۲-توارِیخ 1:24-27
۲-توارِیخ 1:24-27 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
یُوآشؔ سات سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں چالیس سال حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام ضِبیاہؔ تھا اَور وہ بیرشبعؔ کی تھی۔ اَور یُوآشؔ نے یہویادعؔ کاہِنؔ کے زندہ رہتے وُہی کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں دُرست تھا۔ اَور یہویادعؔ کاہِنؔ نے یُوآشؔ کے لیٔے دو بیویاں اِنتخاب کیں جِن سے اُس کے بیٹے اَور بیٹیاں پیدا ہُوئیں۔ کچھ عرصہ بعد یُوآشؔ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی مرمّت کرانے کا فیصلہ کیا۔ اُس نے کاہِنوں اَور لیویوں کو جمع کیا اَور اُن سے فرمایا، ”بغیر وقت ضائع کئے بنی یہُودیؔہ کے شہروں میں جا کر سارے بنی اِسرائیل سے سالانہ وصول کئے جانے والا محصُول جمع کرو تاکہ اُس سے اَپنے خُدا کے بیت المُقدّس کی مرمّت کی جا سکے۔“ لیکن لیویوں نے اِس پر فوراً عَمل نہ کیا۔ لہٰذا بادشاہ نے اعلیٰ کاہِن یہویادعؔ کو طلب کیا اَور اُس سے پُوچھا، ”آپ نے لیویوں کو یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ سے محصُول لانے کا مطالبہ کیوں نہیں کیا جو یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ اَور اِسرائیل کی جماعت نے عہد کے خیمہ کے لیٔے مُقرّر کیا تھا؟“ کیونکہ اُس بدکار عورت عتلیاہؔ کے بیٹوں نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں داخل ہوکر بیت المُقدّس کی مخصُوص سَب اَشیا کو لے کر بَعل کے بُتوں کی پرستش میں اِستعمال کیا تھا۔ لہٰذا بادشاہ کے حُکم پر ایک صندُوق بنایا گیا اَور اُسے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے پھاٹک پر باہر رکھ دیا گیا۔ اَور یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ میں باقاعدہ سرکاری اعلان کیا گیا کہ سَب لوگ یَاہوِہ کے لیٔے وہ محصُول لائیں جِس کا خُدا کے خادِم مَوشہ نے بیابان میں اِسرائیل سے مطالبہ کیا تھا۔ اَور تمام اُمرا اَور تمام لوگ خُوشی سے اَپنا اَپنا محصُول لاکر صندُوق میں ڈالنے لگے جِس سے وہ بھر گیا۔ جَب بھی لیوی صندُوق لے کر شاہی حُکاّم کے پاس آتے اَور وہ دیکھتے کہ اُس میں بہت نقدی ہے تَب شاہی مُنشی اَور اعلیٰ کاہِن کا نائب آکر اُس صندُوق کو خالی کرکے واپس اُس کی جگہ رکھ دیتے تھے۔ وہ یہ معمول کے مُطابق روزانہ کرتے رہے اَور یُوں کثیر مقدار میں نقدی جمع کرلی۔ بادشاہ اَور یہویادعؔ کاہِنؔ نے یہ رقم اُن آدمیوں کے حوالہ کر دی جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے ضروُری کاموں سے وابستہ تھے اَور اُنہُوں نے مِعماروں اَور بڑھئیوں کو خُدا کے بیت المُقدّس کو بحال کرنے کے لیٔے اَور لوہے اَور کانسے کا کام کرنے والوں کو بیت المُقدّس کی مرمّت کرنے کے لیٔے اُجرت پر رکھ لیا۔ کاریگر جو کام پر لگائے گیٔے تھے وہ بڑے محنتی تھے اَور اُن کے ماتحت مرمّت کے کام میں ترقّی ہوتی گئی۔ اُنہُوں نے خُدا کے بیت المُقدّس کو اُس کی سابقہ صورت پر بحال کرکے اَور بھی مضبُوط بنایا۔ جَب وہ سارا کام ختم کر چُکے تو باقی رُوپیہ بادشاہ اَور یہویادعؔ کاہِنؔ کے پاس لایٔے اَور اُس سے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے لیٔے کیٔی چیزیں یعنی خدمت کے لیٔے اَور سوختنی نذروں کے لیٔے کام میں آنے والی اَشیا اَور ظروف وغیرہ اَور سونے اَور چاندی کی دیگر اَشیا تیّار کی گئیں۔ جَب تک یہویادعؔ کاہِنؔ زندہ رہا، یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں لگاتار آتِشی قُربانیاں گذرانی جاتی رہیں۔ یہویادعؔ کاہِنؔ نے بُوڑھا اَور عمر رسیدہ ہوکر ایک سَو تیس سال کی عمر میں وفات پائی۔ اَور یہویادعؔ کاہِنؔ اَپنے اَچھّے کام کی وجہ سے اِسرائیل میں خُدا اَور اُن کے بیت المُقدّس کے لیٔے کیا تھا داویؔد کے شہر میں بادشاہوں کے ساتھ دفن کیا گیا۔ یہویادعؔ کاہِنؔ کی وفات کے بعد یہُودیؔہ کے اہلکار آئے اَور اُنہُوں نے بادشاہ کو خِراج عقیدت پیش کیا اَور بادشاہ کو اَپنی بات منوانے پر راضی کر لیا۔ پھر اُنہُوں نے یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کے بیت المُقدّس کو ترک کر دیا، وہ اشیراہؔ کے سُتونوں اَور بُتوں کی پرستش کرنے لگے۔ تَب اُن کی خطا کے باعث خُدا کا غضب یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ پر نازل ہُوا۔ اگرچہ یَاہوِہ نے اُن لوگوں کے پاس نبی بھی بھیجے تاکہ وہ اُنہیں یَاہوِہ کی طرف واپس پھیر لائیں اَور اگرچہ وہ نبی اُنہیں تنبیہ کرتے رہے لیکن اُنہُوں نے اُن کی ایک نہ سُنی۔ تَب خُدا کی رُوح یہویادعؔ کاہِنؔ کے بیٹے زکریاؔہ پر نازل ہُوئی اَور وہ لوگوں کے سامنے کھڑا ہوکر کہنے لگا، ”خُدا یُوں فرماتے ہیں، ’تُم یَاہوِہ کے حُکموں کی خِلاف ورزی کیوں کرتے ہو؟ اَیسا کرنے سے تمہاری ہرگز ترقّی نہ ہوگی۔ چونکہ تُم نے یَاہوِہ کو ترک کر دیا ہے اِس لیٔے اُنہُوں نے بھی تُمہیں ترک کر دیا ہے۔‘ “ لیکن یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے رہنماؤں نے مِل کر زکریاؔہ کے خِلاف سازش کی اَور بادشاہ کے حُکم سے اُنہُوں نے اُسے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے صحن میں سنگسار کر دیا۔ یُوں شاہِ یُوآشؔ نے زکریاؔہ کے باپ یہویادعؔ کی اُس مہربانی کو جو اُس نے یُوآشؔ پر کی تھی یاد نہ رکھا بَلکہ اُس کے بیٹے کو قتل کیا جِس نے مَرتے وقت کہا، ”کاش یَاہوِہ اِسے دیکھے اَور تُم سے اِس کا اِنتقام لے۔“ اُسی سال کے آخِر میں ارام کی فَوج نے یُوآشؔ پر حملہ کیا اَور یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ میں داخل ہوکر لوگوں میں سے قوم کے سَب سرداروں کو ہلاک کر دیا اَور سارا مالِ غنیمت دَمشق میں اَپنے بادشاہ کے پاس بھیج دیا۔ اگرچہ ارامی فَوج چند فَوجیوں کے ساتھ آئی تھی لیکن یَاہوِہ نے ایک بہت بڑی فَوج کو اُن کے ہاتھ میں کر دیا۔ کیونکہ بنی یہُوداہؔ نے یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کو ترک کر دیا تھا۔ پس یُوآشؔ کو اُس کے کئے کا بدلہ مِل گیا۔ اَور جَب ارامی فَوج یُوآشؔ کو کافی زخمی کرکے چھوڑکر واپس چلی گئی۔ تَب یُوآشؔ ہی کے مُلازمین نے اُس کے خِلاف سازش کی اَور اُسے اُس کے بِستر پر ہی قتل کر دیا۔ یہ یہویادعؔ کاہِنؔ کے بیٹے کو قتل کرنے کی سزا تھی۔ لہٰذا یُوآشؔ کی وفات ہو گئی اَور اُسے داویؔد کے شہر میں دفنایا گیا لیکن لوگوں نے اُسے شاہی قبروں میں نہیں دفنایا۔ اَور یُوآشؔ کے خِلاف سازش کرنے والے یہ تھے، ایک عمُّونی عورت شیمیتھؔ کا بیٹا زابادؔ اَور ایک مُوآبی عورت شِمریتؔھ کا بیٹا یہُوزبادؔ۔ اُس کے بیٹوں کا حال، اَور اُس کے خِلاف متعدّد پیشن گوئیاں اَور خُدا کے بیت المُقدّس کے مرمّت کی تفصیل وغیرہ سلاطین کی کِتاب کی تفسیر میں مندرج ہے۔ تَب اِس کے بعد اُس کا بیٹا اماضیاہؔ یُوآشؔ کی جگہ بادشاہ بنا۔
۲-توارِیخ 1:24-27 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
یوآس 7 سال کی عمر میں بادشاہ بنا، اور یروشلم میں اُس کی حکومت کا دورانیہ 40 سال تھا۔ اُس کی ماں ضِبیاہ بیرسبع کی رہنے والی تھی۔ یہویدع کے جیتے جی یوآس وہ کچھ کرتا رہا جو رب کو پسند تھا۔ یہویدع نے اُس کی شادی دو خواتین سے کرائی جن کے بیٹے بیٹیاں پیدا ہوئے۔ کچھ دیر کے بعد یوآس نے رب کے گھر کی مرمت کرانے کا فیصلہ کیا۔ اماموں اور لاویوں کو اپنے پاس بُلا کر اُس نے اُنہیں حکم دیا، ”یہوداہ کے شہروں میں سے گزر کر تمام لوگوں سے پیسے جمع کریں تاکہ آپ سال بہ سال اپنے خدا کے گھر کی مرمت کروائیں۔ اب جا کر جلدی کریں۔“ لیکن لاویوں نے بڑی دیر لگائی۔ تب بادشاہ نے امامِ اعظم یہویدع کو بُلا کر پوچھا، ”آپ نے لاویوں سے مطالبہ کیوں نہیں کیا کہ وہ یہوداہ کے شہروں اور یروشلم سے رب کے گھر کی مرمت کے پیسے جمع کریں؟ یہ تو کوئی نئی بات نہیں ہے، کیونکہ رب کا خادم موسیٰ بھی ملاقات کا خیمہ ٹھیک رکھنے کے لئے اسرائیلی جماعت سے ٹیکس لیتا رہا۔ آپ کو خود معلوم ہے کہ اُس بےدین عورت عتلیاہ نے اپنے پیروکاروں کے ساتھ رب کے گھر میں نقب لگا کر رب کے لئے مخصوص ہدیئے چھین لئے اور بعل کے اپنے بُتوں کی خدمت کے لئے استعمال کئے تھے۔“ بادشاہ کے حکم پر ایک صندوق بنوایا گیا جو باہر، رب کے گھر کے صحن کے دروازے پر رکھا گیا۔ پورے یہوداہ اور یروشلم میں اعلان کیا گیا کہ رب کے لئے وہ ٹیکس ادا کیا جائے جس کا خدا کے خادم موسیٰ نے ریگستان میں اسرائیلیوں سے مطالبہ کیا تھا۔ یہ سن کر تمام راہنما بلکہ پوری قوم خوش ہوئی۔ اپنے ہدیئے رب کے گھر کے پاس لا کر وہ اُنہیں صندوق میں ڈالتے رہے۔ جب کبھی وہ بھر جاتا تو لاوی اُسے اُٹھا کر بادشاہ کے افسروں کے پاس لے جاتے۔ اگر اُس میں واقعی بہت پیسے ہوتے تو بادشاہ کا میرمنشی اور امامِ اعظم کا ایک افسر آ کر اُسے خالی کر دیتے۔ پھر لاوی اُسے اُس کی جگہ واپس رکھ دیتے تھے۔ یہ سلسلہ روزانہ جاری رہا، اور آخرکار بہت بڑی رقم اکٹھی ہو گئی۔ بادشاہ اور یہویدع یہ پیسے اُن ٹھیکے داروں کو دیا کرتے تھے جو رب کے گھر کی مرمت کرواتے تھے۔ یہ پیسے پتھر تراشنے والوں، بڑھئیوں اور اُن کاری گروں کی اُجرت کے لئے صَرف ہوئے جو لوہے اور پیتل کا کام کرتے تھے۔ رب کے گھر کی مرمت کے نگرانوں نے محنت سے کام کیا، اور اُن کے زیرِ نگرانی ترقی ہوتی گئی۔ آخر میں رب کے گھر کی حالت پہلے کی سی ہو گئی تھی بلکہ اُنہوں نے اُسے مزید مضبوط بنا دیا۔ کام کے اختتام پر ٹھیکے دار باقی پیسے یوآس بادشاہ اور یہویدع کے پاس لائے۔ اِن سے اُنہوں نے رب کے گھر کی خدمت کے لئے درکار پیالے، سونے اور چاندی کے برتن اور دیگر کئی چیزیں جو قربانیاں چڑھانے کے لئے استعمال ہوتی تھیں بنوائیں۔ یہویدع کے جیتے جی رب کے گھر میں باقاعدگی سے بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کی جاتی رہیں۔ یہویدع نہایت بوڑھا ہو گیا۔ 130 سال کی عمر میں وہ فوت ہوا۔ اُسے یروشلم کے اُس حصے میں شاہی قبرستان میں دفنایا گیا جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے، کیونکہ اُس نے اسرائیل میں اللہ اور اُس کے گھر کی اچھی خدمت کی تھی۔ یہویدع کی موت کے بعد یہوداہ کے بزرگ یوآس کے پاس آ کر منہ کے بل جھک گئے۔ اُس وقت سے وہ اُن کے مشوروں پر عمل کرنے لگا۔ اِس کا ایک نتیجہ یہ نکلا کہ وہ اُن کے ساتھ مل کر رب اپنے باپ کے خدا کے گھر کو چھوڑ کر یسیرت دیوی کے کھمبوں اور بُتوں کی پوجا کرنے لگا۔ اِس گناہ کی وجہ سے اللہ کا غضب یہوداہ اور یروشلم پر نازل ہوا۔ اُس نے اپنے نبیوں کو لوگوں کے پاس بھیجا تاکہ وہ اُنہیں سمجھا کر رب کے پاس واپس لائیں۔ لیکن کوئی بھی اُن کی بات سننے کے لئے تیار نہ ہوا۔ پھر اللہ کا روح یہویدع امام کے بیٹے زکریاہ پر نازل ہوا، اور اُس نے قوم کے سامنے کھڑے ہو کر کہا، ”اللہ فرماتا ہے، ’تم رب کے احکام کی خلاف ورزی کیوں کرتے ہو؟ تمہیں کامیابی حاصل نہیں ہو گی۔ چونکہ تم نے رب کو ترک کر دیا ہے اِس لئے اُس نے تمہیں ترک کر دیا ہے‘!“ جواب میں لوگوں نے زکریاہ کے خلاف سازش کر کے اُسے بادشاہ کے حکم پر رب کے گھر کے صحن میں سنگسار کر دیا۔ یوں یوآس بادشاہ نے اُس مہربانی کا خیال نہ کیا جو یہویدع نے اُس پر کی تھی بلکہ اُسے نظرانداز کر کے اُس کے بیٹے کو قتل کیا۔ مرتے وقت زکریاہ بولا، ”رب دھیان دے کر میرا بدلہ لے!“ اگلے سال کے آغاز میں شام کی فوج یوآس سے لڑنے آئی۔ یہوداہ میں گھس کر اُنہوں نے یروشلم پر فتح پائی اور قوم کے تمام بزرگوں کو مار ڈالا۔ سارا لُوٹا ہوا مال دمشق کو بھیجا گیا جہاں بادشاہ تھا۔ اگرچہ شام کی فوج یہوداہ کی فوج کی نسبت بہت چھوٹی تھی توبھی رب نے اُسے فتح بخشی۔ چونکہ یہوداہ نے رب اپنے باپ دادا کے خدا کو ترک کر دیا تھا اِس لئے یوآس کو شام کے ہاتھوں سزا ملی۔ جنگ کے دوران یہوداہ کا بادشاہ شدید زخمی ہوا۔ جب دشمن نے ملک کو چھوڑ دیا تو یوآس کے افسروں نے اُس کے خلاف سازش کی۔ یہویدع امام کے بیٹے کے قتل کا انتقام لے کر اُنہوں نے اُسے مار ڈالا جب وہ بیمار حالت میں بستر پر پڑا تھا۔ بادشاہ کو یروشلم کے اُس حصے میں دفن کیا گیا جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے۔ لیکن شاہی قبرستان میں نہیں دفنایا گیا۔ سازش کرنے والوں کے نام زبد اور یہوزبد تھے۔ پہلے کی ماں سِمعات عمونی تھی جبکہ دوسرے کی ماں سِمریت موآبی تھی۔ یوآس کے بیٹوں، اُس کے خلاف نبیوں کے فرمانوں اور اللہ کے گھر کی مرمت کے بارے میں مزید معلومات ’شاہان کی کتاب‘ میں درج ہیں۔ یوآس کے بعد اُس کا بیٹا اَمَصیاہ تخت نشین ہوا۔
۲-توارِیخ 1:24-27 کِتابِ مُقادّس (URD)
یُوآس سات برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے چالِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام ضِبیاؔہ تھا جو بِیرسبع کی تھی۔ اور یُوآؔس یہُویدؔع کاہِن کے جِیتے جی وُہی جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے کرتا رہا۔ اور یہُویدؔع نے اُسے دو بِیویاں بیاہ دِیں اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں۔ اِس کے بعد یُوں ہُؤا کہ یُوآؔس نے خُداوند کے گھر کی مرمّت کا اِرادہ کِیا۔ سو اُس نے کاہِنوں اور لاویوں کو اِکٹّھا کِیا اور اُن سے کہا کہ یہُوداؔہ کے شہروں میں جا جا کر سارے اِسرائیل سے سال بہ سال اپنے خُدا کے گھر کی مرمّت کے لِئے رُوپیہ جمع کِیا کرو اور اِس کام میں تُم جلدی کرنا تَو بھی لاویوں نے کُچھ جلدی نہ کی۔ تب بادشاہ نے یہُویدؔع سردار کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے لاوِیوں سے کیوں تقاضا نہیں کِیا کہ وہ شہادت کے خَیمہ کے لِئے یہُوداؔہ اور یروشلیِم سے خُداوند کے بندہ اور اِسرائیل کی جماعت کے خادِم مُوسیٰ کا محصُول لایا کریں؟ کیونکہ اُس شرِیر عَورت عتلیاؔہ کے بیٹوں نے خُدا کے گھر میں رخنے کر دِئے تھے اور خُداوند کے گھر کی سب مُقدّس کی ہُوئی چِیزیں بھی اُنہوں نے بعلِیم کو دے دی تِھیں۔ پس بادشاہ نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے ایک صندُوق بنا کر اُسے خُداوند کے گھر کے دروازہ پر باہر رکھّا۔ اور یہُوداؔہ اور یروشلیِم میں مُنادی کی کہ لوگ وہ محصُول جِسے بندۂِ خُدا مُوسیٰ نے بیابان میں اِسرائیل پر لگایا تھا خُداوند کے لِئے لائیں۔ اور سب سردار اور سب لوگ خُوش ہُوئے اور لا کر اُس صندُوق میں ڈالتے رہے جب تک پُورا نہ کر دِیا۔ جب صندُوق لاویوں کے ہاتھ سے بادشاہ کے مُختاروں کے پاس پُہنچا اور اُنہوں نے دیکھا کہ اُس میں بُہت نقدی ہے تو بادشاہ کے مُنشی اور سردار کاہِن کے نائِب نے آ کر صندُوق کو خالی کِیا اور اُسے لے کر پِھر اُس کی جگہ پُہنچا دِیا اور روز اَیسا ہی کر کے اُنہوں نے بُہت سی نقدی جمع کر لی۔ پِھر بادشاہ اور یہُویدؔع نے اُسے اُن کو دے دِیا جو خُداوند کے گھر کی عِبادت کے کام پر مُقرّر تھے اور اُنہوں نے سنگ تراشوں اور بڑھئیوں کو خُداوند کے گھر کو بحال کرنے کے لِئے اور لوہاروں اور ٹھٹھیروں کو بھی خُداوند کے گھر کی مرمّت کے لِئے مزدُوری پر رکھّا۔ سو کارِیگر لگ گئے اور کام اُن کے ہاتھ سے پُورا ہوتا گیا اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو اُس کی پہلی حالت پر کر کے اُسے مضبُوط کر دِیا۔ اور جب اُسے تمام کر چُکے تو باقی رُوپیہ بادشاہ اور یہُویدؔع کے پاس لے آئے جِس سے خُداوند کے گھر کے لِئے ظرُوف یعنی خِدمت کے اور قُربانی چڑھانے کے برتن اور چمچے اور سونے اور چاندی کے برتن بنے اور وہ یہُویدؔع کے جِیتے جی خُداوند کے گھر میں ہمیشہ سوختنی قُربانِیاں چڑھاتے رہے۔ لیکن یہُویدؔع نے بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہو کر وفات پائی اور جب وہ مَرا تو ایک سَو تِیس برس کا تھا۔ اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں بادشاہوں کے ساتھ دفن کِیا کیونکہ اُس نے اِسرائیل میں اور خُدا اور اُس کے گھر کی خاطِر نیکی کی تھی۔ اور یہُویدؔع کے مرنے کے بعد یہُوداؔہ کے سردار آ کر بادشاہ کے حضُور کورنِش بجا لائے۔ تب بادشاہ نے اُن کی سُنی۔ اور وہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو چھوڑ کر یسِیرتوں اور بُتوں کی پرستِش کرنے لگے اور اُن کی اِس خطا کے باعِث یہُوداؔہ اور یروشلیِم پر غضب نازِل ہُؤا۔ تَو بھی خُداوند نے نبیوں کو اُن کے پاس بھیجا تاکہ اُن کو اُس کی طرف پھیر لائیں اور وہ اُن کو اِلزام دیتے رہے پر اُنہوں نے کان نہ لگایا۔ تب خُدا کی رُوح یہُویدؔع کاہِن کے بیٹے زکرؔیاہ پر نازِل ہُوئی۔ سو وہ لوگوں سے بُلند جگہ پر کھڑا ہو کر کہنے لگا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم کیوں خُداوند کے حُکموں سے باہر جاتے ہو کہ یُوں خُوش حال نہیں رہ سکتے؟ چُونکہ تُم نے خُداوند کو چھوڑا ہے۔ اُس نے بھی تُم کو چھوڑ دِیا۔ تب اُنہوں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور بادشاہ کے حُکم سے خُداوند کے گھر کے صحن میں اُسے سنگسار کر دِیا۔ یُوں یُوآؔس بادشاہ نے اُس کے باپ یہُویدؔع کے اِحسان کو جو اُس نے اُس پر کِیا تھا یاد نہ رکھّا بلکہ اُس کے بیٹے کو قتل کِیا اور مَرتے وقت اُس نے کہا خُداوند اِس کو دیکھے اور اِنتقام لے۔ اور اُسی سال کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ ارامیوں کی فَوج نے اُس پر چڑھائی کی اور یہُوداؔہ اور یروشلیِم میں آ کر لوگوں میں سے قَوم کے سب سرداروں کو ہلاک کِیا اور اُن کا سارا مال لُوٹ کر دمِشق کے بادشاہ کے پاس بھیج دِیا۔ اگرچہ ارامیوں کے لشکر سے آدمیوں کا چھوٹا ہی جتھا آیا تَو بھی خُداوند نے ایک نِہایت بڑا لشکر اُن کے ہاتھ میں کر دِیا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دِیا تھا۔ سو اُنہوں نے یُوآس کو اُس کے کِئے کا بدلہ دِیا۔ اور جب وہ اُس کے پاس سے لَوٹ گئے (اُنہوں نے اُسے بڑی بِیمارِیوں میں مُبتلا چھوڑا) تو اُسی کے مُلازِموں نے یہُویدؔع کاہِن کے بیٹوں کے خُون کے سبب سے اُس کے خِلاف سازِش کی اور اُسے اُس کے بِستر پر قتل کِیا اور وہ مَر گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں تو دفن کِیا پر اُسے بادشاہوں کی قبروں میں دفن نہ کِیا۔ اور اُس کے خِلاف سازِش کرنے والے یہ ہیں۔ عمُّونیہ سماعت کا بیٹا زبد اور موآبیہ سِمرؔیّت کا بیٹا یہُوزبد۔ اب رہے اُس کے بیٹے اور وہ بڑے بوجھ جو اُس پر رکھّے گئے اور خُدا کے گھر کا دوبارہ بنانا۔ سو دیکھو یہ سب کُچھ بادشاہوں کی کِتاب کی تفسِیر میں لِکھا ہے اور اُس کا بیٹا امصیاؔہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔