دانیال 24:4-27
دانیال 24:4-27 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
”اَے بادشاہ، اِس کی تعبیر اَور حق تعالیٰ کا وہ فرمان جو میرے آقا، بادشاہ کے خِلاف جاری کیا ہے وہ یہی ہے کہ، آپ کو لوگوں کے درمیان سے نکال دیا جائے گا اَور آپ جنگلی جانوروں کی صحبت میں رہیں گے، اَور ایک بَیل کی مانند گھاس کھائے گا اَور آسمان کی شبنم میں بھیگے گا۔ تُم پر سات سال گزر جایٔیں گے جَب تَب آپ یہ جان نہ لیں کہ حق تعالیٰ ہی اِنسانی سلطنتوں میں حُکمرانی کرتا ہے اَور اُنہیں جسے چاہتاہے اُسے دے دیتاہے۔ اَور درخت کے ٹھُنٹھ کو جڑوں کے ساتھ رہنے دینے کا جو حُکم ہُواہے اُس کا مطلب یہ ہے کہ جَب آپ جان لیں گے کہ حُکمرانی کا اِختیار آسمان پر سے ہی ہوتاہے۔ تَب تیری بادشاہت پھر سے آپ کو بحال کر دی جائے گی۔ اِس لیٔے اَے بادشاہ، میری مشورت کو بخُوشی تسلیم کر۔ صداقت کے کام کرکے اَپنے گُناہوں کو ترک کر دے اَور مظلوموں پر رحم کرکے اَپنی بدکاری چھوڑ دے۔ ممکن ہے کہ اِس سے آپ کی اِقبالمندی قائِم رہے۔“
دانیال 24:4-27 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اے بادشاہ، اِس کا مطلب یہ ہے، اللہ تعالیٰ نے میرے آقا بادشاہ کے بارے میں فیصلہ کیا ہے کہ آپ کو انسانی سنگت سے نکال کر بھگایا جائے گا۔ تب آپ جنگلی جانوروں کے ساتھ رہ کر بَیلوں کی طرح گھاس چریں گے اور آسمان کی اوس سے تر ہو جائیں گے۔ سات سال یوں ہی گزریں گے۔ پھر آخرکار آپ اقرار کریں گے کہ اللہ تعالیٰ کا انسانی سلطنتوں پر اختیار ہے، وہ اپنی ہی مرضی سے لوگوں کو اُن پر مقرر کرتا ہے۔ لیکن خواب میں یہ بھی کہا گیا کہ درخت کے مُڈھ کو جڑوں سمیت زمین میں چھوڑا جائے۔ اِس کا مطلب ہے کہ آپ کی سلطنت تاہم قائم رہے گی۔ جب آپ اعتراف کریں گے کہ تمام اختیار آسمان کے ہاتھ میں ہے تو آپ کو سلطنت واپس ملے گی۔ اے بادشاہ، اب مہربانی سے میرا مشورہ قبول فرمائیں۔ انصاف کر کے اور مظلوموں پر کرم فرما کر اپنے گناہوں کو دُور کریں۔ شاید ایسا کرنے سے آپ کی خوش حالی قائم رہے۔“
دانیال 24:4-27 کِتابِ مُقادّس (URD)
اَے بادشاہ اِس کی تعبِیر اور حق تعالیٰ کا وہ حُکم جو بادشاہ میرے خُداوند کے حق میں ہُؤا ہے یِہی ہے۔ کہ تُجھے آدمِیوں میں سے ہانک کر نِکال دیں گے اور تُو مَیدان کے حَیوانوں کے ساتھ رہے گا اور تُو بَیل کی طرح گھاس کھائے گا اور آسمان کی شبنم سے تر ہو گا اور تُجھ پر سات دَور گُذر جائیں گے۔ تب تُجھ کو معلُوم ہو گا کہ حق تعالیٰ اِنسان کی مُملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور اُسے جِس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔ اور یہ جو اُنہوں نے حُکم کِیا کہ درخت کی جڑوں کے کُندہ کو باقی رہنے دو اُس کا مطلب یہ ہے کہ جب تُو معلُوم کر چُکے گا کہ بادشاہی کا اِقتدار آسمان کی طرف سے ہے تو تُو اپنی سلطنت پر پِھر قائِم ہو جائے گا۔ اِس لِئے اَے بادشاہ تیرے حضُور میری صلاح قبُول ہو اور تُو اپنی خطاؤں کو صداقت سے اور اپنی بدکرداری کو مِسکِینوں پر رحم کرنے سے دُور کر۔ مُمکن ہے کہ اِس سے تیرا اِطمِینان زِیادہ ہو۔