۱-سموئیل 4:8-9
۱-سموئیل 4:8-9 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
لہٰذا بنی اِسرائیل کے سَب بُزرگ جمع ہوکر رامہؔ میں شموایلؔ کے پاس آئے اَور کہنے لگے، ”تُم بُوڑھے ہو گئے ہو، اَور تمہارے بیٹے تمہاری راہوں پر نہیں چلتے، اِس لیٔے تُم دیگر قوموں کی طرح ہم پر کسی کو بادشاہ مُقرّر کر دو۔“ لیکن جَب اُنہُوں نے کہا، ”ہماری عدالت کرنے کے لیٔے ہمیں کویٔی بادشاہ دیں،“ تو یہ بات شموایلؔ کو بڑی بُری لگی۔ لہٰذا اُس نے یَاہوِہ سے دعا کی۔ اَور یَاہوِہ نے شموایلؔ سے کہا: ”جو کچھ یہ لوگ کہہ رہے ہیں اُسے سُن۔ یہ تُم نہیں جسے اُنہُوں نے ردّ کیا ہے بَلکہ اُنہُوں نے مُجھے اَپنے بادشاہ کے طور پر ردّ کیا ہے۔ جَب مَیں اُنہیں مِصر سے نکال کر لایا اُس دِن سے آج تک جِس طرح وہ غَیر معبُودوں کی عبادت کرنے کے لیٔے مُجھے چھوڑ چُکے ہیں وَیسے ہی وہ تمہارے ساتھ کر رہے ہیں۔ تُم اُن کی بات مان لو لیکن سنجِیدگی سے اُنہیں خبردار کر دو اَور بتا دو کہ وہ بادشاہ جو اُن پر حُکمرانی کرےگا اُس کے ضوابط کیا ہوں گے۔“
۱-سموئیل 4:8-9 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر اسرائیل کے بزرگ مل کر سموایل کے پاس آئے، جو رامہ میں تھا۔ اُنہوں نے کہا، ”دیکھیں، آپ بوڑھے ہو گئے ہیں اور آپ کے بیٹے آپ کے نمونے پر نہیں چلتے۔ اب ہم پر بادشاہ مقرر کریں تاکہ وہ ہماری اُس طرح راہنمائی کرے جس طرح دیگر اقوام میں دستور ہے۔“ جب بزرگوں نے راہنمائی کے لئے بادشاہ کا تقاضا کیا تو سموایل نہایت ناخوش ہوا۔ چنانچہ اُس نے رب سے ہدایت مانگی۔ رب نے جواب دیا، ”جو کچھ بھی وہ تجھ سے مانگتے ہیں اُنہیں دے دے۔ اِس سے وہ تجھے رد نہیں کر رہے بلکہ مجھے، کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ مَیں اُن کا بادشاہ رہوں۔ جب سے مَیں اُنہیں مصر سے نکال لایا وہ مجھے چھوڑ کر دیگر معبودوں کی خدمت کرتے آئے ہیں۔ اور اب وہ تجھ سے بھی یہی سلوک کر رہے ہیں۔ اُن کی بات مان لے، لیکن سنجیدگی سے اُنہیں اُن پر حکومت کرنے والے بادشاہ کے حقوق سے آگاہ کر۔“
۱-سموئیل 4:8-9 کِتابِ مُقادّس (URD)
تب سب اِسرائیلی بزُرگ جمع ہو کر رامہ میں سموئیل کے پاس آئے۔ اور اُس سے کہنے لگے دیکھ تُو ضعِیف ہے اور تیرے بیٹے تیری راہ پر نہیں چلتے۔ اب تُو کِسی کو ہمارا بادشاہ مُقرّر کر دے جو اَور قَوموں کی طرح ہماری عدالت کرے۔ لیکن جب اُنہوں نے کہا کہ ہم کو کوئی بادشاہ دے جو ہماری عدالت کرے تو یہ بات سموئیل کو بُری لگی اور سموئیل نے خُداوند سے دُعا کی۔ اور خُداوند نے سموئیل سے کہا کہ جو کُچھ یہ لوگ تُجھ سے کہتے ہیں تُو اُس کو مان کیونکہ اُنہوں نے تیری نہیں بلکہ میری حقارت کی ہے کہ مَیں اُن کا بادشاہ نہ رہُوں۔ جَیسے کام وہ اُس دِن سے جب سے مَیں اُن کو مِصرؔ سے نِکال لایا آج تک کرتے آئے ہیں کہ مُجھے ترک کر کے اَور معبُودوں کی پرستِش کرتے رہے ہیں وَیسا ہی وہ تُجھ سے کرتے ہیں۔ سو تُو اُن کی بات مان تَو بھی تُو سنجِیدگی سے اُن کو خُوب جتا دے اور اُن کو بتا بھی دے کہ جو بادشاہ اُن پر سلطنت کرے گا اُس کا طرِیقہ کَیسا ہو گا۔