خروج 1:9-35
خروج 1:9-35 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”فَرعوہؔ کے پاس جا کر اُس سے کہو، ’یَاہوِہ عِبرانیوں کے خُدا یُوں فرماتے ہیں: ”میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عبادت کریں۔“ لیکن اگر تُم اِنکار کرو اَور اُنہیں جانے نہ دوگے، تو یَاہوِہ کا ہاتھ تمہارے چَوپایوں پرجو کھیتوں میں ہیں یعنی گھوڑوں، گدھوں، اُونٹوں اَور گائے بَیلوں اَور بھیڑ بکریوں پر بڑی خوفناک وَبا لایٔے گا۔ لیکن یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے چَوپایوں اَور مِصریوں کے چَوپایوں میں اِمتیاز کریں گے تاکہ اِسرائیلیوں کا ایک چَوپایہ بھی ہلاک نہ ہو۔‘ “ اَور یَاہوِہ نے ایک وقت مُقرّر کر دیا اَور بتا دیا، ”کل یَاہوِہ اِس مُلک میں یہی کریں گے۔“ اَور اگلے دِن یَاہوِہ نے اَیسا ہی کیا اَور مِصریوں کے تمام چَوپائے مَر گیٔے لیکن اِسرائیلیوں کا ایک چَوپایہ بھی نہ مَرا۔ چنانچہ فَرعوہؔ نے تحقیقات کرنے کے لیٔے اِنسان بھیجے اَور اُسے مَعلُوم ہُوا کہ اِسرائیلیوں کے چَوپایوں میں سے ایک بھی نہیں مَرا تھا۔ پھر بھی فَرعوہؔ کا دِل پگھلنے والا نہ تھا اَور اُس نے لوگوں کو جانے نہ دیا۔ تَب یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے کہا، ”کسی بھٹّی سے راکھ لے کر اَپنی مُٹھّیوں میں بھر لو اَور مَوشہ اُسے فَرعوہؔ کے سامنے ہَوا میں اُڑا دے۔ اَور یہ تمام مُلک مِصر میں مہین گَرد بَن کر سارے مُلک میں اِنسانوں اَور جانوروں کے جِسم پر پھوڑے اَور پھپھولے پیدا کر دے گی۔“ پس وہ ایک بھٹّی سے راکھ لے کر فَرعوہؔ کے سامنے جا کھڑے ہویٔے اَور مَوشہ نے اُسے ہَوا میں اُوپر اُڑا دیا جِس سے اِنسانوں اَور جانوروں کے جِسم پر پھوڑے اَور پھپھولے نکل آئے۔ اَور مِصر کے جادُوگر اُن پھوڑوں اَور پھپھولوں کی وجہ سے جو اُنہیں اَور سَب مِصریوں کو نکلے ہویٔے تھے مَوشہ کے سامنے ٹھہر نہ سکے۔ لیکن یَاہوِہ نے فَرعوہؔ کے دِل کو سخت کر دیا اَور اُس نے جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہہ دیا تھا اُن کی نہ سُنی۔ پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”صُبح سویرے اُٹھ کر فَرعوہؔ کے رُوبرو جاؤ اَور اُس سے کہو، ’یَاہوِہ عِبرانیوں کے خُدا یُوں فرماتے ہیں کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عبادت کریں ورنہ اِس دفعہ میں اَپنی وَباؤں کو پُوری شِدّت سے تمہارے، تمہارے اہلکاروں اَور تمہاری رعایا کے خِلاف بھیجوں گا تاکہ تُم جان لو کہ تمام دُنیا میں میرا ہمسر کویٔی نہیں ہے۔ کیونکہ اَب تک میں اَپنا ہاتھ بڑھا کر تُمہیں اَور تمہارے لوگوں کو کسی اَیسی وَبا سے مار سَکتا تھا جو رُوئے زمین سے تمہارا نام و نِشان مٹا دیتی۔ لیکن مَیں نے تُمہیں اِس لیٔے برپا کیا ہے تاکہ میں تُم پر اَپنی قُدرت ظاہر کروں اَور ساری زمین میں میرا نام مشہُور ہو جائے۔ تُم اَب بھی میرے لوگوں کی مُخالفت پر آمادہ ہو اَور اُنہیں جانے نہیں دیتے۔ اِس لیٔے کل اِسی وقت میں اَیسی بدترین ژالہ باری کروں گا کہ جَب سے مِصر کی بُنیاد پڑی ہے وَیسی آج تک نہیں ہُوئی۔ پس اَپنے چَوپایوں کو اَورجو کچھ تمہارا مال کھیتوں میں ہے اُسے اَندر لے آؤ کیونکہ جتنے اِنسان اَور جانور میدان میں ہوں گے اَور اَندر نہیں پہُنچائے جایٔیں گے اُن پر اولے گریں گے اَور وہ ہلاک ہو جایٔیں گے۔‘ “ اَور فَرعوہؔ کے وہ اہلکار جو یَاہوِہ کی اِس بات سے ڈرے وہ جلدی سے بھاگ دَوڑکر اَپنے غُلاموں اَور چَوپایوں کو گھروں میں لے آئے۔ لیکن جنہوں نے یَاہوِہ کی اِس بات کو نظرانداز کر دیا اُنہُوں نے اَپنے غُلاموں اَور چَوپایوں کو میدان میں ہی رہنے دیا۔ تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”اَپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھاؤ تاکہ سارے مِصر میں ژالہ باری ہو۔ یعنی اِنسانوں اَور جانوروں پر اَور ہر سبزی پرجو مِصر کے کھیتوں میں اُگتی ہے۔“ اَور جَب مَوشہ نے اَپنا عصا آسمان کی طرف بڑھایا تو یَاہوِہ نے بجلی اَور اولے بھیجے اَور بجلی زمین تک کوندی اَور یَاہوِہ نے سارے مِصر پر اولے برسائے۔ پس اولوں کے ساتھ ساتھ اِدھر اُدھر بجلی بھی گری، جَب سے مُلک مِصر وُجُود میں آیا یہ مُلک مِصر کی بدترین ژالہ باری تھی۔ اَور اولوں نے سارے مِصر میں اُن سَب اِنسانوں اَور جانوروں کو مارا جو کھیتوں یا میدان میں تھے اَور اِس ژالہ باری نے کھیتوں میں اُگی ہویٔی ہر چیز تباہ کر ڈالی اَور سَب درخت توڑ دئیے۔ صِرف گوشینؔ کے علاقہ میں جہاں بنی اِسرائیل رہتے تھے اولے نہ گِرے۔ تَب فَرعوہؔ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کو طلب کیا۔ اَور اُن سے کہا، ”اِس دفعہ مَیں نے گُناہ کیا ہے،“ یَاہوِہ صادق ہیں، ”اَور مَیں اَور میرے لوگ خطاوار ہیں۔ یَاہوِہ سے دعا کرو کیونکہ ہم ژالہ باری اَور بجلی کی گھن گرج سے تنگ آ چُکے ہیں۔ میں تُمہیں جانے دُوں گا اَور تُمہیں مزید رُکنا نہیں پڑےگا۔“ مَوشہ نے جَواب دیا، ”جَب مَیں شہر سے باہر چلا جاؤں گا تو میں دعا کے لیٔے اَپنے ہاتھ یَاہوِہ کی طرف پھیلاؤں گا؛ تَب گھن گرج بندہو جائے گی اَور اُس کے بعد اولے بھی نہ گریں گے تاکہ تُم جان لو کہ دُنیا یَاہوِہ ہی کی ہے۔ لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ تُم اَور تمہارے اہلکار اَب بھی یَاہوِہ خُدا سے نہیں ڈرتے۔“ (سَن اَور جَو اولوں سے برباد ہو گیٔے کیونکہ جَو کی بالیں نکل چُکی تھیں اَور سَن میں پھُول لگے ہویٔے تھے۔ لیکن ہر قِسم کے گیہُوں تباہی سے بچ گیٔے کیونکہ اُن کے پکنے کا موسم نہ آیاتھا۔) تَب مَوشہ فَرعوہؔ سے رخصت ہوکر شہر کے باہر گئے اَور اُنہُوں نے اَپنے ہاتھ یَاہوِہ کی طرف پھیلائے۔ لہٰذا بجلی کی گھن گرج اَور اولے گرنے بندہو گیٔے اَور زمین پر بارش بھی تھم گئی۔ جَب فَرعوہؔ نے دیکھا کہ بارش، ژالہ باری اَور بجلی کی گھن گرج ختم ہو گئی تو اُس نے پھر گُناہ کیا اَور اُس کا اَور اُس کے اہلکاروں کا دِل نہ پسیجا۔ چنانچہ فَرعوہؔ کا دِل سخت ہو گیا اَور اُس نے اِسرائیلیوں کو جانے نہ دیا جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کی مَعرفت کہہ دیا تھا۔
خروج 1:9-35 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر رب نے موسیٰ سے کہا، ”فرعون کے پاس جا کر اُسے بتا کہ رب عبرانیوں کا خدا فرماتا ہے، ’میری قوم کو جانے دے تاکہ وہ میری عبادت کر سکیں۔‘ اگر آپ انکار کریں اور اُنہیں روکتے رہیں تو رب اپنی قدرت کا اظہار کر کے آپ کے مویشیوں میں بھیانک وبا پھیلا دے گا جو آپ کے گھوڑوں، گدھوں، اونٹوں، گائےبَیلوں، بھیڑبکریوں اور مینڈھوں میں پھیل جائے گی۔ لیکن رب اسرائیل اور مصر کے مویشیوں میں امتیاز کرے گا۔ اسرائیلیوں کا ایک بھی جانور نہیں مرے گا۔ رب نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ کل ہی ایسا کرے گا۔“ اگلے دن رب نے ایسا ہی کیا۔ مصر کے تمام مویشی مر گئے، لیکن اسرائیلیوں کا ایک بھی جانور نہ مرا۔ فرعون نے کچھ لوگوں کو اُن کے پاس بھیج دیا تو پتا چلا کہ ایک بھی جانور نہیں مرا۔ تاہم فرعون اَڑا رہا۔ اُس نے اسرائیلیوں کو جانے نہ دیا۔ پھر رب نے موسیٰ اور ہارون سے کہا، ”اپنی مٹھیاں کسی بھٹی کی راکھ سے بھر کر فرعون کے پاس جاؤ۔ پھر موسیٰ فرعون کے سامنے یہ راکھ ہَوا میں اُڑا دے۔ یہ راکھ باریک دُھول کا بادل بن جائے گی جو پورے ملک پر چھا جائے گا۔ اُس کے اثر سے لوگوں اور جانوروں کے جسموں پر پھوڑے پھنسیاں پھوٹ نکلیں گے۔“ موسیٰ اور ہارون نے ایسا ہی کیا۔ وہ کسی بھٹی سے راکھ لے کر فرعون کے سامنے کھڑے ہو گئے۔ موسیٰ نے راکھ کو ہَوا میں اُڑا دیا تو انسانوں اور جانوروں کے جسموں پر پھوڑے پھنسیاں نکل آئے۔ اِس مرتبہ جادوگر موسیٰ کے سامنے کھڑے بھی نہ ہو سکے کیونکہ اُن کے جسموں پر بھی پھوڑے نکل آئے تھے۔ تمام مصریوں کا یہی حال تھا۔ لیکن رب نے فرعون کو ضدی بنائے رکھا، اِس لئے اُس نے موسیٰ اور ہارون کی نہ سنی۔ یوں ویسا ہی ہوا جیسا رب نے موسیٰ کو بتایا تھا۔ اِس کے بعد رب نے موسیٰ سے کہا، ”صبح سویرے اُٹھ اور فرعون کے سامنے کھڑے ہو کر اُسے بتا کہ رب عبرانیوں کا خدا فرماتا ہے، ’میری قوم کو جانے دے تاکہ وہ میری عبادت کر سکیں۔ ورنہ مَیں اپنی تمام آفتیں تجھ پر، تیرے عہدیداروں پر اور تیری قوم پر آنے دوں گا۔ پھر تُو جان لے گا کہ تمام دنیا میں مجھ جیسا کوئی نہیں ہے۔ اگر مَیں چاہتا تو اپنی قدرت سے ایسی وبا پھیلا سکتا کہ تجھے اور تیری قوم کو دنیا سے مٹا دیا جاتا۔ لیکن مَیں نے تجھے اِس لئے برپا کیا ہے کہ تجھ پر اپنی قدرت کا اظہار کروں اور یوں تمام دنیا میں میرے نام کا پرچار کیا جائے۔ تُو ابھی تک اپنے آپ کو سرفراز کر کے میری قوم کے خلاف ہے اور اُنہیں جانے نہیں دیتا۔ اِس لئے کل مَیں اِسی وقت بھیانک قسم کے اولوں کا طوفان بھیج دوں گا۔ مصری قوم کی ابتدا سے لے کر آج تک مصر میں اولوں کا ایسا طوفان کبھی نہیں آیا ہو گا۔ اپنے بندوں کو ابھی بھیجنا تاکہ وہ تیرے مویشیوں کو اور کھیتوں میں پڑے تیرے مال کو لا کر محفوظ کر لیں۔ کیونکہ جو بھی کھلے میدان میں رہے گا وہ اولوں سے مر جائے گا، خواہ انسان ہو یا حیوان‘۔“ فرعون کے کچھ عہدیدار رب کا پیغام سن کر ڈر گئے اور بھاگ کر اپنے جانوروں اور غلاموں کو گھروں میں لے آئے۔ لیکن دوسروں نے رب کے پیغام کی پروا نہ کی۔ اُن کے جانور اور غلام باہر کھلے میدان میں رہے۔ رب نے موسیٰ سے کہا، ”اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھا دے۔ پھر مصر کے تمام انسانوں، جانوروں اور کھیتوں کے پودوں پر اولے پڑیں گے۔“ موسیٰ نے اپنی لاٹھی آسمان کی طرف اُٹھائی تو رب نے ایک زبردست طوفان بھیج دیا۔ اولے پڑے، بجلی گری اور بادل گرجتے رہے۔ اولے پڑتے رہے اور بجلی چمکتی رہی۔ مصری قوم کی ابتدا سے لے کر اب تک ایسے خطرناک اولے کبھی نہیں پڑے تھے۔ انسانوں سے لے کر حیوانوں تک کھیتوں میں سب کچھ برباد ہو گیا۔ اولوں نے کھیتوں میں تمام پودے اور درخت بھی توڑ دیئے۔ وہ صرف جشن کے علاقے میں نہ پڑے جہاں اسرائیلی آباد تھے۔ تب فرعون نے موسیٰ اور ہارون کو بُلایا۔ اُس نے کہا، ”اِس مرتبہ مَیں نے گناہ کیا ہے۔ رب حق پر ہے۔ مجھ سے اور میری قوم سے غلطی ہوئی ہے۔ اولے اور اللہ کی گرجتی آوازیں حد سے زیادہ ہیں۔ رب سے دعا کرو تاکہ اولے رُک جائیں۔ اب مَیں تمہیں جانے دوں گا۔ اب سے تمہیں یہاں رہنا نہیں پڑے گا۔“ موسیٰ نے فرعون سے کہا، ”مَیں شہر سے نکل کر دونوں ہاتھ رب کی طرف اُٹھا کر دعا کروں گا۔ پھر گرج اور اولے رُک جائیں گے اور آپ جان لیں گے کہ پوری دنیا رب کی ہے۔ لیکن مَیں جانتا ہوں کہ آپ اور آپ کے عہدیدار ابھی تک رب خدا کا خوف نہیں مانتے۔“ اُس وقت سَن کے پھول نکل چکے تھے اور جَو کی بالیں لگ گئی تھیں۔ اِس لئے یہ فصلیں تباہ ہو گئیں۔ لیکن گیہوں اور ایک اَور قسم کی گندم جو بعد میں پکتی ہے برباد نہ ہوئی۔ موسیٰ فرعون کو چھوڑ کر شہر سے نکلا۔ اُس نے رب کی طرف اپنے ہاتھ اُٹھائے تو گرج، اولے اور بارش کا طوفان رُک گیا۔ جب فرعون نے دیکھا کہ طوفان ختم ہو گیا ہے تو وہ اور اُس کے عہدیدار دوبارہ گناہ کر کے اکڑ گئے۔ فرعون اَڑا رہا اور اسرائیلیوں کو جانے نہ دیا۔ ویسا ہی ہوا جیسا رب نے موسیٰ سے کہا تھا۔
خروج 1:9-35 کِتابِ مُقادّس (URD)
تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا فرِعونؔ کے پاس جا کر اُس سے کہہ کہ خُداوند عِبرانیوں کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کریں۔ کیونکہ اگر تُو اِنکار کرے اور اُن کو جانے نہ دے اور اب بھی اُن کو روکے رکھّے۔ تو دیکھ خُداوند کا ہاتھ تیرے چَوپایوں پر جو کھیتوں میں ہیں یعنی گھوڑوں گدھوں اُونٹوں گائے بَیلوں اور بھیڑ بکرِیوں پر اَیسا پڑے گا کہ اُن میں بڑی بھاری مَری پَھیل جائے گی۔ اور خُداوند اِسرائیلؔ کے چَوپایوں کو مِصریوں کے چَوپایوں سے جُدا کرے گا اور جو بنی اِسرائیل کے ہیں اُن میں سے ایک بھی نہیں مَرے گا۔ اور خُداوند نے ایک وقت مُقرّر کر دِیا اور بتا دِیا کہ کل خُداوند اِس مُلک میں یِہی کام کرے گا۔ اور خُداوند نے دُوسرے دِن اَیسا ہی کِیا اور مِصریوں کے سب چَوپائے مَر گئے لیکن بنی اِسرائیل کے چَوپایوں میں سے ایک بھی نہ مَرا۔ چُنانچہ فرِعونؔ نے آدمی بھیجے تو معلُوم ہُؤا کہ اِسرائیلیوں کے چَوپایوں میں سے ایک بھی نہیں مَرا ہے لیکن فرِعونؔ کا دِل مُتعصّب تھا اور اُس نے لوگوں کو جانے نہ دِیا۔ اور خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ سے کہا کہ تُم دونوں بھٹّی کی راکھ اپنی مُٹّھیوں میں لے لو اور مُوسیٰؔ اُسے فرِعونؔ کے سامنے آسمان کی طرف اُڑا دے۔ اور وہ سارے مُلکِ مِصرؔ میں بارِیک گرد ہو کر مِصرؔ کے آدمِیوں اور جانوروں کے جِسم پر پھوڑے اور پھپھولے بن جائے گی۔ سو وہ بھٹّی کی راکھ لے کر فرِعونؔ کے آگے جا کھڑے ہُوئے اور مُوسیٰؔ نے اُسے آسمان کی طرف اُڑا دِیا اور وہ آدمِیوں اور جانوروں کے جِسم پر پھوڑے اور پھپھولے بن گئی۔ اور جادُوگر پھوڑوں کے سبب سے مُوسیٰؔ کے آگے کھڑے نہ رہ سکے کیونکہ جادُوگروں اور سب مِصریوں کے پھوڑے نِکلے ہُوئے تھے۔ اور خُداوند نے فرِعونؔ کے دِل کو سخت کر دِیا اور اُس نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہہ دِیا تھا اُن کی نہ سُنی۔ پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ صُبح سویرے اُٹھ کر فرِعونؔ کے آگے جا کھڑا ہو اور اُسے کہہ کہ خُداوند عِبرانیوں کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کریں۔ کیونکہ مَیں اب کی بار اپنی سب بلائیں تیرے دِل اور تیرے نوکروں اور تیری رعیّت پر نازِل کرُوں گا تاکہ تُو جان لے کہ تمام دُنیا میں میری مانِند کوئی نہیں ہے۔ اور مَیں نے تو ابھی ہاتھ بڑھا کر تُجھے اور تیری رعیّت کو وبا سے مارا ہوتا اور تُو زمِین پر سے ہلاک ہو جاتا۔ پر مَیں نے تُجھے فی الحقِیقت اِس لِئے قائِم رکھّا ہے کہ اپنی قُوّت تُجھے دِکھاؤُں تاکہ میرا نام ساری دُنیا میں مشہُور ہو جائے۔ کیا تُو اب بھی میرے لوگوں کے مقابلہ میں تکبُّر کرتا ہے کہ اُن کو جانے نہیں دیتا؟ دیکھ مَیں کل اِسی وقت اَیسے بڑے بڑے اَولے برساؤُں گا جو مِصرؔ میں جب سے اُس کی بُنیاد ڈالی گئی آج تک نہیں پڑے۔ پس آدمی بھیج کر اپنے چَوپایوں کو اور جو کُچھ تیرا مال کھیتوں میں ہے اُس کو اندر کر لے کیونکہ جِتنے آدمی اور جانور مَیدان میں ہوں گے اور گھر میں نہیں پُہنچائے جائیں گے اُن پر اَولے پڑیں گے اور وہ ہلاک ہو جائیں گے۔ سو فرِعونؔ کے خادِموں میں جو جو خُداوند کے کلام سے ڈرتا تھا وہ اپنے نوکروں اور چَوپایوں کو گھر میں بھگا لے آیا۔ اور جِنہوں نے خُداوند کے کلام کا لحاظ نہ کِیا اُنہوں نے اپنے نوکروں اور چَوپایوں کو مَیدان میں رہنے دِیا۔ اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھا تاکہ سب مُلکِ مِصرؔ میں اِنسان اور حَیوان اور کھیت کی سبزی پر جو مُلکِ مِصرؔ میں ہے اَولے گِریں۔ اور مُوسیٰؔ نے اپنی لاٹھی آسمان کی طرف اُٹھائی اور خُداوند نے رَعد اور اَولے بھیجے اور آگ زمِین تک آنے لگی اور خُداوند نے مُلکِ مِصرؔ پر اَولے برسائے۔ پس اَولے گِرے اور اَولوں کے ساتھ آگ مِلی ہُوئی تھی اور وہ اَولے اَیسے بھاری تھے کہ جب سے مِصری قَوم آباد ہُوئی اَیسے اَولے مُلک میں کبھی نہیں پڑے تھے۔ اور اَولوں نے سارے مُلکِ مِصرؔ میں اُن کو جو مَیدان میں تھے کیا اِنسان کیا حَیوان سب کو مارا اور کھیتوں کی ساری سبزی کو بھی اَولے مار گئے اور مَیدان کے سب درختوں کو توڑ ڈالا۔ مگر جشن کے علاقہ میں جہاں بنی اِسرائیل رہتے تھے اَولے نہیں گِرے۔ تب فرِعونؔ نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو بُلوا کر اُن سے کہا کہ مَیں نے اِس دفعہ گُناہ کِیا۔ خُداوند صادِق ہے اور مَیں اور میری قَوم ہم دونوں بدکار ہیں۔ خُداوند سے شِفاعت کرو کیونکہ یہ زور کا گرجنا اور اَولوں کا برسنا بُہت ہو چُکا اور مَیں تُم کو جانے دُوں گا اور تُم اب رُکے نہیں رہو گے۔ تب مُوسیٰؔ نے اُسے کہا کہ مَیں شہر سے باہر نِکلتے ہی خُداوند کے آگے ہاتھ پَھیلاؤُں گا اور رَعد مَوقُوف ہو جائے گا اور اَولے بھی پِھر نہ پڑیں گے تاکہ تُو جان لے کہ دُنیا خُداوند ہی کی ہے۔ لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ تُو اور تیرے نوکر اب بھی خُداوند خُدا سے نہیں ڈرو گے۔ پس سَن اور جَو کو تو اَولے مار گئے کیونکہ جَو کی بالیں نِکل چُکی تھیں اور سَن میں پُھول لگے ہُوئے تھے۔ پر گیہُوں اور کٹھیا گیہُوں مارے نہ گئے کیونکہ وہ بڑھے نہ تھے۔ اور مُوسیٰؔ نے فرِعونؔ کے پاس سے شہر کے باہر جا کر خُداوند کے آگے ہاتھ پَھیلائے۔ سو رَعد اور اَولے مَوقُوف ہو گئے اور زمِین پر بارِش تھم گئی۔ جب فرِعونؔ نے دیکھا کہ مینہہ اور اَولے اور رَعد مَوقُوف ہو گئے تو اُس نے اور اُس کے خادِموں نے اور زِیادہ گُناہ کِیا کہ اپنا دِل سخت کر لِیا۔ اور فرِعونؔ کا دِل سخت ہو گیا اور اُس نے بنی اِسرائیل کو جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کی معرفت کہہ دِیا تھا جانے نہ دِیا۔