ میں یروشلیمؔ کا قُرعہ نکلے گا جہاں وہ سنگ باری کا سازوسامان نصب کرےگا تاکہ خُونریزی کا حُکم دیا جائے، لڑائی کی للکار بُلند ہو، پھاٹکوں کے مقابل سنگ باری کا سازوسامان نصب کرے، دمدمہ باندھے اَور محاصرہ کے لیٔے ضروُری اقدام کرے۔ جنہوں نے اُس کی اِطاعت کا حلف اُٹھایا اُن کی نظر میں تُو یہ جھُوٹا شگون ہے لیکن وہ اُنہیں اُن کا گُناہ جتا کر اسیر کر لے گا۔ ”اِس لیٔے یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں: ’چونکہ تُم نے اَپنی سرکشی سے جو صَاف عیاں ہے اَپنا گُناہ یاد کیا اَور اَپنے ہر فعل سے اَپنے گُناہوں کا اِظہار کیا اِس لیٔے یہ سَب کرنے کے سبب سے تُم قَیدی بنا لیٔے جاؤگے۔ ” ’اَے اِسرائیل کے ذلیل اَور بدکار شہزادے، جِس کا دِن آ چُکاہے، جِس کی سزا کا وقت اِس کی اِنتہا کو پہُنچ چُکاہے۔ یہ یَاہوِہ قادر کا فرمان ہے عمامہ اُتار اَور تاج بھی الگ کر دے۔ وہ جَیسا پہلے تھا وَیسا نہ رہے گا۔ جو پست ہے اُسے بُلند کیا جائے گا اَورجو بُلند ہے اُسے پست کیا جائے گا۔ تباہی! تباہی! میں اُسے تباہ کر دُوں گا! وہ اُس وقت تک بحال نہ کیا جائے گا جَب تک کہ اُس کا حقیقی مالک نہ آ جائے۔ میں اِسے اُسی کو دے دُوں گا۔‘ ”اَور تُو اَے آدمؔ زاد، نبُوّت کر اَور کہہ، ’یَاہوِہ قادر، عمُّونیوں اَور اُن کی طَعنہ زنی کے متعلّق یُوں فرماتے ہیں: ” ’ایک تلوار، ایک تلوار، جو خُونریزی کے لیٔے کھینچی گئی ہے، اَور قتل کرنے کے لیٔے، اَور بجلی کی طرح چمکنے کے لیٔے صَاف کی گئی ہے! تیرے خِلاف باطِل رُویتیں پانے، اَور تیرے حق میں جھُوٹی پیشن گوئیاں کرنے کے باوُجُود، وہ اُن بدکاروں کی گردنوں پر پڑےگی، جنہیں قتل کیا جاناہے، اُن کے قتل کا دِن آ گیا ہے، اَور اُن کی سزا کا وقت اَپنی اِنتہا کو پہُنچ چُکاہے۔ ” ’تلوار کو مِیان میں ڈال دو۔ جِس جگہ تُو تخلیق ہُوئی، اَورجو تیرے آباؤاَجداد کا مُلک ہے، وہاں میں تیرا اِنصاف کروں گا۔ مَیں اَپنا غضب تُجھ پر اُنڈیل دُوں گا، اَور اَپنے قہر کی آگ سے تُجھے پھُونک ڈالوں گا۔ مَیں تُجھے وحشی لوگوں کے حوالہ کروں گا، جو تباہ کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں حزقی ایل 21

حزقی ایل 1:21-31 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اے آدم زاد، یروشلم کی طرف رُخ کر کے مُقدّس جگہوں اور ملکِ اسرائیل کے خلاف نبوّت کر! ملک کو بتا، ’رب فرماتا ہے کہ اب مَیں تجھ سے نپٹ لوں گا! اپنی تلوار میان سے کھینچ کر مَیں تیرے تمام باشندوں کو مٹا دوں گا، خواہ راست باز ہوں یا بےدین۔ کیونکہ مَیں راست بازوں کو بےدینوں سمیت مار ڈالوں گا، اِس لئے میری تلوار میان سے نکل کر جنوب سے لے کر شمال تک ہر شخص پر ٹوٹ پڑے گی۔ تب تمام لوگوں کو پتا چلے گا کہ مَیں، رب نے اپنی تلوار کو میان سے کھینچ لیا ہے۔ تلوار مارتی رہے گی اور میان میں واپس نہیں آئے گی۔‘ اے آدم زاد، آہیں بھر بھر کر یہ پیغام سنا! لوگوں کے سامنے اِتنی تلخی سے آہ و زاری کر کہ کمر میں درد ہونے لگے۔ جب وہ تجھ سے پوچھیں، ’آپ کیوں کراہ رہے ہیں؟‘ تو اُنہیں جواب دے، ’مجھے ایک ہول ناک خبر کا علم ہے جو ابھی آنے والی ہے۔ جب یہاں پہنچے گی تو ہر ایک کی ہمت ٹوٹ جائے گی اور ہر ہاتھ بےحس و حرکت ہو جائے گا۔ ہر جان حوصلہ ہارے گی اور ہر گھٹنا ڈانواں ڈول ہو جائے گا۔ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اِس خبر کا وقت قریب آ گیا ہے، جو کچھ پیش آنا ہے وہ جلد ہی پیش آئے گا‘۔“ رب ایک بار پھر مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اے آدم زاد، نبوّت کر کے لوگوں کو بتا، ’تلوار کو رگڑ رگڑ کر تیز کر دیا گیا ہے۔ اب وہ قتل و غارت کے لئے تیار ہے، بجلی کی طرح چمکنے لگی ہے۔ ہم یہ دیکھ کر کس طرح خوش ہو سکتے ہیں؟ اے میرے بیٹے، تُو نے لاٹھی اور ہر تربیت کو حقیر جانا ہے۔ چنانچہ تلوار کو تیز کروانے کے لئے بھیجا گیا تاکہ اُسے خوب استعمال کیا جا سکے۔ اب وہ رگڑ رگڑ کر تیز کی گئی ہے، اب وہ قاتل کے ہاتھ کے لئے تیار ہے۔‘ اے آدم زاد، چیخ اُٹھ! واویلا کر! افسوس سے اپنا سینہ پیٹ! تلوار میری قوم اور اسرائیل کے بزرگوں کے خلاف چلنے لگی ہے، اور سب اُس کی زد میں آ جائیں گے۔ کیونکہ قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ جانچ پڑتال کا وقت آ گیا ہے، اور لازم ہے کہ وہ آئے، کیونکہ تُو نے لاٹھی کی تربیت کو حقیر جانا ہے۔ چنانچہ اے آدم زاد، اب تالی بجا کر نبوّت کر! تلوار کو دو بلکہ تین بار اُن پر ٹوٹنے دے! کیونکہ قتل و غارت کی یہ مہلک تلوار قبضے تک مقتولوں میں گھونپی جائے گی۔ مَیں نے تلوار کو اُن کے شہروں کے ہر دروازے پر کھڑا کر دیا ہے تاکہ آنے جانے والوں کو مار ڈالے، ہر دل ہمت ہارے اور متعدد افراد ہلاک ہو جائیں۔ افسوس! اُسے بجلی کی طرح چمکایا گیا ہے، وہ قتل و غارت کے لئے تیار ہے۔ اے تلوار، دائیں اور بائیں طرف گھومتی پھر، جس طرف بھی تُو مُڑے اُس طرف مارتی جا! مَیں بھی تالیاں بجا کر اپنا غصہ اسرائیل پر اُتاروں گا۔ یہ میرا، رب کا فرمان ہے۔“ رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا، ”اے آدم زاد، نقشہ بنا کر اُس پر وہ دو راستے دکھا جو شاہِ بابل کی تلوار اختیار کر سکتی ہے۔ دونوں راستے ایک ہی ملک سے شروع ہو جائیں۔ جہاں یہ ایک دوسرے سے الگ ہو جاتے ہیں وہاں دو سائن بورڈ کھڑے کر جو دو مختلف شہروں کے راستے دکھائیں، ایک عمونیوں کے شہر ربّہ کا اور دوسرا یہوداہ کے قلعہ بند شہر یروشلم کا۔ یہ وہ دو راستے ہیں جو شاہِ بابل کی تلوار اختیار کر سکتی ہے۔ کیونکہ جہاں یہ دو راستے ایک دوسرے سے الگ ہو جاتے ہیں وہاں شاہِ بابل رُک کر معلوم کرے گا کہ کون سا راستہ اختیار کرنا ہے۔ وہ تیروں کے ذریعے قرعہ ڈالے گا، اپنے بُتوں سے اشارہ ملنے کی کوشش کرے گا اور کسی جانور کی کلیجی کا معائنہ کرے گا۔ تب اُسے یروشلم کا راستہ اختیار کرنے کی ہدایت ملے گی، چنانچہ وہ اپنے فوجیوں کے ساتھ یروشلم کے پاس پہنچ کر قتل و غارت کا حکم دے گا۔ تب وہ زور سے جنگ کے نعرے لگا لگا کر شہر کو پُشتے سے گھیر لیں گے، محاصرے کے بُرج تعمیر کریں گے اور دروازوں کو توڑنے کی قلعہ شکن مشینیں کھڑی کریں گے۔ جنہوں نے شاہِ بابل سے وفاداری کی قَسم کھائی ہے اُنہیں یہ پیش گوئی غلط لگے گی، لیکن وہ اُنہیں اُن کے قصور کی یاد دلا کر اُنہیں گرفتار کرے گا۔ چنانچہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ’تم لوگوں نے خود علانیہ طور پر بےوفا ہونے سے اپنے قصور کی یاد دلائی ہے۔ تمہارے تمام اعمال میں تمہارے گناہ نظر آتے ہیں۔ اِس لئے تم سے سختی سے نپٹا جائے گا۔ اے اسرائیل کے بگڑے ہوئے اور بےدین رئیس، اب وہ وقت آ گیا ہے جب تجھے حتمی سزا دی جائے گی۔ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ پگڑی کو اُتار، تاج کو دُور کر! اب سب کچھ اُلٹ جائے گا۔ ذلیل کو سرفراز اور سرفراز کو ذلیل کیا جائے گا۔ مَیں یروشلم کو ملبے کا ڈھیر، ملبے کا ڈھیر، ملبے کا ڈھیر بنا دوں گا۔ اور شہر اُس وقت تک نئے سرے سے تعمیر نہیں کیا جائے گا جب تک وہ نہ آئے جو حق دار ہے۔ اُسی کے حوالے مَیں یروشلم کروں گا۔‘ اے آدم زاد، عمونیوں اور اُن کی لعن طعن کے جواب میں نبوّت کر! اُنہیں بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تلوار قتل و غارت کے لئے میان سے کھینچ لی گئی ہے، اُسے رگڑ رگڑ کر تیز کیا گیا ہے تاکہ بجلی کی طرح چمکتے ہوئے مارتی جائے۔ تیرے نبیوں نے تجھے فریب دہ رویائیں اور جھوٹے پیغامات سنائے ہیں۔ لیکن تلوار بےدینوں کی گردن پر نازل ہونے والی ہے، کیونکہ وہ وقت آ گیا ہے جب اُنہیں حتمی سزا دی جائے۔ لیکن اِس کے بعد اپنی تلوار کو میان میں واپس ڈال، کیونکہ مَیں تجھے بھی سزا دوں گا۔ جہاں تُو پیدا ہوا، تیرے اپنے وطن میں مَیں تیری عدالت کروں گا۔ مَیں اپنا غضب تجھ پر نازل کروں گا، اپنے قہر کی آگ تیرے خلاف بھڑکاؤں گا۔ مَیں تجھے ایسے وحشی آدمیوں کے حوالے کروں گا جو تباہ کرنے کا فن خوب جانتے ہیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں حزقی ایل 21

حزقی ایل 1:21-31 کِتابِ مُقادّس (URD)

پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا کہ اَے آدمؔ زاد یروشلیِم کا رُخ کر اور مُقدّس مکانوں سے مُخاطِب ہو کر مُلکِ اِسرائیل کے خِلاف نبُوّت کر۔ اور اُس سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور اپنی تلوار مِیان سے نِکال لُوں گا اور تیرے صادِقوں اور تیرے شرِیروں کو تیرے درمِیان سے کاٹ ڈالُوں گا۔ پس چُونکہ مَیں تیرے درمِیان سے صادِقوں اور شرِیروں کو کاٹ ڈالُوں گا اِس لِئے میری تلوار اپنے مِیان سے نِکل کر جنُوب سے شِمال تک تمام بشر پر چلے گی۔ اور سب جانیں گے کہ مَیں خُداوند نے اپنی تلوار مِیان سے کھینچی ہے۔ وہ پِھر اُس میں نہ جائے گی۔ پس اَے آدمؔ زاد کمر کی شِکستگی سے آہیں مار اور تلخ کامی سے اُن کی آنکھوں کے سامنے ٹھنڈی سانس بھر۔ اور جب وہ پُوچھیں کہ تُو کیوں ہائے ہائے کرتا ہے؟ تو یُوں جواب دینا کہ اُس کی آمد کی افواہ کے سبب سے اور ہر ایک دِل پِگھل جائے گا اور سب ہاتھ ڈِھیلے ہو جائیں گے اور ہر ایک جی ڈُوب جائے گا اور سب گُھٹنے پانی کی مانِند کمزور ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ اُس کی آمدآمد ہے۔ یہ وقُوع میں آئے گا۔ پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا کہ اَے آدمؔ زاد نبُوّت کر اور کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو کہہ تلوار بلکہ تیز اور صَیقل کی ہُوئی تلوار ہے۔ وہ تیز کی گئی ہے تاکہ اُس سے بڑی خُون ریزی کی جائے۔ وہ صَیقل کی گئی ہے تاکہ چمکے۔ پِھر کیا ہم خُوش ہو سکتے ہیں؟ میرے بیٹے کا عصا ہر لکڑی کو حقِیر جانتا ہے۔ اور اُس نے اُسے صَیقل کرنے کو دِیا ہے تاکہ ہاتھ میں لی جائے۔ وہ تیز اور صَیقل کی گئی تاکہ قتل کرنے والے کے ہاتھ میں دی جائے۔ اَے آدمؔ زاد تُو رو اور نالہ کر کیونکہ وہ میرے لوگوں پر چلے گی۔ وہ اِسرائیل کے سب اُمرا پر ہو گی۔ وہ میرے لوگوں سمیت تلوار کے حوالہ کِئے گئے ہیں اِس لِئے تُو اپنی ران پر ہاتھ مار۔ یقِیناً وہ آزمائی گئی اور اگر عصا اُسے حقِیر جانے تو کیا وہ نابُود ہو گا؟ خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ اور اَے آدمؔ زاد تُو نبُوّت کر اور تالی بجا اور تلوار دو چند بلکہ سِہ چند ہو جائے۔ وہ تلوار جو مقتُولوں پر کارگر ہُوئی بڑی خُون ریزی کی تلوار ہے جو اُن کو گھیرتی ہے۔ مَیں نے یہ تلوار اُن کے سب پھاٹکوں کے خِلاف قائِم کی ہے تاکہ اُن کے دِل پِگھل جائیں اور اُن کے گِرنے کے سامان زِیادہ ہوں۔ ہائے برقِ تیغ! یہ قتل کرنے کو کھینچی گئی۔ تیّار ہو۔ دہنی طرف جا۔ آمادہ ہو۔ بائِیں طرف جا۔ جِدھر تیرا رُخ ہو۔ اور مَیں بھی تالی بجاؤُں گا اور اپنے قہر کو ٹھنڈا کرُوں گا۔ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔ اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا کہ اَے آدمؔ زاد! تُو دو راستے کھینچ جِن سے شاہِ بابل کی تلوار آئے۔ ایک ہی مُلک سے وہ دونوں راستے نِکال اور ایک ہاتھ نِشان کے لِئے شہر کی راہ کے سِرے پر بنا۔ ایک راہ نِکال جِس سے تلوار بنی عمُّون کی ربّہ پر اور پِھر ایک اَور جِس سے یہُوداؔہ کے محصُور شہر یروشلیِم پر آئے۔ کیونکہ شاہِ بابل دونوں راہوں کے نُقطۂِ اِتصال پر فال گِیری کے لِئے کھڑا ہو گا اور تِیروں کو ہِلا کر بُت سے سوال کرے گا اور جِگر پر نظر کرے گا۔ اُس کے دہنے ہاتھ میں یروشلیِم کا قُرعہ پڑے گا کہ منجنِیق لگائے اور کُشت و خُون کے لِئے مُنہ کھولے۔ للکار کی آواز بُلند کرے اور پھاٹکوں پر منجنِیق لگائے اور دمدمہ باندھے اور بُرج بنائے۔ لیکن اُن کی نظر میں یہ اَیسا ہو گا جَیسا جُھوٹا شگُون یعنی اُن کے لِئے جِنہوں نے قَسم کھائی تھی پر وہ بدکرداری کو یاد کرے گا تاکہ وہ گرِفتار ہوں۔ اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے اپنی بدکرداری یاد دِلائی اور تُمہاری خطاکاری ظاہِر ہُوئی یہاں تک کہ تُمہارے سب کاموں میں تُمہارے گُناہ عیان ہیں اور چُونکہ تُم خیال میں آ گئے اِس لِئے گرِفتار ہو جاؤ گے۔ اور تُو اَے مجرُوح شرِیر شاہِ اِسرائیل جِس کا زمانہ بدکرداری کے انجام کو پُہنچنے پر آیا ہے۔ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کُلاہ دُور کر اور تاج اُتار۔ یہ اَیسا نہ رہے گا۔ پست کو بُلند کر اور اُسے جو بُلند ہے پست کر۔ مَیں ہی اُسے اُلٹ اُلٹ اُلٹ دُوں گا۔ پر یُوں بھی نہ رہے گا اور وہ آئے گا جِس کا حق ہے اور مَیں اُسے دُوں گا۔ اور تُو اَے آدمؔ زاد نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا بنی عمُّون اور اُن کی طعنہ زنی کی بابت یُوں فرماتا ہے کہ تُو کہہ تلوار بلکہ کھِنچی ہُوئی تلوار خُون ریزی کے لِئے صَیقل کی گئی ہے تاکہ بِجلی کی طرح بھسم کرے۔ جب کہ وہ تیرے لِئے دھوکا دیکھتے ہیں اور جُھوٹے فال نِکالتے ہیں کہ تُجھ کو اُن شرِیروں کی گردنوں پر ڈال دیں جو مارے گئے جِن کا زمانہ اُن کی بدکرداری کے انجام کو پُہنچنے پر آیا ہے۔ اُس کو مِیان میں کر۔ مَیں تیری پَیدایش کے مکان میں اور تیری زادبُوم میں تیری عدالت کرُوں گا۔ اور مَیں اپنا قہر تُجھ پر نازِل کرُوں گا اور اپنے غضب کی آگ تُجھ پر بھڑکاؤُں گا اور تُجھ کو حَیوان خصلت آدمِیوں کے حوالہ کرُوں گا جو برباد کرنے میں ماہِر ہیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں حزقی ایل 21