خروج 1:6-13
خروج 1:6-13 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”اَب تُم دیکھوگے کہ میں فَرعوہؔ کے ساتھ کیا کرتا ہُوں؛ میرے قوی ہاتھ کے باعث وہ اُن کو جانے دے گا اَور میرے ہی قوی ہاتھ کے باعث وہ اُن کو اَپنے مُلک سے نکال دے گا۔“ اَور خُدا نے مَوشہ سے یہ بھی کہا، ”مَیں یَاہوِہ ہُوں۔ میں اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور یعقوب کو قادرمُطلق خُدا کے طور پر دِکھائی دیا لیکن مَیں اَپنے نام یَاہوِہ سے اُن پر پُوری طور سے ظاہر نہ ہُوا۔ اَور مَیں نے اُن کے ساتھ اَپنا عہد بھی باندھا کہ مُلکِ کنعانؔ جہاں وہ پردیسیوں کی طرح رہے اُنہیں دُوں گا۔ علاوہ اَزیں مَیں نے بنی اِسرائیل کا کراہنا سُنا ہے جنہیں مِصری اَپنا غُلام بناتے جا رہے ہیں اَور اَب مَیں نے اَپنے عہد کو یاد کیا ہے۔ ”اِس لیٔے بنی اِسرائیل سے کہنا: ’مَیں یَاہوِہ ہُوں۔ میں تُمہیں مِصریوں کے جُوئے کے نیچے سے نکال لاؤں گا اَور مَیں اَپنے بازو پھیلا کر تُمہیں اُن کی غُلامی سے رِہائی بخشوں گا اَور اُن کا اِنصاف کروں گا۔ اَور مَیں تُمہیں اَپنا کر اَپنی قوم بنا لُوں گا اَور مَیں تمہارا خُدا ہُوں گا۔ تَب تُم جانوگے کہ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں جو تُمہیں مِصریوں کے جُوئے کے نیچے سے نکال لایا ہے۔ اَور مَیں تُمہیں اُس مُلک میں لے جاؤں گا جسے اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور یعقوب کو دینے کے لیٔے مَیں نے ہاتھ اُٹھاکر قَسم کھائی تھی۔ میں اُسے بطور مِیراث تُمہیں دے دُوں گا۔ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔‘ “ مَوشہ نے یہ باتیں بنی اِسرائیل کو سُنائیں لیکن اُنہُوں نے اُس پر کوئی توجّہ نہ کی کیونکہ غُلامی کی سختی کے باعث اُن کے حوصلے پست ہوکر رہ گیٔے تھے۔ تَب یَاہوِہ نے مَوشہ کو فرمایا، ”جا کر، مِصر کے بادشاہ فَرعوہؔ سے کہنا کہ بنی اِسرائیل کو اَپنے مُلک سے چلے جانے دو۔“ لیکن مَوشہ نے یَاہوِہ سے کہا، ”اگر بنی اِسرائیل نے میری نہ سُنی تو، فَرعوہؔ میری کیونکر سُنے گا جَب کہ میری زبان میں لکنت ہے؟“ تَب یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے بنی اِسرائیل اَور فَرعوہؔ مِصر کے بادشاہ کے بارے میں بات کی اَور اُنہیں حُکم دیا کہ بنی اِسرائیل کو مِصر سے نکال لے جایٔیں۔
خروج 1:6-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
رب نے جواب دیا، ”اب تُو دیکھے گا کہ مَیں فرعون کے ساتھ کیا کچھ کرتا ہوں۔ میری عظیم قدرت کا تجربہ کر کے وہ میرے لوگوں کو جانے دے گا بلکہ اُنہیں جانے پر مجبور کرے گا۔“ اللہ نے موسیٰ سے یہ بھی کہا، ”مَیں رب ہوں۔ مَیں ابراہیم، اسحاق اور یعقوب پر ظاہر ہوا۔ وہ میرے نام اللہ قادرِ مطلق سے واقف ہوئے، لیکن مَیں نے اُن پر اپنے نام رب کا انکشاف نہیں کیا۔ مَیں نے اُن سے عہد کر کے وعدہ کیا کہ اُنہیں ملکِ کنعان دوں گا جس میں وہ اجنبی کے طور پر رہتے تھے۔ اب مَیں نے سنا ہے کہ اسرائیلی کس طرح مصریوں کی غلامی میں کراہ رہے ہیں، اور مَیں نے اپنا عہد یاد کیا ہے۔ چنانچہ اسرائیلیوں کو بتانا، ’مَیں رب ہوں۔ مَیں تمہیں مصریوں کے جوئے سے آزاد کروں گا اور اُن کی غلامی سے بچاؤں گا۔ مَیں بڑی قدرت کے ساتھ تمہیں چھڑاؤں گا اور اُن کی عدالت کروں گا۔ مَیں تمہیں اپنی قوم بناؤں گا اور تمہارا خدا ہوں گا۔ تب تم جان لو گے کہ مَیں رب تمہارا خدا ہوں جس نے تمہیں مصریوں کے جوئے سے آزاد کر دیا ہے۔ مَیں تمہیں اُس ملک میں لے جاؤں گا جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر ابراہیم، اسحاق اور یعقوب سے کیا ہے۔ وہ ملک تمہاری اپنی ملکیت ہو گا۔ مَیں رب ہوں‘۔“ موسیٰ نے یہ سب کچھ اسرائیلیوں کو بتا دیا، لیکن اُنہوں نے اُس کی بات نہ مانی، کیونکہ وہ سخت کام کے باعث ہمت ہار گئے تھے۔ تب رب نے موسیٰ سے کہا، ”جا، مصر کے بادشاہ فرعون کو بتا دینا کہ اسرائیلیوں کو اپنے ملک سے جانے دے۔“ لیکن موسیٰ نے اعتراض کیا، ”اسرائیلی میری بات سننا نہیں چاہتے تو فرعون کیوں میری بات مانے جبکہ مَیں رُک رُک کر بولتا ہوں؟“ لیکن رب نے موسیٰ اور ہارون کو حکم دیا، ”اسرائیلیوں اور مصر کے بادشاہ فرعون سے بات کر کے اسرائیلیوں کو مصر سے نکالو۔“
خروج 1:6-13 کِتابِ مُقادّس (URD)
تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ اب تُو دیکھے گا کہ مَیں فرِعونؔ کے ساتھ کیا کرتا ہُوں۔ تب وہ زورآور ہاتھ کے سبب سے اُن کو جانے دے گا اور زورآور ہاتھ ہی کے سبب سے وہ اُن کو اپنے مُلک سے نِکال دے گا۔ پِھر خُدا نے مُوسیٰؔ سے کہا مَیں خُداوند ہُوں۔ اور مَیں ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کو خُدایِ قادِرِ مُطلق کے طَور پر دِکھائی دِیا لیکن اپنے یہوواؔہ نام سے اُن پر ظاہِر نہ ہُؤا۔ اور مَیں نے اُن کے ساتھ اپنا عہد بھی باندھا ہے کہ مُلکِ کنعاؔن جو اُن کی مُسافرت کا مُلک تھا اور جِس میں وہ پردیسی تھے اُن کو دُوں گا۔ اور مَیں نے بنی اِسرائیل کے کراہنے کو بھی سُن کر جِن کو مِصریوں نے غُلامی میں رکھ چھوڑا ہے اپنے اُس عہد کو یاد کِیا ہے۔ سو تُو بنی اِسرائیل سے کہہ کہ مَیں خُداوند ہُوں اور مَیں تُم کو مِصریوں کے بوجھوں کے نِیچے سے نِکال لُوں گا۔ اور مَیں تُم کو اُن کی غُلامی سے آزاد کرُوں گا اور مَیں اپنا ہاتھ بڑھا کر اور اُن کو بڑی بڑی سزائیں دے کر تُم کو رہائی دُوں گا۔ اور مَیں تُم کو لے لُوں گا کہ میری قَوم بن جاؤ اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو مِصریوں کے بوجھوں کے نِیچے سے نِکالتا ہُوں۔ اور جِس مُلک کو ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کو دینے کی قَسم مَیں نے کھائی تھی اُس میں تُم کو پُہنچا کر اُسے تُمہاری مِیراث کر دُوں گا۔ خُداوند مَیں ہُوں۔ اور مُوسیٰؔ نے بنی اِسرائیل کو یہ باتیں سُنا دِیں پر اُنہوں نے دِل کی کُڑھن اور غُلامی کی سختی کے سبب سے مُوسیٰؔ کی بات نہ سُنی۔ پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ کو فرمایا۔ کہ جا کر مِصرؔ کے بادشاہ فرِعونؔ سے کہہ کہ بنی اِسرائیل کو اپنے مُلک میں سے جانے دے۔ مُوسیٰؔ نے خُداوند سے کہا کہ دیکھ بنی اِسرائیل نے تو میری سُنی نہیں۔ پس مَیں جو نامختُون ہونٹ رکھتا ہُوں فرِعونؔ میری کیوں کر سُنے گا؟ تب خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو بنی اِسرائیل اور مِصرؔ کے بادشاہ فرِعونؔ کے حق میں اِس مضمُون کا حُکم دِیا کہ وہ بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لے جائیں۔