حزقی ایل 1:12-28

حزقی ایل 1:12-28 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا: ”اَے آدَمزاد، تُو ایک سرکش قوم کے درمیان رہتاہے جِن کے پاس دیکھنے کے لیٔے آنکھیں تو ہیں لیکن وہ نہیں دیکھتے اَور سُننے کے لیٔے کان ہیں لیکن وہ نہیں سُنتے کیونکہ وہ ایک سرکش قوم ہیں۔ ”اِس لیٔے اَے آدمؔ زاد، جَلاوطنی کے لیٔے اَپنا اَسباب باندھ لے اَور دِن کے وقت اُن کے دیکھتے دیکھتے اَپنا مقام چھوڑکر دُوسرے مقام کو چلا جاتا کہ شاید وہ سمجھ جایٔیں، حالانکہ وہ ایک سرکش خاندان ہیں۔ دِن کے وقت جَب کہ وہ دیکھ رہے ہوں گے جَلاوطنی کے لیٔے تیّار کیا ہُوا اَپنا سامان باہر لانا اَور شام کو جَب کہ وہ دیکھ رہے ہوں گے جَلاوطنوں کی طرح باہر نکل جانا۔ اُن کے دیکھتے ہُوئے دیوار میں چھید کرکے اَپنا اَسباب اُس میں سے باہر نکال لینا اَور اُن کے سامنے اُسے اَپنے کندھے پر رکھ کر اَندھیرے میں روانہ ہو جانا۔ اَپنا چہرہ چھُپا لینا تاکہ تُو زمین کو نہ دیکھ پایٔے کیونکہ مَیں نے تُجھے بنی اِسرائیل کے لیٔے ایک نِشان ٹھہرایا ہے۔“ چنانچہ مَیں نے وَیسا ہی کیا جَیسا مُجھے حُکم ہُوا تھا۔ دِن کے وقت مَیں نے اَپنا سامان باہر نکالا جسے مَیں نے جَلاوطنی کے لیٔے تیّار کیا تھا۔ پھر شام کو اَپنے ہاتھوں سے دیوار میں چھید کیا اَور تاریکی میں اَپنی ساری چیزیں باہر نکال لیں اَور اُن کے دیکھتے ہُوئے اُنہیں اَپنے کندھے پر اُٹھائے ہُوئے چل دیا۔ صُبح کو یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا: ”اَے آدمؔ زاد، کیا اِس سرکش بنی اِسرائیل نے تُجھ سے نہیں پُوچھا، ’تُو کیا کر رہاہے؟‘ ”اُن سے کہہ، ’یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں: یہ نبُوّت یروشلیمؔ کے حاکم اَور تمام بنی اِسرائیل کے لیٔے ہے جو وہاں رہتے ہیں۔‘ اُن سے کہہ، ’مَیں تمہارے لیٔے ایک نِشان ہُوں۔‘ ”جَیسا مَیں نے کیا ہے وَیسا ہی اُن کے ساتھ ہوگا۔ وہ اسیر ہوکر جَلاوطن کئے جایٔیں گے۔ ”اُن میں جو حاکم ہے وہ اَندھیرے میں اَپنا اَسباب کندھے پر لیٔے ہُوئے نکلے گا اَور دیوار میں سوراخ کیا جائے گا تاکہ وہ اُس میں سے نکل سکے۔ وہ اَپنا چہرہ ڈھانپ لے گا تاکہ زمین کو نہ دیکھ سکے۔ میں اُس کے لیٔے اَپنا جال بچھاؤں گا اَور وہ میرے پھندے میں پھنس جائے گا۔ میں اُسے کَسدیوں کے مُلک بابیل میں لاؤں گا لیکن وہ اُسے دیکھ نہ پایٔےگا حالانکہ وہاں ہی وفات پایٔےگا۔ میں اُس کے اِردگرد کے سَب لوگوں یعنی اُس کے مُلازمین اَور فَوجیوں کو ہر طرف بِکھیر دُوں گا اَور مَیں تلوار کھینچ کر اُن کا تعاقب کروں گا۔ ”جَب مَیں اُنہیں مُختلف قوموں میں پھیلا دُوں گا اَور مُختلف مُلکوں میں بِکھیر دُوں گا تَب وہ جان لیں گے کہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔ لیکن اُن میں سے چند لوگوں کو میں تلوار، قحط اَور وَبا سے بچائے رکھوں گا تاکہ جِن قوموں میں وہ جایٔیں وہاں وہ اَپنی مکرُوہ حرکتوں کا اعتراف کریں۔ تَب وہ جان لیں گے کہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔“ یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا: ”اَے آدمؔ زاد، جَب تُو کھانا کھائے تو کانپنے لگنا اَور پانی پیتے وقت خوف سے تھرتھرانا۔ مُلک کے لوگوں سے کہہ: ’یروشلیمؔ اَور اِسرائیل کے مُلک میں رہنے والوں کے متعلّق یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں: وہ پریشانی اَور مایوسی کی حالت میں اَپنا کھانا کھایٔیں گے اَور پانی پیئیں گے کیونکہ اُن کے مُلک میں بسنے والے لوگوں کے تشدّد کے باعث اُن کے مُلک کی ہر چیز چھین لی جائے گی۔ آباد شہر اُجاڑ دئیے جایٔیں گے اَور مُلک ویران ہو جائے گا۔ تَب تُم جان لوگے کہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔‘ “ یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا: ”اَے آدمؔ زاد، یہ کیسی ضرب المثل ہے جو اِسرائیل کے مُلک میں رائج ہے: ’دِن گزرتے جاتے ہیں اَور کویٔی رُویا پُوری نہیں ہوتی‘؟ اُن سے کہہ دے، ’یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں: مَیں اُس ضرب المثل کو ختم کر دُوں گا اَور پھر یہ اِسرائیل کے بارے میں اِستعمال نہ کی جائے گی۔‘ اُن سے کہہ دے، ’وہ دِن قریب ہیں جَب ہر رُویا پُوری ہوگی۔ کیونکہ بنی اِسرائیل کے درمیان آئندہ باطِل رُویتیں یا خُوشامدی پیشن گوئیاں نہ ہوں گی۔ لیکن مَیں یَاہوِہ اَپنی مرضی سے کلام کروں گا اَور وہ بِلا تاخیر پُورا ہوگا۔ کیونکہ اَے سرکش خاندان، مَیں تمہارے ایّام میں جو کچھ کہُوں گا اُسے پُورا کروں گا۔ یَاہوِہ قادر فرماتے ہیں۔‘ “ یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا: ”اَے آدمؔ زاد، بنی اِسرائیل کہہ رہے ہیں، ’جو رُویا یہ دیکھتا ہے وہ آج سے کیٔی سال بعد پُوری ہوگی اَور اُس کی نبُوّت بھی بہت دُور کے زمانہ سے تعلّق رکھتی ہے۔‘ ”اِس لیٔے اُن سے کہہ، ’یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں کہ اَب میرے کسی کلام کی تکمیل میں تاخیر نہ ہوگی بَلکہ جو کچھ مَیں کہُوں گا وہ ہوکر رہے گا۔ یَاہوِہ قادر فرماتے ہیں۔‘ “

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں حزقی ایل 12

حزقی ایل 1:12-28 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اے آدم زاد، تُو ایک سرکش قوم کے درمیان رہتا ہے۔ گو اُن کی آنکھیں ہیں توبھی کچھ نہیں دیکھتے، گو اُن کے کان ہیں توبھی کچھ نہیں سنتے۔ کیونکہ یہ قوم ہٹ دھرم ہے۔ اے آدم زاد، اب اپنا سامان یوں لپیٹ لے جس طرح تجھے جلاوطن کیا جا رہا ہو۔ پھر دن کے وقت اور اُن کے دیکھتے دیکھتے گھر سے روانہ ہو کر کسی اَور جگہ چلا جا۔ شاید اُنہیں سمجھ آئے کہ اُنہیں جلاوطن ہونا ہے، حالانکہ یہ قوم سرکش ہے۔ دن کے وقت اُن کے دیکھتے دیکھتے اپنا سامان گھر سے نکال لے، یوں جیسے تُو جلاوطنی کے لئے تیاریاں کر رہا ہو۔ پھر شام کے وقت اُن کی موجودگی میں جلاوطن کا سا کردار ادا کر کے روانہ ہو جا۔ گھر سے نکلنے کے لئے دیوار میں سوراخ بنا، پھر اپنا سارا سامان اُس میں سے باہر لے جا۔ سب اِس کے گواہ ہوں۔ اُن کے دیکھتے دیکھتے اندھیرے میں اپنا سامان کندھے پر رکھ کر وہاں سے نکل جا۔ لیکن اپنا منہ ڈھانپ لے تاکہ تُو ملک کو دیکھ نہ سکے۔ لازم ہے کہ تُو یہ سب کچھ کرے، کیونکہ مَیں نے مقرر کیا ہے کہ تُو اسرائیلی قوم کو آگاہ کرنے کا نشان بن جائے۔“ مَیں نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے مجھے حکم دیا تھا۔ مَیں نے اپنا سامان یوں لپیٹ لیا جیسے مجھے جلاوطن کیا جا رہا ہو۔ دن کے وقت مَیں اُسے گھر سے باہر لے گیا، شام کو مَیں نے اپنے ہاتھوں سے دیوار میں سوراخ بنا لیا۔ لوگوں کے دیکھتے دیکھتے مَیں سامان کو اپنے کندھے پر اُٹھا کر وہاں سے نکل آیا۔ اُتنے میں اندھیرا ہو گیا تھا۔ صبح کے وقت رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا، ”اے آدم زاد، اِس ہٹ دھرم قوم اسرائیل نے تجھ سے پوچھا کہ تُو کیا کر رہا ہے؟ اُنہیں جواب دے، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اِس پیغام کا تعلق یروشلم کے رئیس اور شہر میں بسنے والے تمام اسرائیلیوں سے ہے۔‘ اُنہیں بتا، ’مَیں تمہیں آگاہ کرنے کا نشان ہوں۔ جو کچھ مَیں نے کیا وہ تمہارے ساتھ ہو جائے گا۔ تم قیدی بن کر جلاوطن ہو جاؤ گے۔ جو رئیس تمہارے درمیان ہے وہ اندھیرے میں اپنا سامان کندھے پر اُٹھا کر چلا جائے گا۔ دیوار میں سوراخ بنایا جائے گا تاکہ وہ نکل سکے۔ وہ اپنا منہ ڈھانپ لے گا تاکہ ملک کو نہ دیکھ سکے۔ لیکن مَیں اپنا جال اُس پر ڈال دوں گا، اور وہ میرے پھندے میں پھنس جائے گا۔ مَیں اُسے بابل لاؤں گا جو بابلیوں کے ملک میں ہے، اگرچہ وہ اُسے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھے گا۔ وہیں وہ وفات پائے گا۔ جتنے بھی ملازم اور دستے اُس کے ارد گرد ہوں گے اُن سب کو مَیں ہَوا میں اُڑا کر چاروں طرف منتشر کر دوں گا۔ اپنی تلوار کو میان سے کھینچ کر مَیں اُن کے پیچھے پڑا رہوں گا۔ جب مَیں اُنہیں دیگر اقوام اور مختلف ممالک میں منتشر کروں گا تو وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔ لیکن مَیں اُن میں سے چند ایک کو بچا کر تلوار، کال اور مہلک وبا کی زد میں نہیں آنے دوں گا۔ کیونکہ لازم ہے کہ جن اقوام میں بھی وہ جا بسیں وہاں وہ اپنی مکروہ حرکتیں بیان کریں۔ تب یہ اقوام بھی جان لیں گی کہ مَیں ہی رب ہوں‘۔“ رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اے آدم زاد، کھانا کھاتے وقت اپنی روٹی کو لرزتے ہوئے کھا اور اپنے پانی کو پریشانی کے مارے تھرتھراتے ہوئے پی۔ ساتھ ساتھ اُمّت کو بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ ملکِ اسرائیل کے شہر یروشلم کے باشندے پریشانی میں اپنا کھانا کھائیں گے اور دہشت زدہ حالت میں اپنا پانی پئیں گے، کیونکہ اُن کا ملک تباہ اور ہر برکت سے خالی ہو جائے گا۔ اور سبب اُس کے باشندوں کا ظلم و تشدد ہو گا۔ جن شہروں میں لوگ اب تک آباد ہیں وہ برباد ہو جائیں گے، ملک ویران و سنسان ہو جائے گا۔ تب تم جان لو گے کہ مَیں ہی رب ہوں‘۔“ رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اے آدم زاد، یہ کیسی کہاوت ہے جو ملکِ اسرائیل میں عام ہو گئی ہے؟ لوگ کہتے ہیں، ’جوں جوں دن گزرتے جاتے ہیں توں توں ہر رویا غلط ثابت ہوتی جاتی ہے۔‘ جواب میں اُنہیں بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں اِس کہاوت کو ختم کروں گا، آئندہ یہ اسرائیل میں استعمال نہیں ہو گی۔‘ اُنہیں یہ بھی بتا، ’وہ وقت قریب ہی ہے جب ہر رویا پوری ہو جائے گی۔ کیونکہ آئندہ اسرائیلی قوم میں نہ فریب دہ رویا، نہ چاپلوسی کی پیش گوئیاں پائی جائیں گی۔ کیونکہ مَیں رب ہوں۔ جو کچھ مَیں فرماتا ہوں وہ وجود میں آتا ہے۔ اے سرکش قوم، دیر نہیں ہو گی بلکہ تمہارے ہی ایام میں مَیں بات بھی کروں گا اور اُسے پورا بھی کروں گا۔‘ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔“ رب مزید مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اے آدم زاد، اسرائیلی قوم تیرے بارے میں کہتی ہے، ’جو رویا یہ آدمی دیکھتا ہے وہ بڑی دیر کے بعد ہی پوری ہو گی، اُس کی پیش گوئیاں دُور کے مستقبل کے بارے میں ہیں۔‘ لیکن اُنہیں جواب دے، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ جو کچھ بھی مَیں فرماتا ہوں اُس میں مزید دیر نہیں ہو گی بلکہ وہ جلد ہی پورا ہو گا۔‘ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔“

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں حزقی ایل 12

حزقی ایل 1:12-28 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا کہ اَے آدمؔ زاد! تُو ایک باغی گھرانے کے درمِیان رہتا ہے جِن کی آنکھیں ہیں کہ دیکھیں پر وہ نہیں دیکھتے اور اُن کے کان ہیں کہ سُنیں پر وہ نہیں سُنتے کیونکہ وہ باغی خاندان ہیں۔ اِس لِئے اَے آدمؔ زاد سفر کا سامان تیّار کر اور دِن کو اُن کے دیکھتے ہُوئے اپنے مکان سے روانہ ہو۔ تُو اُن کے سامنے اپنے مکان سے دُوسرے مکان کو جا۔ مُمکِن ہے کہ وہ سوچیں اگرچہ وہ باغی خاندان ہیں۔ اور تُو دِن کو اُن کی آنکھوں کے سامنے اپنا سامان باہر نِکال جِس طرح نقلِ مکان کے لِئے سامان نِکالتے ہیں اور شام کو اُن کے سامنے اُن کی مانِند جو اسِیر ہو کر نِکل جاتے ہیں نِکل جا۔ اُن کی آنکھوں کے سامنے دِیوار میں سُوراخ کر اور اُس راہ سے سامان نِکال۔ اُن کی آنکھوں کے سامنے تُو اُسے اپنے کاندھے پر اُٹھا اور اندھیرے میں اُسے نِکال لے جا۔ تُو اپنا چِہرہ ڈھانپ تاکہ زمِین کو نہ دیکھ سکے کیونکہ مَیں نے تُجھے بنی اِسرائیل کے لِئے ایک نِشان مُقرّر کِیا ہے۔ چُنانچہ جَیسا مُجھے حُکم ہُؤا تھا وَیسا ہی مَیں نے کِیا۔ مَیں نے دِن کو اپنا سامان نِکالا جَیسے نقلِ مکان کے لِئے نِکالتے ہیں اور شام کو مَیں نے اپنے ہاتھ سے دِیوار میں سُوراخ کِیا۔ مَیں نے اندھیرے میں اُسے نِکالا اور اُن کے دیکھتے ہُوئے کاندھے پر اُٹھا لِیا۔ اور صُبح کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا کہ اَے آدمؔ زاد کیا بنی اِسرائیل نے جو باغی خاندان ہیں تُجھ سے نہیں پُوچھا کہ تُو کیا کرتا ہے؟ اُن کو جواب دے کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یروشلیِم کے حاکِم اور تمام بنی اِسرائیل کے لِئے جو اُس میں ہیں یہ بارِ نبُوّت ہے۔ اُن سے کہہ دے مَیں تُمہارے لِئے نِشان ہُوں جَیسا مَیں نے کِیا وَیسا ہی اُن سے سلُوک کِیا جائے گا۔ وہ جلا وطن ہوں گے اور اسِیری میں جائیں گے۔ اور جو اُن میں حاکِم ہے وہ شام کو اندھیرے میں اُٹھ کر اپنے کاندھے پر سامان اُٹھائے ہُوئے نِکل جائے گا وہ دِیوار میں سُوراخ کریں گے کہ اُس راہ سے نِکال لے جائیں وہ اپنا چِہرہ ڈھانپے گا کیونکہ اپنی آنکھوں سے زمِین کو نہ دیکھے گا۔ اور مَیں اپنا جال اُس پر بِچھاؤُں گا اور وہ میرے پھندے میں پھنس جائے گا اور مَیں اُسے کسدیوں کے مُلک میں بابل میں پُہنچاؤُں گا لیکن وہ اُسے نہ دیکھے گا اگرچہ وہِیں مَرے گا۔ اور مَیں اُس کے آس پاس کے سب حِمایت کرنے والوں کو اور اُس کے سب غولوں کو تمام اطراف میں پراگندہ کرُوں گا اور مَیں تلوار کھینچ کر اُن کا پِیچھا کرُوں گا۔ اور جب مَیں اُن کو اقوام میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا تب وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ لیکن مَیں اُن میں سے بعض کو تلوار اور کال سے اور وبا سے بچا رکُھّوں گا تاکہ وہ قَوموں کے درمِیان جہاں کہِیں جائیں اپنے تمام نفرتی کاموں کو بیان کریں اور وہ معلُوم کریں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا کہ اَے آدمؔ زاد! تُو تھرتھراتے ہُوئے روٹی کھا اور کانپتے ہُوئے اور فِکرمندی سے پانی پی۔ اور اِس مُلک کے لوگوں سے کہہ کہ خُداوند خُدا یروشلیِم اور مُلکِ اِسرائیل کے باشِندوں کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ وہ فِکرمندی سے روٹی کھائیں گے اور پریشانی سے پانی پِئیں گے تاکہ اُس کے باشِندوں کی سِتم گری کے سبب سے مُلک اپنی معمُوری سے خالی ہو جائے۔ اور وہ بستِیاں جو آباد ہیں اُجاڑ ہو جائیں گی اور مُلک وِیران ہو گا اور تُم جانو گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔ پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا کہ اَے آدمؔ زاد! مُلکِ اِسرائیل میں یہ کیا مثل جاری ہے کہ وقت گُذرتا جاتا ہے اور کِسی رویا کا کُچھ انجام نہیں ہوتا؟ اِس لِئے اُن سے کہہ دے کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِس مثل کو مَوقُوف کرُوں گا اور پِھر اِسے اِسرائیل میں اِستعمال نہ کریں گے بلکہ تُو اُن سے کہہ کہ وقت آ گیا ہے اور ہر رویا کا انجام قرِیب ہے۔ کیونکہ آگے کو بنی اِسرائیل کے درمِیان رویایِ باطِل اور خُوشامد کی غَیب دانی نہ ہو گی۔ کیونکہ مَیں خُداوند ہُوں۔ مَیں کلام کرُوں گا اور میرا کلام ضرُور پُورا ہو گا۔ اُس کے پُورا ہونے میں تاخِیر نہ ہو گی بلکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے باغی خاندان مَیں تُمہارے دِنوں میں کلام کر کے اُسے پُورا کرُوں گا۔ اور خُداوند کا کلام پِھر مُجھ پر نازِل ہُؤا۔ کہ اَے آدمؔ زاد دیکھ بنی اِسرائیل کہتے ہیں کہ جو رویا اُس نے دیکھی ہے بُہت مُدّت میں ظاہِر ہو گی اور وہ اُن ایّام کی خبر دیتا ہے جو بُہت دُور ہیں۔ اِس لِئے اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ آگے کو میری کِسی بات کی تکمِیل میں تاخِیر نہ ہو گی بلکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ جو بات مَیں کہُوں گا پُوری ہو جائے گی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں حزقی ایل 12