دانیال 8:3-25
دانیال 8:3-25 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اُس وقت چند نجومیوں نے آگے بڑھ کر یہُودیوں کی شکایت کی۔ اُنہُوں نے نبوکدنضرؔ بادشاہ سے کہا، ”اَے بادشاہ، آپ اَبد تک سلامت رہیں! اَے بادشاہ، آپ نے یہ حُکم جاری کیا ہے کہ جو کویٔی قَرنا، بانسری، سِتار، رباب، بربط، شہنائی اَور ہر قِسم کے سازوں کی موسیقی سُنے وہ نیچے گِر کر سونے کی مُورت کو سَجدہ کرے۔ اَورجو کویٔی گِر کر سَجدہ نہ کرےگا وہ دہکتی ہُوئی بھٹّی میں پھینکا جائے گا لیکن یہاں چند اَیسے یہُودی ہیں جنہیں آپ نے صُوبہ بابیل کی سرپرستی عطا کی ہے۔ مثلاً شدرکؔ، میشکؔ اَور عبدنگوؔ۔ جنہوں نے اَے بادشاہ، آپ کی تعظیم نہیں کی۔ وہ نہ آپ کے معبُودوں کی عبادت کرتے ہیں اَور نہ ہی اُس سونے کی مُورت کو سَجدہ کرتے ہیں جسے آپ نے نصب کیا ہے۔“ غُصّہ سے آگ بگُولہ ہوکر نبوکدنضرؔ نے شدرکؔ، میشکؔ اَور عبدنگوؔ کو حاضِر کئے جانے کا حُکم دیا۔ چنانچہ یہ لوگ بادشاہ کے سامنے پیش کئے گیٔے۔ اَور نبوکدنضرؔ نے اُن سے کہا، ”اَے شدرکؔ، میشکؔ اَور عبدنگوؔ، کیا یہ سچ ہے کہ تُم میرے معبُودوں کی عبادت نہیں کرتے، نہ اُس سونے کی مُورت کو سَجدہ کرتے ہو جسے مَیں نے نصب کیا ہے؟ اگر اَب تُم تیّار ہو کہ جَب قَرنا، بانسری، رباب، بربط، شہنائی اَور ہر قِسم کے سازوں کی موسیقی سُنو تو گِر کر میری بنوائی ہُوئی مُورت کو سَجدہ کرو تو بہتر ہے۔ اگر تُم اُسے سَجدہ نہ کرو تو تُمہیں اُسی وقت دہکتی ہُوئی بھٹّی میں پھینک دیا جائے گا۔ تَب کون سا معبُود تُمہیں میرے ہاتھ سے چھُڑا سکےگا؟“ شدرکؔ، میشکؔ اَور عبدنگوؔ نے بادشاہ سے عرض کی، ”اَے نبوکدنضرؔ، اِس مُعاملہ میں ہم آپ کو کویٔی جَواب دینا ضروُری نہیں سمجھتے۔ دیکھ ہمارا خُدا جِس کی ہم عبادت کرتے ہیں، ہم کو آگ کی جلتی بھٹّی سے چھُڑانے کی قُدرت رکھتے ہیں، اَور اَے بادشاہ وُہی ہمیں آپ کے ہاتھ سے چھُڑائیں گے۔ اَور اگر وہ نہ بھی بچائے تو بھی اَے بادشاہ ہم آپ کو بتا دیتے ہیں کہ ہم آپ کے معبُودوں کی عبادت نہیں کریں گے، نہ اُس مُورت کو سَجدہ کریں گے جسے آپ نے نصب کیا ہے۔“ تَب نبوکدنضرؔ، شدرکؔ، میشکؔ اَور عبدنگوؔ پر جھنجھلا اُٹھا اَور اُن کی طرف اُس کا رویّہ بدل گیا۔ اُس نے حُکم دیا کہ بھٹّی کی آنچ کو معمول سے سات گُنا زِیادہ گرم کیا جائے، اَور اَپنی فَوج کے چند نہایت ہی طاقتور فَوجیوں کو حُکم دیا کہ وہ شدرکؔ، میشکؔ اَور عبدنگوؔ کو باندھ کر آگ کی دہکتی ہُوئی بھٹّی میں پھینک دیں۔ چنانچہ اِن تینوں کو اُن کے جُبّے، پتلون، عمامے اَور دُوسرے کپڑوں کے ساتھ، باندھے گیٔے اَور دہکتی ہُوئی بھٹّی میں پھینک دئیے گیٔے۔ بادشاہ کا حُکم اِس قدر فَوری تعمیل طلب تھا اَور بھٹّی اِس قدر گرم تھی کہ آگ کے شُعلوں نے اُن فَوجیوں کو مار ڈالا جو شدرکؔ، میشکؔ اَور عبدنگوؔ کو وہاں تک اُٹھاکر لے گیٔے تھے۔ اَور یہ تین شدرکؔ، میشکؔ اَور عبدنگوؔ مَرد مضبُوطی سے بندھے ہُوئے بھٹّی میں جا گِرے۔ تَب نبوکدنضرؔ نے متعجّب ہوکر پُوچھا اَور اَپنے مُشیروں سے دریافت کیا، کیا وہ تین شخص نہ تھے جنہیں ہم نے باندھ کر آگ میں پھینک دیا تھا؟ اُنہُوں نے جَواب دیا، یقیناً، ”اَے بادشاہ، آپ نے سچ فرمایاہے۔“ اُس نے کہا، ”دیکھو، مَیں یہ دیکھ رہا ہُوں کہ چار اَشخاص آگ کے درمیان صحیح و سالِم ٹہل رہے ہیں اَور اُنہیں کچھ بھی ضرر نہیں پہُنچا۔ اَور چوتھے کی صورت معبُودوں کے بیٹے کی مانند نظر آ رہاہے۔“
دانیال 8:3-25 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اُس وقت کچھ نجومی بادشاہ کے پاس آ کر یہودیوں پر الزام لگانے لگے۔ وہ بولے، ”بادشاہ سلامت ابد تک جیتے رہیں! اے بادشاہ، آپ نے فرمایا، ’جوں ہی نرسنگا، شہنائی، سنطور، سرود، عود، بین اور دیگر تمام ساز بجیں گے تو لازم ہے کہ سب اوندھے منہ ہو کر بادشاہ کے کھڑے کئے گئے اِس سونے کے بُت کو سجدہ کریں۔ جو بھی سجدہ نہ کرے اُسے بھڑکتی بھٹی میں پھینکا جائے گا۔‘ لیکن کچھ یہودی آدمی ہیں جو آپ کی پروا ہی نہیں کرتے، حالانکہ آپ نے اُنہیں صوبہ بابل کی انتظامیہ پر مقرر کیا تھا۔ یہ آدمی بنام سدرک، میسک اور عبدنجو نہ آپ کے دیوتاؤں کی پوجا کرتے، نہ سونے کے اُس بُت کی پرستش کرتے ہیں جو آپ نے کھڑا کیا ہے۔“ یہ سن کر نبوکدنضر آپے سے باہر ہو گیا۔ اُس نے سیدھا سدرک، میسک اور عبدنجو کو بُلایا۔ جب پہنچے تو بولا، ”اے سدرک، میسک اور عبدنجو، کیا یہ صحیح ہے کہ نہ تم میرے دیوتاؤں کی پوجا کرتے، نہ میرے کھڑے کئے گئے مجسمے کی پرستش کرتے ہو؟ مَیں تمہیں ایک آخری موقع دیتا ہوں۔ ساز دوبارہ بجیں گے تو تمہیں منہ کے بل ہو کر میرے بنوائے ہوئے مجسمے کو سجدہ کرنا ہے۔ اگر تم ایسا نہ کرو تو تمہیں سیدھا بھڑکتی بھٹی میں پھینکا جائے گا۔ تب کون سا خدا تمہیں میرے ہاتھ سے بچا سکے گا؟“ سدرک، میسک اور عبدنجو نے جواب دیا، ”اے نبوکدنضر، اِس معاملے میں ہمیں اپنا دفاع کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جس خدا کی خدمت ہم کرتے ہیں وہ ہمیں بچا سکتا ہے، خواہ ہمیں بھڑکتی بھٹی میں کیوں نہ پھینکا جائے۔ اے بادشاہ، وہ ہمیں ضرور آپ کے ہاتھ سے بچائے گا۔ لیکن اگر وہ ہمیں نہ بھی بچائے توبھی آپ کو معلوم ہو کہ نہ ہم آپ کے دیوتاؤں کی پوجا کریں گے، نہ آپ کے کھڑے کئے گئے سونے کے مجسمے کی پرستش کریں گے۔“ یہ سن کر نبوکدنضر آگ بگولا ہو گیا۔ سدرک، میسک اور عبدنجو کے سامنے اُس کا چہرہ بگڑ گیا اور اُس نے حکم دیا کہ بھٹی کو معمول کی نسبت سات گُنا زیادہ گرم کیا جائے۔ پھر اُس نے کہا کہ بہترین فوجیوں میں سے چند ایک سدرک، میسک اور عبدنجو کو باندھ کر بھڑکتی بھٹی میں پھینک دیں۔ تینوں کو باندھ کر بھڑکتی بھٹی میں پھینکا گیا۔ اُن کے چوغے، پاجامے اور ٹوپیاں اُتاری نہ گئیں۔ چونکہ بادشاہ نے بھٹی کو گرم کرنے پر خاص زور دیا تھا اِس لئے آگ اِتنی تیز ہوئی کہ جو فوجی سدرک، میسک اور عبدنجو کو لے کر بھٹی کے منہ تک چڑھ گئے وہ فوراً نذرِ آتش ہو گئے۔ اُن کے قیدی بندھی ہوئی حالت میں شعلہ زن آگ میں گر گئے۔ اچانک نبوکدنضر بادشاہ چونک اُٹھا۔ اُس نے اُچھل کر اپنے مشیروں سے پوچھا، ”ہم نے تو تین آدمیوں کو باندھ کر بھٹی میں پھینکوایا کہ نہیں؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”جی، اے بادشاہ۔“ وہ بولا، ”تو پھر یہ کیا ہے؟ مجھے چار آدمی آگ میں اِدھر اُدھر پھرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ نہ وہ بندھے ہوئے ہیں، نہ اُنہیں نقصان پہنچ رہا ہے۔ چوتھا آدمی دیوتاؤں کا بیٹا سا لگ رہا ہے۔“
دانیال 8:3-25 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس اُس وقت چند کسدیوں نے آ کر یہُودیوں پر الزام لگایا۔ اُنہوں نے نبُوکدؔنضر بادشاہ سے کہا اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ۔ اَے بادشاہ تُو نے یہ فرمان جاری کِیا ہے کہ جو کوئی قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنے گِر کر سونے کی مُورت کو سِجدہ کرے۔ اور جو کوئی گِر کر سِجدہ نہ کرے آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈالا جائے گا۔ اب چند یہُودی ہیں جِن کو تُو نے بابل کے صُوبہ کی کار پردازی پر مُعیّن کِیا ہے یعنی سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو۔ اِن آدمِیوں نے اَے بادشاہ تیری تعظِیم نہیں کی۔ وہ تیرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کرتے اور اُس سونے کی مُورت کو جِسے تُو نے نصب کِیا سِجدہ نہیں کرتے۔ تب نبُوکدؔنضر نے قہر و غضب سے حُکم کِیا کہ سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو کو حاضِر کریں اور اُنہوں نے اُن آدمِیوں کو بادشاہ کے حضُور حاضِر کِیا۔ نبُوکدؔنضر نے اُن سے کہا اَے سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو کیا یہ سچ ہے کہ تُم میرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کرتے ہو اور اُس سونے کی مُورت کو جِسے مَیں نے نصب کِیا سِجدہ نہیں کرتے؟ اب اگر تُم مُستعِد رہو کہ جِس وقت قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنو تو اُس مُورت کے سامنے جو مَیں نے بنوائی ہے گِر کر سِجدہ کرو تو بِہتر پر اگر سِجدہ نہ کرو گے تو اُسی وقت آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈالے جاؤ گے اور کَون سا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے چُھڑائے گا؟ سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو نے بادشاہ سے عرض کی کہ اَے نبُوکدؔنضر اِس امر میں ہم تُجھے جواب دینا ضرُوری نہیں سمجھتے۔ دیکھ ہمارا خُدا جِس کی ہم عِبادت کرتے ہیں ہم کو آگ کی جلتی بھٹّی سے چُھڑانے کی قُدرت رکھتا ہے اور اَے بادشاہ وُہی ہم کو تیرے ہاتھ سے چُھڑائے گا۔ اور نہیں تو اَے بادشاہ تُجھے معلُوم ہو کہ ہم تیرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کریں گے اور اُس سونے کی مُورت کو جو تُو نے نصب کی ہے سِجدہ نہیں کریں گے۔ تب نبُوکدؔنضر قہر سے بھر گیا اور اُس کے چِہرہ کا رنگ سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو پر مُبدّل ہُؤا اور اُس نے حُکم دِیا کہ بھٹّی کی آنچ معمُول سے سات گُنا زِیادہ کریں۔ اور اُس نے اپنے لشکر کے چند زورآور پہلوانوں کو حُکم کِیا کہ سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو کو باندھ کر آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈال دیں۔ تب یہ مَرد اپنے زیرجاموں۔ قمِیضوں اور عمّاموں سمیت باندھے گئے اور آگ کی جلتی بھٹّی میں پھینک دِئے گئے۔ پس چُونکہ بادشاہ کا حُکم تاکِیدی تھا اور بھٹّی کی آنچ نِہایت تیز تھی اِس لِئے سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو کو اُٹھانے والے آگ کے شُعلوں سے ہلاک ہو گئے۔ اور یہ تِین مَرد یعنی سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو بندھے ہُوئے آگ کی جلتی بھٹّی میں جا پڑے۔ تب نبُوکدؔنضر بادشاہ سراسِیمہ ہو کر جلد اُٹھا اور ارکانِ دَولت سے مُخاطِب ہو کر کہنے لگا کیا ہم نے تِین شخصوں کو بندھوا کر آگ میں نہیں ڈِلوایا؟ اُنہوں نے جواب دِیا کہ بادشاہ نے سچ فرمایا ہے۔ اُس نے کہا دیکھو مَیں چار شخص آگ میں کُھلے پِھرتے دیکھتا ہُوں اور اُن کو کُچھ ضرر نہیں پُہنچا اور چَوتھے کی صُورت اِلہٰ زادہ کی سی ہے۔